Tag: قومی اسمبلی

  • شہباز شریف نے اسمبلی میں گجرپورہ واقعے کے بیان پر معذرت کر لی

    شہباز شریف نے اسمبلی میں گجرپورہ واقعے کے بیان پر معذرت کر لی

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اپنے بیان پر معذرت کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اسمبلی میں گجر پورہ واقعے کے بیان پر معذرت کر لی ہے، انھوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران اپنی بات درست طریقے سے نہ کہہ سکا تھا۔

    شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اسمبلی فلور پر اپنی بات صحیح طور پر نہ کہہ سکنے سے میری بات میں بے حسی کا تاثر ابھرا، میری بات سے جو تاثر ابھرا میرا مقصد وہ نہیں تھا۔

    قیام امن اور قانون کی عملداری میں حکومت ناکام ہوچکی ہے، شہبازشریف

    انھوں نے کہا گجرپورہ واقعہ آپ سب کی طرح میرے لیے بھی دل دہلانے والا ہے۔

    قبل ازیں، ترجمان ن لیگ نے بھی شہباز شریف کے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ گجرپورہ واقعے سے متعلق شہباز شریف کے بیان کا غلط مطلب لیا گیا، بیان میں گجرپورہ واقعے پر بد انتظامی کی نشان دہی کی گئی تھی۔

    مریم اورنگ زیب نے کہا کہ شہباز شریف کا مقصد یہ تھا کہ نواز شریف نے موٹر وے بنائی، لیکن حکومت نظام بنانے کی اہلیت نہیں رکھتی، جس کی وجہ سے یہ واقعہ رونما ہوا۔ انھوں نے کہا کہ قوم مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے ہم آواز ہے۔

  • قومی اسمبلی نے انسداد منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2020 کی منظوری دے دی

    قومی اسمبلی نے انسداد منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2020 کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: قومی اسمبلی نے انسداد منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2020 کی منظوری دے دی، جس کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں آج اینٹی منی لانڈرنگ بل میں دوسری ترمیم کا بل پیش کیا گیا، یہ بل ڈاکٹر بابر اعوان نے پیش کیا، ایوان میں جمعیت علمائے اسلام، پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن نے اینٹی منی لانڈرنگ بل کی مخالفت کی۔

    معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ انسداد منی لانڈرنگ بل 2007 میں آیا، جسے ایکٹ بنایا گیا، اس ایکٹ میں تبدیلی لا رہے ہیں تاکہ پاکستان گرے لسٹ سے نکل سکے، ہم نے اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر ان کا ہر شق سے متعلق مؤقف بھی لیا، قانون کو بہتر بنانے کے لیے حکومت نے اپوزیشن کی بات بھی مانی۔

    پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی میں کہا کہ حکومت کے سامنے ہم نے بھی کچھ ترامیم رکھی تھیں، بل میں ایک مسئلہ ایکٹ کا سیکشن 10 ہے، جب بھی کوئی قانون بنتا ہے پورے معاشرے کے لیے ہوتا ہے، ہم اس بل میں پاور آف اریسٹ کے خلاف ہیں، پاور آف اریسٹ سے کوئی بھی بغیر وارنٹ گرفتاری کر سکتا ہے، اینٹی منی لانڈرنگ بل میں گرفتاری کا اختیار کسی تحقیقاتی ادارے کو دے دیتے ہیں تو یہ ظالمانہ قانون بن جائے گا، یہ کالا قانون ہم انسانی حقوق کو نظر انداز کر کے کیوں بنا رہے ہیں، بغیر وارنٹ کے کسی کو گرفتاری کا اختیار دے دینا غلط ہے۔

    راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ منی لانڈرنگ کو بھی اس قانون کے ذریعے نیب کو بھیجا جا رہا ہے، جب کہ سپریم کورٹ بھی نیب پر نالاں ہے، اس لیے اپوزیشن اینٹی منی لانڈرنگ کے اس بل کی مخالفت کرتی ہے۔

