Tag: قومی احتساب بیورو

  • آج اور ماضی کے نیب میں زمین آسمان کا فرق ہے: میاں منظور وٹو

    آج اور ماضی کے نیب میں زمین آسمان کا فرق ہے: میاں منظور وٹو

    لاہور: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں منظور وٹو نے کہا ہے کہ آج اور ماضی کے نیب میں زمین آسمان کا فرق ہے، اللہ کا شکر ہے کہ اس دور میں میرے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس نہیں بنایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق منظور وٹو نے نیب آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دور میں میرے خلاف نوکریاں دینے کا کیس بنایا گیا ہے، آج اور گزشتہ کے نیب میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

    میاں منظور وٹو کا کہنا تھا کہ انھوں نے سیف الرحمان کا نیب بھی دیکھا اور آج کا نیب بھی دیکھ رہے ہیں، ماضی کا نیب بہت ظالم تھا، آج کا نیب بہت بہتر ہے، نیب والے عزت دیتے ہیں۔

    سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ آج حکمران کہہ رہے ہیں کہ ایک کڑوڑ نوکریاں دیں گے، جب کہ میں نے لوگوں کو نوکریاں دیں، جس پر میرے خلاف کیس بنایا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  غیر قانونی تقرریاں : سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں منظور وٹو کی نیب میں طلبی

    انھوں نے کہا چیئرمین نیب کی جانب سے خواتین کو طلب نہ کرنے اور کاروباری طبقے سے تعاون کی بات قابل ستائش ہے، سیف الرحمان کا نیب برائی کا، آج کا نیب اچھائی کا نیب ہے۔

    منظور وٹو نے کہا نیب کو بتایا ہے کہ میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا، ہر سال یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع دی جاتی ہے، اگر بے ضابطگی ہے تو بے شک توسیع نہ دی جائے۔

    انھوں نے اپوزیشن کے احتجاج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک کی جو صورت حال ہے، ہم کسی بڑے احتجاج کے متحمل نہیں ہو سکتے، سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر قومی اور معاشی معاملات حل کرنے کی ضرورت ہے، انتقامی کارروائی کی بجائے تمام لوگوں کو مل بیٹھ کر کام کرنا ہوگا۔

  • آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا: چیئرمین نیب

    آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ نیب اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، نیب اور معیشت تو ساتھ ساتھ چلتے رہے ہیں بلکہ نیب اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا۔

    چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا نیب نے ایسا قدم نہیں اٹھایا جس کا ملکی معیشت کو نقصان ہو، معاشی زبوں حالی میں نیب کا کوئی کردار نہیں ہے، جب سوال پوچھتے ہیں کیا نقصان کیا تو جواب میں خاموشی چھا جاتی ہے۔

    [bs-quote quote=”آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا، تاجر قانون کے مطابق بلا خوف اپنا کاروبار جاری رکھیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب جاوید اقبال”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ جہاں 5 لاکھ کی جگہ 50 لاکھ لگیں تونیب سوال نہ کرے، سوال پوچھنے سے پگڑیاں اچھلنے لگیں؟ سوال کرنے سے کسی کی عزت نفس کو ٹھیس نہیں پہنچتی، نیب اور معیشت ساتھ ساتھ چل رہے ہیں اور چلیں گے، تاجروں نے اپنے خطوط میں نیب کی کارکردگی کو سراہا۔

    آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا، تاجر قانون کے مطابق بلا خوف اپنا کاروبار جاری رکھیں، جن لوگوں پر کرپشن کے الزامات ہیں وہ اپنے وکلا کو کروڑوں روپے دیتے ہیں، منی لانڈرنگ کے لیے پوچھا جا رہا ہے اور پوچھا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ نیب کے پاس ثبوت نہ ہوتے تو لوگ ملک سے نہ بھاگتے، درخواست ہے نیب کے ریڈار پر موجود افراد کو اعلیٰ عہدے نہ دیے جائیں، اسلام آباد، پنجاب، کے پی اور بلوچستان میں بیوروکریسی کو ہم سے شکایت نہیں، بیوروکریٹ قانون کے مطابق کام کرے ان کی طرف دیکھیں گے بھی نہیں۔

