Tag: قومی اسمبلی اجلاس

  • پاکستان تحریک انصاف  کا قومی اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ

    پاکستان تحریک انصاف کا قومی اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ کردیا اور قائمہ کمیٹیوں سے بھی علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران سیلابی صورتحال پر بحث کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔

    اسد قیصر نے واک آؤٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں وہ پنجاب کے عوام کے ساتھ ہیں لیکن انہیں ایوان میں آئینی اور قانونی حقوق حاصل نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسی ناانصافی کے باعث ہم نے نہ صرف اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے بلکہ ہم نے قائمہ کمیٹیوں سےبھی علیحدگی اختیار کرلی ہے۔

    اسپیکر ایاز صادق نے واک آؤٹ کرنے والے ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب پر بحث جاری تھی، جن ارکان کے علاقے ڈوبے ہوئے ہیں انہیں اس میں بات کرنی چاہیے تھی۔

    انہوں نے اقبال آفریدی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا اپنا علاقہ زیرِ آب ہے، آپ اس پر اظہارِ خیال کریں۔

    اسپیکر نے افسوس کا اظہار کیا کہ واک آؤٹ کرنے والے ارکان کم از کم سیلابی صورتحال پر بحث میں تو شریک ہو سکتے تھے۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسلم گھمن نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کالا باغ ڈیم کی تعمیر کا مطالبہ کیا ہے، ان کا حلقہ سیلاب سے متاثر ہوا لیکن کوئی حکومتی رکن وہاں نہیں پہنچا۔

    جس پر انتظار حیدری نے کہا کہ ملک کو بانی پی ٹی آئی جیسے ایماندار قیادت کی ضرورت ہے۔

    یاد رہے سابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور شبلی فراز کو مئی 9 واقعات سے متعلق مقدمات میں سزا کے بعد نااہل قرار دیا جا چکا ہے، جس سے پی ٹی آئی کو قانونی مشکلات کا مزید سامنا ہے۔

    دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) ارکان کے قائمہ کمیٹیوں سے استعفوں پر افسوس کا اظہار کیا تھا اور ایوان کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ ارکان قائمہ کمیٹیوں کا حصہ رہیں تاکہ پارلیمانی عمل کو بہتر انداز میں آگے بڑھایا جا سکے۔

  • قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری :  آئینی ترمیم کا بل شامل نہیں

    قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری : آئینی ترمیم کا بل شامل نہیں

    اسلام آباد : قومی اسمبلی اور سینیٹ کے آج ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے میں آئینی ترمیم کا بل شامل نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام چار بجے ہوگا، اجلاس کا دس نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا تاہم ایجنڈے میں آئینی ترمیم کا بل شامل نہیں۔

    صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس بھی آج سہ پہر تین بجے بلالیا، سینیٹ سیکریٹریٹ نے اجلاس کا 14 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا، اجلاس میں آئینی ترمیم سے متعلق ایجنڈا شامل نہیں۔

    اجلاس کے دوران کمیٹی رپورٹس اور متعدد بل منظوری کے لیے پیش کیے جائیں گے، نیشنل فارنزک ایجنسی بل2024 ، ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن ترمیمی بل2024 ایجنڈے میں شامل ہیں۔

    سینیٹ میں بل وزیرخزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی جانب سے پیش کیا جائے گا، اجلاس میں اوورسیز پاکستانیز پراپرٹی بل2025 اور دو توجہ دلاؤ نوٹس بھی ایجنڈے کا حصہ ہیں۔

    گذشتہ روز مجوزہ آئینی ترمیم پر جاتی امرا میں بڑی سیاسی بیٹھک ہوئی تاہم فی الحال مکمل طور پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا، مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔

    نواز شریف کی دعوت پر مولانا فضل الرحمان،آصف زرداری، بلاول بھٹو کی رائیونڈ آمد ہوئی وزیراعظم شہبازشریف، اسحاق ڈار اوردیگر رہنما بھی شریک تھے، ملاقات میں مجوزہ آئینی ترامیم پر فیصلہ کن مشاورت کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دور ہوئے لیکن فی الحال مسلم لیگ ن کو کچھ تحفظات ہیں تاہم پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف کے درمیان آئینی مسودے پر اتفاق ہو چکا ہے۔

