Tag: قومی اسمبلی کا اجلاس

  • اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے راہداری ریمانڈ میں توسیع

    اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے راہداری ریمانڈ میں توسیع

    لاہور : احتساب عدالت نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے راہداری ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے ہدایت کی کہ قومی اسمبلی کا اجلاس ختم ہونے تک شہباز شریف راہداری ریمانڈ پر ہی رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کی درخواست پر سماعت کی، جس میں بتایا گیا کہ شہباز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے اسلام آباد میں ہیں، اس لیے انہیں ریمانڈ ختم ہونے پر پیش نہیں کیا جاسکتا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ شہباز شریف کے راہداری ریمانڈ میں توسیع کی جائے، احتساب عدالت نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کی درخواست منظور کر لی اور ہدایت کی کہ اسمبلی کے اجلاس کے اختتام تک شہباز شریف راہداری ریمانڈ پر رہیں گے۔

    احتساب عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ شہباز شریف کے لاہور واپس آنے پر جیل حکام عدالت کو آگاہ کریں۔

    نیب پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ کی جانب سے بھی درخواست پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا گیا اور عدالت سے استدعا کی کہ راہداری ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔

    یاد رہے احتساب عدالت نے شہباز شریف کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ دیا تھا، جو ختم ہونے کے بعد پولیس نے توسیع کی درخواست دائر کی۔

    واضح رہے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے لاہور کی احتساب عدالت نے ریمانڈ پر شہباز شریف کو اسلام آباد لے جانے کی اجازت دے دی تھی۔

    جس کے بعد قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے انھیں کوٹ لکھپت جیل لاہور سے اسلام آبادپہنچا دیا گیا تھا اور اسلام آباد میں شہبازشریف کی منسٹرکالونی رہائش گاہ کوسب جیل قراردیا گیا تھا۔

  • قومی اسمبلی کی کارروائی ہنگامہ آرائی کی نذر، اجلاس ملتوی

    قومی اسمبلی کی کارروائی ہنگامہ آرائی کی نذر، اجلاس ملتوی

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کا اجلاس شدید ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا، اجلاس میں پی پی اور پی ٹی آئی اراکین کے مابین تلخ جملوں کے تبادلے کے بعد اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں ہنگامہ آرائی اور تلخ جملوں کے تبادلے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس ملتوی کر دیا۔

    [bs-quote quote=”پی پی رکن رفیع اللہ اشتعال میں آ کر پی ٹی آئی رکن کو مارنے دوڑ پڑے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی شازیہ مری کی تقریر کے دوران حکومتی رکن عبد المجید نیازی غصے میں آ گئے تو انھوں نے جوابی تقریر کر ڈالی۔

    عبد المجید نیازی کے جملوں پر انھیں پی پی رکن رفیع اللہ اشتعال میں آ کر مارنے کے لیے دوڑ پڑے، پی پی رکن اور پی ٹی آئی کے محمد خان لغاری نے ایک دوسرے سے شدید تلخ کلامی بھی کی۔

    محمد خان لغاری اور پی پی کے رفیع اللہ میں جھڑپ پر اسپیکر کی وارننگ کے باوجود بپھرے ارکان باز نہ آئے، حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے بھی بیچ بچاؤ کرانے کی کوشش کی۔


    یہ بھی پڑھیں:  قومی اسمبلی اجلاس میں گرما گرمی، وزیرِ خزانہ کے بیان پر اپوزیشن کا واک آؤٹ


    اس موقع پر اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ ہنگامہ آرائی پر عبد المجید نیازی اور رفیع اللہ دونوں کو باہر نکال دیا جائے گا، جھگڑا جاری رہنے پر انھوں نے سارجنٹ ایٹ آرمز کو حکم دیا کہ رفیع اللہ کو اسمبلی ہال سے باہر نکال دیا جائے۔

    تاہم اپوزیشن ارکان اسپیکر کے ڈائس کے سامنے جمع ہو گئے، دوسری طرف صورتِ حال کشیدہ ہونے پر سارجنٹ ایٹ آرمز بھی ایوان میں آ گئے، بعد ازاں بیچ بچاؤ پر اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس ملتوی کر دیا۔