    جاوید اقبال نے کہا ’خلیجی ممالک کے اہم رکن نے پانی اور سیوریج کے مسائل پر رابطہ کیا، کہا کہ نیب کے توسط سے مسائل کے حل کے لیے سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، ہم نے ان سے معذرت کرلی کہ یہ ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں۔‘

    انھوں نے کہا کہ پہلے انکوائری کرنے پھر گرفتار کرنے کا کہناغلط ہے، پھولوں کے ہار پہن کر نیب پر تنقید کی جاتی ہے کہ بغیر ثبوت گرفتار کرتے ہیں، ہمیں تو 24 گھنٹے کے اندر گرفتار ملزم کو عدالت میں پیش کرنا ہوتا ہے، ثبوت ہونے پر ہی گرفتار کرتے ہیں، لوگ ملک سے فرار ہو جاتے ہیں کیوں کہ ہمارے پاس ثبوت ہیں، لیکن یہاں صبح سویرے قائمہ کمیٹی اور اسمبلی کا اجلاس بلا لیا جاتا ہے، تفتیش میں تاخیر کے لیے یہ ساری باتیں کی جاتی ہیں۔

    [bs-quote quote=”درخواست ہے نیب کے ریڈار پر موجود افراد کو اعلیٰ عہدے نہ دیے جائیں، اسلام آباد، پنجاب، کے پی اور بلوچستان میں بیوروکریسی کو ہم سے شکایت نہیں۔” style=”style-8″ align=”right” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ ثبوت ہونے پر گرفتار کرتے ہیں، ہمارے پاس ثبوت ہیں اسی لیے یہ لوگ باہر چلے جاتے ہیں، جمہوریت کبھی بھی احتساب نہیں اپنے اعمال کی وجہ سے خطرے میں آتی ہے۔

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ چند دنوں سے کچھ باتیں کی جا رہی ہیں جس کے بعد اب جواب دینا ضروری ہو گیا ہے، میرا کبھی سیاست سے تعلق نہیں رہا، باتیں بنانے والے بزنس کمیونٹی کو بلا وجہ خوف زدہ کر رہے ہیں، بتایا جائے کہ ڈالر کی قیمت اور آئی ایم ایف سے معاہدے میں نیب کہاں آتا ہے؟ کہا جاتا ہے نیب کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں نہیں ہو رہیں، کاروباری سرگرمیوں کے لیے جامع پالیسی ضروری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ نیب نے آج تک کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایا جو ملکی معیشت کے لیے تباہ کن ہو، میں نے چیئرمین چیمبر آف کامرس کے سامنے اپنا نقطہ نظر پیش کیا، اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں ایک شکایت نہیں آئی، 3 ماہ پہلے تاجر برادری کو میں نے شکایات درج کرانے کا کہا، 3ماہ کے دوران ایک شکایت سامنے نہیں آئی۔

    چیئرمین نیب نے کہا ’کوئی ایسا قانون نہیں کہ کہا جائے چیئرمین نیب اپنی رائے کا اظہار نہ کرے، کہا گیا تاجر برادری کو ٹیلی گراف ٹرانسفر پر پریشان کیا جا رہا ہے، نیب نے آج تک کسی کو بلاوجہ تنگ نہیں کیا، عوامی عہدہ رکھنے والے سے ٹی ٹی پر سوال کیا جا سکتا ہے، کیا نیب کو صرف اس لیے خاموش رہنا چاہیے کہ دشنام طرازی نہ شروع ہو۔‘

