Tag: قومی اسمبلی

  • اپوزیشن رکن شیخ وقاص اکرم کی نشست خالی قرار دینے کا فیصلہ

    اپوزیشن رکن شیخ وقاص اکرم کی نشست خالی قرار دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد (13 اگست 2025): قومی اسمبلی میں اپوزیشن رکن شیخ وقاص اکرم کی نشست خالی قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح 11 بجے ہوگا، اسپیکر ایاز صادق اجلاس کی صدارت کریں گے، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کا 16 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا۔

    شیخ وقاص اکرم کی نشست خالی قرار دینے کی تحریک بھی ایجنڈے میں شامل کی گئی ہے، اپوزیشن رہنما کی نشست خالی قرار دینے کی تحریک ایوان میں پیش ہوگی، جسے حکومتی رکن سیدہ نوشین افتخار پیش کریں گی، ایوان کی منظوری سے شیخ وقاص کی اسمبلی رکنیت ختم کر دی جائے گی۔


    بانی پی ٹی آئی کی 2 بہنوں کو پولیس نے چھوڑ دیا


    آج کے اجلاس میں اہم قانون سازی بھی ایجنڈے میں شامل ہے، آسان کاروبار بل 2025 آج منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا، نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی 2025 بھی ایجنڈے میں شامل ہے، انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2025، پٹرولیم ترمیمی بل 2025 بھی منظوری کے لیے پیش ہوگا۔

    امریکی صدر کے تیل ذخائر سے متعلق بیان پر حکومتی خاموشی پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیے جانے کا بھی امکان ہے، اسلام آباد کے نجی اسپتالوں اور لیبارٹریوں میں زائد چارجز پر بھی توجہ دلاؤ نوٹس ایجنڈے کا حصہ ہے۔

  • پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی میں بڑا دھچکا

    پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی میں بڑا دھچکا

    اسلام آباد : پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) سے قومی اسمبلی میں 3اہم عہدے واپس لے لئے گئے اور نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کو قومی اسمبلی میں بڑا پارلیمانی دھچکا پہنچا اور 3اہم عہدے پارٹی سے واپس لے لیے گئے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن لیڈر، پارلیمانی لیڈر اور ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کے عہدے خالی قرار دے دیے ہیں، جب کہ اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر کا عہدہ عمر ایوب کی نااہلی کے بعد خالی ہوا، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ایوان کو آگاہ کیا کہ جلد نئے قائد حزبِ اختلاف کے لیے نام طلب کیے جائیں گے۔

    قومی اسمبلی میں عمر ایوب کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی فنانس کمیٹی سے بھی ڈی لسٹ کردیا جبکہ پی ٹی آئی کے نااہل 7 ارکان سے قائمہ کمیٹی کی ممبر شپ بھی واپس لے لی گئی، جن میں جمشید دستی، احمد چٹھہ، عبدالطیف، عمر ایوب، حیدر علی، حامد رضا، رائے حسن نواز اور زرتاج گل شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سمیت پی ٹی آئی منتخب نمائندے نا اہل قرار

    پی ٹی آئی کے7ارکین اسمبلی سے 15 قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت بھی واپس لےلی گئی جبکہ صاحبزادہ حامد رضا کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کی چیئرمین شپ ختم کردی گئی۔

    زرتاج گل انسانی حقوق کی کمیٹی کی رکنیت سے محروم ہو گئیں اور رائے حسن نواز سے قائمہ کمیٹی ریلوے کی چیئرمین شپ واپس لی گئی

    پارلیمانی ذرائع کے مطابق اب پی ٹی آئی کے آزاد ارکان کو نئے پارلیمانی لیڈر اور ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کے لیے دوبارہ نام دینے ہوں گے۔ اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے اس حوالے سے جلد احکامات جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

  • یومِ استحصال کشمیر پر قومی اسمبلی میں قرارداد منظور

    یومِ استحصال کشمیر پر قومی اسمبلی میں قرارداد منظور

    اسلام آباد : یوم استحصال کشمیر پر قومی اسمبلی میں قرارداد منظور کرلی ، جس میں کشمیری عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہارِ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی نے یومِ استحصالِ کشمیر کے موقع پر ایک متفقہ قرارداد منظور کرتے ہوئے بھارت کے 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر آئینی اقدامات کو مسترد کر دیا ہے۔