  • کلبھوشن کیس آئی سی جے میں زیر سماعت ہے ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی

    کلبھوشن کیس آئی سی جے میں زیر سماعت ہے ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کلبھوشن کیس آئی سی جے میں زیر سماعت ہے، وزیراعظم نے برملا اظہار کیا بھارت ایک قدم بڑھے تو ہم 2 بڑھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پاک بھارت تعلقات اور کلبھوشن یادیو پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے تحریری بیان میں کہا پاکستان بھارت سمیت ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتاہے، وزیراعظم نے برملا اظہار کیا بھارت ایک قدم بڑھے تو ہم 2 بڑھیں گے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کیس آئی سی جےمیں زیر سماعت ہے، اٹارنی جنرل نے قانونی حکمت عملی مرتب کی ہے، کلبھوشن یادیو عرف حسین مبارک پٹیل بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسرہے اور بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی راکے لیے کام کرتا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کلبھوشن کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا اور جاسوسی کے الزام میں سزائے موت دی گئی ہے، فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی جانب سے سزاسنائی گئی۔

    پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم کے خط کے جواب میں مثبت پیشرفت پر زور دیا گیا، عمران خان نے بھارت سمیت تمام ممالک سے پرامن تعلقات پرزور دیا، نیویارک میں پاک بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات منسوخ ہوئی۔

    وزیر  خارجہ نے کہا بی ایس ایف سپاہی کا مبینہ قتل، ملاقات کے بھارتی اعلان سے2 روز پہلے ہوا، پاکستان نے معاملے کی تفتیش کے لیے بھارت کو پیشکش کی لیکن بھارت نے پاکستان کی پیشکس کو ردکر دیا، ملاقات کی منسوخی نےخطے میں امن و ترقی کا ایک اور موقع ضائع کیا۔

    مزید پڑھیں : امید ہے کلبھوشن کے معاملے پر ہمیں عالمی عدالت میں کامیابی ملے گی، وزیرخارجہ

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کوقونصلر رسائی نہ دینے پربھارت نے آئی سی جے سے رجوع کیا اور کلبھوشن کیس میں آئی سی جےنے عبوری حکمنامہ جاری کیا، حکمنامے کی روشنی میں کلبھوشن کی پھانسی پر عملدرآمد روکا گیا۔

    انھوں نے مزید کہا آئی سی جے میں جواب پیش کیے گئے، یادیو کے معاملے پر رسمی سماعت کا شیڈول 18 فروری 2019 ہے۔

    یاد رہے اگست2018 میں  وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا  بدلتے حالات میں نئے راستے بھی نکلتے ہیں، کوشش کریں گے عالمی عدالت میں اپنا مؤثرمؤقف پیش کریں، کلبھوشن سے متعلق ہمارے پاس ٹھوس شواہد ہیں، امید ہے کلبھوشن کے معاملے پر ہمیں عالمی عدالت میں کامیابی ملے گی۔

  • قومی اسمبلی کا  ہنگامہ خیز اجلاس آج ہوگا، اپوزیشن کی بھرپور احتجاج کی تیاری

    قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس آج ہوگا، اپوزیشن کی بھرپور احتجاج کی تیاری

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کا متوقع ہنگامہ خیز اجلاس آج ہوگا، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف بھی اجلاس میں شرکت کریں گے، اپوزیشن نے ایوان میں پھر بھرپور احتجاج کی تیاری کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر 4 بجے اجلاس طلب کرلیا گیا ہے ، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف بھی اجلاس میں شرکت کریں گے، جس کے لئے شہبازشریف کے پروڈکشن آڈر جاری کیے جاچکے ہیں۔

    اپوزیشن نے ایوان میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا ہے اور بھرپور احتجاج کی تیاری کرلی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں نومنتخب ارکان اسمبلی بھی حلف اٹھائیں گے، جن میں شاہدخاقان عباسی، سعدرفیق، علی اعوان، شیخ راشد ، سالک حسین اور مونس الہٰی شامل ہیں۔

