Tag: قومی احتساب بیورو

  • نیب کو کسی اور کے حکم پر سیاست دانوں کی کردار کشی سے گریز کرنا چاہیے: سعد رفیق

    نیب کو کسی اور کے حکم پر سیاست دانوں کی کردار کشی سے گریز کرنا چاہیے: سعد رفیق

    اسلام آباد: وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ آئین وقانون کے ہر داعی کے چہرے پر سیاہی ملی جارہی ہے، نیب کو کسی اور کے حکم پر کردار کشی سے گریز کرنا چاہیے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب کی جانب سے جاری کردہ  اعلامیے پر ردعمل دیتے ہوئے کیا، اعلامیے میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر اہم شخصیات پر بد عنوانی میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

    قومی احتساب بیورو کا اہم اجلاس، سعد رفیق، نواب وسان اور دیگر کے خلاف تحقیقات کا حکم

    خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ یہ سارا کھیل ہمیں گندا کر کے عوام کو ہم سےدور کرنا ہے، ہمیں رسوا کرنے اور متنازع بنانے کے لئے ماحول بنایا جارہا ہے، اگر میں بدعنوان ہوں تو پھر کوئی دیانت دار نہیں، نیب حکام کردار کشی پہلےکرتے ہیں جبکہ جانچ پڑتال بعد میں ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کا ادارہ مشرف نے مخالفین پر دباؤ ڈالنے کے لئے بنایا، کچھ لوگ مجھ سے ریلوے کی حالت بدلنے کا کریڈٹ بھی چھیننا چاہتے ہیں، یہ لوگ چھپ کر حملے کرتے ہیں یہ کہاں کا قانون اورحب الوطنی ہے؟ تحقیق اورجانچ پڑتال ضرور کریں تذلیل نہ کریں۔

    چار سال میں ہمیں سکون سے حکومت نہیں کرنی دی گئی، خواجہ سعد رفیق

    وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ہم قومی ادارے کو پاؤں پر کھڑے کرتے ہیں لیکن آپ ہم سے بدلہ لینے کے چکر میں انہیں برباد کرنے پر تلے ہیں، روز دھمکیاں وصول کر کےجذب کرتاہوں اور خاموشی سے مسکرا دیتا ہوں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ترکی بہ ترکی جواب دینےکےلئے اکسایا جا رہا ہے، قوم کی خدمت کاصلہ دیں یا نہ دیں لیکن کم از کم اس کی سزا تو نہ دیں۔

    وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے الزامات پر نیب کا ردعمل

    خواجہ سعد رفیق کی جانب سے قومی احتساب بیورو (نیب) پر سنگین الزامات سے متعلق نیب کا ردعمل سامنے آگیا۔

    ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو کسی کی ہدایت پر کوئی کارروائی نہیں کررہا، پاکستان میں کوئی طاقت ایسی نہیں جونیب کو کسی بھی قسم کی کارروائی کے لیے مجبور کرے، ادارہ صرف قانون کی حکمرانی پرعمل پیرا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • قومی احتساب بیورو کا اہم اجلاس، سعد رفیق، نواب وسان اور دیگر کے خلاف تحقیقات کا حکم

    قومی احتساب بیورو کا اہم اجلاس، سعد رفیق، نواب وسان اور دیگر کے خلاف تحقیقات کا حکم

    لاہور: قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں‌ خواجہ سعد رفیق، نواب وسان اور دیگر اہم شخصیت کے خلاف مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات کا حکم دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق جسٹس جاوید اقبال کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں‌ وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق، ریلوے سکھر ڈویژن کے افسران اور دیگر کے خلاف ٹنڈوآدم تا روہڑی ماڈرن کمپیوٹر بیسڈ انٹر لاکنگ سسٹم کی تنصیب میں مبینہ بدعنوانی، جنریٹر اور دیگر آلات کی خریدوفروخت میں‌ خوردبرد کی شکایات کی زیر بحث آئیں.

    قومی احتساب بیور کے چیئرمین کی جانب سے شکایات کا جائزہ لینے کے بعد وفاقی وزیر ریلوے اور دیگر افسران کے خلاف جانچ پڑتال کا حکم دیا گیا۔

    اجلاس میں خیرپورسے ممبر قومی اسمبلی نواب وسان اور دیگر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے مبینہ الزام کی جانچ پڑتال کا بھی حکم جاری کیا گیا.


    نیب کا احد خان چیمہ کی اہلیہ کے خلاف بھی انکوائری کا آغاز


    اس اجلاس میں صوبائی وزیر قانون خیبرپختونخواہ امتیاز شاہد قریشی، رکن صوبائی اسمبلی ضیاء اللہ بنگش، رکن صوبائی اسمبلی خیبر پختونخواہ امجد آفریدی پر الزامات بھی زیر بحث آئے.