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مسئلہ گلوبل لیول پر ہوگا تو نیب چند لوگوں کی پرواہ نہیں کرے گا، ایف اے ٹی ایف نے ملک کو گرے لسٹ میں ڈال رکھا ہے، اور ہمیں انتباہ جاری کی گئی ہے، نیب کا ہر قدم ملک کے مفاد میں ہے، ملک اور حکومت میں فرق ہے، حکومتیں آتی جاتی ہیں، ہماری وابستگی ملک اور ریاست کے ساتھ ہے، نیب کو کوئی ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ اگر حکومت سے نیب کا دوستانہ تعلق ہوتا تو بجٹ کے لیے مشکلات نہ ہوتیں، ہمیں حکو مت سے اپنی ضرورت کا بجٹ حاصل کرنے میں مشکلات ہیں، ملکی مفاد کا تحفظ کریں گے چاہے کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے، عالمی سطح پر ملک کا تاثر ٹھیک کرنا ہے اور کریں گے، ملک کو گرے لسٹ سے نکالنا ہے۔

  • بلاول بھٹوکو نیب میں دوبارہ طلب کر لیا گیا

    بلاول بھٹوکو نیب میں دوبارہ طلب کر لیا گیا

    راولپنڈی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو دوبارہ طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو نیب راولپنڈی نے پارک لین کیس میں طلب کر لیا ہے۔

    بلاول بھٹو کو نیب نے 17 مئی کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا گیا، بلاول نے پہلی پیشی پر سوالات کے جوابات بھی تا حال جمع نہیں کرائے۔

    نیب میں پہلی پیشی پر آصف زرداری ہی زیادہ تر بلاول کے جوابات دیتے رہے، نیب کی جانب سے اس مرتبہ بلاول بھٹو کو تنہا طلب کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ 20 مارچ کو آصف زرداری اور بلاول بھٹو نیب کی تفتیشی ٹیموں کے سامنے پیش ہوئے تھے، نیب کی 16 رکنی ٹیم نے ان سے پوچھ گچھ کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پارک لین کمپنی کیس : آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بیان ریکارڈ کرادیا

    بلاول بھٹو نیب کی کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوئے تھے، انھوں نے بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا امید کرتا ہوں آئندہ مجھے نیب نہیں بلائے گا۔

    نیب کی جانب سے پی پی رہنماؤں کو سوال نامہ فراہم کیا گیا تھا اور ہدایت کی گئی تھی کہ 3 سے 4 دن میں جوابات جمع کرائے جائیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پارک لین جعلی اکاؤنٹس کیس، گرفتار ملزم زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا

    خیال رہے کہ پارک لین جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ملزم سلیم فیصل آصف زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا ہے۔

    فیصل سلیم نے نیب کی تفتیشی ٹیم کو بیان دیا تھا کہ پارک لین کی انتظامیہ کے حکم پر تمام کام کیے، بلاول بھٹو اور آصف زرداری پارک لین کے 25 ، 25 فی صد پارٹنر ہیں۔

  • ہریش کمپنی کیس: آصف زرداری کو نیب نے 16 مئی کو طلب کر لیا

    ہریش کمپنی کیس: آصف زرداری کو نیب نے 16 مئی کو طلب کر لیا

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے ہریش کمپنی کیس میں آصف علی زرداری کو 16 مئی کو طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کو سولہ مئی کو پھر طلب کر لیا ہے، 9 مئی کو آصف زرداری نیب میں پیش نہیں ہوئے تھے۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری کو ہریش کمپنی کیس میں طلب کیا گیا ہے، 9 مئی کو آصف علی زرداری نے پیش ہونے سے معذرت کی تھی۔

    آصف علی زرداری نے نیب سے 15 روز کی مہلت طلب کی تھی، تاہم نیب نے 15 روز کی مہلت دینے سے انکار کر دیا اور اب آصف زرداری کو 16 مئی کو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ہریش کمپنی کیس: آصف زرداری کی نیب میں پیشی سے معذرت، مہلت مانگ لی

