Tag: قومی احتساب بیورو

  • شہباز شریف کا آج نیب میں پیش ہونے کا فیصلہ، کارکنوں کو پہنچنے کی ہدایت

    شہباز شریف کا آج نیب میں پیش ہونے کا فیصلہ، کارکنوں کو پہنچنے کی ہدایت

    لاہور: آمدن سے زائد اثاثوں اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی آج نیب میں پیشی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہباز شریف نے آج آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    پارٹی ذرایع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی پیشی پر کارکنوں کو نیب آفس پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دوسری طرف شہباز شریف کی نیب دفتر میں طلبی کے سلسلے میں دفتر کے باہر بڑی تعداد میں پولیس اہل کار تعینات کر دیے گئے ہیں۔

    نیب دفتر کے باہر رکاوٹیں بھی کھڑی کر دی گئیں، پولیس کی گاڑیاں اور پریزن وین بھی منگوا لی گئی۔

    یاد رہے کہ شہباز شریف نے دو دن قبل قانونی ٹیم سے مشاورت کے بعد نیب کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کیا تھا، اپوزیشن لیڈر نے امجد پرویز ایڈووکیٹ اور اعظم نذیر تارڑ سے مشاورت کی تھی۔

    نیب نے شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں 9 جون کو طلب کیا تھا، عدالت نے اس کیس میں شہباز شریف کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری بھی منظور کرتے ہوئے نیب کو 17 جون تک انہیں گرفتار کرنے سے روک رکھا ہے۔

    اس سے قبل قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو 2 جون کو طلب کیا تھا، نیب کی جانب سے شہباز شریف کو مفصل سوال نامہ بھی فراہم کیا گیا تھا اور جوابات کے لیے مناسب وقت بھی دیا گیا تھا۔ اپوزیشن لیڈر کی خواہش پر انھیں مزید وقت فراہم کیا گیا تھا، تاکہ بیرون ملک سے مطلوبہ ریکارڈ حاصل کر سکیں۔

  • کرونا وائرس نے نیب سکھر کو بھی گھیر لیا

    کرونا وائرس نے نیب سکھر کو بھی گھیر لیا

    سکھر: نئے اور مہلک ثابت ہونے والے وائرس کو وِڈ نائنٹین نے قومی احتساب بیورو سکھر کو بھی گھیر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب سکھر آفس میں 2 اسسٹنٹ ڈائریکٹرز سمیت 19 افسران میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ کرونا میں مبتلا عملے میں آئی ٹی سیکشن اور انویسٹی گیشن برانچ کے افراد بھی شامل ہیں، پازیٹو آنے والے تمام افراد کو ان کے گھروں میں قرنطینہ کر دیا گیا ہے۔

    ادھر ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ اس وقت سندھ میں کرونا کے 198 مریض آئی سی یو میں داخل ہیں، جن میں سے 55 وینٹی لیٹرز پر ہیں، 149 مریضوں کو آکسیجن فراہم کی جا رہی ہے۔

    6 اراکین سینیٹ و قومی اسمبلی میں کرونا وائرس کی تصدیق

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کرونا کے اعداد و شمار میں اضافہ ہوا ہے کیوں کہ ملک میں 2 ہفتے سب چیزیں کھولنے کی اجازت دی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ اور قومی اسمبلی میں 6 مزید اراکین میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی تھی، پارلیمان کے براہ راست سیشنز کے منفی نتائج سامنے آنے لگے ہیں، گزشتہ ایک ہفتے میں بہت سے پارلیمنٹیرینز کرونا سے متاثر ہو چکے ہیں۔

    گزشتہ دنوں پارلیمنٹ ہاؤس کے 16 ملازمین وبائی مرض کا شکار ہوئے، تین دن قبل کے پی سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی اے جمشید الدین کاکا خیل اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی شوکت چیمہ کرونا سے انتقال کر گئے تھے۔

  • نیب نے شہباز شریف کو تیسری مرتبہ طلبی کا نوٹس جاری کر دیا

    نیب نے شہباز شریف کو تیسری مرتبہ طلبی کا نوٹس جاری کر دیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے ن لیگ کے صدر میاں شہباز شریف کو تیسری مرتبہ طلبی کا نوٹس جاری کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کے معاملے میں نیب نے شہباز شریف کو کل پھر طلب کر لیا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر کو مطلوبہ دستاویزات کے ساتھ کل دن 12 بجے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، نیب نے اس کیس میں شہباز شریف کو تیسری مرتبہ طلبی کا نوٹس جاری کیا ہے، شہباز شریف دونوں مرتبہ ملک میں ہونے کے باوجود نیب میں پیش نہیں ہوئے۔