    ایوان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی مکمل حمایت جاری رکھے گا۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان کشمیری عوام سے مکمل اظہارِ یکجہتی کرتا ہے اور 5 اگست 2019 کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کیے گئے غیر قانونی اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

    ایوان نے واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے جموں و کشمیر میں نافذ کیے گئے تمام آئینی و قانونی اقدامات، داخلی قوانین اور پالیسیوں کو مسترد کیا جاتا ہے کیونکہ یہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

    قرارداد میں کشمیری عوام کی قربانیوں، بہادری اور جرات کو بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا گیا، جبکہ بھارتی افواج کی جانب سے جاری مظالم، انسانی حقوق کی پامالیوں اور جنگی جرائم کی سخت مذمت کی گئی۔

    ایوان نے بھارتی حکومت کی جانب سے آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان سے متعلق اشتعال انگیز بیانات کو بھی مسترد کیا اور اسے خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ قرار دیا۔

    مزید برآں، ایوان نے مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق نکالا جائے۔ ساتھ ہی، بھارت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ کشمیر میں قید تمام سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو فی الفور رہا کرے۔

    قومی اسمبلی کی یہ قرارداد بھارت کے غیر آئینی اقدامات کے خلاف پاکستانی قوم کے متفقہ موقف اور کشمیری عوام سے مسلسل یکجہتی کا مظہر ہے۔

  • کراچی میں  کتنے گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے؟  نمائندہ کے الیکٹرک کا بڑا دعویٰ سامنے آگیا

    کراچی میں کتنے گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے؟ نمائندہ کے الیکٹرک کا بڑا دعویٰ سامنے آگیا

    اسلام آباد : چیئرپرسن نزہت صادق کے کراچی میں کتنے گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے متعلق سوال پر نمائندہ کے الیکٹرک نے بڑا دعویٰ سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیوں کا اجلاس ہوا، سیکرٹری توانائی کی اجلاس میں عدم شرکت پر کمیٹی نے اظہارِ برہمی کیا۔

    رکن کمیٹی قمراسلام نے بتایا کہ قائمہ کمیٹی نے کہا تھا کے الیکٹرک کے علاوہ کسی اور کو لائسنس کیوں نہیں دیا جاسکتا ، وزارت توانائی نے کیوں کے الیکٹرک کے ساتھ میٹنگ نہیں کی۔

    چیئرپرسن نزہت صادق نے کہا کہ کے ای کیسے بتائے گا کہ کوئی دوسرا بھی اس کے مقابلے میں لائسنس لے سکتا ہے،کراچی میں بتائیں کتنے گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔

    مزید پڑھیں : 200 یونٹ تک 5000 روپے بل اور 201 یونٹ ہوتے ہی بل 15 ہزار کیوں؟ سوالات کھڑے ہوگئے

    نمائندہ کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا کہ کراچی میں دس گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ، ہم نے لوڈشیڈنگ کی وجوہات پر کھلی کچہریاں کی ہیں ، ہم نے ایم پی ایز کو بلاکر میٹنگ کی اور بجلی چوری روکنے کیلئے تعاون کا کہا۔

    رکن کمیٹی شاہدہ رحمانی نے کہا کہ ارکان قومی اسمبلی سے ملاقات کا کہا گیا تھا ایم پی ایز کا نہیں، نمائندہ   نے بتایا کہ بجٹ اجلاس چل رہا تھا اس لئے ارکان قومی اسمبلی دستیاب نہیں تھے، جولائی میں ارکان قومی اسمبلی سے ملاقات کرکے رپورٹ قائمہ کمیٹی کو دوں گا۔

  • قومی اسمبلی آج وفاقی بجٹ کی منظوری دے گی

    قومی اسمبلی آج وفاقی بجٹ کی منظوری دے گی

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں وفاقی بجٹ کی منظوری دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق مالی سال 2024-25 کے وفاقی بجٹ کی حتمی منظوری کے لیے قومی اسمبلی کا دوبارہ اجلاس ہوگا۔