    دوسری جانب اپوزیشن کے متوقع احتجاج سے نمٹنے کیلئے پی ٹی آئی نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کرلیا، وزیراعظم عمران خان اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا ، اجلاس کی صدارت ممکنہ طور پر شہبازشریف کریں گے اور اسمبلی اجلاس سے قبل سینئرپارٹی رہنماوں سے مشاورت کریں گے۔

    یاد رہے 17 اکتوبر کو بھی اپوزیشن کے مطالبے پر قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا تھا ، جس میں شہباز شریف نے شرکت کی تھی۔

    قومی اسمبلی اجلاس میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں پاکستان تحریک انصاف اور نیب کے اتحاد پر بات کرنا چاہتا ہوں، ن لیگ کے لیڈرز کے خلاف 13 مئی کو دہشت گردی کے پرچے کاٹے گئے۔

    مزید پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس: شہباز شریف کے اداروں پر بھرپور الزامات

    ان کا کہنا تھا کہ نیب میں حاضریاں اور گرفتاریاں ن لیگی اراکین کی ہوئیں، چیئرمین نیب نے میری گرفتاری کے آرڈرز 6 سے 13 جولائی کے درمیان دیا تھا۔ ’شیخ رشید نے ایسے ہی تو نہیں کہا تھا کہ شہباز شریف جیل کی ہوا کھائے گا۔

    شہباز شریف نے مزید کہا تھا کہ فیصلہ ایوان نے کرنا ہے وہی جنگل کا قانون ہوگا، ہٹلر کا انجام یاد رکھنا چاہیئے، نیب کے عقوبت خانے میں ہوا کا گزر نہیں، سورج نظر نہیں آتا، سیاست دان سختیاں برداشت کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔

  • شہبازشریف کو بکتربند گاڑی میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا دیا گیا

    شہبازشریف کو بکتربند گاڑی میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا دیا گیا

    لاہور: نیب کی ٹیم نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا دیا جہاں وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو پی آئی اے کی پرواز پی کے 652 سے لاہور سے اسلام آباد پہنچایا گیا، نیب کی دو رکنی ٹیم ان کے ہمراہ ہے۔

    اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مطالبے پراسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر نے شہبازشریف کے پروڈکش آرڈر جاری کیے تھے، شہبازشریف آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    پولیس اور نیب راولپنڈی کی ٹیمیں شہبازشریف کو ایئرپورٹ سے پارلیمنٹ تک لائیں، نیب ٹیم نے شہبازشریف کو قومی اسمبلی کے سارجنٹ آرمز کے حوالے کردیا، قومی اسمبلی اجلاس کے بعد سارجنٹ ایٹ آرمز شہبازشریف کو نیب ٹیم کے حوالے کریں گے۔

    شہباز شریف نیب حکام کی اجازت کے بغیرکسی سے نہیں مل سکیں گے۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد نیب ٹیم دوبارہ لاہور نیب آفس لے آئے گی۔

    شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع

    یاد رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کی تھی۔

    کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

    واضح رہے کہ نیب لاہور نے رواں ماہ 5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • شہباز شریف کی گرفتاری ، اپوزیشن نے قومی اسمبلی کا اجلاس فوراً بلانے کا مطالبہ کردیا

    شہباز شریف کی گرفتاری ، اپوزیشن نے قومی اسمبلی کا اجلاس فوراً بلانے کا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد : اپوزیشن نے شہباز شریف کی گرفتاری پر قومی اسمبلی کا اجلاس فوراً بلانے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ کل پارلیمنٹ کااستحقاق مجروح ہوا، ن لیگ اور لیڈر شپ کی کردار کشی کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن  ،جمیعت علما اسلام اور جماعت اسلامی کےارکان اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر کے گھرپہنچ گئے، لیگی ارکان نے اسپیکرقومی اسمبلی سے شہباز شریف کی گرفتاری پر احتجاج کیا۔

    ایاز صادق، راجہ ظفر الحق، مولاناعبد الغفور حیدری سمیت دیگر اپوزیشن ارکان نے اسپیکر اسد قیصر سے ملاقات کی اور تحریری مراسلہ اسد قیصر کے حوالے کیا۔

    اپوزیشن ارکان نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی درخواست کرتے ہوئے گرفتار شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔

    اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما ایازصادق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکرقومی اسمبلی سے مطالبہ کیا ہے، اجلاس جلد سے جلد بلایا جائے، کل پارلیمنٹ کا استحقاق مجروح ہوا،نیب کواستعمال کیا جارہا ہے، پرویزخٹک اورشاہ محمودقریشی سے بھی آج رابطہ کریں گے۔

    ن لیگ اور لیڈر شپ کی کردارکشی کی جارہی ہے، ایاز صادق

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کو نیب نےگرفتارکیا،شہباز شریف کو بلایا صاف پانی کیس میں اور گرفتار کسی اور کیس میں کیا، ن لیگ اور لیڈر شپ کی کردارکشی کی جارہی ہے۔

    سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا وفاقی وزرا کی جانب سے کہا جارہا ہے، ابھی اوربھی گرفتاریاں کی جائیں گی، چیئرمین نیب کی وزیراعظم سے ملاقات بھی عوام کے سامنے ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کیلئے ریکوزیشن جمع کرادی ہے، لیڈرآف دی اپوزیشن کا معاملہ ہے، اس لیے جلد اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے ، توقع رکھتے ہیں آئندہ 2،3 دن میں قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے گا۔

    ایاز صادق نے کہا وفاقی وزراکےبیانات،ن لیگ کی کردارکشی کی جارہی ہے، کیا وجہ ہے جب بھی الیکشن ہوتے ہیں، اس قسم کا شب خون مارا جاتاہے، عام انتخابات کی طرح ضمنی انتخابات کو بھی چوری کیا جارہا ہے۔

    آج جوشہبازشریف کیساتھ ہواکل کسی اورکیساتھ بھی ہوسکتا ہے، مولاناعبدالغفورحیدری

    جمیعت علما اسلام کے رہنما مولاناعبدالغفورحیدری کا کہنا تھا کہ ادارےحکومت کےتابع ہوتےہیں، سب ادارےمل کرایک خاندان یاپارٹی کوٹارگٹ کررہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت جو کررہی ہےاس کا انجام اچھا نہیں ہوگا، آج جوشہبازشریف کیساتھ ہواکل کسی اورکیساتھ بھی ہوسکتا ہے، آج جو ہورہا ہے اس کی مذمت کرتےہیں اور مزاحمت بھی کرسکتے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز نیب نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو گرفتار کرلیا تھا ، وہ صاف پانی کیس میں نیب میں پیش ہوئے تھے اور نیب لاہورنے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں گرفتار کیا، آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں یہ سب سے بڑی گرفتاری ہے۔

    مزید پڑھیں :کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

    لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹرجنرل احدچیمہ اورسابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی فواد حسن فواد پہلے ہی گرفتار کیے جاچکے ہیں، کیس میں مزید گرفتاریوں کا بھی امکان ہے۔

  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے ہیلی کاپٹر پر فائرنگ،  قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظور

    وزیراعظم آزاد کشمیر کے ہیلی کاپٹر پر فائرنگ، قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظور

    اسلام آباد : وزیراعظم آزاد کشمیر کے ہیلی کاپٹر پر بھارتی فائرنگ کے خلاف قومی اسمبلی میں شہباز شریف کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔ ایاز صادق نے بھارتی سفیر کو طلب کرکے سرزنش کا مطالبہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں ن لیگی رہنما سردار ایاز صادق نے وزیر اعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر کے ہیلی کاپٹر پر بھارتی فوج کی جانب سے فائرنگ کے واقعہ پر مذمتی قرارداد پیش کرنے کی تجویز دی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت پہلے بارڈر پر فائرنگ کر کے شور مچاتا تھا اور اب سول ہیلی کاپٹر پر فائرنگ کی گئی جو انتہائی قابل مذمت ہے، بھارت میں جب بھی الیکشن قریب آتے ہیں تو ایسے ہی واقعات رونما ہوتے ہیں,انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارتی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے واقعے پر سرزنش کی جائے۔

