Tag: قومی ادارہ شماریات

  • مسلسل چوتھے ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    مسلسل چوتھے ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مسلسل چوتھے ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، گزشتہ ہفتے 20 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور 9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کردیے، مسلسل چوتھے ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.52 فیصد اضافہ ہوگیا، ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 16.49 فیصد تک پہنچ گئی۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے 20 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، برائلر مرغی 24 روپے 45 پیسے، بیف 2 روپے 38 پیسے اور مٹن 33 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔

    پیاز 3 روپے 80 پیسے فی کلو، ڈھائی کلو گھی کا ڈبہ 4 روپے 60 پیسے اور کیلے 4 روپے 63 پیسے فی درجن مہنگے ہوئے۔ ایک ہفتے میں چائے، چاول، دال مسور اور دال چنا بھی مہنگی ہوئیں۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے 9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی، ٹماٹر 15 روپے 65 پیسے فی کلو، لہسن 14 روپے 17 پیسے فی کلو، انڈے 1 روپے 69 پیسے فی درجن، دال ماش 1 روپے 72 پیسے فی کلو اور دال مونگ 65 پیسے فی کلو سستی ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق آٹے کا 20 کلو تھیلا 2 روپے 51 پیسے اور چینی 65 پیسے فی کلو سستی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ہفتہ وار بنیادوں پر 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں کتنا اضافہ ہوا؟

    گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں کتنا اضافہ ہوا؟

    اسلام آباد: گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.37 فیصد اضافہ ہوا، اس عرصے میں 26 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 3 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 22 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کردیے، گزشتہ ہفتے 14 سے 18 ستمبر 2020 کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.71 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 8.72 فیصد تک پہنچ گئی۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے 26 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، 3 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 22 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 20 روپے تک اضافہ ہوگیا، انڈوں کی فی درجن قیمت میں 7 روپے سے زائد، زندہ مرغی کی فی کلو قیمت میں 8 روپے سے زائد اور چینی کی فی کلو قیمت میں 81 پیسے کا اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق پیاز، مٹن، لہسن، دہی، چاول، گڑ، تازہ دودھ اور انرجی سیور بلب بھی مہنگے ہوئے۔

    دوسری طرف کیلے 3 روپے 44 پیسے فی درجن، ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر 13 روپے اور آلو فی کلو 16 پیسے سستے ہوئے۔

    اس سے قبل 7 سے 11 ستمبر 2020 کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.37 فیصد اضافہ ہوا تھا، اس عرصے میں 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 8 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 23 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • مہنگائی میں بڑی کمی،  10 ماہ کے بعد سنگل ڈجٹ میں آگئی

    مہنگائی میں بڑی کمی، 10 ماہ کے بعد سنگل ڈجٹ میں آگئی

    اسلام آبا د: رواں ماہ مہنگائی میں بڑی کمی ریکارڈ کی گئی اور 10 ماہ کے بعد سنگل ڈجٹ میں آگئی، مارچ کے مقابلے میں اپریل میں مہنگائی میں0.8 فیصد کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات کی  جانب سے اپریل کے دوران مہنگائی سےمتعلق اعدادوشمار جاری کردیے گئے، جس میں بتایا گیا کہ اپریل میں مہنگائی کم ہوکر8.5فیصدہوگئی، مارچ کےمقابلےمیں اپریل میں مہنگائی میں0.8 فیصدکمی ہوئی، مارچ میں مہنگائی کی شرح10.2فیصدتھی۔

    اعدادوشمار کے مطابق ایک ماہ میں شہری علاقوں میں تازہ پھل18 فیصد، انڈے 15فیصد مہنگےہوئے ، مارچ کے مقابلے میں اپریل میں دال مسور 28 فیصد، دال مونگ23 فیصد ، دال ماش14، دال چنا11 اور بیسن 8 فیصد مہنگی ہوا جبکہ اپریل کےایک مہینےمیں چینی 2.55فیصد مہنگی ہوئی۔

    مارچ کی نسبت اپریل میں پیاز23فیصد، چکن 22 فیصد، ٹماٹر 11فیصد کم کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ موٹرفیول 9 فیصد،تازہ دودھ ،سبزیاں 4 فیصد اور گندم تین فیصد سستی ہوئی، جبک ایک ماہ کے دوران دال چنا،چینی کے دام بھی بڑھ گئے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی تااپریل کے10ماہ میں مہنگائی 11.22 فیصد رہی، رمضان کی آمد کے باعث متعدد اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔

    ایک سال میں شہری علاقوں میں دال مونگ 101 فیصد مہنگی ہوئی، آلو 92، دال ماش 68 فیصد، دال مسور 47 فیصد، انڈے44 فیصد، پیاز 41 فیصد مہنگے ہوئی۔

    اعدادوشمار کے مطابق 10ماہ کے دوران دال چنا31 فیصد، بیسن29,چینی 27فیصد ، ,گندم17فیصد، آٹا15فیصد اور گوشت14فیصد جبکہ ایک سال میں گھی 26 فیصد اور کوکنگ آئل 22فیصد مہنگا ہوا اور ایک سال میں ادویات بھی 13فیصد مہنگی ہوئیں۔

  • معیشت کے لیے خوشخبری، ملکی پیداوار میں اضافہ

    معیشت کے لیے خوشخبری، ملکی پیداوار میں اضافہ

    اسلام آباد: قومی ادارہ شماریات نے خوشخبری سنا دی، دسمبر 2019 کے بعد جنوری 2020 میں بھی ملکی پیداوار میں اضافہ دیکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے ملکی پیداوار پر تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دسمبر 2019 کے مقابلے میں جنوری 2020 میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق دسمبر 2019 کے مقابلے میں بڑی صنعتوں کی پیداوار 7 فیصد بڑھی، رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں بڑی صنعتوں کی پیداوار 3.37 فیصد کمی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ پہلے 7 ماہ فوڈ بیورج، تمباکو، کھاد، پیپر اینڈ بورڈ اور چمڑے کی پیداوار میں اضافہ ہوا۔ سال گزشتہ کی نسبت جولائی تا جنوری آٹو سیکٹر، فارما، اسٹیل اور الیکٹرانکس کی پیداوار میں کمی ہوئی۔

    یاد رہے کہ دسمبر 2019 میں بھی بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 9.66 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا تھا اور جنوری میں ہونے والا اضافہ اس سے بھی زیادہ تھا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق نومبر میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 16.4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق دسمبر 2019 میں خوراک اور مشروبات سیکٹر، ٹیکسٹائل سیکٹر، پیپر اینڈ بورڈ، چمڑے کی صنعت، فارما سیکٹر اور الیکٹرونکس کی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    دوسری طرف آٹو سیکٹر، انجینئرنگ پروڈکٹس، آئرن اینڈ اسٹیل کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی تھی۔