Tag: قومی احتساب بیورو

  • اساتذہ کو ہتھکڑی: چیئرمین نیب کا ایڈیشنل ڈائریکٹر کو معطل کرنے کا حکم

    اساتذہ کو ہتھکڑی: چیئرمین نیب کا ایڈیشنل ڈائریکٹر کو معطل کرنے کا حکم

    لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وائس چانسلر پنجاب یونی ورسٹی کو ہتھکڑی لگا کر پیش کرنے کے معاملے پر نیب کے ایڈیشنل ڈی جی محمد رفیع کو معطل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ پنجاب کے اساتذہ کو ہتھکڑی لگانے کے معاملے پر قومی احتساب بیورو کے چیئرمین نے ایکشن لیتے ہوئے ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب لاہور کو معطل کر دیا۔

    [bs-quote quote=”پنجاب یونی ورسٹی کیس نئی انویسٹی گیشن ٹیم کے حوالے کرنے کا حکم” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    چیئرمین نیب نے کیس کی تفتیشی ٹیم کی تبدیلی کے بھی احکامات جاری کر دیے، چیئرمین نے پنجاب یونی ورسٹی کیس نئی انویسٹی گیشن ٹیم کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے چیئرمین نیب کی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے پنجاب پولیس کے اے ایس آئی کو بھی معطل کرنے کے لیے آئی جی پی کو سفارش کر دی۔

    قبل ازیں چیئرمین نیب نے احتساب بیورو کے لاہور آفس کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے میگا کرپشن کیسز اور نیب لاہور کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا۔

    نیب سے جاری اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا ترجیح ہے، ملک سے بد عنوانی کا خاتمہ پوری قوم کی آواز ہے۔

    دریں اثنا سابق وی سی پنجاب یونی ورسٹی مجاہد کامران کو ہتھکڑی لگانے کے معاملے پر چیئرمین نیب سے پنجاب یونی ورسٹی کے پروفیسرز پر مشتمل وفد نے ملاقات کی۔


    تفصیلات پڑھیں:  پنجاب یونی ورسٹی میں غیر قانونی بھرتیاں، سابق وی سی سمیت 6 ملزمان گرفتار


    چیئرمین نیب نے  وفد کو معاملے پر بھرپور انصاف کی یقین دہانی کرائی، اس موقع پر وفد نے بھی ڈی جی نیب لاہور کے خلاف چلائی گئی مہم پر اظہارِ افسوس کیا، نیب لاہور آفس کے دورے کے موقع پر چیئرمین نیب نے ڈاکٹر مجاہد کامران اور دیگر زیرِ حراست رجسٹرارز سے بھی ملاقات کی۔

    واضح رہے کہ پنجاب یونی ورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران کو نیب نے 11 اکتوبر کو حراست میں لیا تھا، نیب نے سابق وی سی سمیت دیگر اساتذہ کو ہتھکڑیاں لگا کر احتساب عدالت میں پیش کیا تھا۔

  • نیب لاہور کی شہباز شریف سے تفتیش، کاسا ڈویلپرز اور پیراگون سے متعلق سوالات

    نیب لاہور کی شہباز شریف سے تفتیش، کاسا ڈویلپرز اور پیراگون سے متعلق سوالات

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے شہباز شریف سے احتساب عدالت میں پیشی سے قبل تفتیش کی، نیب ٹیم نے شہباز شریف سے کاسا ڈویلپرز اور پیراگون سے متعلق سوالات کیے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے احتساب عدالت میں پیشی سے قبل شہباز شریف سے کاسا ڈویلپرز اور پیراگون سے متعلق متعدد سوالات کیے، نیب ٹیم نے سعد رفیق سے متعلق بھی سوال پوچھے۔

    [bs-quote quote=”شہباز شریف نے متعدد سوالات پر لا علمی کا اظہار کیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    نیب ٹیم نے پوچھا ’کیا آپ کو معلوم تھا پیراگون کا تعلق سعد رفیق سے ہے؟ کیا سعد رفیق نے آپ سے کاسا ڈویلپرز کے حق میں معاونت کی فرمائش کی؟‘

    ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے متعدد سوالات پر لا علمی کا اظہار کیا، انھوں نے بتایا کبھی آشیانہ اقبال سے متعلق غیر قانونی قدم اٹھانے کی بات نہیں ہوئی۔