    وزیر مملکت علی محمد خان کا کہنا تھا کہ بھارت مسلسل سیز فائر کی بھی خلاف ورزیاں کررہا ہے، نہتے کشمیریوں پر مظالم ڈھارہا ہے عالمی برادری نوٹس لے۔

    مزید پڑھیں: لائن آف کنٹرول، وزیراعظم آزاد کشمیر کے ہیلی کاپٹر پر بھارتی فوج کی فائرنگ

    بعد ازاں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے مذمتی قرار داد پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا, اپوزیشن لیڈر کی جانب سے پیش کردہ قرار داد میں کہا گیا کہ ہیلی کاپٹر پر فائرنگ مقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی جارحیت کا نمونہ ہے اور عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے، یہ ایوان اس جارحیت کی سختی سے مذمت کرتا ہے۔

  • الیکشن میں مبینہ دھاندلی: کمیٹی بنانے کی تحریک قومی اسمبلی میں پیش

    الیکشن میں مبینہ دھاندلی: کمیٹی بنانے کی تحریک قومی اسمبلی میں پیش

    اسلام آباد: اپوزیشن کی تسلی کے لیے حکومت کی جانب سے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تحریک قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تحریک قومی اسمبلی میں پیش کی گئی۔ پارلیمانی کمیشن بنانے کی تحریک وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے پیش کی گئی۔

    اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ہم شفافیت کے قائل ہیں، انتخابات کی شفافیت کے لیے سب کچھ عوام کے سامنے رکھنے کو تیار ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے احسن اقبال نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی سے متعلق ٹی او آرز پہلے سے طے کرنا چاہئیں، کوئی بھی جماعت ٹی او آرز پیش کر سکتی ہے انہیں منظور کرنا چاہیئے۔

    پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے بھی ٹی او آرز پیش کی جائیں گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کمیٹی کا چیئرمین اپوزیشن کے کسی رہنما کو بنایا جائے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم کو پہلے اپنا مؤقف پیش کرنے دیں، وزیر اعظم کے مؤقف کے بعد آپ اپنا مؤقف دینے کاحق رکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آپ کے مؤقف کو سر خم تسلیم کیا، پارلیمانی کمیشن کے لیے تیار ہیں، ایوان کی رائے سے جو کمیٹی تشکیل دی جائے گی وہ اختیار رکھے گی۔ گزشتہ دور حکومت میں بھی عوام کی متفقہ رائے پر ایک کمیٹی بنائی گئی تھی۔ کمیٹی کی صدارت حکومت کے نامزد کردہ اسحٰق ڈار کرتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ کمیٹیوں میں برابری کی بنیاد پر نمائندگی دی جاتی ہے، ہم بھی چاہتے ہیں اپوزیشن کی انتخابات سے متعلق تسلی ہو۔

    وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر کمیٹی بنائی جا رہی ہے، اپوزیشن کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ کمیٹی کے لیے تحریک انصاف نے 4 سال احتجاج کیا۔ وزیر اعظم کا بڑا پن ہے کہ پہلے دن ہی کہا کمیٹی بنالیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان 4 سال کہتے رہے 4 حلقے کھول لیں، 4 حلقے کھولنے کے لیے 4 سال لگے پھر جب حلقے کھلے تو سب نے دیکھ لیا۔

  • وزیراعظم کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس کل ہوگا، شیڈول جاری

    وزیراعظم کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس کل ہوگا، شیڈول جاری

    اسلام آباد : وزیر اعظم کے انتخاب کا شیڈول جاری کردیا گیا، قومی اسمبلی کے اراکین17اگست کو نئے وزیر اعظم کا انتخاب کریں گے، اجلاس بعد نماز جمعہ ساڑھے تین بجے شروع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے بعد اگلا مرحلہ وزیراعظم کے انتخاب کا ہے، اس سلسلے میں شیڈول جاری کردیا گیا ہے۔

    قومی اسمبلی کے17اگست کو ہونے والے اجلاس کے دوران قائد ایوان کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا، جس کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس بعد نماز جمعہ ساڑھے تین بجے شروع ہوگا۔