    اجلاس کا تین نکاتی ایجنڈاجاری کردیا گیا ہے، اجلاس میں مالیاتی بل 2025 زیرغور لانے کی تحریک منظوری کیلئے پیش ہوگی۔

    قومی اسمبلی مالیاتی بل 2025 کی ترامیم کے ساتھ اور سپلیمنٹری گرانٹس منظوری دے گی۔

    فنانس بل کی منظوری وفاقی بجٹ کے عمل کا حتمی اور لازمی مرحلہ ہے، جو حکومت کو یکم جولائی سے شروع ہونے والے نئے مالی سال کے لیے اپنے مالیاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کرنے کے قابل بناتا ہے۔

    گذشتہ روز قومی اسمبلی اجلاس میں وفاقی بجٹ برائے 26-2025 کی منظوری کا عمل جاری رہا، وزارتوں اور ڈویژنز کے مالیاتی بجٹ کی منظوری اور کٹوتی کی تحاریک کا عمل شروع ہوا۔

    اجلاس میں خزانہ ڈویژن کے 14 مطالبات زر منظوری کیے لیے پیش کیے گئے جبکہ اپوزیشن نے خزانہ ڈویژن کے بجٹ پر کٹوتی کی 60 تحاریک پیش کیں گئیں۔

    ایوان نے وزارت خزانہ کے لیے 3.56 ٹریلین روپے، وزارت داخلہ کے لیے 356.8 ارب روپے، وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے لیے 34.05 ارب روپے اور وزارت انسانی حقوق کے لیے 1.74 ارب روپے کی گرانٹس کی منظوری دی۔

    مجموعی طور پر گرانٹس کے 14 مطالبات وزارت خزانہ سے، چھ وزارت داخلہ سے اور تین کا تعلق نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سے اور پانچ کا تعلق وزارت انسانی حقوق سے تھا، وزیر خزانہ اورنگزیب نے گرانٹس کے مطالبات پیش کیے جنہیں اپوزیشن جماعتوں کے زبردست احتجاج کے درمیان منظور کر لیا گیا۔

    فنانس بل کی منظوری وفاقی بجٹ کے عمل کا حتمی اور لازمی مرحلہ ہے، جو حکومت کو یکم جولائی سے شروع ہونے والے نئے مالی سال کے لیے اپنے مالیاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کرنے کے قابل بناتا ہے۔

  • گذشتہ 3 سال میں کرپشن میں ملوث کتنے سرکاری ملازمین کو گرفتار کیا گیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    گذشتہ 3 سال میں کرپشن میں ملوث کتنے سرکاری ملازمین کو گرفتار کیا گیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    اسلام آباد : وفاقی اداروں میں کرپشن میں ملوث ملازمین کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی، جس میں بتایا کہ گذشتہ 3 سال میں کتنے ملازمین کو گرفتار کیا گیا؟

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما اوروزیرمملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا ایف آئی اے اندر احتساب کا نظام موجود ہے ایف آئی اے کے 51 اہلکار انسانی سمگلنگ میں ملوث پائے گئے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ایف آئی اے کے انسانی سمگلنگ میں ملوث 51 اہلکاروں میں سے 21 کے خلاف ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔

    وفاقی اداروں میں کرپشن میں ملوث ملازمین کی رپورٹ ایوان میں پیش کی گئی، رپورٹ میں ایوان کوبتایا گیا کہ گزشتہ تین سال کے دوران کرپشن میں ملوث سرکاری اداروں کے 3500 ملازمین کو گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایف آئی اے کی جانب سے کرپشن میں ملوث 8784 ملازمین کے خلاف انکوائریاں شروع ہوئیں، کرپشن کے خلاف کی گئی انکوائریوں پر 3479 مقدمات درج کیے گئے۔

    مزید پڑھیں : سندھ کے چھوٹے سے شہر میں 71 کروڑوں روپے کی کرپشن، افسران کی شامت آگئی

    رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف کرپشن پر 2206 مقدمات عدالتوں میں پیش کیے اور گزشتہ تین سال کے دوران کرپشن میں ملوث 432 ملازمین کو سزائیں دی گئی۔