    شہباز شریف نے نیب ٹیم کو جواب دیا کہ پی ایل ڈی سی یا ایل ڈی اے کے افسر نے رشوت لی توعلم نہیں، آشیانہ اقبال کیس میں بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  شہباز شریف کی گرفتاری اور ریمانڈ کے خلاف درخواست دائر


    ذرائع کے مطابق تفتیشی ٹیم شہباز شریف سے کی جانے والی تحقیقات پر مشتمل رپورٹ کل عدالت میں پیش کرے گی، شہباز شریف سے تحقیقات کے لیے مزید ریمانڈ کی استدعا بھی کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری اور ریمانڈ کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنچ کر دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 248 کے مطابق پبلک آفس ہولڈر کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔

  • پنجاب یونی ورسٹی میں غیر قانونی بھرتیاں، سابق وی سی سمیت 6 ملزمان گرفتار

    پنجاب یونی ورسٹی میں غیر قانونی بھرتیاں، سابق وی سی سمیت 6 ملزمان گرفتار

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں پنجاب یونی ورسٹی کے سابق وی سی مجاہد کامران اور رجسٹرار سمیت 6 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے پنجاب یونی ورسٹی کے سابق وی سی ڈاکٹر مجاہد کامران کو گرفتار کر لیا، سابق وائس چانسلر پر بے ضابطگیوں کا الزام ہے، مجاہد کامران نے بڑے پیمانے پر یونی ورسٹی میں خلاف ضابطہ بھرتیاں کیں۔

    [bs-quote quote=”مجاہد کامران نے اہلیہ کو غیر قانونی طور پر یونی ورسٹی لا کالج کی پرنسپل تعینات کیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مجاہد کامران نے اہلیہ کو غیر قانونی طور پر یونی ورسٹی لا کالج کی پرنسپل تعینات کیا، اور من پسند طلبہ کو اسکالر شپس دیں، سابق وی سی نے اپنے 9 سالہ دور میں غیر قانونی بھرتیاں بھی کیں۔

    ذرائع کے مطابق نیب ایگزیکٹو بورڈ مجاہد کامران کے خلاف انکوائری کی منظوری دے چکا ہے، سابق وائس چانسلر نے پپرا رولز کے خلاف من پسند کنٹریکٹر کو ٹھیکے بھی دیے۔


    یہ بھی پڑھیں:  سپریم کورٹ نےلاہورکالج فارویمن یونیورسٹی کی وی سی کوعہدے سےفارغ کردیا


    دریں اثنا قومی احتساب بیورو نے پنجاب یونی ورسٹی میں بے ضابطگیوں کے خلاف اپنی کارروائی کو وسعت دیتے ہوئے رجسٹرار سمیت مزید پانچ ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

    نیب کے ہاتھوں گرفتار ملزمان میں ڈاکٹر اورنگ زیب عالمگیر، ڈاکٹر لیاقت علی، ڈاکٹر کامران، ڈاکٹر راس مسعود، اور امین اطہر بھی شامل ہیں۔

    نیب کا کہنا ہے کہ ان ملزمان نے غیر قانونی بھرتیوں میں اہم کردار ادا کیا۔ ذرائع کے مطابق وائس چانسلر کی ملی بھگت سے 550 غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں، یہ بھرتیاں گریڈ 17 اور ا س سے اوپر کے گریڈز میں کی گئیں۔

  • نیب نے شہباز شریف سے باقاعدہ تفتیش شروع کردی، اہم سوالات پوچھے گئے

    نیب نے شہباز شریف سے باقاعدہ تفتیش شروع کردی، اہم سوالات پوچھے گئے

    لاہور : قومی احتساب بیورو نے آشیانہ کمپنی کیس میں گرفتار سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے تفتیش کا باقاعدہ آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف سے نیب لاہور کی ٹیم نے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، ذرائع کے مطابق شہباز شریف سے پوچھا گیا کہ پنجاب میں پبلک سیکٹر کمپنیز بنانے کا مقصد کیا تھا؟

    پہلے سے محکمے موجود ہونے کے باوجود پھر کمپنیوں کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی؟ اور پنجاب ایل ڈی سی بنانے کا بنیادی مقصد اور ضرورت کیا تھی؟

    نیب ٹیم کے سوالات پر شہبازشریف نے جواب دیا کہ کمپنیوں کا ماڈل گڈ گورننس کے فروغ کیلئے لایاگیا، پی ایل ڈی اے کا مقصد عوام کو سستی چھت فراہم کرناتھا، شہباز شریف سے اس کے علاوہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کے ٹھیکے میں مداخلت پر بھی مختلف سوالات کیے گئے۔

