Tag: قومی اسمبلی

  • ن لیگ کا یوم تکبیر کی مناسبت سے اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ

    ن لیگ کا یوم تکبیر کی مناسبت سے اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن نے یوم تکبیر کی مناسبت سے اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کا پارلیمنٹ ہاؤس میں مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، ذرایع کا کہنا ہے کہ ن لیگ یوم تکبیر کی مناسبت سے اسمبلی میں قرارداد لائے گی۔

    کل 28 مئی کو مسلم لیگ ن قومی اسمبلی میں نواز شریف کو ایٹمی دھماکے کرنے پر خراج تحسین پیش کرے گی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پارٹی رہنما کل ایوان میں یوم تکبیر پر اظہار خیال کریں گے، اسمبلی اجلاس کے بعد رہنما لاہور اور پشاور روانہ ہو جائیں گے۔

    یوم تکبیر کی مرکزی تقریب ماڈل ٹاؤن لاہور میں منعقد ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف نے دنیا کے دباؤ کو ٹھکرا کر ملک کو ایٹمی قوت بنایا، حمزہ شہباز

    یاد رہے کہ پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے کے 21 برس مکمل ہو گئے ہیں، کل قوم اکیسواں یوم تکبیر روایتی جوش و جذبے سے منائے گی، 28 مئی 1998 کو پاکستان نے ایٹمی دھماکے کر کے خطے میں بھارتی بلا دستی کے عزائم خاک میں ملا دیے تھے۔

    ملک بھر کی مساجد میں شکرانے کے نوافل ادا کیے جائیں گے اور ملک کے استحکام اور سلامتی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی۔

    پاکستان عالم اسلام کی پہلی ایٹمی قوت بنا، یوم تکبیر کے دن پاکستان دفاع نا قابل تسخیر ہو گیا، یہ جنوبی ایشیا میں طاقت کے توازن کا دن ہے۔

  • 26 ٹرینیں چلانے کے باوجود 17 لاکھ لیٹر فیول بچایا: شیخ رشید

    26 ٹرینیں چلانے کے باوجود 17 لاکھ لیٹر فیول بچایا: شیخ رشید

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 26 ٹرینیں چلانے کے باوجود 17 لاکھ لیٹر فیول بچایا ہے، ایلیٹ کلاس کا کرایہ بڑھائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس ہوا۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ فریٹ میں پرائیویٹ سیکٹر بھی رابطہ کر رہا ہے۔ 26 ٹرینیں چلانے کے باوجود 17 لاکھ لیٹر فیول بچایا ہے۔

    سابق وزیر ریلوے اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ بعض لوگوں نے نقصان پہنچایا وہی پرانا مافیا ہے، ضروری ہے ریلوے پرائیوٹ سیکٹرز کو ٹرینیں دیتا جائے۔

    سعد رفیق نے کہا کہ ذاتی طور پر ریلوے نجکاری کے خلاف ہوں۔ بزنس ٹرین کا ڈیفالٹ تھا جو نیب کے پاس گیا۔ نئی ٹرینیں چلتی ہیں فزیبلٹی کہاں بنتی ہے، کوچز کہاں تیار ہوتی ہیں؟

    انہوں نے کہا کہ لاس میکنگ ٹرین پاکستان ریلوے افورڈ نہیں کرتا، ٹینکر مافیا بہت بڑا ہے اس کو توڑنا بھی ضروری ہے۔ یہ نہ سوچا جائے کہ سارے لوگ نکمے بیٹھے ہیں۔ بزنس اور فریٹ ٹرین پلان موجود ہے بس کام تو کرنے دیا جائے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ اکانومی کو نہیں سلیپر کو بڑھائیں گے۔ ایلیٹ کلاس کا کرایہ بڑھائیں گے۔

    سعد رفیق نے کہا کہ جو افسران بیٹھے ہیں ان کو پہلے سے پتہ تھا کراچی دھابیجی فیل ہوگی جس پر شیخ رشید نے کہا کہ دھابیجی میں صرف 22 مسافر بیٹھے تھے کیسے چلاتے۔