    اجلاس میں‌ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس کوہاٹ کے افسران کے خلاف سو سے افراد کی غیر قانونی تقرری اور رشوت لینے کے علاوہ آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے مبینہ الزامات شکایات کی جانچ پٹرتال کا فیصلہ کیا گیا۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق نیب کی کارروائیوں میں‌ تیزی سے سیاست دانوں اور بیوروکریسی میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے.


    نیب اجلاس: بدعنوان سرکاری افسران کیخلاف ریفرنس دائرکرنے کی منظوری


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • شریف خاندان کے پانچ افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    شریف خاندان کے پانچ افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    اسلام آباد : نیب لاہور نے شریف خاندان کے پانچ افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئےنیب ہیڈ کوارٹر اسلام آباد سے سفارش کردی،درخواست میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف، مریم، حسن، حسین نواز اور کیپٹن صفدر کو بیرون ملک نہ جانے دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، کرپشن کیسز میں پیشیوں کا سامنا کرنے والے شریف خاندان کو ایک اور دھچکا لگ گیا۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) لاہورنے پاناما کیس میں نامزد ملزمان نواز شریف،  مریم نواز، حسن، حسین نواز اور کیپٹن صفدر کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کردی، جس کیلئے وزارت داخلہ سے بھی رابطہ کر لیا گیا ہے، شریف خاندان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش ایون فیلڈ ریفرنس میں کی گئی ہے۔

    نیب لاہور کی جانب سے نیب ہیڈ کوارٹراسلام آباد کو جاری خط موصول ہوگیا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ پانچوں افراد کے خلاف عدالتوں میں کیس چل رہے ہیں لہٰذا ان کے نام ای سی ایل میں ڈال کر ملزمان کو بیرون ملک نہ جانے دیا جائے۔

    چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالنےکی سفارش کی حتمی منظوری دیں گے، چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد یہ نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئےوزارت داخلہ کوخط لکھاجائےگا۔

    یاد رہے کہ پانامہ لیکس کے بعد شریف خاندان مسلسل مشکلات کا شکار ہے، پہلے نواز شریف پر نااہلی کی تلوار چلی اور اب وہ احتساب عدالت میں پیشیاں بھگت رہے ہیں۔

    عدالتوں پرتنقید کرنے والی مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو بھی غیر قانونی طریقے سے مال بنانے کے چکر میں عدالتوں کا سامنا ہے، نااہل وزیر اعظم کے بیٹے حسن اور حسین نوازکہتے ہیں کہ ان پر پاکستان کا قانون لاگو ہی نہیں ہوتا۔

    دونوں ملزمان بار بار بلانے کے باوجود احتساب عدالت میں پیش نہیں ہو رہے، شریف خاندان کے خلاف لندن اپارٹمنٹس، سعودی عرب میں اسٹیل ملز، فلیگ شپ انویسمنٹ، برٹش ورجن آئی لینڈ میں آف شور کمپنی کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔


    مزید پڑھیں: نیب کا اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش 


    یاد رہے کہ اس سے قبل چیئر مین نیب کی منظوری کے بعد نیب حکام نے وزارت داخلہ سے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم کے سمدھی وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی، اسحاق ڈار ان دنوں علاج کے سلسلے میں بیرون ملک مقیم ہیں۔

  • نیب نے نوازشریف کیخلاف ایک اورانکوائری کا آغازکردیا

    نیب نے نوازشریف کیخلاف ایک اورانکوائری کا آغازکردیا

    لاہور: نوازشریف کےخلاف نیب میں ایک اور انکوائری کا آغاز کردیا گیا، ایل ڈی اے کےغیرقانونی پلاٹوں کی الاٹمنٹ کی تحقیقات شروع کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف ایک اور انکوائری کا آغاز کردیا ہے، نیب نے سابق وزیر اعظم سمیت13بیورو کریٹس اور دیگر اہم شخصیات کو شامل تفتیش کیا ہے۔

    نیب لاہور نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ایل ڈی اے کے پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے حوالے سے تحقیقات کے لئے 29ستمبر کو طلب کر لیا ہے۔

    اس سلسلے میں نیب نے لاہور پولیس سے بھی مدد مانگ لی، لاہور پولیس کو سمن کی تکمیل کیلئے ہدایات جاری کردیں گئیں۔