    مزید پڑھیں: قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بتادیں

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے اختیارا ت کا غلط استعمال کیا۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ شہبازشریف کے خلاف پی ایل ڈی سی اور کاسا ڈویلپرز سے متعلق تحقیقات ہورہی تھیں، انہوں نے غیرقانونی طور پر پی ایل ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اختیارات حاصل کیے۔

  • نواز شریف کی قومی احتساب بیورو کے دفتر میں شہباز شریف سے ملاقات

    نواز شریف کی قومی احتساب بیورو کے دفتر میں شہباز شریف سے ملاقات

    لاہور: سابق وزیرِ اعظم اور احتساب عدالت سے سزا یافتہ نواز شریف نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے دفتر میں اپنے بھائی شہباز شریف سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف نے نیب آفس میں مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ملاقات کی، ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتِ حال اور آئندہ کے لائحہ عمل پر بات چیت ہوئی۔

    [bs-quote quote=”ملاقات میں نصرت شہباز، حمزہ شہباز، اور سلمان شہباز بھی موجود تھے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    بہ طور وزیرِ اعلیٰ پنجاب اپنے اختیارا ت کے غلط استعمال کے الزام میں گرفتار شہباز شریف سے ملاقات میں نصرت شہباز، حمزہ شہباز، اور سلمان شہباز بھی موجود تھے۔

    یاد رہے کہ نواز شریف نے شہباز شریف سے ملاقات کی خواہش کی تھی، چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے شریف خاندان کو ملاقات کی خصوصی اجازت دی تھی۔


    یہ بھی پڑھیں:  قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بتادیں


    نواز شریف کی جانب سے قانونی ٹیم نے شہباز شریف سے ملاقات کے لیے چیئرمین نیب کو درخواست دی تھی، ملاقات کے اختتام پر شریف فیملی سخت سیکورٹی میں نیب دفتر سے روانہ ہوگئی۔

    نیب سے جاری تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کے خلاف پی ایل ڈی سی اور کاسا ڈویلپرز سے متعلق تحقیقات ہورہی تھیں، انھوں نے غیر قانونی طور پر پی ایل ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اختیارات حاصل کیے تھے، اس الزام میں انھیں گرفتار کیا گیا۔

  • قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بتادیں

    قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بتادیں

    لاہور : قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بیان کردیں، نیب کا کہنا ہے کہ شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے اختیارا ت کا غلط استعمال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے قومی اسمبلی مین اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی گرفتاری کے معاملے پر تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہبازشریف کے خلاف پی ایل ڈی سی اور کاسا ڈویلپرز سے متعلق تحقیقات ہورہی تھیں، انہوں نے غیرقانونی طور پر پی ایل ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اختیارات حاصل کیے۔

    انہوں نے پی ایل ڈی سی کا بورڈ بھی بننے نہیں دیا اور اکیلے ہی اہم فیصلے کرتے رہے، شہباز شریف کے حکم پر لطیف اینڈ سنز کا کنٹریکٹ خلاف قانون ختم کیا گیا انہوں نے ٹھیکہ منسوخ کرکے منظور نظر افراد کو دیا، جس کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، شہباز شریف نے فواد حسن فواد سے مل کر لطیف سنزکا ٹھیکہ منسوخ کیا۔

    رپورٹ کے مطابق شہبازشریف نے غیرقانونی طور پر آشیانہ کیس ایل ڈی اے کے سپرد کیا، جو بد نیتی پر مبنی تھا، انہوں نے پروجیکٹ مبینہ طور پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ میں دیا، آشیانہ منصوبے کا ٹھیکہ بسم اللہ کمپنی کو نوازنے کے لیے دیا گیا، دو ہزار کنال سے زائد اراضی کا فائدہ ٹھیکہ دار کو پہنچایا گیا۔

    سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے21 اکتوبر2014 کو پی ایل ڈی سی کو غیر قانونی حکم دیا، نیب کا مزید کہنا ہے کہ شہبازشریف پیپرا سے منظور پروجیکٹ کو منسوخ کرنے کے مجاز نہ تھے، انہوں نے پنجاب لینڈ ڈولپمنٹ کمپنی کے بورڈ کے اختیارات حاصل کیے۔