    عشائیے اور ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کی اصلاحات کی حد تک ہم نے اتفاق رائے ہوگیا ہے۔ہم بہتر طور پر آگے بڑھے ہیں، دیگر نکات پر اتفاق رائے باقی ہے، پہلے والا مسودہ کسی صورت قبول نہیں ہے۔

    بلاول بھٹو کا بھی کہنا تھا کہ کل جو اتفاق رائے دو جماعتوں کے درمیان تھا آج تین جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے ہوگیا ہے، آئین کے دفاع کیلئے کام کرتے رہیں گے۔

  • وفاقی کابینہ اور قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت کیوں تبدیل کیا گیا؟ وجہ سامنے آگئی

    وفاقی کابینہ اور قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت کیوں تبدیل کیا گیا؟ وجہ سامنے آگئی

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ اور قومی اسمبلی اجلاس کا وقت تبدیل کرنے کی وجہ سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے آئینی ترامیم پر مشاورت کیلئے وقت مانگا ہے، جس پر خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی سفارش پر قومی اسمبلی اجلاس کا وقت تبدیل کیا گیا۔

    جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں آئینی ترامیم پر اہم مشاورتی اجلاس ہوا، اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ، خورشید شاہ، فاروق ستار اور نوید قمرشریک ہوئے۔

    حکومتی اور اتحادی ارکان میں آئینی ترامیم پر مشاورت ہوئی،  وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے شرکا کو بریفنگ دی۔

    قومی اسمبلی اور وفاقی کابینہ کے اجلاس کا وقت تبدیل کردیا گیا (arynews.tv)

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس ساڑھے 11 کے بجائے شام 4 بجے ہوگا جبکہ پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس دن 2 بجے ہوگا، اجلاس کے وقت میں تبدیلی خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی سفارش پر کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر 68 سال کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور اس حوالے سے قومی اسمبلی میں آئینی ترامیم پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ پارلیمنٹ میں مجوزہ ترمیم کی منظوری کیلئے حکومت کو دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں جمعیت علمائے اسلام کی حمایت لازمی ہوچکی۔

  • قومی اسمبلی اجلاس کے ایک دن کا خرچہ کتنا؟ جان کر حیران رہ جائیں گے

    قومی اسمبلی اجلاس کے ایک دن کا خرچہ کتنا؟ جان کر حیران رہ جائیں گے

    عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے نمائندے ملک و قوم کی خدمت کا عزم لے کر اسمبلیوں کا رُخ کرتے ہیں، جہاں عوام کے مسائل کے حل کیلئے قانون سازیاں کی جاتی ہیں۔

    لیکن ملک کی قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ایک اجلاس پر اراکین اسمبلی کے ٹی اے ڈی اے سے کر ان کے پروٹوکول اور دیگر لوازمات پر بھاری اخراجات آتے ہیں۔

    قومی اسمبلی کے ایک اجلاس پر ملک و قوم کا کتنا پیسہ خرچ ہوتا ہے؟ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کا حالیہ بجٹ سیشن سات دن تک چلا۔

    یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ 5اکتوبر 2023 کو پلڈاٹ نے قومی اسمبلی کی پانچ سالہ رپورٹ جاری کی تھی، جس کے مطابق قومی اسمبلی کے ایک دن کا اوسطاً خرچہ 6 کروڑ 65 لاکھ اور اجلاس کے ایک گھنٹے کا اوسطاً خرچہ 2 کروڑ 42 لاکھ روپے رہا۔

    گزشتہ پابچ سالوں کی اس رپورٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے بھی اگر ان حالیہ سات دنوں میں ہونے والے اجلاسوں کے اخراجات کا تخمینہ لگایا جائے تو یہ خرچہ کم از کم ساڑھے 46 کروڑ روپے سے زائد بنتا ہے۔

    اس بات کا اندازہ عوام کو بھی بخوبی ہوگا کہ ان اجلاسوں میں حکومتی اور اپوزیشن بینچوں سے بجٹ سے زیادہ سیاست پر بات کی گئی بلکہ اس بار تو انتہائی نازیبا گفتگو بھی سننے میں آئی۔

    پلڈاٹ رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ سال کے دوران قومی اسمبلی نے ایک ایم این اے پر 2 کروڑ پانچ لاکھ روپے خرچ کیے۔