    مزید پڑھیں: نواز شریف کے گرد گھیرا تنگ، نیب نے شواہد حاصل کرلیے


    نیب کا کہنا ہے کہ لاہورپولیس ایس ایچ اوز کی مدد سے سمن کی تکمیل کرائیں، قومی احتساب بیورو نے سابق بیورو کریٹس اور ایل ڈی اے سے فائدہ لینےوالے 13 افراد کو طلب کیا ہے۔


    مزید پڑھیں: پیش نہیں ہوں گے: نواز شریف کا نیب کو تحریری جواب


    نیب نے لاہور پولیس کو 29ستمبر تک سمن کی تکمیل کرانےکی ہدایت کی ہے۔ نواز شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب 25 پلاٹس من پسند بیورو کریٹس اور اعلیٰ افسران کو غیر قانونی طور پر الاٹ کیے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • نیب نے نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں‌ کو طلب کرلیا

    نیب نے نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں‌ کو طلب کرلیا

    راولپنڈی: قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے نواز شریف اور ان کے دونوں صاحبزادوں کو طلب کرلیا ہے ان سے عزیزیہ اسٹیل مل کیس سے متعلق پوچھ گچھ کی جائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے بیورو چیف لاہور عارف حمید بھٹی نے بتایا کہ نیب راولپنڈی نے 11 اگست کو اس نوٹس پر سائن کیا ہے اور نواز شریف سمیت ان کے دونوں بیٹوں کو 18 اگست کو لاہور آفس میں طلب کرلیا ہے۔


    اطلاعات ہیں کہ ان تینوں سے عزیزیہ اسٹیل مل کیس کے حوالے سے پوچھ گچھ کی جائے گی، تینوں کو کہا گیا ہے کہ 18 اگست کو وکیل کے بجائے خود پیش ہوں اور اپنا بیان ریکارڈ کرائیں اور اس کیس سے متعلق دستاویزات بھی پیش کریں۔

    اس سلسلے میں نیب کی ٹیم 17 اگست کی رات کو لاہور پہنچے گی اور 18 اگست کو تینوں کا بیان قلم بند کیا جائے گی۔

    کیس نیب پنڈی کے پاس مگر حاضری نیب لاہور کے دفتر میں؟ کے سوال سے متعلق ذرائع نے بتایا کہ نیب لاہور دفتر میں طلبی کا فیصلہ چیئرمین نیب کا اپنا ہے۔

    یہاں یہ بھی خیال رہے کہ نیب چیئرمین کی تعیناتی نواز شریف نے خود کی تھی جب وہ وزیر اعظم کے عہدے پر تھے۔

    اسحاق ڈار کی 23 اگست کو طلبی

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کے معاملے پر ایس ای سی پی کو خط لکھ اہے،اسحاق ڈار کا کیس نیب میں 23 اگست کو دیکھا جائے گا۔

    شریف خاندان عزیزیہ اسٹیل مل کی منی ٹریل دینے میں ناکام رہا تھا، فواد چوہدری

    اس ضمن میں اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ شریف خاندان نے گلف اسٹیل بیچ کر عزیزیہ اسٹیل مل لگائی تھی،عزیزیہ اسٹیل کے سرمائے کی منی ٹریل غائب ہے،شریف خاندان عزیزیہ اسٹیل کے ذرائع ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عزیزیہ کیس میں نواز شریف،حسن اور حسین گرفتار بھی ہوسکتے ہیں۔

    انہیں گرفتار بھی کیا جاسکتا ہے، شیخ رشید

    اے آر وائی سے بات کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف اور ان کے بیٹوں کو نیب کورٹ سے ضمانتیں لینا پڑیں گی ورنہ انہیں گرفتار بھی کیا جاسکتا ہے، میں خود بھی حدیبیہ پیپرز کا بڑا کیس تیار کررہا ہوں۔

  • ڈاکٹرعاصم حسین کی ضمانت کا فیصلہ نیب نے چیلنج کردیا

    ڈاکٹرعاصم حسین کی ضمانت کا فیصلہ نیب نے چیلنج کردیا

    کراچی : نیب نے ڈاکٹرعاصم کی ضمانت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا، ڈاکٹرعاصم نے کہا ہے کہ حسین نواز ایک تصویر پر ہی رو پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے پی پی رہنما ڈاکٹرعاصم کی ضمانت کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔

    نیب نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث ڈاکٹرعاصم حسین طبی بنیادوں پرضمانت پر رہائی کے حقدار نہیں تھے۔

    سندھ ہائی کورٹ الزامات کی سنگینی کو مدنظر نہیں رکھ سکی لہٰذا ان کی ضمانت منسوخ کی جائے۔ نیب کی درخواست میں ڈاکٹرعاصم اوران کی اہلیہ کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ضمانت منسوخ کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔


    مزید پڑھیں : ڈاکٹرعاصم کی ضمانت ، تحریری حکم نامہ جاری


    دوسری جانب کراچی کی احتساب عدالت میں پیشی پر ڈاکٹرعاصم نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حسین نواز تو ایک تصویر پر ہی رو پڑے، ہمارا کون جواب دے گا۔


    ڈاکٹرعاصم کانام ای سی ایل میں شامل ہوا یانہیں؟ رپورٹ تاحال جمع نہ ہوسکی


     ان کا کہنا تھا کہ جوسلوک میرے ساتھ ہوا وہ حسین نواز کے ساتھ نہیں ہوا۔ میری جےآئی ٹی تین ماہ تک ہوئی، وزیراعظم کےصاحبزادے سےٖ صرف باہتر گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی۔

  • اگر تفتیشی افسر کو کچھ ہوگیا تو الزام مجھ پر لگا دیا جائے گا، ڈاکٹر عاصم حسین

    اگر تفتیشی افسر کو کچھ ہوگیا تو الزام مجھ پر لگا دیا جائے گا، ڈاکٹر عاصم حسین

    کراچی: کرپشن کیس میں گرفتار ملزم ڈاکٹر عاصم حسین نے سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ  نیب کو اپنے آپ سے ہی خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سماعت کے دوران استغاثہ کی جانب سے دوسرے گواہ مختار حسین جو اسپتال کی آڈٹ فرم میں بطور  ایڈمن اسسٹنٹ کام کرتے ہیں نے جج کے روبرو پیش ہو کر اپنا بیان قلمبند کروایا اور دس سالہ آڈٹ رپورٹ پیش کی گئی۔

    اس موقع پر ڈاکٹر عاصم کے وکیل کی جانب سے دوسرے گواہ پر استغاثہ سے جراح کی گئی۔

    سماعت کے اختتام پر ڈاکٹر عاصم حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر کسی تفتیشی افسر کو قتل کردیا گیا تو اس کا الزام بھی مجھ پر عائد کردیا جائے گا، کسی اور کا بدلہ لینے کے لیے مجھ پر جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے ہیں‘‘۔

    نیب پر تنقید کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنماء کا کہنا تھا کہ ’’جن لوگوں نے مجھ پر جھوٹے مقدمات دائر کروائے اب وہ عدالت میں ان کو  ثابت کرنے میں ناکام ہیں، مجھے مالِ غنیمت سمجھ کر  جھوٹے مقدمات میں پھنسایا جارہا ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں : ضیا ء الدین اسپتال فلاحی ادارہ نہیں ہے، آڈٹ آفیسر کا عدالت میں انکشاف

    گزشتہ سماعت کے دوران استغاثہ کی جانب سے پیش کیے گئے گواہ راحیل شاہنواز نے عدالت کو بیان ریکارڈ کروایا تھا کہ ضیاء الدین اسپتال فلاحی ادارہ نہیں بلکہ تجارتی اسپتال ہے، اسپتال کو ملنے والا فنڈ فلاحی کاموں کے لئے خرچ نہیں کیا جاتا۔

    واضح رہے چھ مئی کو احتساب عدالت میں پراسیکیوٹر کی جانب سے ڈاکٹر عاصم حسین پر دورِ وازارت میں اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے گیس اور پیٹرولیم کے ٹھیکے جاری کرنے کے حوالے چونسٹھ ارب روپے کی کرپشن کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    فردِجرم میں مزید کہاگیا تھا کہ ڈاکٹرعاصم نے اپنے دورِ وزارت میں مصنوعی گیس کی قلت پیدا کی جس کے باعث کھاد دوسرے ملک سے درآمد کر کے مہنگے داموں فروخت کی گئی، جس سے ملکی خزانے کو چار سو باسٹھ ارب روپے کا خسارہ ہوا۔

  • مشتاق رئیسانی کے گھرسے کروڑوں مالیت کی کرنسی و زیورات برآمد

    مشتاق رئیسانی کے گھرسے کروڑوں مالیت کی کرنسی و زیورات برآمد

    کوئٹہ : قومی احتساب بیورو (نیب) نے بلوچستان کے سیکرٹری خزانہ کے گھر سے ’’خزانہ‘‘ برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ لو کل گورنمنٹ کے سرکاری فنڈز میں اربوں روپے کی خورد برد کے الزام میں گرفتار بلوچستان کے سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا۔