    سعد رفیق نے کہا کہ کراچی دھابیجی ٹرین چلانی ہی نہیں چاہیئے تھی۔ شیخ رشید نے کہا کہ ہمارا مقصد ہے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولت پہنچائیں، ہمارا تمام پسنجر سسٹم منافع میں ہے۔

    سعد رفیق نے کہا کہ ٹھیک ہے ریلوے کمرشل ادارہ نہیں تو یتیم خانہ بھی نہیں۔ پہلے کوارٹر میں ہی ایک ارب سے زیادہ خسارہ ایڈ ہو چکا ہے۔

  • ایک پرچی لہرا کر آگئے اور چیئرمین بن گئے، کیا یہ مذاق ہے؟ مراد سعید

    ایک پرچی لہرا کر آگئے اور چیئرمین بن گئے، کیا یہ مذاق ہے؟ مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ سندھ کی بات کرو تو اپوزیشن شور شرابہ کرتی ہے، ایک پرچی لہرا کر آگئے اور چیئرمین بن گئے، کیا یہ مذاق ہے؟

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ اپوزیشن ارکان اسپیکر کے ڈائس کے گرد کھڑے ہوگئے جبکہ شور شرابے سے مراد سعید کو تقریر بھی نہ کرنے دی گئی۔

    مراد سعید نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لمبی تقریریں کرتے ہیں جب جواب کا وقت آتا ہے تو سننے کی ہمت نہیں ہوتی۔ آج لاڑکانہ سے رکن قومی اسمبلی نے گفتگو کی ہے۔ میں سمجھتا تھا بلاول بھٹو لاڑکانہ میں ایڈز پر بات کریں گے لیکن بلاول نے اس کا ذکر تک نہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کے اسپتالوں میں غلط انجیکشن سے بچے مر رہے ہیں، آج ہمیں اپوزیشن سے اس کے بارے میں سوال کرنا تھا لیکن انہوں نے ہنگامہ کھڑا کردیا ہے۔

    مراد سعید نے کہا کہ تھر میں بھوک سے لوگ مر رہے ہیں، ان سے پوچھا جائے تو فالودے والے اور پکوڑے والے سے پیسہ نکلتا ہے۔ ایان علی اور بلاول بھٹو کو ایک ہی اکاؤنٹ سے پیسہ گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ راؤ انوار ان کا بہادر بچہ ہے، سندھ کے لوگوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے۔ قرضہ 6 ہزار سے 30 ہزار ارب تک پہنچ گیا پوچھا جائے پیسہ کہاں خرچ ہوا۔ اسٹیٹ بینک رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ غربت سندھ میں ہے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز اور تھر میں بچوں کی اموات کا جواب کون دے گا۔ آصف زرداری کے بیرون ملک موجود محل اور سوئس اکاؤنٹس میں پیسہ ہے۔ ہمیں پتہ تھا سندھ کی بات کریں گے تو یہ شور شرابہ کریں گے۔

    وفاقی وزیر نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قابلیت کیا ہے ان کو کیا سمجھ ہے انہوں نے دیکھا کیا ہے، ’ایک پرچی لہرا کر آگیا اور چیئرمین بن گیا کیا یہ مذاق ہے۔ ایان علی اور بلاول بھٹو کو ایک ہی جگہ سے پیسہ آتا ہے یہ ہمارا قصور نہیں۔ اپوزیشن والے ایک ایک گھنٹہ تقریر کرتے ہیں اور پھر چلے جاتے ہیں‘۔

    مراد سعید کی تقریر کے دوران اسپیکر اپوزیشن ارکان کو خاموش ہونے اور انہیں اپنی جگہ پر بیٹھنے کا کہتے رہے لیکن ارکان ٹس سے مس نہ ہوئے۔ اسپیکر نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں 10 منٹ کا وقفہ کردیا۔

  • لگ رہا ہے آئی ایم ایف ہی آئی ایم ایف سے مذاکرات کرے گا، بلاول بھٹو کی اسمبلی فلور پر حکومت پر سخت تنقید

    لگ رہا ہے آئی ایم ایف ہی آئی ایم ایف سے مذاکرات کرے گا، بلاول بھٹو کی اسمبلی فلور پر حکومت پر سخت تنقید