    دونوں مرتبہ ن لیگی رہنما نے اپنے نمایندے کے ذریعے جوابات جمع کرائے تھے، تاہم ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب شہباز شریف کی جانب سے بھیجے گئے جوابات سے مطمئن نہیں۔

    شہباز شریف نے تعاون نہیں کیا تو نیب قانونی راستہ اپنائے گا: اعلامیہ

    نیب نے اپنے نوٹس میں کہا ہے کہ شہباز شریف قانون کے مطابق خود پیش ہوں اور مطلوبہ معلومات فراہم کریں، اور اپنے خلاف جاری تحقیقات میں قومی ادارے کے ساتھ تعاون کریں۔

    واضح رہے کہ 22 اپریل کو طلبی پر قومی احتساب بیورو نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو تنبیہی پیغام جاری کر کے کہا تھا کہ اگر انھوں نے تعاون نہیں کیا تو ان کے خلاف نیب قانونی راستہ اپنائے گا۔ اس سے قبل 17 اپریل کو بھی انھیں طلب کیا گیا تھا لیکن وہ کرونا وائرس کا عذر کر کے پیش نہیں ہوئے، نیب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر مکمل حفاظتی اقدامات اپنائے جائیں گے۔

  • نیب نے رانا ثنا اللہ کی اہلیہ، بیٹی اور داماد سے تفتیش کا فیصلہ کر لیا

    نیب نے رانا ثنا اللہ کی اہلیہ، بیٹی اور داماد سے تفتیش کا فیصلہ کر لیا

    لاہور: رانا ثنا اللہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے، نیب لاہور نے ان کی اہلیہ، بیٹی اور داماد کو بھی شامل تفتیش کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ نیب نے رانا ثنا اللہ کی اہلیہ، داماد اور بیٹی کو اثاثہ جات فارم جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نیب نے اس سے قبل رانا ثنا سے تینوں سے متعلق بھی سوال کیے تھے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق داماد رانا شہریار کا ذریعہ آمدن اور بیٹی کے نام پر اثاثوں سے متعلق رانا ثنا سے پوچھا گیا تھا، جواب میں انھوں نے کہا تھا کہ بیٹی اور داماد کے اثاثوں کا سب ریکارڈ موجود ہے۔

    نیب ذرایع کے مطابق نیب نے رانا شہریار کے اثاثوں کی چھان بین بھی شروع کر دی ہے، رانا ثنا اللہ نے اپنے اثاثے دیگر اہل خانہ کے نام پر بنا رکھے ہیں، اور رانا شہریار سابق وزیر قانون کے بینفشری ہیں۔ دریں اثنا رانا شہریار کے اثاثوں کی چھان بین پر اداروں سے ریکارڈ بھی مانگ لیا گیا ہے۔

    ہیروئن کا کچھ نہ بنا تو اثاثوں کا ریفرنس بنایا جا رہا ہے، رانا ثنا اللہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ جب ہیروئن کا کچھ نہیں بنا تو اب مجھ پر اثاثوں کا ریفرنس بنایا جا رہا ہے، ریاست گودام سے ہیروئن نکال کر شہریوں پر ڈالے تو کیا ہوگا، مجھے کس کھاتے میں 4 ماہ جیل میں رکھا گیا، یہ کھلا سیاسی انتقام ہے۔

    گزشتہ ماہ 26 دسمبر کو منشیات برآمدگی کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے لیگی رہنما کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا جس کے بعد ان کو رہا کر دیا گیا تھا۔

