Tag: قومی اسمبلی

  • حماد اظہر کی روحیل اصغر پر کڑی تنقید، وزیر مملکت کی تقریر کے دوران وزیر اعظم ڈیسک بجاتے رہے

    حماد اظہر کی روحیل اصغر پر کڑی تنقید، وزیر مملکت کی تقریر کے دوران وزیر اعظم ڈیسک بجاتے رہے

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر  نے آج اسمبلی میں دھواں دار تقریر کی، اس دوران کئی دل چسپ مناظر دیکھنے میں آئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج حماد اظہر نے اپنی تقریر میں اپوزیشن کو آڑے ہاتھ لیا۔ اس دوران حکومتی بینچوں سے قہقہہ بلند ہوتے رہے، جب کہ اپوزیشن بینچوں پر خاموشی رہی۔

    حماد اظہر نے کہا کہ ہمارے پاس لوگ آئی ایم ایف سےاستعفیٰ دے کر آئے، اِن کے لوگ تو وزیراعظم ہوتے ہوئے اقامہ لے رہے تھے، سیکیورٹی گارڈ کی نوکری کرنے والے ان کے زمانے میں نیشنل سیکیورٹی کی وزارتیں دیکھ رہے تھے۔

    انھوں نے کہا کہ پانچ سال میں پاک فوج نے آپریشن ضرب عضب میں کامیابی حاصل کی، آپریشن ضرب عضب میں ن لیگ حکومت نےرکاوٹوں کی کوشش کی، ہم پاک فوج کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں.

    روحیل اصغر پر تنقید


    حماد اظہر کی تقریر کے دوران جب مسلم لیگ (ن) کے رہنما شیخ روحیل اصغر نے مداخلت کی، تو وزیر مملکت کی جانب سے شدید ردعمل آیا.

    حماد اظہار نے کہا کہ میرے والد ق لیگ کے صدر بنے، تو یہ شخص سب سے پہلے ٹکٹ مانگنے آیا تھا، منہ نہ کھلوائیں، بہت سے پردہ نشینوں کے نام لے سکتا ہوں.

    وزیر اعظم ڈیسک بجاتے رہے


    حماد اظہر کی دھواں دار تقریر کے دوران وزیر اعظم عمران خان بھی ایوان میں موجود تھے.

    وزیر مملکت کی تقریر پر وزیر اعظم ڈیسک بجاتے رہے، انھوں نے مشورے بھی دیے، جنھیں حماد اظہر نے اپنی تقریر کا حصہ بنایا.

  • 60 فیصد محصولات صوبوں کو دے رہے ہیں: حماد اظہر

    60 فیصد محصولات صوبوں کو دے رہے ہیں: حماد اظہر

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ہم 60 فیصد محصولات صوبوں کو دے دیتے ہیں، جب تک معیشت نقصان اٹھاتی رہے گی اپوزیشن کو ان کی غلطیاں یاد دلاتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ بحث میں اپوزیشن جماعتوں کو 25 فیصد زیادہ وقت دیا گیا، ہم نے سخت حالات میں معیشت کو سنبھالا۔ آخری 2 سال میں تبدیلیاں کی گئی، معیشت کو دباؤ پر لایا گیا۔

    حماد اظہر نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو ڈھائی سے بڑھا کر 20 ارب ڈالر تک لے گئے، تجارتی خسارہ جو دگنا تھا اس میں 4 ارب ڈالر کمی آئی۔ ہمارے دور میں ریڈی میڈ گارمنٹس کی مد میں 30 فیصد ترقی ہوئی۔ ہم 60 فیصد محصولات صوبوں کو دے دیتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 4 فیصد کرنے جا رہے ہیں، تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ کھانے پینے کی اشیا پر ٹیکس لگایا۔ یہ تاثر بالکل غلط ہے، ہم نے گوشت اور آٹے پر ٹیکس لگا دیا، ہم نے گھی پر ایک فیصد ٹیکس کو ملا کر سیلز ٹیکس کو 17 فیصد کیا۔ چینی پر ٹیکس لگایا تو کہتے ہیں شوگر ملز کے جھانسے میں آگئے۔ ہم نے چینی پر ساڑھے 3 فیصد ٹیکس لگایا۔