    یہ پیسہ ان اراکین پر اس لیے خرچ نہیں کیا جاتا کہ وہ وہاں بیٹھ کر اپنی سیاسی جماعت کی بات کریں بلکہ ان کا کام عوام کی فلاح بہبود کیلیے سوچنا اور اس پر عمل کرنا ہے۔

    پانچ سال کے دوران قومی اسمبلی میں 105 مرتبہ کورم کی نشاندہی ہوئی، کورم مکمل نہ ہونے کے باعث قومی اسمبلی کے 72 اجلاس ملتوی ہوئے۔

  • قومی اسمبلی کے نئے اسپیکر کا انتخاب ، ووٹنگ کا عمل جاری

    قومی اسمبلی کے نئے اسپیکر کا انتخاب ، ووٹنگ کا عمل جاری

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں نئے اسپیکر کے انتخاب کا عمل جاری ہے ، ارکان قومی اسمبلی ایک ایک کرکےووٹ کاسٹ کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کے زیر صدارت اجلاس شروع ہوا، جس میں نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کیا جائے گا۔

    اسپیکر کیلئے پاکستان مسلم لیگ ن کے سردار ایاز صادق کا مقابلہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سُنّی اتحاد کونسل کے امیدوار عامر ڈوگر سے ہیں جبکہ قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے غلام مصطفیٰ شاہ اور پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سُنّی اتحاد کونسل کے امیدوار جنید اکبر کے درمیان مقابلہ ہے۔

    اجلاس شروع ہوتے ہی ایوان میں شدید شور شرابہ ہوا، سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا نامنظور کے نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹیفائی ارکان کی آمد تک اسپیکر کا انتخاب ملتوی کیا جائے۔

    جس کے بعد قومی اسمبلی میں نئے اسپیکر کے انتخاب کا عمل شروع کیا گیا، ارکان قومی اسمبلی ایک ایک کرکےووٹ کاسٹ کررہے ہیں۔

    آسیہ تنولی کو ووٹ ڈالنے کے لیے سب سے پہلے بلایا گیا، پی ٹی آئی ارکان نے ووٹ ڈالتے وقت بانی پی ٹی آئی کےحق میں نعرے لگائے جبکہ علیم خان کے ووٹ ڈالنے کےدوران سنی اتحاد کونسل کےاراکین کے ’’لوٹا لوٹا‘‘کے نعرے لگائے۔

    لیگی ارکان کے ووٹ ڈالتے وقت شیر شیر کے نعرے لگا رہے ہیں جبکہ سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے جواب میں چور چور کے نعرے لگائے۔

  • بانی پی ٹی آئی کو اسمبلی میں بطور وزیراعظم لائیں گے ، عمر ایوب

    بانی پی ٹی آئی کو اسمبلی میں بطور وزیراعظم لائیں گے ، عمر ایوب

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے نامزد وزیراعظم عمر ایوب کا کہنا ہے کہ اس چوں چوں کے مربے میں کوئی صلاحیت نہیں، بانی پی ٹی آئی کو اسمبلی میں بطور وزیراعظم لائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لئے پی ٹی آئی کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے نامزد امیدوار عمر ایوب پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے۔

    اس موقع پر عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا سنی اتحاد کونسل کے ساتھ اتحاد ہے ، تحریک انصاف کےانٹراپارٹی انتخابات ہورہےہیں ،تمام معاملات جلد ہو جائیں گے۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ آج ہم اس اجلاس میں آواز اٹھائیں گے، ہماری ترجیح ہوگی ہمارے جو لیڈرز جیل میں ہیں ان کو یہاں پر لائیں گے۔

    تحریک انصاف کے نامزد وزیراعظم نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو اسمبلی میں بطور وزیراعظم لائیں گے اور پہلی فرصت میں تمام رہنماؤں کو رہا کریں گے۔

    پی ڈی ایم حکومت پہلے بھی ناکام رہی، اس چوں چوں کے مربے میں بھی صلاحیت نہیں، ایک ہی پارٹی معاشی اصلاحات لاسکتی ہے وہ پی ٹی آئی ہے۔

    انھوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ کسی چیز میں رکاوٹ بننا نہیں چاہتے۔۔ پی ڈی ایم کی پہلی حکومت بھی ناکام رہی، اس چوں چوں کے مربے میں بھی کوئی صلاحیت نہیں۔

    آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے وزارت عظمیٰ کے نامزد امیدوار چاہتے ہیں آئی ایم ایف سے لیا گیا قرضہ صحیح کاموں میں استعمال ہو۔