    یاد رہے کہ 9 مئی کو آصف زرداری نے تحریری طور پر درخواست نیب کو بھجوائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ احتساب عدالت میں مصروف ہیں اس لیے پیش نہیں ہو سکتے۔

    نیب کی جانب سے الزام ہے کہ ہریش اینڈ کمپنی نے سندھ اسپیشل انیشی ایٹو سے واٹر سپلائی کا ٹھیکا لیا تھا لیکن اس منصوبے پر کوئی کام نہیں ہوا اور ہریش کمپنی کو ٹھیکے پر ملنے والی رقم بھٹو ہاؤس میں استعمال ہوئی۔

  • نیب نے شرجیل انعام میمن کی مزید جائیدادوں کا سراغ لگا لیا

    نیب نے شرجیل انعام میمن کی مزید جائیدادوں کا سراغ لگا لیا

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے شرجیل انعام میمن کی مزید جائیدادوں کا سراغ لگا لیا ہے، نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ شرجیل میمن کیس کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن کی مزید پراپرٹیز کا سراغ لگا لیا گیا ہے جس کے بعد کیس کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہیں۔

    ذرایع نے بتایا کہ چند روز قبل شرجیل میمن کے فرنٹ مین کو نیب نے تحویل میں لیا تھا، تحقیقات کے دوران اظہار حسین نے انتہائی اہم انکشافات کیے۔

    نیب ذرایع نے مزید نے بتایا کہ فرنٹ مین اظہار حسین سے تفتیش میں شرجیل میمن کی مزید جائیدادوں کا پتا چلا، دوران تفتیش گرفتار ملزم سے دیگر اہم شواہد بھی حاصل کیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شرجیل میمن کے خلاف کرپشن ریفرنس کی سماعت پھر ملتوی

    بتایا گیا ہے کہ نیب کراچی نے کیس میں مزید تحقیقات کے لیے چیئرمین نیب سے اجازت مانگ لی ہے۔

    خیال رہے کہ شرجیل میمن کے خلاف 5 ارب سے زائد کرپشن ریفرنس پر احتساب عدالت میں کیس جاری ہے، تاہم اس کیس میں تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں جس کے باعث یہ کئی مہینوں سے تاخیر کا شکار ہے۔

    فروری میں سماعت کے دوران احتساب عدالت کے ریمارکس تھے کہ کبھی نیب پراسیکیوٹر تو کبھی درخواست گزار کے وکیل غائب ہو جاتے ہیں، اس طرح اگر کیس چلا تو کئی سال لگ جائیں گے۔

  • پانی کی فراہمی کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے پر آصف زرداری نیب طلب

    پانی کی فراہمی کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے پر آصف زرداری نیب طلب

    اسلام آباد: پانی کی فراہمی کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے پر آصف زرداری کو نیب نے طلب کر لیا، سابق صدر 9 مئی کو نیب راولپنڈی میں پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کے راولپنڈی آفس نے پانی کی فراہمی کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے کے کیس میں آصف زرداری کو 9 مئی کو طلب کیا ہے۔

    کیس میں نیب روالپنڈی نے ریفرنس دائر کر دیا، عبد الغنی مجید اور منہال مجید بھی کیس میں نامزد ہیں۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کو ہارش کمپنی کیس میں طلب کیا گیا ہے، ہارش کمپنی کو ٹھیکے پر ملنے والی رقم بھٹو ہاؤس میں استعمال ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپور کو عبوری ضمانت میں 15مئی تک توسیع

    ذرایع نے بتایا کہ آصف زرداری کو رقوم کی منتقلی پر جواب کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ 29 اپریل کو جعلی اکاﺅنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے آصف علی زر داری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 15 مئی تک توسیع کی ہے، نیز نیب پراسیکیوٹر کو ہدایت کی گئی تھی کہ نیب تحریری طور پر آگاہ کرے کہ دونوں کے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں۔