    وزیر مملکت نے کہا کہ شور مچانے والے آمروں کی پیداوار ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے دور میں ایک لاکھ تنخواہ پر 5 ہزار ٹیکس تھا۔ ہم نے ایک لاکھ آمدن پر انکم ٹیکس ڈھائی ہزار کیا ہے۔ پھلوں ،سبزیوں اور آٹے پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس لوگ آئی ایم ایف سے استعفے دے کر آئے، ان کے لوگ وزیر اعظم بھی تھے اور اقامے بھی لے رہے تھے۔ بجلی اور گیس چوری کی اجازت کسی کو نہیں ہوگی، بجلی چوری روکنے پر عمر ایوب کو سلام پیش کرتا ہوں۔ جب تک معیشت نقصان اٹھاتی رہے گی غلطیاں یاد دلاتے رہیں گے۔

  • قومی اسمبلی: شہباز شریف کی متنازع تقریر پر حکومتی ارکان کا شدید احتجاج

    قومی اسمبلی: شہباز شریف کی متنازع تقریر پر حکومتی ارکان کا شدید احتجاج

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرشہباز شریف نے اسپیکر کی رولنگ کے باوجود وزیر اعظم کے لیے متنازع لفظ استعمال کیا، جس پر ایوان میں شدید احتجاج ہوا.

    تفصیلات کے مطابق پابندی کے باوجود وزیراعظم عمران خان کے لئے حذف شدہ لفظ استعمال کیا گیا، اس عمل پر حکومتی ارکان نے اپوزیشن لیڈر کے خلاف نعرے بازی کی۔ 

    حکومتی ارکان کی جانب سے شہباز شریف کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے چور چور کے نعرے لگائے گئے. اسپیکر کی جانب سے شہباز شریف کو تقریر ختم کرنے کی ہدایت کی گئی، مگر اپوزیشن لیڈر نے ہدایت رد کر دی.

    شہباز شریف نے کہا کہ کہا اسپیکر صاحب، آپ مجھےنہیں روک سکتے، میں تقریر کروں گا.

    وزیر اعظم کی آمد


    شہباز شریف کی تقریر کے دوران وزیر اعظم عمران خان وفاقی وزرا حماد اظہر اور مراد سعید کے ساتھ ایوان میں‌ داخل ہوئے.

    وزیر اعظم عمران خان کی آمد کے موقع پر حکومتی ارکان نے کھڑے ہو کر اور ڈیسک بجا کر ان کا استقبال کیا.

    میڈیا کے حوالے سے رولنگ


    آج اسپیکر قومی اسمبلی، اسد قیصر کی جانب سےمیڈیا کے حوالے سے رولنگ دے دی گئی.

    رولنگ کے مطابق ایوان میں حذف لفظ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں نشر نہیں ہو گا۔

  • قومی اسمبلی میں دفاعی بجٹ بغیر مخالفت منظور

    قومی اسمبلی میں دفاعی بجٹ بغیر مخالفت منظور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں دفاعی بجٹ منظور کر لیا گیا، کسی نے مخالفت نہیں کی، دفاعی بجٹ میں 11 کھرب 63 ارب 92 کروڑ 70 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں دفاعی بجٹ بغیر کسی مخالفت منظور کر لیا گیا ہے، بجٹ میں وزارت دفاع سے متعلق تمام مطالباتِ زر منظور کیے گئے۔

    اپوزیشن نے دفاعی بجٹ پر کٹوتی کی تحریک پیش نہیں کی، اپوزیشن کی پٹرولیم ڈویژن کے مطالباتِ زر پر کٹوتی کی 94 تحاریک مسترد کی گئیں۔

    پاور ڈویژن کے لیے 227 ارب 15 کروڑ 10 لاکھ روپے کے مطالبۂ زر پر کٹوتی کی تحریک پر ووٹنگ کرائی گئی جس میں اپوزیشن کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، حکومت کو 169 اور اپوزیشن کو 143 ووٹ ملے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ اسمبلی میں بجٹ کثرتِ رائے سے منظور