    اجلاس میں اراکین اسمبلی اپنے ووٹوں کے ذریعے وزیر اعظم کا انتخاب کریں گے، امیدوار کو سادہ اکثریت نہ مل سکی تو دوسرے مرحلے میں دوبارہ ووٹنگ ہوگی، زیادہ ووٹ ملنے پر قائد ایوان کو چن لیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: وزارت عظمیٰ کے لئے عمران خان کے کاغذات نامزدگی جمع

    اکثریت حاصل کرنے والا امیدوار کامیاب قرار پائے گا تاہم اگر دونوں امیدواروں کے ووٹوں کی تعداد برابر ہوئی تو ایسی صورت میں اسپیکر قومی اسمبلی کا ووٹ فیصلہ کن کردار ادا کرے گا۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف نے وزارتِ عظمیٰ کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروا دیے

    ذرائع کے مططابق یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ18اگست کو ایوان صدر میں صدر ممنون حسین نئے وزیراعظم سے حلف لیں گے۔ وزارت عظمیٰ کیلئے عمران خان اور میاں شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے گئے۔ عمران خان کے تجویز کنندہ شیخ رشید اور فخرامام تائید کنندہ ہیں۔

  • قومی اسمبلی کا اجلاس‘ نومنتخب اراکین نےحلف اٹھالیا

    قومی اسمبلی کا اجلاس‘ نومنتخب اراکین نےحلف اٹھالیا

    اسلام آباد : اسلامی جمہوریہ پاکستان کی 15 ویں قومی اسمبلی کے نومنتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا، آئندہ پانچ سال کے لیے منتخب ہونے والے ارکان سے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق نے حلف لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج 13 اگست بروز پیراسپیکرایازصادق کی زیرصدارت ملک کی 15 ویں قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس منعقد، قومی ترانے، تلاوت کلام پاک اورنعت کے بعد اجلاس کی باقاعدہ کارروائی کا آغاز ہوا۔

    ملک کی 15 ویں قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اسپیکرایازصادق نے قومی اسمبلی کے 342 اراکین میں سے 331 ارکان سے حلف لیا۔

    نومنتخب اراکین کی جانب سے اسمبلی رجسٹرپرحروف تہجی کے تحت دستخط کیے گئے، اورسابق صدر آصف علی زرداری نے سب سے پہلے رجسٹرپردستخط کیے۔ تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان کے دستخط کرنے کے موقع پر ایوان پارٹی نعروں سے گونجتا رہا۔

    سردارایاز صادق نے اجلاس کے آغاز میں نومنتخب اراکین کو مبارک باد دی اور حلف برداری کے طریقہ کار سے آگاہ کیا۔

    حلف برداری سے قبل اسپیکر ایازصادق نے قومی اسمبلی کے اسپیکراور ڈپٹی اسپیکرکے انتخاب کے لیے 15 اگست کی تاریخ کا اعلان کیا اور اس کا طریقہ کار بھی بتایا۔

    15 اگست کو نومنتخب اسپیکرقومی اسمبلی ایوان کی کارروائی سنبھال کرڈپٹی اسپیکرکا الیکشن کروائیں گے، اسپیکراورڈپٹی اسپیکرکے لیے انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگا۔

    حلف برداری کی اس خصوصی تقریب کے موقع پرپاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری، شفقت محمود، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو،  شریک چیئرمین آصف علی زرداری،  یوسف رضا گیلانی، ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی،  نوید قمر، قوم پرست رہنما سردار اخترمینگل، شیخ رشید ، مسلم لیگ ن کے سربراہ  شہباز شریف ، احسن اقبال، اور دیگر دیگراراکین قومی اسمبلی میں موجود ہیں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سمیت کئی نو منتخب اراکین نے پہلی بارقومی اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھایا۔

    سیکیورٹی انتظامات

    قومی اسمبلی کے اجلاس کے پیش نظرریڈ زون سمیت ضلع بھر میں سیکیورٹی ریڈ الرٹ رکھی گئی ہے، ریڈ زون میں کسی بھی غیرمتعلقہ فرد کو داخلے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ سیکیورٹی کے لیے پولیس اوررینجرز کے اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس نگراں وزیراعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصرالملک کی سفارش پرصدر مملکت نے 13 اگست کو بلانے کی منظوری دی تھی۔