Tag: قومی احتساب ترمیمی بل

  • قومی احتساب ترمیمی بل 2023 قانون بن گیا

    قومی احتساب ترمیمی بل 2023 قانون بن گیا

    اسلام آباد: قومی احتساب ترمیمی بل دو ہزار تئیس ازخود قانون بن گیا، بل کو صدر عارف علوی نے مسترد کردیا تھا۔

    ذرائع قومی اسمبلی کے مطابق بل پارلیمنٹ کےبعد صدرسے دوبارہ منظوری کی آئینی مدت گزرنےپرازخود قانون بن گیا، پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس میں پندرہ مئی کواس بل کی منظوری دی گئی تھی۔

    قومی اسمبلی ذرائع کے مطابق نیب ترمیمی بل دفعہ75کی شق2کےتحت صدرسےمنظورشدہ سمجھاجائیگا،بل منظوری کے تمام مراحل مکمل ہونے پر قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نےنوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    ذرائع قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ سیکریٹریٹ نے قواعد وضوابط کے تمام تقاضےپورےکرکےگزیٹ نوٹیفکیشن کا حکم دیا ہے، نیب ترمیمی بل دو ہزار تئیس اب قانون کی شکل میں نافذ ہوچکا ہے۔

    ذرائع قومی اسمبلی نے بتایا کہ آئین کے تحت اگرصدرکوئی بل پارلیمنٹ کو واپس بھیجیں تو مشترکہ اجلاس میں دوبارہ غورکیاجائیگا، آئین کےمطابق صدراس کی منظوری دس دن میں دینگے،ناکامی پرمنظوری تصورہوگی۔

    یاد رہے کہ رواں سال تیس اپریل کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی احتساب (ترمیمی) بل، 2023 پارلیمنٹ کو دوبارہ غور کرنے کے لیے واپس بھجوایا تھا۔

    ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے مذکورہ بل آئین کی دفعہ 75 ایک (بی) کے تحت پارلیمان کو واپس بھجوایا تھا، بل واپس بھجواتے ہوئے صدر مملکت نے کہا تھا کہ قومی احتساب آرڈیننس 1999 میں پہلے سے کی گئی ترامیم کے خلاف درخواست سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں۔

  • سینیٹ میں قومی احتساب ترمیمی بل 2015 مسترد کردیا گیا

    سینیٹ میں قومی احتساب ترمیمی بل 2015 مسترد کردیا گیا

    اسلام آباد : سینیٹ میں قومی احتساب ترمیمی بل 2015 مسترد کردیا گیا بل کے حق اور مخالفت میں تئیس۔ تئیس ووٹ آئے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں قومی احتساب ترمیمی بل پیش کردیا گیا، قومی احتساب ترمیمی بل پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر نے پیش کیا، بل کے حق اور مخالفت میں تئیس۔ تئیس ووٹ آئے۔

    برابر ووٹ آنے پر چیئرمین سینیٹ نے ترمیمی بل پرووٹوں کی دوبار گنتی کرائی،حکومت کی طرف سےقومی احتساب بل کی مخالفت کی گئی تھی۔

    بل پیش کرنے والے سینیٹر تاج حیدر کا کہنا تھا کہ بل کو پاس کیا جائے یہ صوبوں کی ضرورت ہے ،اٹھارہویں ترمیم کے بعد اختیارات کو تقسیم ہونا چاہئیے۔

    تاج حیدر نے کہا کہ کے پی کے حکومت نے قانون پاس کیا ہے، میں ان کو مبارکباد دیتا ہوں ،اس موقع پر سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ ہر ادارے میں چیک اینڈ بیلنس کا نظام ہونا چاہئیے۔

    پیپلزپارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ نیب کی صوبوں میں مداخلت بند ہونی چاہئیے،سینیٹر عثمان کاکڑ کا کہنا تھا کہ ہر دور میں نیب کو سیاسی جماعتوں کے خلاف استعمال کیا گیا،انہوں نے مطالبہ کیا کہ قومی احتساب بیورو کو مکمل طور پر ختم کیا جائے۔