    قبل ازیں، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی جانب سے وزیر اعظم کو سیلیکٹڈ کہنے پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کی گئی تاہم اسپیکر نے لفظ حذف کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا حذف شدہ الفاظ کا ذکر نہ کرے۔

    دریں اثنا، اجلاس کے دوران اپوزیشن کی کٹوتی کی تمام تحاریک کو مسترد کر دیا گیا۔

  • سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے: عمر ایوب

    سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ماضی کی پالیسیوں کے باعث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 200 ارب ہمیں ابھی بھگتنے پڑ رہے ہیں، 300 یونٹ سے کم استعمال پر بجلی کے نرخ میں اضافہ نہیں ہوگا، سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت بڑھ رہی ہے تو گزشتہ حکمرانوں کو اپنے گریبان میں دیکھنا چاہیئے، ان کے کھودے گئے گڑھے کو آج ہم بھگت رہے ہیں، ٹیوب ویل پر اب بھی سبسڈی دے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سابقہ حکومت کے بجلی بقایہ جات بھی ادا کیے، ہمارے خلاف شور اس لیے ہے کہ انہیں پتہ ہے تحریک انصاف شکست دے گی، بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر بجلی چوری کا خاتمہ کریں گے۔ گردشی قرضہ بھی ان کی حکومت کی مہربانی ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ صرف ایک سال میں ساڑھے 400 ارب گردشی قرضہ چڑھایا، 4 ہزار بجلی چور اور محکمے کے 500 افراد کے خلاف کارروائی کی۔ سندھ کے اراکین میرے پاس آ کر کہتے ہیں کہ اب بجلی ملنے لگی ہے۔ بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ ماضی کی پالیسیوں کے باعث ہے۔

    اس سے قبل قومی اسمبل کے اجلاس میں عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ملکی قرضہ جون 2008 تک 6 ہزار 800 ارب روپے تھا، ستمبر 2018 تک پاکستان پر 30 ہزار 846 ارب روپے قرضہ ہوگیا۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے جو قرضہ لیا گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں آتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تھا 10 سال میں دونوں پارٹیوں نے ملک کو 24 ہزار ارب روپے کا مقروض بنا دیا، 2008 سے 2014 تک کرنسی ایشو میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔ مسلم لیگ ن کے دور میں کرنسی چھاپنے میں 101 فیصد اضافہ ہوا۔

  • ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں: بلاول بھٹو

    ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں۔ ہر جمہوریت پسند پروڈکشن آرڈر کے لیے ساتھ دے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 2 ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں تاکہ کورم مکمل ہو۔ ہم نہیں چاہتے کہ تاریخ میں نہیں لکھا جائے کہ پروڈکشن آرڈر نہیں نکلے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اسپیکر کی کرسی نے ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا چاہے حکومت کسی کی ہو، 2 ارکان کا ایوان میں ہونا ضروری ہے۔ دونوں ارکان ایوان میں نہ ہوئے تو پیغام جائے گا ایوان آزاد نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ معاملے پر انسانی حقوق کی وزیر ساتھ کھڑی ہوں گی، ہر جمہوریت پسند پروڈکشن آرڈر کے لیے ساتھ دے۔ ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں۔

    بعد ازاں قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی، بجٹ دھاندلی کے ذریعے منظور کیا جا رہا ہے۔ کسی آمر نے بھی ایسا نہیں کیا یہ پہلی بار ہو رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر پر آدھے ارکان اسمبلی میرے ساتھ ہیں، فلور پر کہا ہے کہ اسمبلی مکمل نہیں ہے۔ حکمران بننے سے پہلے انسان بننا ضروری ہے۔ پورے ملک کی نظریں اے پی سی پر ہیں۔ امید رکھیں اے پی سی سے اچھی چیز سامنے آئے گی۔ میرا خیال ہے کہ اختر مینگل کے نکات قابل غور ہیں۔