  • چیئرمین نیب نے حکومت کو مداخلت نہ کرنے کا کریڈٹ دے دیا

    چیئرمین نیب نے حکومت کو مداخلت نہ کرنے کا کریڈٹ دے دیا

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہم ثابت کریں گے کہ کھربوں کی منی لانڈرنگ کی گئی، ان کو بلا کر پوچھا جاتا ہے تو کہتے ہیں نیب کا گٹھ جوڑ ہے، نیب کے خلاف دو دو گھنٹے کی پریس کانفرنس کرنے کی بجائے اپنا دفاع مضبوط کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب انسداد بد عنوانی کے بین الاقوامی دن پر تقریب سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے حکومت کو مداخلت نہ کرنے کا کریڈٹ دے دیا، کہا حکومت کو صرف یہ کریڈٹ ہے کہ وہ نیب کے کام میں مداخلت نہیں کر رہی، جو کرے گا وہ بھرے گا، ہواؤں کارخ بدلنے والا ہے، بی آر ٹی اور مالم جبہ پر بھی ریفرنسز تیار ہیں، ان کی باری آئے گی تو دائر کر دیں گے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ وزرا سے گزارش ہے کہ پیش گوئیوں سے اجتناب کریں، جنھوں نے بڑے بڑے چھکے مارے آج وہ ضمانت لے رہے ہیں، ریاست مدینہ کا خواب اچھا ہے، لیکن تعبیر کے لیے دھرنا کام آئے گا نہ تقریر، عملی کام کرنا ہوگا۔

    انھوں نے کہا نیب کو وجود میں آئے 20 سال ہونے والے ہیں، ہماری جنگ صرف کرپشن کے خلاف نہیں بلکہ سسٹم کے خلاف بھی ہے، خود غرضی اور ذاتی مفاد نے سسٹم کو مضبوط نہیں ہونے دیا، کرپشن کا خاتمہ صرف نیب نہیں ہر پاکستانی کا فرض ہے، 2017 کے بعد کوئی لالچ یا دھمکی ایسی نہیں جو نیب کی راہ میں رکاوٹ بنی ہو، نیب نے اپنی منزل کا تعین کر لیا، قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ اپنا فعال کردار ادا کرے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ حکومت کو صرف یہ کریڈٹ ہے کہ وہ نیب کے کام میں مداخلت نہیں کر رہی، تواتر سے یہ پیش گوئیاں کی جاتی ہیں کہ فلاح بندہ گرفتار ہو جائے گا، وزرا سے گزارش ہے پیش گوئیوں سے اجتناب کریں، ہمیشہ یہ کہا جاتا رہا کہ نیب کا رخ ایک طرف ہے، اب ہواؤں کا رخ بدلنےلگا ہے آیندہ چند ہفتوں میں محسوس کریں گے، نیب کی کسی سے دشمنی یا دوستی نہیں، بات معمولی ہے جو کرے گا وہ بھرے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ تواتر سے الزام آتا ہے کہ بی آر ٹی 117 ارب تک پہنچ گئی ہے، بی آر ٹی پر ایکشن اس لیے نہیں لیا گیا کہ عدالتوں کے اسٹے آرڈر ہیں۔

  • ن لیگی ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف نیب کا گھیرا تنگ ہونے لگا

    ن لیگی ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف نیب کا گھیرا تنگ ہونے لگا

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) نے گھیرا تنگ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف اختیارات کے نا جائز استعمال کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ جاوید لطیف نے اہل خانہ کے نام کروڑوں روپے کی جائیداد بنائی۔

    تحقیقات کے سلسلے میں نیب لاہور نے متعلقہ اداروں سے ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے، نیب نے جن محکموں سے ریکارڈ مانگا ہے ان میں ریونیو، ایل ڈی اے، ڈی سیز اور مختلف بینک شامل ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ جاوید لطیف کے خلاف تحقیقات کا آغاز شکایت موصول ہونے پر کیا گیا ہے، حبیب کالونی شیخوپورہ میں ان کا ایک 12 مرلے کا گھر ڈیڑھ ایکڑ تک بڑھ گیا، سیاست میں آنے کے بعد جاوید لطیف کے اثاثوں میں اضافہ ہوا، میاں جاوید لطیف کے درجنوں اثاثے ان کے اہل خانہ کے نام پر ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شیخوپورہ میں ن لیگی ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف مقدمہ درج

    یاد رہے کہ ستمبر میں جاوید لطیف کے خلاف اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن کی مدعیت میں سورس رپورٹ کی بنیاد پر زمینوں پر قبضے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، ایف آئی آر کے مطابق جاوید لطیف کے ڈیرے کی اراضی کی جعل سازی میں محکمہ مال کے پٹواری ملک شبیر اور محمد رشید ملوث تھے، محمد رشید نے مالک نہ ہوتے ہوئے بھی ساڑھے 37 مرلے کی اراضی میاں برادران کو بیچ دی تھی۔