    ن لیگ کے رکن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ جو ترامیم حکومت اس بل میں پیش کر رہی ہے اکثر وہ ہیں جو اپوزیشن کی پیش کردہ ہیں، ہم قومی سلامتی کی خاطر بلز کو سپورٹ کرتے ہیں تو حکومت این آر او کے الزامات لگا دیتی ہے، تین ترامیم اب بھی ہماری نہیں لی گئیں۔

    شاہنواز رانجھا نے کہا کہ ہمارے تین نکات ہیں، عاملہ میں ثبوت دینے کی ذمہ داری الگ ہے، نیب میں الگ ہے، نیب میں ثبوت دینا ملزم کی ذمہ داری ہے، حکومت اس قانون میں نیب کی طرح بارِ ثبوت ملزم پر ڈالنا چاہتی ہے۔

    پی ٹی آئی کے رہنما ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی قومی سلامتی کی قانون سازی پر کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے، قومی سلامتی کا ایک تاریخی حوالہ وہ ہے جب بھارتی قومی سلامتی کا مشیر بغیر ویزہ پاکستان آیا، بھارتی قومی سلامتی مشیر بغیر قومی سلامتی کے اداروں کی کلیئرنس کے پاکستان آیا۔ ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ اگر گرفتاری کرنے والی اتھارٹی کے اختیار کو مزید شفاف بنانا ہے تو بیٹھ کر بنالیں گے۔

  • قومی اسمبلی نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2020 منظور کر لیا

    قومی اسمبلی نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2020 منظور کر لیا

    اسلام آباد : قومی اسمبلی نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2020 منظور کر لیا، فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آگے جانا ہے تو منی لانڈرنگ کا تدارک کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ میں ایوان کےتمام ممبران کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ایوان میں جتنی بحث ہوئی،مثبت نتیجہ سامنے آیا ہے، یہ قانون جتنا ہمارا اتنا اپوزیشن کا بھی ہے ، میں اپوزیشن کی قدر کرتا ہو۔

    فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آگے جانا ہے تو منی لانڈرنگ کا تدارک کرنا ہوگا، ایوان سےگزارش ہے بےنامی کاختم ہونا یہ عوام کا بنیادی حق ہے ، معیشت کو اوپرلیکر جانا ہے دہشتگردی کو ختم کرنا ہے۔

    قومی اسمبلی میں انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2020 ایون میں پیش کیا گیا، بل وزیر قانون فروغ نسیم نے پیش کیا اور کہا یہ طےہوناچاہیےکہ اسلام اور دہشت گردی میں واضح فرق ہے۔

    جس کے بعد قومی اسمبلی نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2020 منظور کر لیا۔

    ن لیگ نے انسداد دہشت گردی ایکٹ ترمیمی بل2020 سے ترامیم واپس لے لیں، رہنما محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ ہماری تجویز کردہ ترامیم حکومت نے شامل کرلی ہیں، ہماری طرف سےبھیجی گئیں ترامیم پرکام ہورہا ہے، ہم اپنی ترامیم واپس لیتےہیں، چاہتے ہیں پاکستان ٹیرر فنانسنگ کی فہرست والے ممالک سےنکلے۔

    دوسر جانب قومی اسمبلی نے شراکت داری ترمیمی بل 2020 ، کمپنیز ترمیمی بل  2020 ، نشہ آوراشیاکی روک تھام کاترمیمی بل2020 اور  اسلام آبادکیپٹل ٹیریٹری ٹرسٹ بل2020 بھی منظور کرلیا گیا ، تمام بلز وزیر قانون فروغ نسیم نے پیش کئے۔

  • ‘‘آئن اسٹائن نے تھیوری دی تھی زیادہ بارش ہوتی ہےتو زیادہ پانی آتا ہے’’

    ‘‘آئن اسٹائن نے تھیوری دی تھی زیادہ بارش ہوتی ہےتو زیادہ پانی آتا ہے’’

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی آفتاب صدیقی نے بلاول پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ آئن اسٹائن نے تھوری دی تھی زیادہ بارش ہوتی ہے تو زیادہ پانی آتا ہے.