    اس سے 2 دن قبل قومی اسمبلی اجلاس میں بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا تھا کہ عوام دشمن بجٹ اور نیا پاکستان واپس لیا جائے، حکومت کو جمہوری راستے پر چلنا ہوگا ورنہ گھر جانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ میں قوم کی تقدیر اور معاشی مستقبل کے فیصلے ہوتے ہیں، وزرا کے غیر سنجیدہ رویے پر قوم سے پارلیمنٹ کی طرف سے معافی مانگتا ہوں، ہم پارلیمنٹ کا تقدس جانتے ہیں۔

    بلاول نے کہا تھا کہ پاکستانی عوام نے جمہوریت کے لیے عظیم قربانیاں دیں، جدوجہد کر کے آمروں کو تاریخ کے ڈسٹ بن کا حصہ بنایا۔ نیب گردی اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، ظالمانہ اقدام اور خوف سے معیشت نہیں چل سکتی۔

  • احتساب کا بیانیہ صرف تحریک انصاف نے اپنایا ہے: فواد چوہدری

    احتساب کا بیانیہ صرف تحریک انصاف نے اپنایا ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان کی آمد سیاست میں تبدیلی کی وجہ ہے۔ احتساب کا بیانیہ صرف تحریک انصاف نے اپنایا ہے۔ عمران خان نے کہا تھا رلاؤں گا، رلا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے لیے پیسے مختص کیے گئے، فوج ایک میرٹ پر مبنی ادارہ ہے۔ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے اقتدار میں فضل الرحمٰن ان کے ساتھ تھے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے اداروں کو مضبوط کرنا ہوگا، سول حکومت نے 50 ارب روپے کا خرچہ کم کیا ہے۔ وزیر اعظم سیکریٹریٹ اور ورزا کے اخراجات میں کمی کی ہے۔ سنہ 1947 سے 2008 تک ہمارا قرض 6 ہزار ارب تھا۔ 6 ہزار ارب سے قرضہ 30 ہزار ارب پر پہنچ گیا۔

    انہوں نے کہا کہ 6 ہزار ارب سے پاکستان نے دنیا کی چھٹی بڑی فوج بنائی، 6 ہزار ارب سے تربیلا ڈیم اور منگلا ڈیم بنایا، موٹر ویز بنائیں۔ پاک فوج نے پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے اپنے بجٹ کی قربانی دی۔ میثاق معیشت پر اپوزیشن لیڈر کو پارٹی سپورٹ نہیں کرتی تو کر دیتے ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نیب پہلے بھی موجود تھا، احتساب پہلے بھی چل رہا تھا۔ عمران خان کی آمد سیاست میں تبدیلی کی وجہ ہے۔ احتساب کا بیانیہ صرف تحریک انصاف نے اپنایا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ 11 ہزار ارب روپے خرچ کیے، قائم علی شاہ اور مراد علی شاہ نے بطور وزیر اعلیٰ 8 ہزار ارب خرچ کیے۔ ہمیں صرف اتنا بتا دیں کہ یہ پیسہ کہاں گیا۔ ’عمران خان نے کہا تھا رلاؤں گا رلا دیا‘۔

  • مراد سعید کی پیپلز پارٹی پر کڑی تنقید، اوباما اور کونڈولیزا رائس کی کتابیں‌ بہ طور ثبوت پیش کر دیں

    مراد سعید کی پیپلز پارٹی پر کڑی تنقید، اوباما اور کونڈولیزا رائس کی کتابیں‌ بہ طور ثبوت پیش کر دیں

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی میں دھواں دار تقریر کرتے پیپلز پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا.

    تفصیلات کے مطابق مراد سعید نے اپنے موقف کے ثبوت میں سابق صدر باراک اوباما اور سابق امریکی وزیر خارجہ کونڈو لیزا رائس کی کتاب پیش کر دی.