    اسلام آباد:پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ لگ رہا ہے کہ آئی ایم ایف ہی آئی ایم ایف سے مذاکرات کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے اسمبلی فلور پر حکومت پر تنقید کے تیروں کی بارش کر دی، کہا لگ رہا ہے کہ آئی ایم ایف ہی آئی ایم ایف سے مذاکرات کرے گا، پاکستان کے وزیر خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر بھی آئی ایم ایف کی مرضی سی لگایا گیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا حکومت عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ کیوں چھپا رہی ہے، اگر معاہدہ پارلیمنٹ سے پاس نہیں کرایا گیا تو تسلیم نہیں کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہے ہیں، غریب عوام احتجاج کریں تو جیلوں میں ڈال دیتے ہیں، یہ کیسا نیا پاکستان ہے، وفاق سے ٹیکس جمع نہیں ہو رہا تو سندھ حکومت سے ہی کچھ سیکھ لے۔

    [bs-quote quote=”اٹھارویں ترمیم سے نہیں وفاق کی نا اہلی سے صوبے دیوالیہ ہو رہے ہیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو زرداری” author_job=”چیئرمین پیپلز پارٹی”][/bs-quote]

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ مثبت تنقید ملک کے مفاد میں ہے، نیب گردی، ایف آئی آر اور مخالفین کو جیل بھیجنے کے بجائے اپنا کام کریں، آپ سندھ حکومت سے سیکھیں، ٹیکس کلیکشن کرنا سندھ سے سیکھیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ٹیکس نہیں لے سکتے تو کہتے ہیں 18 ویں ترمیم سے وفاق دیوالیہ ہوگیا، سچ تو یہ ہے کہ صوبے وفاقی حکومت کی وجہ سے دیوالیہ ہو رہے ہیں، 18 ویں ترمیم سے نہیں وفاق کی نا اہلی سے صوبے دیوالیہ ہو رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم کل قومی اسمبلی آئے تھے، ہم امید کر رہے تھے وزیر اعظم پارلیمنٹ اور قوم سے مخاطب ہوں گے لیکن نہیں ہوئے، وزیر اعظم کو پارلیمنٹ اور عوام کو اپنے اقدات پر اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کو دہشت گردی، کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن لینا ہوگا، حکومت دہشت گردی کے خلاف سنجیدہ اقدام نہیں کر رہی، شدت پسندوں سے تعلق رکھنے والے وزرا کو نکالا جائے۔

    ملک کے عوام دیکھ رہے ہیں حکومت کی کوئی سمت نہیں، ملک کی معیشت کے حالات کی وجہ سے عوام پریشان ہیں، حکومت نے 9 روپے اضافہ کر کے عوام پر پٹرول بم گرایا اور امیروں سے ٹیکس لینے میں ناکام رہی ہے۔

  • سندھ واحد صوبہ ہے جہاں ٹیکس ہدف حاصل کیا جارہا ہے: بلاول بھٹو

    سندھ واحد صوبہ ہے جہاں ٹیکس ہدف حاصل کیا جارہا ہے: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ سندھ وہ واحد صوبہ ہے جہاں ہم ٹیکس کا ہدف حاصل کرتے ہیں۔ ٹیکس وصولی کا ہدف صرف اٹھارویں ترمیم کی وجہ سے پورا ہوتا ہے۔ حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے بجائے سندھ سے سیکھے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم گورنر اسٹیٹ بینک کو لگانے سے پہلے باقر رضا سے ملے ہی نہیں، آئی ایم ایف کے سامنے جا کر وزیر اعظم نے خود مختاری پر سمجھوتہ کیا۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ اگر ہم طریقہ کار نہیں دیکھیں گے تو کسی کی کارکردگی کا کیسے پتہ چلے گا، کیا آئی ایم ایف فیصلہ کرے گا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کون ہوگا۔ حکومت غریب کی مدد کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھا رہی۔ ٹیکس اہداف کی وصولی میں حکومت بدترین کارکردگی دکھا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پوری ٹیکس وصولی نہ ہونے سے صوبوں کو نقصان ہو رہا ہے، سندھ وہ واحد صوبہ ہے جہاں ہم ٹیکس کا ہدف حاصل کرتے ہیں۔ ٹیکس وصولی کا ہدف صرف اٹھارویں ترمیم کی وجہ سے پورا ہوتا ہے۔ حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے بجائے سندھ سے سیکھے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیکس وصولی وفاقی حکومت سے بہتر ہوگی، وفاقی ٹیکس کلیکشن سندھ کو دیں 100 فیصد ٹیکس جمع کر کے دیں گے۔ ہم نے بھی آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا لیکن معیشت کو گروی نہیں رکھا، آئی ایم ایف سے معاہدے میں عوام کو نقصان نہیں پہنچنے دیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے تنخواہیں بڑھائیں، روزگار دیا۔ ہم نے سب سے زیادہ 68 لاکھ نوکریاں فراہم کیں۔ ہمیں مجبور کریں گے تو پارلیمان کے باہر احتجاج کریں گے۔ مزدوروں کی آواز نہیں سنی جارہی۔ ہر ادارے میں یونینز کے خلاف سازش چل رہی ہے۔