    شہباز شریف کے اقدامات سے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان ہوا، ان کو فواد حسن فواد کی غیر قانونی معاونت حاصل رہی، شہبازشریف کو سیکشن نائن اے،شیڈول1999 کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

  • نیب اجلاس: سابق وزرا، اسپیکر اور دیگر اعلیٰ عہدے داروں کے خلاف کارروائی کا حکم

    نیب اجلاس: سابق وزرا، اسپیکر اور دیگر اعلیٰ عہدے داروں کے خلاف کارروائی کا حکم

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر، سابق اسپیکر اور دیگر متعدد اعلیٰ عہدے داروں کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلا ت کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین نیب کی زیرِ صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں بدعنوانی کے 4 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

    نیب اجلاس میں سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی جان محمد جمالی اور سابق وزیر اعجاز حسین جاکھرانی کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی۔

    قومی احتساب بیورو نے سابق وفاقی وزیر تنویر حسین گیلانی کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی ہے، جب کہ سابق سیکریٹری پانی و بجلی شاہد رفیع کے خلاف بھی ریفرنس دائر کیا جائے گا۔

    نیب اجلاس میں سابق کمشنر افغان مہاجرین ضیا الرحمان کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی ہے، سابق کمشنر افغان مہاجرین مولانا فضل الرحمان کے بھائی ہیں۔

    نیب نے سی ای او قائدِ اعظم اسپتال شوکت بنگش و دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نیب کے مطابق شوکت علی بنگش پر 612 ملین روپے خورد برد کا الزام ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  سابق چیئرمین نیب کے گودام سے برآمد گاڑیاں قطری سفارتخانے کی نکلیں


    قومی احتساب بیورو نے جن دیگر افراد کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی ہے ان میں سابق سیکریٹری لینڈ کراچی غلام مصطفی، سابق ڈی سی فضل الرحمان، سابق کمشنر روشن علی بھی شامل ہیں۔

    نیب نے شوکت حسین جوکھیو کےخلاف بھی بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی، ملزمان پر 265 ایکٹر سرکاری زمین غیر قانونی طور لیز پر دینے کا الزام ہے۔

    نیب اجلاس میں سابق کمشنر سکھر جام غلام قادر، وائس چیئرمین اسپورٹس بورڈ حنیف عباسی کے خلاف تحقیقات اور سابق چیئرمین بورڈ آف گورنرز پیپکو محمد سلیم عارف، ملک محمد رضی عباس اور طاہر بشارت کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

  • ہائی کورٹ میں نیب کی پراسیکیوشن ناکام رہی، ماہر قانون راجہ عامر عباس

    ہائی کورٹ میں نیب کی پراسیکیوشن ناکام رہی، ماہر قانون راجہ عامر عباس

    لاہور: ماہر قانون راجہ عامر عباس کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس کے دفاع کے سلسلے میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی پراسیکیوشن ناکام رہی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے راجہ عامر  نے کہا کہ ہائی کورٹ میں احتساب عدالت کے فیصلے پر نیب پراسیکیوشن ناکام رہی۔

    راجہ عامر عباس نے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں شریف فیملی کی سزا معطلی کی درخواست پر ہائی کورٹ میں نیب کی جانب سے اپنے فیصلے کا دفاع نہیں کیا گیا۔

    ماہرِ قانون راجہ عامر کا کہنا تھا کہ پراسیکیوشن کا کام صرف عدالت میں پیش ہونا نہیں ہوتا بلکہ تفتیش کے قانونی پہلوؤں کو بھی دیکھنا پراسیکیوشن کا کام ہے۔

    راجہ عامر عباس نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں جائیداد کی قیمتوں کی مکمل تفصیلات تھیں، نیب کا کوئی بھی کیس ایسا نہیں جس میں سزائیں معطل کی گئی ہوں۔


    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کی سعودی عرب کو سی پیک میں تیسرے پارٹنر کی حیثیت سے شمولیت کی دعوت


    قبل ازیں آج وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے بھی کہا کہ نیب اصلاحات کے لیے ایک ٹاسک فورس بنائی ہے، چیئرمین نے بہت اچھا کام کیا ہے، ایک مقدمے سے چیئرمین نیب کو ڈس کریڈٹ نہیں کرنا چاہیے، امید ہے نیب پراسیکیوٹرز اپنی خامیاں دور کر دیں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت کی اور دلائل سننے۔