    اپوزیشن لیڈر سے متعلق سوال پر عمر ایوب نے بتایا کہ اپوزیشن لیڈر لانے کا فیصلہ نہیں ہوا۔

  • صدر نے تحفظات کے باوجود قومی اسمبلی اجلاس بلانے کی سمری پر دستخط کردیے

    صدر نے تحفظات کے باوجود قومی اسمبلی اجلاس بلانے کی سمری پر دستخط کردیے

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تحفظات کے باوجود قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری پر دستخط کردیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا بتانا ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح 10 بجے طلب کرلیا ہے۔

    صدر نے قومی اسمبلی اجلاس بلانے کی ایڈوائس پر دستخط کردیے۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس کا دو دن کا شیڈول جاری کیا گیا ہے، آج صبح دس بجے اجلاس میں نومنتخب ارکان حلف اٹھائیں گے۔

    دن 12 بجے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے کاغذات جمع ہوں گے جبکہ یکم مارچ کو اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہوگا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز 16ویں قومی اسمبلی کا افتتاحی سیشن بلانے میں صدر مملکت کے اعتراض پر نگراں وزیر اعظم نے صدر کو دوبارہ ایڈوائس ارسال کردی تھی اور ساتھ ہی قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو اجلاس طلب کرنے کا اختیار دے دیا تھا

    نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بجھوائی گئی سفارشات میں آئین کے تحت اسمبلی کا اجلاس بلانے کی تجویز دی تھی اور کہا تھا کہ آئین کے تحت انتخابات کے 21 دن کے اندر اجلاس طلب کرنا آئینی ڈیڈ لائن ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت آئین میں درج ڈیڈ لائن کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں۔

  • قومی اسمبلی اجلاس بلانے سے انکار، پی ٹی آئی نے صدر مملکت کے مؤقف کی حمایت کردی

    قومی اسمبلی اجلاس بلانے سے انکار، پی ٹی آئی نے صدر مملکت کے مؤقف کی حمایت کردی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے صدرعارف علوی کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے سے انکار کے موقف کی حمایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرعلی ظفر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام با خبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے آئین کے آرٹیکل51 کے مطابق قومی اسمبلی کی مکمل نشستیں326ہوں گی، 326میں سے60نشستیں مخصوص ہوں گی۔

    سینیٹر علی ظفر نے صدرعارف علوی مؤقف کو درست قرار دیتے ہوئے کہا قومی اسمبلی مکمل نہیں، صدر نے اجلاس نہیں بلا کر درست کیا، جب تک مکمل اسمبلی نہ ہو اسپیکر بھی سیشن کال نہیں کرسکتا۔

    پی ٹی آئی سینیٹر کا کہنا تھا کہ جب تک تمام ارکان کےنوٹیفکیشن نہیں ہونگےقومی اسمبلی مکمل نہیں ہوگی اور اسپیکرکواجلاس بلانےکااختیارنہیں ہے، ایوان اس وقت مکمل ہوتاہےجب326ارکان کانوٹیفائی ہوجاتاہے۔

    انھوں نے بتایا کہ سنی اتحادکونسل کی جانب سےمخصوص نشستوں کی فہرست دی گئی ہے، روزسنتےہیں الیکشن کمیشن فیصلہ کرےگالیکن ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا، آئین کےمطابق پارٹی میں شمولیت کی،مخصوص نشستوں کی فہرست دی۔

    علی ظفر نے مزید کہا کہ سیاسی معاملہ ہےآنےوالےالیکشن متاثرکرنےکیلئےمخصوص نشستیں نہیں دی جارہیں، پوراایک گیم پلان ہےجس کی وجہ سےتاخیرکی جارہی ہے۔

    یاد رہے صدرمملکت عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے سے متعلق سمری پردستخط سے انکارکردیا تھا اور سمری واپس بھیج دی تھی۔

    صدر نے خواتین کی مخصوص نشستوں کا فیصلہ نہ ہونے پر اجلاس طلب نہیں کیا، صدر مملکت کا موقف ہے کہ مخصوص نشستوں کےفیصلے تک اجلاس نہیں بلایاجاسکتا۔