    بلاول کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ سے چیئرمین پی اے سی تبدیل کرنے پر بات نہیں ہوسکی، تبدیلی پر فیصلہ ن لیگ کا آخری فیصلہ نہیں ہے۔ ن لیگ کو مشورہ دوں گا ایسی کوئی بات ہے بھی تو فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

  • نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم: گھر کی قیمت 30 لاکھ، 27 لاکھ روپے بینک قرض دے گا

    نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم: گھر کی قیمت 30 لاکھ، 27 لاکھ روپے بینک قرض دے گا

    اسلام آباد: وزارت ہاؤسنگ کا کہنا ہے کہ نیا پاکستان منصوبہ بنیادی طور پر کچی آبادیوں اور کم آمدنی والوں کے لیے ہے۔ نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے تحت ایک گھر کی قیمت 30 لاکھ روپے تک ہوگی۔ 27 لاکھ روپے بینک قرضہ دے گا جو سود سے پاک ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت آبی وسائل نے تحریری جواب میں بتایا کہ بھاشا ڈیم کے لیے اراضی کے حصول اور متاثرین کی آباد کاری حکومت پاکستان کر رہی ہے۔ پنجاب میں 29، سندھ میں 19، خیبر پختونخواہ میں 73 اور بلوچستان میں 154، فاٹا میں 62، گلگت بلتستان میں 10 اور آزاد کشمیر میں 9 منصوبے منظور کیے گئے۔

    وزارت آبی وسائل کے مطابق ان منصوبوں کے لیے 8994 اعشاریہ 395 ملین روپے تخمینہ لگایا گیا ہے۔ بھاشا ڈیم کے لیے زمین کی خریداری کا عمل جنوری 2011 میں شروع ہوا، کل درکار 37 ہزار 419 ایکڑز میں سے اب تک 32 ہزار 139 ایکڑ اراضی حاصل کی جا چکی ہے۔

    وزارت آبی وسائل کے مطابق متاثرین میں تقسیم کے لیے 58 ارب 27 کروڑ روپے لینڈ ایکوزیشن کلیکٹر کو جاری کیے جا چکے ہیں۔ لینڈ ایکوزیشن کلیکٹر نے 55 اعشاریہ 370 ارب روپے متاثرین میں تقسیم بھی کر دیے ہیں۔ متاثرین کی آباد کاری کے لیے ابھی تک کسی بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا گیا۔

    قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ گزشتہ دس سالوں کے دوران فیڈرل فلڈ کمیشن کے 356 منصوبے تجویز کیے گئے ہیں۔

    وفاقی وزیر ہاﺅسنگ نے اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ 50 لاکھ گھروں کے لیے نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کا بل جلد کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔ کابینہ سے منظوری کے بعد بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔

    وفاقی وزیر ہاﺅسنگ کے مطابق مجوزہ بل میں بلاسود قرضہ جات گارنٹی اور واپسی کے طریقہ کار کی وضاحت دی گئی ہے۔ نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کی تشکیل تک پروگرام کی دیکھ بھال کے لیے رجسٹریشن جمعہ تک مکمل کرلی جائےگی۔ گھروں کے لیے بلا سود قرضہ کے لیے 39 انفرادی، کمپنیوں اور کنسورشیمز سے 93 تجاویز موصول ہوئی ہیں۔