    نیب کی ٹیم نے جی او آر کالونی میں سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کے گھر پر چھاپہ مار کر 63 کروڑ مالیت کی ملکی وغیرملکی کرنسی،4کروڑ مالیت کے سونے کے زیورات برآمد کرلئے ہیں،جب کہ سیکریٹری خزانہ کی گاڑی سے بھی ڈیڑھ کروڑ روپے برآمد کئے گئے ہیں۔

    چھاپے کے دوران ان کے گھر سے نوٹ گننے والی چارمشینوں کے علاوہ دیگر دستاویزات بھی قبضے میں لی گئیں ہیں، نوٹوں سے بھرے بیگوں سے ملنے والی رقم کو گننے کے لئے نیب حکام کو کئی گھنٹے لگے۔

    یاد رہے کہ آج صبح نیب نے محکمہ خزانہ بلوچستان کے دفتر پرچھاپہ مارکرسیکرٹری خزانہ مشتاق احمد رئیسانی کو گرفتارکر کے اور تمام دفتری ریکارڈزکو اپنی تحویل میں لے کر دفتر سِیل کردیاتھا۔

    مشتاق احمد رئیسانی اس سے قبل دیگر محکموں میں بھی اعلیٰ عہدوں پر فائزرہ چکے ہیں اورگذشتہ آٹھ سال سے سیکرٹری خزانہ بلوچستان کے عہدے پر براجمان ہیں۔

    ترجمان نیب کے مطابق محکمہ خزانہ میں بے ضابطگیوں کے خلاف تین سال سے تحقیقات کا عمل جاری تھا۔آج ہو نے والی کاروائی مروجہ طریقہ کا اور شفافیت کے اصولوں کے تحت کی گئی۔جس کے لئے اسلام آباد میں حکام بالا کو پہلے ہی اعتماد میں بھی لیا گیا تھا۔

    ان کی گرفتاری کے معاملے پرحکومتی و سیاسی حلقے تاحال خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔

  • ڈاکٹرعاصم کو پیش نہ کیےجانے پراحتساب عدالت کا اظہار برہمی

    ڈاکٹرعاصم کو پیش نہ کیےجانے پراحتساب عدالت کا اظہار برہمی

    کراچی: احتساب عدالت نے ڈاکٹرعاصم حسین کو پیش نہ کیےجانےپراظہار برہمی کردیا۔

    کراچی کی احتساب عدالت میں ڈاکٹرعاصم کیس کی سماعت ہوئی، ڈاکٹر عاصم حسین کی عدم پیشی پر عدالت نےاستفسارکیاکہ بتایا جائے ڈاکٹرعاصم کو کیوں نہیں پیش کیا جارہا، جس پروکیل صفائی نے کہا کہ ڈاکٹرعاصم کو پیش نہ کیے جانے کی انہیں بھی اطلاع نہیں۔

    اس موقع پر جیل حکام کی جانب سے ڈاکٹر عاصم کی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی، رپورٹ کے مطابق ڈاکٹرعاصم علیل ہیں پیش نہیں کیاجاسکتا، ڈاکٹرعاصم کاذہنی توازن بھی ٹھیک نہیں۔

  • نیب نے ڈاکٹرعاصم و دیگرکیخلاف کرپشن کا ریفرنس تیارکرلیا

    نیب نے ڈاکٹرعاصم و دیگرکیخلاف کرپشن کا ریفرنس تیارکرلیا

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نےسابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین اوردیگرافسران کیخلاف کرپشن کا ریفرنس تیارکرلیا ہے۔ ۔

    نیب ذرائع کے مطابق ریفرنس میں ڈاکٹرعاصم سمیت 6مینجنگ ڈائریکٹرز کے نام شامل ہیں۔ ریفرنس میں سابق ایم ڈی اوجی ڈی سی ایل بشارت مرزا،اے جی ایم زاہد بختیار کا نام شامل کیا گیا جبکہ سوئی سدرن کے موجودہ ایم ڈی خالد رحمٰن کا نام بھی نیب ریفرنس میں شامل ہے۔

    علاوہ ازیں نیب نے ڈپٹی ایم ڈی سوئی سدرن یوسف جمیل انصاری کومفرور قرار دے دیا۔ دریں اثناء نیب نے پاکستان اسٹیل کے سابق چئیرمین معین آفتاب شیخ اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کردیا۔

    ملزم پر بھارت سے لوہا خرید کر پاکستان اسٹیل کو 18 کروڑ 81 لاکھ کا نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا ہے، ریفرنس میں پاکستان سٹیل کے سابق ڈائریکَٹر کمرشل ثمین اصغر کو شریک ملزم بنایا گیا ہے۔