Tag: قومی احتساب بیورو

  • نیب نے آصف زرداری کے خلاف کیسز کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دیں

    نیب نے آصف زرداری کے خلاف کیسز کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دیں

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کیسز کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) نے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین کے خلاف کیسز کو دیکھیں گی، یہ پراسیکوشن ٹیمیں 6 جعلی اکاؤنٹس ریفرنسز کے ٹرائل کے سلسلے میں بنائی گئی ہیں۔

    نیب کے مطابق ڈپٹی پراسیکوٹر جنرل مظفر عباسی 6 رکنی پراسیکوشن ٹیم کے سربراہ مقرر کیے گئے ہیں، میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنسز میں مدثر نقوی کو پراسیکوٹر مقرر کیا گیا ہے۔

    غیر قانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس میں سہیل عارف، پنک ریذیڈنسی ریفرنس میں وسیم جاوید، ہریش کمپنی ریفرنس میں عرفان احمد بولہ، جب کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ریفرنس میں مرزا عثمان مقصود کو پراسیکوٹر مقرر کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس، آصف زرداری اورفریال تالپورپر فرد جرم کی کارروائی ٹل گئی

    نیب نے مظفر عباسی کو روزانہ کی بنیاد پر ہیڈ کوارٹر کو پیش رفت سے آگاہ رکھنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    یاد رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 22 اکتوبر تک توسیع کی گئی تھی، 4 اکتوبر کو احتساب عدالت میں جعلی بینک اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس پر سماعت کے دوران دونوں پر فرد جرم عائد نہیں ہو سکی تھی۔

    کیس میں ملوث تمام ملزمان کو مقدمے کی نقول فراہم نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا بھی اظہار کیا، وعدہ معاف گواہ بننے والے بینک ملازمین سے متعلق استفسار پر نیب پراسیکوٹر مظفر عباسی نے کہا کہ ملازمین کی درخواست پر کارروائی جاری ہے، جس پر عدالت نے سرزنش کی کہ یہ کارروائی کب تک جاری رہے گی۔

  • سابق وزیر داخلہ سندھ کے گرفتار کزنز احتساب عدالت میں پیش

    سابق وزیر داخلہ سندھ کے گرفتار کزنز احتساب عدالت میں پیش

    سکھر: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کے گرفتار دونوں کزنز سمیت 3 ملزمان کو احتساب عدالت میں پیش کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سرکاری زمینوں پر قبضے کے کیس کی سماعت جاری ہے، نیب نے سہیل انور سیال کے 2 کزنز شاہد سیال، سعید سیال، اور منھیل جتوئی کو گزشتہ روز گرفتار کیا تھا۔

    احتساب عدالت نے تینوں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا، ذرایع کا کہنا ہے نیب کی جانب سے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔

    نیب نے تینوں ملزمان کو ضمانت رد ہونے پر سندھ ہائی کورٹ کے باہر سے گرفتار کیا تھا، ملزمان لاڑکانہ میونسپل کارپوریشن اور جنگلات کی زمینوں پر قبضہ کیس میں ملوث ہیں، ملزمان کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس بھی زیر سماعت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر کے بعد نیب ٹیم کا عبدالرزاق بہرانی کے گھر پر چھاپہ

    واضح رہے کہ گزشتہ روز نیب کا کہنا تھا کہ ملزمان ضمانت مسترد ہونے کے بعد عدالت سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے کہ اسی دوران انھیں اہل کاروں نے گرفتار کیا۔

    ایک ہفتہ قبل نیب کی ٹیم نے وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر کے بعد ایک اور شخص عبدالرزاق بہرانی کے گھر پر بھی چھاپہ مارا، اور مختلف دستاویزات چیک کیں، اہم ریکارڈ تحویل میں لیا۔ بتایا گیا تھا کہ مشہور ٹھیکے دار عبدالرزاق کے گھر پر چھاپا اعجاز جاکھرانی کے گھر سے اہم ریکارڈ ملنے پر مارا گیا تھا۔

  • احسن اقبال کے خلاف کوئی نئی انکوائری شروع نہیں کی، نیب

    احسن اقبال کے خلاف کوئی نئی انکوائری شروع نہیں کی، نیب

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نے سابق وفاقی وزیر داخلہ کی تحقیقات سے متعلق وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ احسن اقبال کے خلاف کوئی نئی انکوائری شروع نہیں کی گئی۔

    نیب کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ احسن اقبال کے خلاف نئی تحقیقات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، میڈیا پر چلنے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔

