Tag: قومی ادارہ صحت

  • اینٹی مائیکروبیل مزاحمت عالمی سطح پرصحت کے لیے سنگین خطرہ ہے: برطانوی ہائی کمشنر

    اینٹی مائیکروبیل مزاحمت عالمی سطح پرصحت کے لیے سنگین خطرہ ہے: برطانوی ہائی کمشنر

    اسلام آباد: برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو نے قومی ادارۂ صحت کا دورہ کر کے سربراہ این آئی ایچ میجر جنرل عامر اکرام سے ملاقات کی جس میں باہمی دل چسپی اور دو طرفہ تعاون کے فروغ کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ قومی ادارہ صحت میجر جنرل عامر اکرام نے دورے پر آئے ہوئے برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو کو بریفنگ دی۔

    اس موقع پر برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ ان کے دورے کا مقصد پاکستان سے شعبہ صحت میں تعاون کو فروغ دینا ہے، اینٹی مائیکروبیل مزاحمت سے سالانہ ہزاروں اموات ہو رہی ہیں، یہ عالمی سطح پر صحت کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

    سربراہ قومی ادارہ صحت نے انھیں بتایا کہ اینٹی مائیکروبیل مزاحمت میں کمی حکومتی ترجیح ہے، اس سلسلے میں ایکشن پلان مشاورت سے ترتیب دیا گیا ہے۔

    تھامس ڈریو نے اینٹی مائیکروبیل مزاحمت سے متعلق این آئی ایچ کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ 6 پروفیشنل فیلوشپ کے لیے پاکستان کو فنڈز فراہم کرے گا، اور پاکستان کو لیبارٹری سہولیات میں بہتری اور پیشہ ورانہ تربیت بھی دے گا۔

    واضح رہے کہ اینٹی مائیکروبیل ریزسٹنس کسی جرثومے (بیکٹیریا، وائرس، چند پیراسائٹس) کی وہ صلاحیت ہے جس کے ذریعے وہ اس دوا کے اثرات کے خلاف مزاحمت کرتا ہے، جو کبھی اس کے علاج کے لیے کام یابی سے استعمال ہوتی رہی ہو۔

  • قومی ادارۂ صحت نے حجاج کرام کو کرونا وائرس سے خبردار کر دیا

    قومی ادارۂ صحت نے حجاج کرام کو کرونا وائرس سے خبردار کر دیا

    اسلام آباد: کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیشِ نظر قومی ادارۂ صحت نے حجاج کرام کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حج سیزن میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارۂ صحت نے حج سیزن میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کا اظہار کر دیا ہے، ادارے کی جانب سے کرونا وائرس سے متعلق ہدایت نامہ بھی جاری کر دیا گیا ہے جو کرونا وائرس کی علامات اور احتیاطی تدابیر پر مشتمل ہے۔

    ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ حج سیزن کے دوران کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے، جب کہ ادارے کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پہلی بار یہ وائرس 2012 میں سعودی عرب میں سامنے آیا۔

    مراسلے کے مطابق کرونا وائرس کے بیش تر کیسز خلیج اور جنوبی کوریا سے سامنے آئے، اب تک اس سے دنیا بھر میں 838 اموات ہو چکی ہیں، تاہم پاکستان میں تاحال کرونا وائرس کا کوئی مریض سامنے نہیں آیا۔

    قومی ادارۂ صحت کے ہدایت نامے میں خبردار کیا گیا ہے کہ حج کے موقع پر کرونا وائرس کے پاکستان منتقلی کے خدشات ہیں، جس کی علامات سانس پھولنا، کھانسی، بخار، نمونیا ہیں، اس کے پھیلاؤ کا اہم ذریعہ اونٹ اور جنگلی جانور ہیں۔

    یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وزارت مذہبی امور کرونا وائرس سے متعلق بر وقت اقدامات کرے، وائرس سے متعلق آگاہی اور معلوماتی کتابچے فراہم کیےجائیں، حجاج کرام کو کیمپوں میں وائرس پر تربیتی سیشنز کرائے جائیں، اور بتایا جائے کہ وہ اونٹوں سمیت جنگی جانوروں کو چھونے سے گریز کریں۔

    ہدایت نامے میں کہا گیا کہ حج میڈیکل مشن کے عملے کو وائرس سے متعلق معلومات فراہم کی جائیں، حجاج کرام مرض کی علامات ظاہر ہونے پر معالج سے رجوع کریں۔