    جاوید لطیف اور ان کے بھائیوں نے فیصل آباد روڈ پر اس اراضی پر ڈیرہ بھی تعمیر کر لیا تھا، جب کہ اراضی کے اصل مالک محمد اسلم نے اس فراڈ کے خلاف ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر کو اپیل کی تھی۔

  • شہباز شریف کے اثاثہ جات منجمد کرنے کے احکامات جاری

    شہباز شریف کے اثاثہ جات منجمد کرنے کے احکامات جاری

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے میاں شہباز شریف کے اثاثہ جات منجمد کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے گرد گھیرا تنگ ہو گیا ہے، نیب نے ان کے اثاثہ جات منجمد کرنے کے احکامات دے دیے ہیں۔

    نیب نے شہباز شریف کے جو اثاثہ منجمد کرنے کے احکامات دیے ہیں ان میں 96 ایچ اور 87 ایچ ماڈل ٹاؤن کے گھر بھی شامل ہیں، نیب نے حکم دیا ہے کہ شہباز شریف کی ایبٹ آباد میں ڈونگا گلی کی رہایش گاہ اور ہری پور میں 3 جائیدادیں منجمد کی جائیں۔

    نیب نے لاہور میں ڈیفنس فیز 5 کے 2 گھر بھی منجمد کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں، چنیوٹ میں دو مقامات پر 182 اور 209 کینال اراضی بھی منجمد کر دی گئی، نیب کے مطابق شہباز شریف کی لاہور میں 13 مختلف مقامات پر جائیدادیں منجمد کی گئی ہیں۔

    تازہ ترین:  لاہور میں شہباز شریف کی مبینہ جعلی کمپنیوں کا نیٹ ورک بے نقاب

    واضح رہے کہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گزشتہ روز شہباز شریف کی جعلی کمپنیوں سے متعلق ایک چشم کشا رپورٹ پیش کی گئی تھی، جس میں ان کی مبینہ جعلی کمپنیوں کا نیٹ ورک بے نقاب کیا گیا، بتایا گیا کہ لیگی رہنما کا کیمپ آفس منی لانڈرنگ کا گڑھ بنا رہا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی لینڈ کروزر کا منی لانڈرنگ میں استعمال ہونے کا انکشاف ہوا، شہباز شریف کی ایک کمپنی میں 7 ارب روپے کا لین دین ہو رہا تھا، ان کی 6 فرنٹ کمپنیاں بھی ہیں جو کسی اور کے نام پر چل رہی ہیں۔

  • سندھ روشن پروگرام کیس کے 2 ملزمان نے پلی بار گین کر لی

    سندھ روشن پروگرام کیس کے 2 ملزمان نے پلی بار گین کر لی

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس کے سلسلے میں سندھ روشن پروگرام میں نیب راولپنڈی کو ایک اور بڑی کامیابی مل گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ روشن پروگرام کیس کے 2 ملزمان نے پلی بار گین کر لی ہے، ملزمان 298 ملین روپے واپس کرنے پر راضی ہو گئے ہیں، ملزم ندیم یونس کی پلی بارگین کی درخواست پہلے ہی منظور ہو چکی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق ملزمان نے سندھ روشن پروگرام میں کرپشن کا اعتراف کر لیا ہے، اس کیس میں ایک ملزم عبدالشکور وعدہ معاف گواہ بن کر رہا ہو چکا ہے، ملزم عبدالستار کی بھی وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست منظور کر لی گئی ہے۔

    ملزمان نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ انھوں نے شرجیل میمن کی ایما پر سارا کام کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس کے ملزمان کی 10 ارب 66 کروڑ روپے کی پلی بارگین

    یاد رہے کہ ستمبر میں بھی قوم کا پیسا لوٹنے والوں سے وصولی کی گئی تھی، جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار عبدالغنی مجید سمیت 7 ملزمان نے 10 ارب 66 کروڑ روپے کی پلی بارگین کر لی تھی، ملزمان نے سندھ اور اسٹیل ملز کی سرکاری زمینوں میں بھی خرد برد کی تھی، پلی بارگین کے تحت ملزمان 266 ایکڑ سے زائد اراضی بھی واپس کریں گے۔

    چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے ملزمان کی پلی بارگین کی درخواست منظور کی تھی۔ خیال رہے کہ انھوں نے کہا تھا کہ میری منظوری کے بغیر کوئی پلی بارگین نہیں ہوسکتی۔

    رواں ماہ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے دعویٰ کیا تھا کہ آصف زرداری اور ان کے ساتھی 3 سے 4 ماہ میں پلی بارگین کر لیں گے۔

  • لینڈ گریبر آدم جوکھیو سے نیب ٹیم کی تحقیقات میں اہم انکشافات

    لینڈ گریبر آدم جوکھیو سے نیب ٹیم کی تحقیقات میں اہم انکشافات

    کراچی: لینڈ گریبر آدم جوکھیو سے نیب ٹیم کی تحقیقات میں اہم انکشافات ہوئے ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ پلاٹوں کے نام پر فراڈ کے ملزم آدم جوکھیو کے خلاف ایک اور انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیب کراچی نے آدم جوکھیو کے خلاف دوسری انکوائری کی منظوری دے دی ہے، لینڈ گریبر سے نیب ٹیم کی تحقیقات میں اہم انکشافات کے بعد مزید انکوائری شروع کی جا رہی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ملزم نے جعل سازی اور جعلی الاٹمنٹ سے ملیر میں 25 ایکڑ زمین منتقل کرائی، سابق ڈی سی ملیر محمد علی شاہ اور یوسفی نامی بلڈر جعل سازی کے اہم کردار کے طور پر سامنے آئے ہیں، نیب نے دونوں افراد کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ 11 سو الاٹیز سے پیسے لے کر آدم جوکھیو فرار ہو گیا تھا، ملزم نے سرکاری زمین جعل سازی کرتے ہوئے فروخت کر کے ساڑھے 3 ارب کا چونا لگایا، نیب ملزم سے 1100 الاٹیز سے پیسے وصول کرنے کی بھی تحقیقات کر رہا ہے۔

    نیب ذرایع سے معلوم ہوا ہے کہ ملزم آدم جوکھیو سرکاری زمین کے نام پر عوام سے فراڈ کر رہا تھا، ملزم اہم شخصیات کے فرنٹ مین کے طور پر بھی کام کرتا رہا۔ خیال رہے کہ آدم جوکھیو جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں ہے۔

  • ایم کیو ایم کے مفرور رہنما کے خلاف نیب کا گھیرا مزید تنگ

    ایم کیو ایم کے مفرور رہنما کے خلاف نیب کا گھیرا مزید تنگ

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے مفرور رہنما کے خلاف نیب نے گھیرا مزید تنگ کر دیا ہے، سابق وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ بابر غوری کے خلاف ایک اور انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے پورٹ قاسم اتھارٹی میں غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات کا فیصلہ کر لیا ہے، بابر غوری وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ تھے، نیب نے ان کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا ہے۔

    نیب نے اس سلسلے میں پورٹ قاسم اتھارٹی سے 2008 میں ہونے والی بھرتیوں کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے، نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ بابر غوری نے اپنے دور میں 870 غیر قانونی بھرتیاں کیں، اس کے علاوہ انھوں نے من پسند افسران کو گریڈ 19 اور 20 میں ترقیاں بھی دیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایم کیو ایم کے سابق رکن سندھ اسمبلی کامران اختر ایک بار پھر نیب کے ریڈار پر

    واضح رہے کہ سابق وزیر بابر غوری کے خلاف ایک نیب ریفرنس پہلے سے زیر سماعت ہے، جس میں انھیں مفرور قرار دیا گیا ہے۔

    پچھلے برس بابر غوری و دیگر کے خلاف 3 ارب وپے سے زائد کی کرپشن کے الزام کے تحت نیب کی جانب سے دائر کیا گیا ریفرنس احتساب عدالت نے سماعت کے لیے منظور کر لیا تھا اور ایم کیو ایم رہنما کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے تھے۔

    ملزمان پر 2012 میں کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) میں 940 غیر قانونی بھرتیوں کا الزام تھا، جس سے قومی خزانے کو 2 ارب 88 کروڑ 55 لاکھ کا نقصان پہنچا تھا۔