    ترجمان نیب کے مطابق نیب ایگزیکٹو بورڈ ہی کسی نئی انکوائری کا آغاز کرنے کا مجاز ہے، احسن اقبال کے خلاف کوئی نئی انکوائری شروع نہیں کی گئی۔

    یاد رہے کہ رواں سال جولائی میں نیب نے اسپورٹس سٹی کرپشن کیس میں مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال سے تفتیش مکمل کی تھی۔

    مزید پڑھیں: ہائی پاورانکوائری کمیشن کو احسن اقبال کے خلاف پہلا کیس موصول

    احسن اقبال نے نیب کی جانب سے موصول ہونے والے سوالنامے کا بھی جواب جمع کرایا تھا جبکہ قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے اُن سے کرپشن سے متعلق پوچھ گچھ بھی کی تھی۔

    دوسری جانب رواں سال جولائی میں وزیراعظم کےقائم انکوائری کمیشن کواحسن اقبال کےخلاف پہلاکیس بھی موصول ہوا تھا۔دستاویز کےمطابق احسن اقبال نےقومی خزانےکوسترارب کانقصان پہنچایا۔

    احسن اقبال کے خلاف مبینہ کرپشن کاکیس وفاقی وزیر مواصلات مرادسعیدکی جانب سےبھیجاگیا تھا، کیس سےمتعلق اہم شواہداوردستاویزی ثبوت بھی انکوائری کمیشن کوموصول ہوگئے تھے۔

    دستاویزات میں کہا گیا تھا کہ احسن اقبال نےقومی خزانےکو مبینہ طور پر50سے70ارب کانقصان پہنچایا،2015میں بولی کےبعدٹھیکےسےپہلےہی کمپنی سے2013میں ایم اویوکیاگیا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیشن نےدستاویزکاجائزہ لیناشروع کردیا اور ضرورت پڑنےپر حکام احسن اقبال کوطلب کرسکتے ہیں۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر کے بعد نیب ٹیم کا عبدالرزاق بہرانی کے گھر پر چھاپہ

    وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر کے بعد نیب ٹیم کا عبدالرزاق بہرانی کے گھر پر چھاپہ

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر کے بعد ایک اور شخص عبدالرزاق بہرانی کے گھر پر بھی چھاپہ مارا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ٹیم نے گزشتہ رات خیابان سحر میں مشہور ٹھیکے دار عبدالرزاق بہرانی کے گھر پر چھاپہ مارا، ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ٹیم نے گھر کی تلاشی لی اور مختلف دستاویزات چیک کیں۔

    نیب ذرائع کے مطابق ٹیم نے گھر سے اہم ریکارڈ بھی تحویل میں لے لیا ہے، عبدالرزاق کے گھر پر چھاپہ اعجاز جاکھرانی کے گھر سے اہم ریکارڈ ملنے پر مارا گیا ہے۔

    بتایا گیا کہ چھاپے کے دوران نیب ٹیم نے عبدالرزاق بہرانی کے ملازمین سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  اعجاز جاکھرانی کے گھر نیب کا چھاپہ، اہم فائلیں تحویل میں لے لیں

    یاد رہے کہ منگل کے روز سکھر اور کراچی کی مشترکہ نیب ٹیم نے وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر اعجاز حسین جاکھرانی کے گھر پر چھاپہ مار کر مختلف فائلیں تحویل میں لے لی تھیں۔

    اعجاز جاکھرانی کے گھر پر چھاپہ ان کے گرفتار کزن عباس جاکھرانی کی نشاندہی پر مارا گیا تھا، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ نیب کی 5 رکنی ٹیم نے گھر کی تلاشی لی اور اس دوران مختلف فائلیں تحویل میں لی گئیں۔

    چھاپے کے دوران جیکب آباد کے بلدیاتی اداروں سے متعلق اہم ریکارڈ تحویل میں لیا گیا تھا، نیب ٹیم نے اعجاز جاکھرانی کے اہل خانہ سے بھی پوچھ گچھ کی اور لاکرز سے متعلق سوالات کیے تھے۔

  • نیب ایگزیکٹو بورڈ آئندہ ہفتے ایل این جی ریفرنس کا جائزہ لے گا

    نیب ایگزیکٹو بورڈ آئندہ ہفتے ایل این جی ریفرنس کا جائزہ لے گا

    اسلام آباد: ایل این جی کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ریفرنس تیار کر لیا، نیب ایگزیکٹو بورڈ آئندہ ہفتے اس ریفرنس کا جائزہ لے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس میں نیب نے شاہد خاقان عباسی کے خلاف ریفرنس تیار کر لیا، وزارت پیٹرولیم کے دو افسران وعدہ معاف گواہ سابق سیکریٹری عابد سعید اور مبین صولت نے نیب دفتر میں پیش ہو کر تفتیشی ٹیم کے سامنے حتمی بیان قلم بند کرایا۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق کے خلاف بھی ریفرنس تیار کر لیا گیا ہے۔