    بعد ازاں صدر مملکت کے انکار کے بعد اسپیکرقومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے آرٹیکل اکیانوے کی شق دو کے تحت قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا تھا، انتیس فروری کو صبح دس بجے نو منتخب ارکان حلف اٹھائیں گے، جس کے بعد اسپیکراورڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا شیڈول جاری کیاجائےگا۔

  • ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر آج قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس پیش ہوگا

    ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر آج قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس پیش ہوگا

    قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام 5 بجے ہو گا جس کے لیے 24 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے، ادویات کی قیمتوں میں کئی گنا اضافے پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج قومی اسمبلی کے ہونے والے اجلاس میں ادویات کی قیمتوں میں کئی گنا اضافے کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا جائے گا، پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی بل2022 قانون سازی کے لیے پیش ہوگا جب کہ پاکستان سول ایوی ایشن بل2022 پر بھی قانون سازی کی جائے گی۔

    گیس چوری، ریکوری ترمیمی بل2023 کو بھی قانون سازی کے لیے پیش کیا جائے گا، اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی ترمیمی بل2023 ایوان میں متعارف کرایا جائے گا۔

    پریس کونسل آف پاکستان ترمیمی بل2023 بھی ایوان کے ایجنڈا کا حصہ ہے، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ ری آرگنائزیشن بل2023 بھی پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

    اس کے علاوہ دی گنز اینڈ کنٹری کلب ترمیمی بل2023 ایوان میں متعارف کروایا جائے گا، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل2023 بھی پیش کیا جائے گا۔

    آرکائیومیٹیریل تحفظ و برآمدات کنٹرول ترمیمی بل2023 بھی ایجنڈے میں موجود ہے، دی نیشنل آرکائیوز ترمیمی بل2023 بھی ایوان میں زیرغور آئے گا، سائرہ بانو زکوٰة و عشر ترمیمی بل2023 پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کریں گی۔

  • عمران نے چین ،سعودی اور ترکیہ کے ساتھ تعلقات خراب کیے، وزیراعظم

    عمران نے چین ،سعودی اور ترکیہ کے ساتھ تعلقات خراب کیے، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو کٹہرے میں نہ لایا گیا تو میرے منہ میں خاک پاکستان نہیں بچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ نو مئی کو جس طرح توڑ پھوڑ ہوئی چشم فلک نےایسا فحاش واقعہ کبھی نہیں دیکھا، شہیدوں اور غازیوں کی بے حرمتی کی گئی،یادگاروں کوروندا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ فوجی تنصیبات پرحملے کرنے والوں کو قانون کے کٹہرےمیں کھڑا کرنا ہوگا، ایسے لوگوں کوچھوڑ دیا گیا تو میرے منہ میں خاک پاکستان نہیں بچےگا۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے بنایا جانیوالا جوڈیشل کمیشن سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اقتدار سے ہٹائے جانے پر عمران خان نے دن رات جھوٹ بولا، لوگوں کے ذہنوں میں سازشی باتیں داخل کیں، پاکستان کےامریکاکیساتھ تعلقات کےپرخچےاڑادیئے گئے،جعلی سائفرلہرایاگیا، اب امریکیوں کو فون کرکےکہتا کہ میری مدد کرو۔

    وزیراعظم نے الزام عائد کیا کہ عمران خان نے پاکستان کی خارجہ پالیسی ہی نہیں ہمارے تعلقات کو برباد کردیا، عمران خان نےالزام لگایا کہ ہم نے چین کےفنڈزسےکمیشن کھائے،کیا کوئی سوچ سکتاہے کہ چین کیساتھ تعلقات کواس طرح نقصان پہنچائے؟چین کے بعد سعودی،ترکیہ کیساتھ بھی عمران خان نے تعلقات خراب کیے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ سپہ سالار نے بطور ڈی جی آئی ایس آئی عمران خان کی اہلیہ کی کرپشن کہ نشاندہی کی، عمران خان نے کرپشن کی نشاندہی پر جنرل عاصم منیر کو ڈی جی آئی ایس آئی کےعہدے سے ہٹایا اور کل پھر عمران خان نے ٹویٹ کر کے سفید جھوٹ بولا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ 60 ارب روپے کی کرپشن کے کیس میں نیب نے عمران خان کا وارنٹ جاری کیا، خدا گواہ ہے کہ نیب کے وارنٹ کا مجھے کوئی علم نہیں تھا، یہ 60 ارب روپے سندھ کے تھے جنہیں قومی خزانے میں آنا چاہیے تھا۔