    عدالت نے کیس کی سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر سے یہ بھی کہا تھا کہ نیب کی طرف سے آصف زرداری کو کسی کیس میں گرفتار کرنے کے سلسلے میں کوئی سرپرائز نہیں دی جائے گی۔

  • نیب لاہور نے شہباز شریف کو 13 مئی کو طلب کر لیا

    نیب لاہور نے شہباز شریف کو 13 مئی کو طلب کر لیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو 13 مئی کو پھر طلب کر لیا ہے، شہباز شریف اس وقت لندن میں ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ وہ واپس نہیں آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر ن لیگ میاں شہباز شریف کو نیب لاہور کی جانب سے ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کرپشن کیس میں طلب کر لیا گیا ہے۔

    نیب لاہور نے شہباز شریف کو 7 سوالات پر مشتمل طلبی کا سمن جاری کیا۔

    شہباز شریف سے سوال کیے گئے ہیں کہ کمپنی قیام کی سمری فنانس اور محکمہ قانون کی رائے کے بغیر کیوں منظور کی گئی، ایک محکمہ کام کر رہا تھا تو ایل ڈبلیو ایم سی کے قیام کو کیوں ضروری سمجھا گیا؟

    یہ بھی پڑھیں:  شہباز شریف، حمزہ اور سلمان کے خلاف آمدن سے زاید اثاثہ کیس میں اہم پیش رفت

    نیب کے سمن میں سوال کیے گئے ہیں کہ کمپنی کے قیام کے لیے کیا تمام تقاضے پورے کیے گئے، اگر نہیں تو پھر کس نکتے پر قیام کا فیصلہ کیا گیا، اور آئی ایس ٹیک کمپنی کو کیوں نیلامی کا عمل مکمل کیے بغیر ٹھیکہ دیا گیا؟

    خیال رہے کہ شہباز شریف اور ان کے صاحب زادوں حمزہ اور سلمان کے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، زیر حراست ملزم شاہد شفیق کے انکشافات پر مبینہ منی لانڈرنگ میں ملوث ملزم آفتاب محمود کو گرفتار کیا گیا ہے، ملزم پر شریف فیملی کے لیے مبینہ منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق ملزمان کروڑوں روپے شریف فیملی کے اکاؤنٹس میں منتقل کرتے رہے۔

  • احتساب عدلت میں چوہدری برادران کے خلاف پلاٹس کی خریداری کا کیس بند

    احتساب عدلت میں چوہدری برادران کے خلاف پلاٹس کی خریداری کا کیس بند

    لاہور: احتساب عدالت نے چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف انکوائری بند کرنے کی درخواست منظور کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے لاہور کی احتساب عدالت کو بتایا کہ پلاٹس ملازم نے خریدے، چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الٰہی کا پلاٹس سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پلاٹس کی خریداری سے چوہدری برادران کا کوئی تعلق نہیں ہے، چوہدری برادران کے خلاف کسی قسم کے ثبوت نہیں ملے۔

    خیال رہے کہ چوہدری برادران کے خلاف احتساب عدالت میں ایل ڈی اے سٹی میں 28 پلاٹس غیر قانونی طور پر خریدنے کا ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: پلاٹس کی فروخت : چوہدری برادران کیخلاف نیب انکوائری بند کرنے کی منظوری

    رواں سال جنوری میں قومی احتساب بیورو نے احتساب عدالت کو سفارش کی تھی کہ چوہدری برادران کے خلاف پلاٹس خریدنے کا کیس بند کر دیا جائے۔

    نیب نے کہا تھا کہ چوہدری پرویز الہٰی اور چوہدری شجاعت حسین کے خلاف اس کیس میں کوئی دستاویزی یا زبانی شواہد نہیں ملے۔