    رواں سال ابتدائی تین ماہ میں کرپشن میں ملوث 263 سرکاری ملازمین کو گرفتار کیا گیا ،762 انکوائریوں پر 185 مقدمات درج ہوئے جبکہ کرپشن ثابت ہونے پر 16 ملازمین کو سزائیں سنائیں گئیں۔

  • 7 سے 8 ہزار روپے ملنے والا لیڈیز سوٹ 20 ہزار کا! معاملہ قومی اسمبلی تک پہنچ گیا

    7 سے 8 ہزار روپے ملنے والا لیڈیز سوٹ 20 ہزار کا! معاملہ قومی اسمبلی تک پہنچ گیا

    اسلام آباد : ملک بھر میں خواتین کے کپڑوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا معاملہ قومی اسمبلی تک پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم این اے شگفتہ جمانی نے خواتین کے کپڑوں کی بڑھتی قیمتوں کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھادیا۔

    شگفتہ جمانی نے کہا کہ برینڈز کا نام دے کر لوکل ٹیکسٹائل نے اپنی قیمتیں بڑھا دی ہیں، 7 سے 8 ہزار روپے ملنے والا لیڈیز سوٹ 20 ہزار کا ہوگیا، جو گھر سے اٹھتا ہے وہ ٹیکسٹائل کا بزنس شروع کر دیتا ہے اور اپنا نام رکھ لیتا ہے۔

     کفن بھی پھر برانڈڈ ہی سہی

    جس پر پارلیمانی سیکرٹری تجارت ذوالفقارعلی بھٹی کا کہنا تھا کہ لوکل مارکیٹ اور ریٹیل مارکٹ پر ہمارا کوئی کنٹرول نہیں ہے، لوکل مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے کی وجہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

    ذوالفقارعلی بھٹی نے کہا کہ کپاس پر ایف بی آر نے 11 فیصد سیلز ٹیکس لگایا ہوا ہےجوختم ہونا چاہیے، ہماری کپاس کی پیداوار زیادہ ہو اور امپورٹ کم ہو۔

    پارلیمانی سیکرٹری تجارت نے بتایا کہ نئی ٹیکسٹائل پالیسی جون یا جولائی تک آ رہی ہے، وزیراعظم اعلان کریں گے ، پالیسی میں کپاس پر سیلز ٹیکس کو ختم کیا جائے گا۔

    وزیراعظم نے ایکسپورٹ بورڈ بنایا ہے ،چیئرمین خود،چاروں وزرائےاعلیٰ ممبر ہیں۔

  • ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش

    ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردیں، جس میں بتایا کہ پہلے مرحلے میں 3 لاکھ اونس سونے اور 2 لاکھ ٹن تانبے کا ہدف مقرر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس کے وقفہ سوالات میں وفاقی حکومت نے ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردیں۔

    وزیر پٹرولیم ڈویژن علی پرویز ملک نے قومی اسمبلی کے اجلاس کوبتایا ریکوڈک میں پہلے مرحلے کی پیدوار کا آغاز 2028 سے ہوگا، پہلے مرحلے میں 3 لاکھ اونس سونے اور 2 لاکھ ٹن تانبے کا ہدف مقرر ہے۔

    علی پرویز ملک کا کہنا تھا کہ دوسرے مرحلے کی پیداوار 2034 سے شروع ہوگی دوسرے مرحلے کےلئے سالانہ 5 لاکھ اونس سونا اور 4 لاکھ ٹن سالانہ نکالا جائے گا، یہ مغربی پاکستان کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے جس کی مالیت 75 ارب ڈالر ہے۔

    وزیر پٹرولیم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ریکوڈک منصوبے کےلئے کاکنج کی کل مدت 37 سال ہے، اجناس کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سے سرمایہ کاری 100 ارب ڈالر تک جا سکتی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ریکوڈک میں بلوچستان کو ٹیکسز اور رائلٹی کے علاؤہ 25 فیصد شیئر دیا گیا، بلوچستان کو پہلے سال رائلٹی کی مد میں 50 لاکھ اور دوسرے سال 75 لاکھ ڈالر رائلٹی کی مد میں دیئے جبکہ تیسرے سال اور کمرشل پیداوار تک بلوچستان کو سالانہ ایک کروڑ ڈالر ملیں گے اور پیشگی ادائیگی کی زیادہ سے زیادہ رقم 5 کروڑ ڈالر ہے۔