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما آفتاب صدیقی کا کہنا ہے کہ کل 28 ملی میٹر کی اوسطا بارش ہوئی کراچی ڈوب گیا، تیرہ سال سے حکومت کرنے والوں‌ نے کچھ نہیں‌ کیا.

    انہوں‌نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کی آڑ میں‌ کراچی کے ساتھ ظلم و زیادتی ہورہی ہے، علی زیدی نے 45دن میں‌مہم چلائی ، چھوٹے بڑے نالوں سے کچرانکالا.

    آفتاب صدیقی نے کہا کہ یہ ذمہ داری سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کی ہے، کراچی تباہ ہوگا توملکی معیشت تباہ ہوجائے گی.

    واضح‌ رہے کہ شہر قائد میں‌ دو روز سے بارش کا سلسلہ جاری ہے، آج ہونے والی بارش کے باعث بھی نالے بھر گئے اور نجی بینک کے اندر پانی داخل ہوگیا، جبکہ نکاسی آب نہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا.

    کراچی کے علاقوں لیاقت آباد، صدر، گرومندر، عائشہ منزل، واٹر پمپ، سہراب گوٹھ میں لوگ منٹوں‌ کا سفر گھنٹوں‌ پر کرنے پر مجبور ہوگئے.

  • پی آئی اے میں کل 34 طیارے، 31 کو مرمت کی ضرورت

    پی آئی اے میں کل 34 طیارے، 31 کو مرمت کی ضرورت

    اسلام آباد: وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے میں طیاروں کی تعداد 34 ہے جن میں سے قابل مرمت طیاروں کی تعداد 31 اور 3 ناقابل مرمت ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے جہازوں کی تفصیلات سے متعلق تحریری جواب قومی اسمبلی میں جمع کروا دیا۔

    اپنے جواب میں وزیر ہوا بازی نے بتایا کہ پی آئی اے میں طیاروں کی تعداد 34 ہے، اس وقت قابل مرمت طیاروں کی تعداد 31 اور 3 ناقابل مرمت ہیں۔

    وزیر ہوا بازی کے مطابق بی 777 کی تعداد 12 اور اے 320 طیاروں کی تعداد بھی 12 ہے، اے ٹی آر 72 کی تعداد 5 اور اے ٹی آر 42 کی تعداد 5 ہے۔

    ان کے مطابق قابل مرمت طیاروں میں بی 777 کی تعداد 12، اے 320 کی تعداد 12، اے ٹی آر 72 کی تعداد 4، اور اے ٹی آر 42 کی تعداد 3 ہے۔

    اسی طرح ناقابل مرمت طیاروں میں بی 777 اور اے 320 شامل نہیں جبکہ ایک اے ٹی آر 72 اور 2 اے ٹی آر 42 ناقابل مرمت ہیں۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس اور برطانیہ، یورپی یونین اور امریکا کے لیے آپریشن کی بندش سے قومی ایئر لائن کو رواں سال 100 ارب روپے سے زائد کے نقصان کا اندیشہ ہے۔

    پی آئی اے کو امریکا میں آپریشن کی بندش کی وجہ سے 5 پروازوں پر 28 کروڑ روپے سے زائد کے نقصان کا سامنا ہے۔

    یورپی یونین کی جانب سے پابندی کی وجہ سے پی آئی اے کو برطانیہ اور یورپ سے 33 ارب روپے سے زائد ریونیو کے نقصان کا خدشہ ہے جبکہ حج آپریشن نہ ہونے کے باعث بھی قومی ایئر لائن کو 12 ارب روپے کے نقصان کا سامنا ہے۔