    ذرایع نے مزید بتایا کہ عابد سعید اور مبین صولت نے تمام شواہد نیب کے حوالے کر دیے، نیب ایگزیکٹو بورڈ آئندہ ہفتے ایل این جی ریفرنس کا جائزہ لے گا۔

    ذرایع نے کہا ہے کہ نیب راولپنڈی نے قطر معاہدے کی الگ سے انکوائری کھول دی ہے، ادھر جسمانی ریمانڈ کے دوران شاہد خاقان عباسی نے تعاون سے انکار کر دیا ہے، وہ کسی بھی سوال کا تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    کسی سے متعلق وزارت داخلہ متعدد ملزمان کے نام بھی نیب درخواست پر ای سی ایل میں ڈال چکا ہے۔

    رواں ماہ نیب نے چیئرمین اینگرو کمپنی حسین داؤد کو بھی پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے، نوٹس میں کہا گیا کہ حسین داؤد 8 اکتوبر کو نیب راولپنڈی میں پیش ہوں، حسین داؤد کو ایل این جی ٹرمینل دستاویزات بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • لیاقت قائم خانی کا گھر، پلاٹس اور اسلحہ ان کے نام  پر ہے، قومی احتساب بیورو

    لیاقت قائم خانی کا گھر، پلاٹس اور اسلحہ ان کے نام پر ہے، قومی احتساب بیورو

    کراچی : قومی احتساب بیورو نے سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کے نام سے رجسٹرڈ ان کے گھر پلاٹس اور اسلحہ کی تفصیلات جاری کی ہیں جس کے مطابق لیاقت قائم خانی کا گھر، پلاٹس اور اسلحہ ان کے نام پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کے کراچی کے گھر سے ملنے والی اشیاء سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ کراچی کا گھر لیاقت قائم خانی کے نام پر ہے۔

    اس کے علاوہ پلاٹس کی فائلیں اور اسلحہ بھی لیاقت قائم خانی کے نام پر ہیں، نیب رپورٹ کے مطابق لیاقت قائم خانی کے ساتھ ان کا کوئی اور رشتہ دار رہائش پذیر نہیں تھا اور لاکرز کا کوڈ بھی صرف ان کو معلوم تھا، جو خود انہوں نے ہی کھولا، لاکرز سے برآمد ہونے والے زیورات اور رقم بھی لیاقت قائم خانی اپنی بتاتے ہیں۔

    واضح رہے کہ کرپشن کے بادشاہ سابق ڈی جی پارکس نے سرکاری زمینوں کے جعلی سودے بھی کیے اور پارکوں کی زمین کی الاٹمنٹ سے انہوں نے سیاسی رہنماؤں کے قریبی دوستوں کو نوازا۔ کراچی کے پوش علاقوں میں پارکوں پر چائنا کٹنگ کرائی۔

    لیاقت قائم خانی نے باغ ابن قاسم کے ساتھ پولو گراؤنڈ کی بارہ دری کا بھی جعلی سودا کیا، کے ایم سی کے فنڈز سے بنی بارہ دری کے نیچے پارکنگ نجی ہوٹل کو دے دی۔

    نیب ذرائع کے مطابق طارق روڈ جھیل پارک کی اراضی سیاسی رہنماؤں کے دوست کو الاٹ کرائی گئی، جھیل پارک کی اراضی پر کثیرالمنزلہ عمارت تعمیر ہے، جس کا نقشہ منظور قادر کاکا نے پاس کیا، ہل پارک اراضی پر بھی اربوں کے42 بنگلوں کی زمین الاٹمنٹ میں قائم خانی ملوث ہے۔

    واضح رہے سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کو نیب راولپنڈی نے کراچی سے گرفتار کیا تھا، ملزم کے گھر اورتجوریوں سےزیورات،زمینوں کےکاغذات اور قیمتی سامان برآمدہوا جبکہ نیب ملزم کی پُرتعیش گاڑیاں اور قیمتی اسلحہ بھی تحویل میں لے چکا ہے جبکہ لیاقت قائم خانی کے اثاثوں کی مالیت کا تخمینہ دس ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔

  • نیب ٹیم لیاقت قائم خانی کی تجوری کھولنے میں ناکام، ڈرل مشین کی 8 بٹیں ٹوٹ گئیں

    نیب ٹیم لیاقت قائم خانی کی تجوری کھولنے میں ناکام، ڈرل مشین کی 8 بٹیں ٹوٹ گئیں

    کراچی: نیب راولپنڈی اور کراچی نے لیاقت قائم خانی کے گھر پر پھر مشترکہ چھاپا مارا، اس بار نیب ٹیم نے سابق ڈی جی پارکس کے گھر میں موجود تجوری کو کھولنے کی بھرپور کوشش کی لیکن وہ کام یابی نہ حاصل کر سکی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ٹیم 6 گھنٹے بعد بھی لیاقت قائمخانی کی تجوری کھولنے میں ناکام رہی، ذرایع کا کہنا ہے کہ اس دوران ڈرل مشین کی 8 بٹیں بھی ٹوٹ گئیں لیکن لاکر نہ کھل سکا۔

    بعد ازاں نیب ٹیم سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کی رہایش گاہ سے روانہ ہو گئی، نیب ذرایع نے کہا ہے کہ تجوری کا عقبی حصہ کنکریٹ اور سریے سے بنا ہوا تھا، تجوری کو ڈرل مشین سے کھولنے کی متعدد کوششیں کی گئیں لیکن بے سود رہیں۔

    دوسری طرف لیاقت قائم خانی اور ان کے رشتے دار تجوری کے کوڈ سے لا علمی کا اظہار کرتے رہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سابق ڈی جی پارکس کراچی لیاقت قائم خانی 14 روزہ جسمانی ریمانڈپر نیب کےحوالے

    قبل ازیں، نیب راولپنڈی اور کراچی نے لیاقت قائم خانی کے گھر پر مشترکہ چھاپا مارا اور گھر کے مختلف حصوں اور کمروں کی تلاشی لی، نیب نے گھر سے مزید دستاویزات تحویل میں لیں، ٹیم لیاقت قائم خانی کے بھائی کی مدد سے دوسرا لاکر بھی کھلوانے کی کوشش کر رہی تھی لیکن ناکام رہی۔

    چھاپے کے وقت دیکھا گیا کہ نیب کی کئی گاڑیاں لیاقت قائم خانی کے گھر کے اندر اور باہر موجود رہیں، نیب کی ٹیم لیاقت قائم خانی کے گھر عقبی راستے سے داخل ہوئی، پولیس ٹیم بھی ہم راہ رہی۔

    لیاقت قائم خانی کا لاکر کھولتے کھولتے ڈرل مشین کی 8 ڈسکس ٹوٹ گئیں، نیب اہل کاروں نے لاکر کھولنے کے لیے ڈرل مشین کی مزید 20 آریاں منگوا لیں۔

    لیاقت قائم خانی کا کہنا تھا کہ لاکر کا پاس ورڈ مجھے یاد نہیں بھائی کو یاد ہوگا، تاہم ان کے بھائی نے بھی پاس ورڈ سے لا علمی کا اظہار کیا۔

  • نیب کی حراست میں خورشید شاہ کی طبعیت بھی خراب، اسپتال منتقل

    نیب کی حراست میں خورشید شاہ کی طبعیت بھی خراب، اسپتال منتقل

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ گرفتار ہوتے ہی نیب کی حراست میں بیمار پڑ گئے، طبیعت خراب ہونے پر انھیں پولی کلینک منتقل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی حراست میں خورشید شاہ کی طبیعت خراب ہونے پر پولی کلینک کے سی سی یو میں ان کا ابتدائی طبی معائنہ کیا گیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ خورشید شاہ کی ای سی جی، ٹراپ ٹی ٹیسٹ نارمل نکلا۔

    اسپتال ذرایع کے مطابق شعبہ امراض قلب کے ڈاکٹرز نے خورشید شاہ کی حالت تسلی بخش قرار دے دی ہے۔

    ذرایع نے مزید بتایا کہ خورشید شاہ کو دھڑکن کی بے ترتیبی، سانس اور معدے میں تکلیف ہے، ڈاکٹرز نے پی پی رہنما کے دیگر اہم ٹیسٹ بھی کرانے کا فیصلہ کیا جس کے لیے انھیں اسپتال میں داخل کر لیا گیا۔

    تازہ ترین:  خورشید شاہ کا21 ستمبر تک راہداری ریمانڈ منظور

    یاد رہے کہ گزشتہ روز نیب سکھر اور راولپنڈی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کو گرفتار کر لیا تھا، اس سے قبل ان سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں اور منی لانڈرنگ کے سلسلے میں تحقیقاتی سوال نامہ بھی دیا گیا تھا۔

    آج احتساب عدالت نے گرفتار پی پی رہنما کا دو روزہ راہ داری ریمانڈ منظور کر لیا ہے، تاہم نیب نے عدالت سے خورشید شاہ کا 7 روزہ راہ داری ریمانڈ دینے کی استدعا کی تھی۔