    وزارت ہاؤسنگ کے مطابق نیا پاکستان منصوبہ بنیادی طور پر کچی آبادیوں اور کم آمدنی والوں کے لیے ہے۔ ہاؤسنگ اسکیم کے تحت ایک گھر کی قیمت 30 لاکھ روپے تک ہوگی۔ 27 لاکھ روپے بینک قرضہ دے گا جو سود سے پاک ہوگا۔ وزیر اعظم نے اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک سے بات کی ہے، اس پروجیکٹ کو نجی شعبہ لیڈ کرے گا۔

    قومی اسمبلی کو مزید بتایا گیا کہ گوادر میں ایک لاکھ 10 ہزار جبکہ کوئٹہ میں 25 ہزار گھر نیا پاکستان اسکیم کے تحت بنائے جائیں گے، کچی آبادیوں میں دو چار مرلے والوں کو بلا سود قرضہ کے لیے 5 ارب دیے جارہے ہیں، نیا پاکستان گھر شہری دیہاتی اور قصبوں میں ڈیمانڈ کے مطابق بنیں گے۔

  • مونا باؤ بارڈر کے ذریعے تجارت کی تجویززیرغورنہیں

    مونا باؤ بارڈر کے ذریعے تجارت کی تجویززیرغورنہیں

    اسلام آباد : وزارتِ تجارت نے قومی اسمبلی کوبتایاہے کہ بھارت کے ساتھ مونا باؤ کھوکھرا پار بارڈر کے ذریعے تجارت کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، اس روٹ سے تجارت میں بھارت دلچسپی نہیں رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز جمعے کو قومی اسمبلی میں پاکستان، بھارت اور برازیل کی جانب سے حلال فوڈ کی برآمدات کی تفصیلات پیش کر دی گئیں۔ و زارت کے مطابق پاکستان سالانہ 21 لاکھ 6378 امریکی ڈالرز کے چاول برآمد کرتا ہے۔

    وزارت تجارت نے بتایاکہ بھارت 73 لاکھ 99162 اور برازیل 467912 ڈالرز کے چاول برآمد کرتا ہے۔وزارت تجارت کے مطابق پاکستان دولاکھ پچاس ہزار ،بھارت بارہ لاکھ تیس ہزار اور برازیل ایک لاکھ تیرہ ہزار ڈالر کی سبزیاں برآمد کرتا ہے۔

    وزارت تجارت کے مطابق پاکستان چارلاکھ بتیس ہزار بھارت تریسٹھ لاکھ انچاس ہزار اور برازیل ڈھائی لاکھ ڈالر کی مچھلی برآمد کرتا ہے ۔یہ بھی بتایاکہ پاکستان دولاکھ اٹھائیس ہزار بھارت سینتیس لاکھ اور برازیل ایک کروڑ بتیس لاکھ ڈالر کا گوشت برآمد کرتا ہے۔

    قومی اسمبلی میں وزیر تجارت نے تحریری جواب میں بتایاکہ بھارت کے ساتھ مونا باو ٔ کھوکھرا پار بارڈر کے ذریعے تجارت کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔وزارت تجارت کے مطابق یہ صرف مسافروں کی ٹریفک کے لیے کھولی گئی ہے۔

    وزارت تجارت کے مطابق کھوکھرا پار مونا باؤ روٹ تجارت کے لیے نہ کھولنے کی وجوہات ہیں،اس روٹ کے ذریعے تجارت کرنے پر بھارت کی جانب سے دلچسپی میں کمی ہے۔

    وزارت تجارت کے مطابق بھارتی حکام نے ورکنگ سطح کے اجلاس میں اس روٹ سے تجارت کی تجویز کو موخر کرایا،اس روٹ پر تجارت کے لیے کوئی انفراسٹرکچر اور ڈرائی پورٹ نہیں ہے۔وزارت تجار ت کے مطابق اس روٹ سے تجارت کے لیے 4 کلو میٹر لمبی سڑک تعمیر کرنے کی ضرورت ہے۔

  • چیئرمین پی اے سی کی تبدیلی پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں اختلافات سامنے آ گئے

    چیئرمین پی اے سی کی تبدیلی پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں اختلافات سامنے آ گئے