    واضح رہے کہ نیب چوہدری برادران کو نا جائز اثاثہ جات کیس میں بھی طلب کر چکا ہے، چوہدری برادران اپنے اور اہل خانہ کے تمام اثاثہ جات کی تفصیلات نیب کو جمع کرا چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ چوہدری برادران کے خلاف مذکورہ کرپشن کیس نیب کے 179 میگا کرپشن کیسز میں شامل ہیں جنھیں 2015 میں دائر کیا گیا تھا۔ ریفرنس کے مطابق چوہدری برادران پر 2.428 ارب کے غیر قانونی اثاثہ جات، آمدن سے زائد اخراجات اور نا جائر بھرتیوں کے الزامات ہیں۔

  • آصف زرداری کی مبینہ کمپنی پارک لین کا اکاؤنٹنٹ محمد حنیف گرفتار

    آصف زرداری کی مبینہ کمپنی پارک لین کا اکاؤنٹنٹ محمد حنیف گرفتار

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب راولپنڈی نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے آصف زرداری کی مبینہ کمپنی پارک لین کے اکاؤنٹنٹ محمد حنیف کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کے راولپنڈی آفس نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں اہم کارروائی کرلی، سابق صدر آصف علی زرداری کی ایک مبینہ کمپنی پارک لین کے اکاؤنٹنٹ کو گرفتار کر لیا گیا۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ محمد حنیف پارک لین اور پیراتھون کمپنی کے مالی معاملات دیکھتا تھا۔

    نیب نے کہا ہے کہ ملزم حنیف آصف زرداری کی کمپنیوں کے لیے جعلی ڈرافٹ اور پے آرڈر استعمال کرتا تھا، ملزم دونوں کمپنیوں کی ٹرانزکشنز کے لیے جعلی بینک اکاؤنٹس بھی استعمال کرتا رہا۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس، آصف زرداری کی فرنٹ کمپنی کا منیجرگرفتار

    واضح رہے کہ پانچ دن قبل جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے آصف زرداری کی فرنٹ کمپنی ٹرے کام کے جنرل منیجر سلیم فیصل کو بھی گرفتار کیا تھا، جو جعلی اکاؤنٹس کیس کا اہم ملزم ہے۔

    نیب حکام نے بتایا کہ ملزم نے پیراتھون کمپنی کو کرپشن سے قرض دلوانے میں معاونت کی، پیراتھون کمپنی کو قرض دلوانے کے لیے پراپرٹی کا زیادہ تخمینہ لگایا گیا، فرضی کمپنی پیراتھون کو دھوکا دہی سے ڈیڑھ ارب کا قرض دلوایا گیا۔

  • چیئرمین نیب نے ڈپٹی ڈائریکٹر نیب کراچی کو معطل کر دیا

    چیئرمین نیب نے ڈپٹی ڈائریکٹر نیب کراچی کو معطل کر دیا

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جاوید اقبال نے نیب کراچی کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد ندیم ساجد کو تین ماہ کے لیے معطل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فرائض سے غفلت برتنے پر نیب کراچی کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد ندیم ساجد کو تین ماہ کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔

    نیب چیئرمین جاوید اقبال نے کہا کہ نیب میرٹ، شواہد، احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر عمل کر رہی ہے، بد عنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کو بد عنوانی کی لعنت سے پاک کرنے کے لیے کوشاں ہیں، نیب افسران پیش ہونے والے افراد کی عزت نفس کا قانون کے مطابق خیال رکھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب لاہور میں پراسیکیوٹرز کی باقاعدہ تربیت کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ

    چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ نیب میں میگا کرپشن کیسز سالہا سال تک نہیں چلیں گے۔

    خیال رہے کہ نیب لاہور میں کام کا دباؤ بڑھنے کے باعث پراسیکیوٹرز کی باقاعدہ تربیت کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں ماسٹر ٹرینر کی زیر نگرانی تربیت کا عمل آج سے نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں شروع ہو گیا ہے۔

    کہا جا رہا ہے کہ شریف خاندان اور سہولت کاروں سمیت بڑی مچھلیوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لیے نیب لاہور میں پراسیکیوٹرز کی باقاعدہ تربیت شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