  • بجٹ میں صحت کے لیے مختص رقم مزید بڑھائی گئی ہے: حماد اظہر

    بجٹ میں صحت کے لیے مختص رقم مزید بڑھائی گئی ہے: حماد اظہر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ہماری 90 فیصد سپلیمنٹری گرانٹس کا تعلق کرونا وائرس سے ہے، بجٹ میں صحت کے لیے مختص رقم مزید بڑھائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن نے سوا 400 ارب سے ریگولر سپلیمنٹری بجٹ دیا تھا۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ بجٹ میں ہیلتھ سیکٹر کی ایلوکیشن مزید بڑھائی گئی ہے، وزیر اعظم آفس اخراجات میں این ڈی ایم اے کے اخراجات بھی شامل ہیں، ہماری 90 فیصد سپلیمنٹری گرانٹس کا تعلق کرونا وائرس سے ہے، ایف بی آر کے اپنے ریونیو میں کرونا کی وجہ سے کمی آئی۔

    انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو اسی لیے پیسوں کا اجرا سپلیمنٹری کے ذریعے کیا گیا، این ایف سی کے پیسے روکنے کا اختیار ہمارے پاس نہیں ہے۔ صوبے ضلعی سطح پر رقم کے اجرا پر بھی غور کریں۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ایف بی آر جتنا ٹیکس جمع کرتی ہے اور جتنا ایف بی آر پر خرچ ہوتا ہے وہ کم ہے، ایف بی آر میں مزید بہتری کی گنجائش ہے اس میں کوئی شک نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے ذریعے کروڑوں لوگ مستفید ہو رہے ہیں، پورے سال میں ہم نے کوئی ریگولر سپلیمنٹری گرانٹ دی ہی نہیں۔

  • قومی ایئر لائن اور اسٹیل مل زرداری دور میں خسارے میں گئے: مراد سعید

    قومی ایئر لائن اور اسٹیل مل زرداری دور میں خسارے میں گئے: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ پی آئی اے اور اسٹیل مل زرداری دور میں خسارے میں گئے، ہم نے پختونخواہ کے اضلاع میں 70 لاکھ افراد کو مفت اور بہترین علاج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 2 جماعتوں کی محبت دیکھ کر آج مجھے خوشی ہوئی، وزیر اعظم ہمیشہ کہتے تھے کہ یہ ان دو جماعتوں کی نورا کشتی ہے۔

    مراد سعید کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شور شرابہ کیا اور احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کرلیا، واک آؤٹ کرنے والوں میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو بھی شامل تھے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ عمران خان کو چیلنج کرنے والا ان کا سامنا نہیں کر سکتا، یہ عمران خان کو مناظرے کی دعوت دیتے ہیں اور میرا سامنا بھی نہیں کر سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اسمارٹ لاک ڈاؤن کے مؤقف کو یورپ نے بھی تسلیم کیا، اپوزیشن کہتی ہے کہ حکومت کی کرونا وائرس پر کوئی حکمت عملی نہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پی آئی اے اور اسٹیل مل زرداری دور میں خسارے میں گئے، ہم نے پختونخواہ کے اضلاع میں 70 لاکھ افراد کو مفت اور بہترین علاج دیا، عمران خان جب آئے تو پختونوں اور پاکستان کا مقدمہ لڑا، آپ امریکا سے ڈو مور کے پرچہ لے کر آتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے غربت کے خاتمے کا پیکج بجٹ میں رکھا ان کو نظر نہیں آیا، تھر میں ہر سال بچے مرتے ہیں وہ بھی ان کو نظر نہیں آتا۔ چیلنج کرتا ہوں کسی بھی حلقے سے الیکشن لڑ لیں میں مقابلہ کروں گا۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ فاطمہ بھٹو کی کتاب پڑھ لیں آنکھیں کھل جائیں گی، یہ دہشت گردی اسی کو مانتے ہیں جسے امریکا کہتا ہے، یہ امریکا سے کہتے تھے تم ڈرون گراتے جاؤ ہم مذمت کرتے جائیں گے۔