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں چیئرمین پی اے سی کی تبدیلی پر پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں اختلافات سامنے آ گئے۔

    ذرایع پی پی کے مطابق چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی تبدیلی کا معاملہ الجھ گیا ہے، دونوں اپوزیشن جماعتوں میں اختلاف پیدا ہو گیا ہے، پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا۔

    پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری کا کہنا ہے کہ ن لیگ کا چیئرمین کی تبدیلی کا فیصلہ یک طرفہ ہے، ن لیگ نے اعتماد میں لیے بغیر رانا تنویر کو چیئرمین نامزد کیا۔

    شازیہ مری نے کہا کہ بلاول بھٹو پارلیمنٹ میں موجود تھے، انھیں پیغام تک نہیں بھیجا گیا، ن لیگ کے یک طرفہ فیصلے سے ہم حیران ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کی خبریں بے بنیاد ہیں، مریم اورنگزیب

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے فیصلے سے متعلق پی اے سی ارکان تک کو آگاہ نہیں کیا، ہم نے شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی بنانے کے لیے ہر قسم کا تعاون کیا تھا۔

    ادھر ن لیگ نے قائد حزب اختلاف کی تبدیلی کی خبروں کی تردید کر دی ہے، ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگ زیب نے نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی تبدیلی کی خبریں بے بنیاد ہیں۔

    مریم اورنگ زیب نے کہا کہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف ہی ہیں، متحدہ اپوزیشن حکومتی نا اہلی کو اجاگر کرنے کے لیے کردار ادا کرتی رہے گی۔

  • کچھ عناصر چاہتے ہیں پاکستان تمام سرحدوں پر الجھا رہے: وزیر خارجہ

    کچھ عناصر چاہتے ہیں پاکستان تمام سرحدوں پر الجھا رہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام ہمسایوں کے ساتھ بہترین تعلقات چاہتا ہے، کچھ عناصر چاہتے ہیں پاکستان تمام سرحدوں پر الجھا رہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عناصر نہیں چاہتے پاکستان کے ایران کے ساتھ اچھے تعلقات ہوں، کچھ عناصر چاہتے ہیں پاکستان تمام سرحدوں پر الجھا رہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے روزانہ سیز فائر کی خلاف ورزی ہو رہی ہوتی ہے، افغانستان کے ساتھ بارڈر پر باڑھ لگائی جا رہی ہے۔ ایران کے ساتھ بھی بارڈر سے متعلق معاملات چل رہے ہیں۔ پاکستان تمام ہمسایوں کے ساتھ بہترین تعلقات چاہتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر کی کوشش ہے پاکستان افغانستان اور ایران سے بھی الجھے، ایرانی وزیر خارجہ سے میری 4 ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔ ایران کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ تربت میں نئے ہیڈ کوارٹر کا فیصلہ کیا گیا ہے، ایران سرحد پر شرپسندی کے تدارک کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، ایران کے پڑوسی ممالک کے ساتھ اپنی نوعیت کے تعلقات ہیں۔ حالیہ ایران کے دورے سے بہت فائدہ ہوا۔ دورے کی وجہ سے جو غلط فہمیاں پیدا کی جا رہی تھیں ان کا تدارک ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے ایک واقعہ ہوا تھا جس میں ایرانی گارڈز کو اغوا کیا گیا تھا، پاکستان کی جانب سے ایرانی گارڈز کو بازیاب کروا کر حوالے کیا گیا۔ اسی طرح مکران کوسٹل ہائی وے پر واقعہ ہوا، پاکستان نے ایران سے تحقیقات میں مدد کی درخواست کی۔ ایران کی جانب سے بھرپور تعاون بھی کیا جا رہا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سب جانتے ہیں کون سی قوتیں ایسے حالات پیدا کر کے فائدہ اٹھا رہی ہیں، ایسے حالات کا فائدہ ہمارے دشمنوں کو ہو رہا ہوتا ہے۔ ایسے حالات سے نمٹیں گے اور دشمن کے مقاصد کو خاک میں ملائیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن مل بیٹھے تاکہ احتساب بطور انتقام نظر نہ آئے، آج عوام کرپٹ عناصر کے خلاف سخت کارروائی چاہتی ہے۔ احتساب کے عمل کو سیاست کی نظر نہ کیا جائے۔ احتساب کے نئے قانون پر اپوزیشن سے تعاون کو تیار ہیں۔