    گزشتہ روز خورشید شاہ کی گرفتار کے بعد سکھر میں شر پسند عناصر نے ہنگامہ آرائی کر کے زبردستی دکانیں بند کرائیں، سڑکوں پر نکل کر ٹریفک معطل کیا، جس پر شہر میں سیکورٹی الرٹ جاری کیا گیا۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ آج نیب میں کیوں پیش نہیں ہوئے؟

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ آج نیب میں کیوں پیش نہیں ہوئے؟

    کراچی: مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے آج وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو طلب کیا گیا تھا، لیکن وہ پیش نہیں ہوئے، اے آر وائی نیوز نے معلوم کر لیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کیوں پیش نہیں ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کو آج نیب کراچی نے پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا تھا تاہم ان کی جگہ ان کا پرنسپل سیکریٹری نیب میں پیش ہوا۔

    نیب نے وزیر اعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری کو سوال نامہ دیا، 8 سوالات پر مشتمل سوال نامہ پرنسپل سیکریٹری کے ذریعے مراد علی شاہ کو پہنچایا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے 7 روز کا وقت دیا گیا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ 7 روز میں جواب مکمل کر کے جمع کروائیں گے، 7 روز کے اندر مراد علی شاہ کو تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا بھی حکم جاری کیا گیا۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  وزیراعلیٰ سندھ کا 21 ستمبر سے کراچی میں خصوصی صفائی مہم شروع کرنے کا اعلان

    واضح رہے کہ جعلی اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل میں نیب کراچی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو آج صبح گیارہ بجے طلب کیا تھا، نیب کی تحقیقاتی ٹیم ان کی کراچی نیب دفتر میں راہ تکتی رہی جب کہ وہ تقاریب نمٹاتے رہے۔

    جس پر نیب نے وزیر اعلیٰ سندھ کو آیندہ ہفتے اسلام آباد میں طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا، وہ اب نیب اسلام آباد میں اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔

    نیب نے وزیر اعلیٰ کو پاور پلانٹ تعمیرات میں سبسڈی کی تحقیقات کے لیے طلب کیا تھا اور غیر قانونی ٹھیکے، اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق بھی پوچھ گچھ ہونا تھی، وزیر اعلیٰ پر سکرنڈ، کھوسکی، دادو، ٹھٹھہ شوگر ملز کو غیر قانونی سبسڈی دینے کا الزام ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: مراد علی شاہ کی نیب میں آج طلبی

    جعلی اکاؤنٹس کیس: مراد علی شاہ کی نیب میں آج طلبی

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں پوچھ گچھ کے لیے آج 11 بجے طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں پوچھ گچھ کے لیے نیب نے آج وزیر اعلیٰ سندھ کو طلب کر لیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب کی جے آئی ٹی بھی مراد علی شاہ سے پوچھ گچھ کرے گی۔

    ذرایع نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کو جعلی اکاؤنٹس کی جے آئی ٹی رپورٹ پر بلایا گیا ہے۔

    ادھر جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب طلبی کے بعد وزیر اعلی سندھ نے قانونی ٹیم کے ساتھ مشاورت کی، انھوں نے اس بات پر بھی مشاورت کی کہ نیب میں پیش ہوا جائے یا نہیں۔

    دوسری طرف ذرایع کا کہنا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہیں، نیب کی 15 رکنی ٹیم کراچی پہنچ چکی ہے، یہ ٹیم مزید شواہد اور تحقیقات کو فائنل کرے گی، اس ٹیم میں 11 تحقیقاتی افسر اور 4 اسسٹنٹ شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ جون میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب راولپنڈی نے دادو اور ٹھٹھہ شوگر ملز کی فروخت کے معاملے پر وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ اور قائم علی شاہ کے خلاف انکوائری انویسٹی گیشن میں تبدیل کر دی تھی۔

    تازہ خبریں پڑھیں:  سندھ اسمبلی کا اجلاس: وزیر اعلیٰ مرادعلی شاہ کی وفاقی حکومت پرکڑی تنقید

    چئیرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال نے انویسٹی گیشن کی منظوری دی تھی، کہا گیا کہ دونوں شوگر ملز کو کوڑیوں کے بھاؤ اومنی گروپ کو فروخت کیا گیا، جس کے باعث قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔

    مراد علی شاہ اور قائم علی شاہ اپنے بیانات بھی نیب کو ریکارڈ کرا چکے ہیں، اومنی گروپ کے تمام عہدے داروں سے نیب کی تفتیش مکمل کی جا چکی ہے جب کہ سابق وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ نے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

    یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