    مراد سعید نے کہا کہ پیپلز پارٹی والے تو این آراو کے لئے امریکا کے بھی پاؤں پڑے گئے. بے نظیربھٹونے امریکی حکام سےکہا کرپشن کے چارجز سے نجات دلائیں اور ہمیں دوبارہ وزیراعظم بنا دیں.

    انھوں نے دونوں کتابوں سے حوالے دیتے ہوئے کہا کہ جب یہ ڈیل کرلیتے ہیں تو پھرانھیں امریکا کی بات بھی ماننا پڑتی ہے۔

    مزید پڑھیں:ؒ مولانا نوکری کی تلاش میں زرداری کے فرزند کے پاس گئے: مراد سعید کا پریس کانفرنس پر ردِ عمل

    زرداری صاحب نےسی آئی اےکے ڈائریکٹرسےملاقاتیں کیں، جن میں حسین حقانی بھی ساتھ تھا، جو آج بھی پاکستان کے خلاف زہراگل رہاہے۔

    مراد سعید نے الزام لگایا کہ آصف علی زرداری نے امریکی سفیرسے کہا، آپ ڈرون گراتے جائیں، ہم تشویش کر کے سوجائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ نوازشریف بیمارہوتے ہیں توسرکاری خزانے سے تین لاکھ ستائیس ہزارڈالرخرچ ہوتے ہیں‌، خصوصی طیارے نوازشریف کا انتظار کرتے ہیں، اس پر بھی عوام کا پیسہ ہی خرچ ہوتا تھا.

  • ایوان میں  وزیراعظم کیلئے سلیکٹڈ کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی

    ایوان میں وزیراعظم کیلئے سلیکٹڈ کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر عمر ایوب کے وزیراعظم کو سلیکٹڈ کہنے پر نکتہ اعتراض پر ڈپٹی اسپیکرنےایوان میں سلیکٹڈ کا لفظ استعمال کرنے پرپابندی لگا دی اور کہا جو بھی اس ہاؤس کا ممبر ہے وہ ووٹ لے کر آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں بجٹ سیشن کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیرصدارت ہوا، جس میں وفاقی وزیر عمر ایوب نے نکتہ اعتراض پر کہا ہم حکومتی بنچوں سے تحریک استحقاق پیش کرنا چاہتے ہیں، ایوان میں وزیراعظم کو سلیکٹڈ کے نام سے پکارا جاتا ہے، وزیراعظم منتخب ہیں سلیکٹڈ کہنےسے ایوان کا استحقاق مجروح ہوتا ہے۔

    جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے ایوان میں وزیراعظم کے لیے سلیکٹڈ کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی لگادی۔

    قاسم سوری نے ہدایت کی جو بھی اس ہاؤس کا ممبر ہے وہ ووٹ لے کر آیا ہے، آئندہ کوئی سلیکٹڈ لفظ ایوان میں استعمال نہ کرے، ایوان کے نمائندے خود ایوان کی تذلیل کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے ایوان میں وزیراعظم عمران خان  اور حکومت کے لئے سلیکٹڈ کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔

    یاد رہے قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس جاری ہے ، اپوزیشن نے حکومتی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا عوام دشمن بجٹ کو منظور نہیں ہونے دیں گے۔

  • تحریک چلانا اپوزیشن کا حق ہے، خواجہ آصف

    تحریک چلانا اپوزیشن کا حق ہے، خواجہ آصف

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا تحریک چلانااپوزیشن کاحق ہے، نوازشریف نےایساقدم نہیں اٹھایاجس سےماحول تشدد کا شکار ہو، اور نہ کوئی لالچ ہے کہ چوتھی دفعہ وزیراعظم بنیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا صلح صفائی اورامن کی بات کریں تومطلب کچھ اورلیاجاتاہے ، سات آٹھ ماہ میں جو ایوان کےحالات رہے وہ قابل رشک نہیں، ہم خلوص سے چاہتے ہیں کہ اسمبلی عزت ووقار چلے، میں سینیٹ دیکھتا ہوں ، رشک آتا ہے وہاں حالات بہتر ہیں۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا ہمارے ساتھ ایوان میں محاذ آرائی کا ماحول نہ بنائیں، محاذ آرائی کاماحول بنایاگیا تو ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ بنیں گے، ایوان میں تلخی کے اثرات پھر پورے ملک میں پھیلتے ہیں، پاکستان کا آئین وفاق کو جوڑتا ہے، اگر آئین کو پامال کیاجائےگا تو وفاق کو خطرہ ہوگا۔