  • کم عمری کی شادی پر پابندی کا بل: قومی اسمبلی میں اکثریت نے حمایت کردی، بل قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا

    کم عمری کی شادی پر پابندی کا بل: قومی اسمبلی میں اکثریت نے حمایت کردی، بل قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا

    اسلام آباد: قومی اسمبلی نے کم عمری کی شادی پر پابندی کے ترمیمی بل کی حمایت کر دی، اکثریت کی حمایت کی بنیاد پر پابندیٔ ازدواج اطفال کا ترمیمی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کو بھیج دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اکثریت نے اقلیتی رکن رمیش کمار کے پیش کردہ پابندیٔ ازدواج اطفال کے ترمیمی بل کی حمایت کر دی، یہ بل گزشتہ روز سینیٹ میں شیری رحمان نے پیش کیا تھا جہاں سے منظور ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا۔

    پی ٹی آئی کے وفاقی وزرا بل کی حمایت اور مخالفت میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے آ گئے، وزیر مذہبی امور نورالحق قادری، وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان اور وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے بل کی مخالفت کی جب کہ شیریں مزاری نے حمایت کی۔

    قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر نے حمایت اور مخالفت کا ملا جلا رجحان دیکھ کر بل پر ووٹنگ کرا دی جس پر بل کے حق میں 72 اور مخالفت میں 50 ارکان نے ووٹ دیے۔

    وزیر مذہبی امور نے کہا کہ موجودہ شکل میں بل قبول نہیں، بل کو اسلامی نظریاتی کونسل کو بھیجا جائے، وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ بل اسلام اور سنت سے متصادم ہے، اسلام کے خلاف قانون سازی نہیں ہو سکتی، ماضی میں اسلامی نظریاتی کونسل اس بل کی مخالفت کر چکی ہے۔

    تاہم وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے بل کی حمایت کی اور کہا کہ فرد واحد کو اسلام کے فیصلے کرنے کا اختیار نہیں، اس سلسلے میں قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ سپریم ہے، وہ فیصلہ کر سکتی ہے، شادی کے لیے 18 سال کی عمر کا تعین ترکی اور بنگلہ دیش میں بھی ہے، ایسا ہی فتویٰ جامع الازہر نے بھی دیا، کیا وہ خلافِ اسلام تھا؟

    یہ بھی پڑھیں:  پابندی ازدواج اطفال ترمیمی بل 2018 کی منظوری کی تحریک سینیٹ میں پیش

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پابندی ازدواج اطفال ترمیمی بل 2018 کی منظوری کی تحریک سینیٹ میں پیش کی گئی تھی، سینیٹر شیری رحمان نے بل کے حوالے سے کہا کہ ہم معاشرے میں مغربی اقدار نہیں لا رہے، ہر 20 منٹ میں زچگی میں کم عمری سے اموات ہو رہی ہیں، سعودی شوریٰ کونسل نے شادی کی عمر 18 سال مقرر کرنے کی سفارش کی ہے۔

    دوسری طرف جمعیت علماے اسلام (ف) نے پابندی ازدواج اطفال ترمیمی بل کے لیے بنائی گئی کمیٹی پر اعتراض کیا تھا، عبد الغفور حیدری نے کہا کہ کمیٹی نے ہمیں نہیں بلایا، بل نظریاتی کونسل میں جانا چاہیے تھا۔

    سینیٹر عطا الرحمان نے بھی کہا کہ ترمیمی بل کو نظریاتی کونسل میں بھیج دیا جائے، کونسل سے اس پر شرعی رائے لی جائے، اسلام کے مطابق تو بلوغت کے بعد شادی کر دینی چاہیے۔

    جب کہ علی محمد خان نے بھی بل کے نظریاتی کونسل بھیجے جانے کی حمایت کی، اور کہا کہ آئین پاکستان ہمیں شرعی رائے لینے کا پابند کرتا ہے، تاہم انھوں نے بلوغت کے حوالے سے کہا کہ اسلام میں بچے کی بلوغت کا تعلق عمر سے نہیں ہے۔