    وزیر پٹرولیم ڈویژن کا کہنا تھا کہ ریکوڈک منصوبے کے تحت سہولیات کی فراہمی پر اب تک 53 لاکھ ڈالر خرچ کئے گئے اور تعمیراتی مرحلے کے حوالے سے بلوچستان کو 10 ملین ڈالر کی پیشگی ادائیگی کر دی گئی ہے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ تعمیراتی کام اور منصوبے پر عملدرآمد سے 7500 ملازمتیں پیدا ہوں گی اور 2028 تک بلوچستان کو۔مجموعی طور پر 50 ملین ڈالر ملیں گے جس کے بعد رائلٹی شروع ہوگی۔

    ریکوڈک منصوبے میں سعودی عرب کی جانب سے کوئی سرمایہ کاری نہیں کی گئی، دونوں ممالک سرمایہ کاری کے لئے ملکر کام کر رہی ہیں۔

  • قومی اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا، 16 نکاتی ایجنڈا جاری

    قومی اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا، 16 نکاتی ایجنڈا جاری

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کا اجلاس آج شروع ہوگا جس کا 16 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس آج دن گیارہ بجے ہو گا، اسپیکر قومی اسمبلی اجلاس کی صدارت کریں گے جبکہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کا 16نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا۔

    مالی بجٹ کے پی ایس ڈی پی میں حیدرآباد-سکھر موٹر وے شامل نہ کرنے پہ توجہ دلاؤ نوٹس ایجنڈے میں شامل ہیں۔

    ایجنڈے میں فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ترمیمی بل شامل ہیں، انکم ٹیکس ترمیمی بل بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔

    اس کے علاوہ تحویل ملزمان ترمیمی بل ایجنڈے وزیر داخلہ پیش کریں گے، پاکستان شہریت ترمیمی بل اور عطائے شہریت بل بھی ایجنڈے میں شامل ہیں۔

    آج کے اجلاس میں کالام روڈ پہ 12پلوں اور سڑک کی تعمیر نہ ہونے پہ توجہ دلاؤ نوٹس بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔

  • قومی اسمبلی میں بھارتی جارحیت کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور

    قومی اسمبلی میں بھارتی جارحیت کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور

    قومی اسمبلی میں بھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی پاکستان کا پانی روکا گیا تو اس کو جنگ تصور کیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا جس میں معمول کی کارروائی معطل کر کے پاک بھارت کشیدگی پر بحث کا فیصلہ کیا گیا اور ایوان میں بھارتی جارحانہ اقدامات کی وجہ سے خطے کی کشیدہ صورتحال پر بحث کی تحریک منظور کی گئی۔

    اجلاس میں وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ہے۔

    قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے اور متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر پاکستان کا پانی روکا گیا تو اس کو جنگ تصور کیا جائے گا۔

    قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ کشمیری اپنے حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں جبکہ بھارت مختلف ممالک میں دہشتگردی میں ملوث ہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار جانوں کی قربانی دی۔ بھارت کے پاکستان پر الزامات بے بنیاد پر افسوس ہے۔

    قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے حکومت کے اس اعلان کا اعادہ کیا کہ پاکستان کا پانی روکا گیا تو یہ بھارت کی جانب سے اعلان جنگ تصور کیا جائے گا۔

    عمر ایوب نے کہا کہ پہلگام واقعہ سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں اور پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے۔ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ ختم نہیں کر سکتا۔

    وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سیاسی اختلافات جمہوریت کا حسن ہے لیکن جب بات ملک پر آ جائے تو ہم سب متحد ہیں۔ پاکستان کو اس وقت سب سے زیادہ اتحاد کی ضرورت ہے۔ پوری قوم بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے سیسہ پلائی دیوار بن جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے، دشمن اور اقوام عالم کو پیغام ہے کہ ہم پاکستان پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/pm-shehbaz-sharif-invites-britain-to-join-international-investigation-into-pahalgam-incident/