  • ن لیگی رہنما احسن اقبال کی زبان سے ارطغرل ڈرامے کا عجیب طرح سے ذکر

    ن لیگی رہنما احسن اقبال کی زبان سے ارطغرل ڈرامے کا عجیب طرح سے ذکر

    اسلام آباد: آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں ن لیگی رہنما احسن اقبال نے ترکی کے مشہور ترین ڈرامے ارطغرل غازی کا عجیب طرح سے ذکر کیا۔

    اجلاس میں احسن اقبال نے خطاب کرتے ہوئے حکمراں جماعت کو تنقید کا نشانہ بنایا، حکومت کی تضحیک کے مقصد کے لیے انھوں نے ترکی کے تاریخی ڈرامے ارطغرل کے نام کا عجیب طرح سے سہارا لیا۔

    پارٹی کے سیکریٹری جنرل نے پہلے پاکستان میں اس ڈرامے کی مقبولیت کا ذکر کیا، کہا کہ ترکی نے بہت اچھا ڈراما بنایا، ارطغرل یہاں ہر بچے کی زبان پر ہے۔ اس کے بعد احسن اقبال نے کہا کہ لیکن ہم بھی پیچھے نہیں، ہم نے بھی بڑے ڈرامے بنائے ہیں۔

    ایسا لگ رہا تھا کہ اب وہ پاکستانی ڈراموں کا ذکر کریں گے، تاہم معلوم ہوا کہ انھوں نے ارطغرل کے نام سے آخری دو حروف رُل کو لے کر عجیب انداز میں حکومت کی تضحیک کرنے کی کوشش کی، واضح رہے کہ رُلنا اردو میں پامال ہونے اور تباہ ہونے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    ارطغرل کی حلیمہ کو پاکستان پسند آگیا، میگزین کیلئے فوٹو شوٹ

    احسن اقبال نے اسمبلی کے فلور پر کہا کہ ہم نے بھی ڈراما بنایا ہے جس کا نام ہے معیشت رُل، اس سے ان کا مطلب تھا کہ حکومت نے معیشت کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ صرف یہی نہیں احسن اقبال نے ارطغرل کے نام کا مزید سہارا لیا اور کہا ہم نے مُلک رُل، خارجہ پالیسی رُل، سرمایہ کاری رُل، نوجوان رُل ، کسان رُل ڈرامے بھی بنائے ہیں۔

    لیگی رہنما اس آڑ میں کہنا چاہ رہے تھے کہ حکمرانوں نے نہ صرف معیشت بلکہ خارجہ پالیسی سے لے کر کسانوں اور نوجوانوں تک ہر شعبے کا برا حال کر دیا ہے، احسن اقبال نے ارطغرل کے نام کا غلط استعمال کرتے ہوئے اسی پر ہی بس نہیں کیا بلکہ آخر میں کہا کہ ہمارے اس ڈرامے کا ڈراپ سین بھی موجود ہے، جو حکومت رُل ہے۔

  • کرونا سے متعلق ہمارے جو فیصلے تھے ان میں بالکل تضاد نہیں آیا، وزیراعظم

    کرونا سے متعلق ہمارے جو فیصلے تھے ان میں بالکل تضاد نہیں آیا، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کرونا وائرس سے متعلق ہمارے جو فیصلے تھے ان میں بالکل تضاد نہیں آیا، 13 مارچ سے اب تک کا ایک بیان دکھا دیں جس میں تضاد ہو۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 31 جنوری سے ٹڈی دل کا معاملہ ایمرجنسی ڈکلیئر کر رکھا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے این ڈی ایم اے کو مکمل اختیار دیے گئے ہیں،ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے جو قدم اٹھا سکتے ہیں وہ کر رہے ہیں،ٹڈی دل کے ساتھ کرونا بھی آگیا،ٹڈی دل پورے ملک کے لیے ایک خطرہ ہے،25 سال میں ٹڈی دل ایک بار آجاتا ہے۔

