Tag: قومی اسمبلی سیکریٹریٹ

  • قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کا پی ٹی آئی ارکان کو ایوان میں آنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

    قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کا پی ٹی آئی ارکان کو ایوان میں آنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے پی ٹی آئی ارکان کو ایوان میں آنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی ارکان کی قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے معاملے پر ذرائع قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے کہا ہے کہ لاہورہائی کورٹ کے فیصلے کی کاپی موصول نہیں ہوئی، پی ٹی آئی ارکان کو ایوان میں آنےکی اجازت نہیں۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کےڈی نوٹیفائی ایم این ایز پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔

    اسلام آباد:شنیلہ روتھ،فوزیہ بہرام ،ساجدہ بیگم قائد حذب اختلاف سینیٹر شہزاد وسیم ، رخسانہ نوید اور عاصمہ عدید پارلیمنٹ پہنچ گئیں۔
    تحریک انصاف کے پہنچنے والے ممبران اپوزیشن لیڈر کےچیمبر موجود ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریکِ انصاف کے 43 ارکانِ اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا الیکشن کمیشن کا نوٹی فیکیشن معطل کردیا تھا۔

  • پروڈکشن آرڈر کا معاملہ، شاہد خاقان کو قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کا جوابی خط

    پروڈکشن آرڈر کا معاملہ، شاہد خاقان کو قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کا جوابی خط

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو پروڈکشن آرڈر کے معاملے پر قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے جوابی خط لکھ دیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ پروڈکشن آرڈرز پر اسپیکر غیر جانب دار سوچ سے فیصلہ کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شاہد خاقان نے اسپیکر قومی اسمبلی کو کھلا خط لکھ کر کہا تھا کہ گرفتار تمام ایم این ایز کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کی ضرورت ہے، اسپیکر کی ذمہ داری ہے کہ وہ سب ارکان کی حاضری یقینی بنائیں۔

    خط کے جواب میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی ہدایت پر قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے خط لکھ کر کہا کہ پروڈکشن آرڈرز پر اسپیکر غیر جانب داری سے فیصلہ کرتے ہیں، اسپیکر ارکان کے حقوق کا تحفظ کرنے کے لیے ذمہ داریوں سے بہ خوبی آگاہ ہیں۔

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر زیر حراست رکن کے خلاف درج کیس کی نوعیت کا بہ غور جائزہ لیتے ہیں، پروڈکشن آرڈر کا اجرا اسپیکر کا صوابدیدی اختیار ہے، رکن مطالبہ نہیں کر سکتا، اسمبلی قواعد کے مطابق اسپیکر ضروری سمجھنے پر پروڈکشن آرڈر جاری کر سکتے ہیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ پروڈکشن آرڈر کے اجرا سے متعلق آئینی گنجایش موجود نہیں، زیر حراست رکن پروڈکشن آرڈرز کے اجرا پر مطمئن نہیں تو عدالت جا سکتا ہے۔

    تازہ ترین: صدر کا خطاب، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا ذکر، اپوزیشن کا منفی رویہ

    یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم نے اپنے کھلے خط میں کہا تھا کہ ایم این اے کا آئینی حق ہے کہ وہ اپنے حلقے کے عوام کی خواہشات کو پیش کرے اور اسپیکر کی دستوری ذمہ داری ہے کہ وہ ان کی حاضری یقینی بنائیں۔

    انھوں نے لکھا کہ یہ انتہائی افسوس ناک امر ہے کہ اسپیکر آفس یہ ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہا ہے۔

    دریں اثنا، شاہد خاقان عباسی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسد قیصر اسپیکر قومی اسمبلی نہیں تھانے دار بن گئے ہیں، اسپیکر وہ ہوتا ہے جو اسمبلی ممبران کا حق انھیں دلوائے، پروڈکشن آرڈر جاری نہ کر کے وہ غلط کر رہے ہیں، پارلیمنٹ اب ربڑ اسٹمپ بھی نہیں رہی۔

    آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شاہد خاقان عباسی شرکت نہیں کر سکے تھے، اپوزیشن اراکین نے ان کی نشست پر ان کی تصویر رکھ کر احتجاج کیا۔

    واضح رہے کہ آج ایل این جی کیس میں نیب نے شاہد خاقان عباسی کو احتساب عدالت میں پیش کیا تھا، نیب کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کے مزید 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی، جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    پاکستان پیپلز پارٹی نے سابق صدر آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈرز بھی جاری نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا، نیئر بخاری نے کہا کہ مشترکہ اجلاس سے ارکان کی غیر حاضری تشویش ناک امر ہے، یہ حکومتی بد دیانتی ہے، آصف زرداری سمیت دیگر ارکان کو آئینی حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