    ماحول کی کشیدگی میں زیادہ ان کا ہاتھ ہے، جو وفاداریاں تبدیل کرتے ہیں

    ن لیگی رہنما نے کہا نوازشریف کے بیانیے کی جڑیں مضبوط ہوتی جارہی ہیں، نوازشریف کو کوئی لالچ نہیں کہ چوتھی دفعہ وزیراعظم بنیں، ماحول کی کشیدگی میں زیادہ ان کا ہاتھ ہے، جو وفاداریاں تبدیل کرتے ہیں، فاداریاں تبدیل کرنے والے اپنا وجود کو تسلیم کرانے کیلئے گالم گلوچ کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا میرے خاندان کی وابستگی جنرل ضیا الحق کے ساتھ رہی ہے ، میں نے معافی بھی مانگی تھی، ہماری سوسائٹی کی روایات نہیں رہی کہ ہم وفادار ہیں، ہمارا ہر آدمی وفادار ہے۔

    رہنمامسلم لیگ ن نے کہا بدقسمتی سےدین کوسیاستی مقاصد کیلئے استعمال کیاگیا، دین ایک ضابطہ اخلاق ہے جو قیادت تک مشعل راہ ہے ، دین کو بھی سیاسی دکانداری چمکانے کیلئے استعمال کیاگیا۔

    خواجہ آصف نے کہا پارٹی اقتدار میں آتی ہے یا نہیں یہ عوام پر چھوڑ دیا جائے، ہماری جدوجہد میں میثاق جمہوریت کا سنگ میل آیا، نواز شریف نے اس ملک کو اندھیروں سے نکالا، ہم ہر جمعرات کو ملنے جاتے ہیں کل ملنے نہیں دیاگیا، نوازشریف کا عزم جواں ہے۔

    نوازشریف کا عزم جواں ہے

    ان کا مزید کہنا تھا اقتدار میں آتے ہی پارٹیاں بدلنے والے آگے ہوتے ہیں، کل ہماری حکومت میں ترجمانی میں سب سے آگے تھے، آج اس حکومت میں وہ ترجمانی کرنے والے آگے ہیں، سیاست کا احترام بحال کرنا ہے تو ایسے لوگوں کو مقام نہ دیں۔

    ن لیگی رہنما نے کہا ذاتی مفاد کے لیے وفاداریاں تبدیل نہیں ہونی چاہئیں، وفاداریاں تبدیل کرتے بھی ہیں تو یہ زبان، رویہ درست رکھیں، کل ایک صاحب ایسے بات کر رہے تھے انہیں1964 سے جانتاہوں، وہ صاحب مشرف کے بھی وزیر تھے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا 200 ارب روپے ریفنڈ، ایف بی آر کی طرف وصول ہونا ہے ، ہماری برآمدات گررہی ہیں،نئی پالیسی مزید نقصان پہنچائےگی ، تحریک چلانا اپوزیشن کاحق ہے، نوازشریف نے ایسا قدم نہیں اٹھایا، جس سے ماحول تشدد کا شکار ہو۔

    تاریخ میں کوئی حکومت اتنی جلدی ڈس کریڈٹ نہیں ہوئی

    انھوں نے کہا آج بھی تحریک اورحکومت کےخاتمےکی بات ہورہی ہے ، تاریخ میں کوئی حکومت اتنی جلدی ڈس کریڈٹ نہیں ہوئی ، ایک سال ہونےکومعیشت کی سلائیڈرک نہیں رہی، معیشت جب بگڑتی ہے تو سیکیورٹی کوخطرےمیں ڈالتی ہے ، ہمارامعاشی طورپرمضبوط ہونادفاع کومضبوط کرتاہے۔