    دلائل کی سماعت کے بعد ججز نے میاں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو احتساب عدالت کی جانب سے سنائی جانے والی سزائیں معطل کردیں اور انھیں رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس: نیب کی ناکامی پر سوال اٹھ گئے

    ایون فیلڈ ریفرنس: نیب کی ناکامی پر سوال اٹھ گئے

    اسلام آباد: ہائی کورٹ سے شریف خاندان کی ضمانت پر رہائی کے بعد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں نیب کی ناکامی پر سوال اٹھ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیڈ ریفرنس میں سزا کاٹنے والے سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف اور ان کی صاحب زادی مریم، داماد کیپٹن (ر) صفدر کی ہائی کورٹ سے رہائی کے فیصلے کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) کی ناکامی پر سوال اٹھ گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی پراسیکیوٹر سردار مظفر اور ان کی ٹیم کو کیس سے کیوں الگ رکھا گیا؟ سردار مظفر کا ملزمان کو سزا دلوانے میں اہم کردار رہا۔

    ذرائع نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ اکرم قریشی کو خصوصی طور پر نیب میں کیوں لایا گیا؟ اکرم قریشی پراسیکیوٹر جنرل کے دوست بتائے جاتے ہیں۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اکرم قریشی کو دوستی کی وجہ سے کیس سونپا گیا۔

    ایک اور سوال اٹھایا گیا کہ نیب پراسیکیوٹر جنرل علی اصغر حیدر نے وکیل کیوں تبدیل کیا؟ علی اصغر حیدر سے اس سلسلے میں جواب طلبی ضرور ہونی چاہیے۔


    یہ بھی پڑھیں:  ایوان فیلڈ ریفرنس ، نوازشریف، مریم نواز، کپیٹن(ر)صفدر کی سزا معطل ، رہا کرنے کا حکم


    ذرائع نے کہا کہ کیس ہارنے پر نیب پراسیکیوشن کی باز پرس کا طریقۂ کار وضع کرنا ہوگا، بڑے مقدمات میں نیب پراسیکیوشن کا ناکامی پراحتساب ہونا چاہیے، پراسیکیوشن کو باضابطہ کر کے ہی ناکامی پر ذمہ داری کا تعین ہو سکے گا۔

    ذرائع کے مطابق نیب کے تربیت یافتہ وکلا ہی ملزمان کا کیس لڑنے لگتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ کام یاب ہو جاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیرِ اعظم نواز شریف، مریم نواز، کپیٹن (ر) صفدر کی سزائیں معطل کرتے ہوئے تینوں کو رہا کر دیا ہے۔

  • احتساب عدالت نے بابر غوری کی گرفتار کا حکم دے دیا، ریفرنس دائر

    احتساب عدالت نے بابر غوری کی گرفتار کا حکم دے دیا، ریفرنس دائر

    کراچی: سابق وفاقی وزیر بابر غوری و دیگر کے خلاف 3 ارب وپے سے زائد کی کرپشن کے الزام کے تحت نیب کی جانب سے دائر کیا گیا ریفرنس احتساب عدالت نے سماعت کے لیے منظور کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بابر غوری اور دیگر ملزمان پر پونے 3 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کا الزام ہے، قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے ریفرنس احتساب عدالت نے سماعت کے لیے منظور کر لیا۔

    احتساب عدالت نے ایم کیو ایم کے رہنما بابر غوری کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے ہیں، ریفرنس میں بابر غوری سمیت 8 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

    ملزمان پر 2012 میں کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) میں 940 غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ہے، جس سے قومی خزانے کو 2 ارب 88 کروڑ 55 لاکھ کا نقصان پہنچا۔


    یہ بھی پڑھیں:  ہمارے پاس کرپشن اور شارٹ کٹ کا کوئی راستہ نہیں، فیصل واوڈا


    ریفرنس میں مذکور دیگر ملزمان میں رؤف اختر فاروقی، ایم کیوایم کے رکن اسمبلی جاوید حنیف بھی شامل ہیں۔ خیال رہے کہ بابر غوری وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ تھے، ان دنوں وہ بیرون ملک مقیم ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی نیب کی جانب سے سابق وفاقی وزیر بابر خان غوری کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں پر تحقیقات شروع کی گئی تھیں، اس وقت ان پر تین ہزار ملازمین غیر قانونی طور پر بھرتی کرانے کا الزام تھا۔