    کرونا سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرونا کے 26 کیسز آنے پر پاکستان میں لاک ڈاؤن کیا، شروع میں تنقید برداشت کی لوگوں نے کہا سخت لاک ڈاؤن کرنا چاہیے تھا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی ملک کی گورنمنٹ میں کنفیوژن نہیں تھی تو وہ ہماری حکومت تھی،کرونا وائرس سے متعلق ہمارے جو فیصلے تھے ان میں بالکل تضاد نہیں آیا،13 مارچ سے اب تک کا ایک بیان دکھا دیں جس میں تضاد ہو۔

    ایس او پیز سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ کوشش ہے عوام کو سمجھائیں کہ ایس او پیز پر عمل کرنا کتنا ضروری ہے،اگر احتیاط کرلیں کہ گے توسہولتیں موجود ہیں،ہمارا ہیلتھ سسٹم کور کر جائے گا، یہ مہینہ احتیاط سے گزار لیں تو اس کے برے اثرات سے بچ سکتے ہیں۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 20 ارب ڈالر خسارے کی اکانومی ملی،جب اکانومی ملی تب 60 ارب ڈالر امپورٹ پر خرچ کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ملک ڈیفالٹ کی اسٹیج پر تھا اس وجہ سے دوست ممالک سے مدد مانگی۔

    انہوں نے اجلاس کے دوران بتایا کہ 20 ارب ڈالر سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3 ارب ڈالر تک لے کر آگئے،موجودہ حکومت میں پرائمری ڈیفیسٹ ختم ہوگیا ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں جیسی اکانمی ملی تھی اسی کو لے کر آگے بڑھنا تھا،20 ارب روپے کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا،دنیاجب کسی اکانمی کو دیکھتی ہے تو ایک فیگر دیکھتی ہے کہ ملک میں ڈالر زیادہ آ رہے ہیں یا باہر زیادہ جا رہے ہیں۔

    کشمیریوں کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی وجہ سے دنیا نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کو واضح طور پر دیکھا،آج عالمی رہنما بھی مقبوضہ کشمیرمیں بربریت کی بات کر رہے ہیں۔

    وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ جب ملک کی ایلیٹ ہی کرپشن پر لگی ہو تو ترقی کیسے کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ جب بھی کسی کے خلاف کارروائی ہوتی ہے کہا جاتا ہے سیاسی انتقام لیاجا رہا ہے۔

  • مجھ سے 7 ارکان قومی اسمبلی نے این آر او مانگا: مراد سعید

    مجھ سے 7 ارکان قومی اسمبلی نے این آر او مانگا: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ مجھ سے 7 ارکان قومی اسمبلی نے این آر او مانگا، ایک اس وقت یہاں اجلاس میں بیٹھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کوئی کیمپ آفس نہیں رکھا، ذاتی گھر میں رہے۔ 2016 میں پہلی دفعہ مجھے اور میرے اہلخانہ کو نشانہ بنایا گیا، میری کوئی ایک تقریر دکھا دیں جس میں کسی کی ذات کو نشانہ بنایا ہو۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ سنہ 2016 میں پختونوں کے شناختی کارڈ کے معاملے کو اٹھایا تھا۔ انہوں نے سیاسی مخالفین کو مخاطب کر کے کہا کہ ان کے خلاف ایک منٹ میں مہم شروع کر سکتا ہوں، کونڈا لیزا رائس کی کتاب لایا تھا تو پیپلز پارٹی کے ایم این نے مجھے گالیاں دیں۔

    انہوں نے کہا کہ مجھ سے پیپلز پارٹی کے 7 ایم این ایز نے این آر او مانگا، 1 اس وقت یہاں بیٹھا ہے۔ ایک ایم این اے نے سڑک کا پیسہ کھا لیا، سڑک نہیں بنائی۔ ان کا سینئر رہنما مجھے گالیاں دینے والے رکن کے خلاف کرپشن کی فائلیں لایا۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ میں ان کے 30 لوگوں کے نام لے سکتا ہوں، یہ میرے سر پر بندوق بھی رکھ کر کہیں کہ اسٹیٹس کو کا ساتھ دو تو نہیں مانوں گا۔