Tag: قومی اسمبلی

  • قومی اسمبلی اجلاس: شہباز شریف کے اداروں پر بھرپور الزامات

    قومی اسمبلی اجلاس: شہباز شریف کے اداروں پر بھرپور الزامات

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور نیب کے زیر حراست اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پروڈکشن آرڈر کے تحت قومی اسمبلی کے اجلاس میں پہنچے تو اپنے خطاب میں انہوں نے اداروں پر الزامات کی بھرمار کردی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کی زیر حراست اپوزیشن لیڈر شہباز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں پہنچے۔ شہباز شریف نے بلاول بھٹو اور راجہ پرویز اشرف سے ہاتھ ملایا۔

    اس موقع پر قومی اسمبلی میں ن لیگی ارکان نے ’شیر آیا شیر آیا‘ کے نعرے لگانے شروع کردیے۔

    اجلاس میں شہبازشریف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر صاحب کے پروڈکشن آرڈر نکالنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اسپیکر صاحب نے پارٹی سے بالاتر ہو کر پروڈکشن آرڈر جاری کیے۔

    انہوں نے کہا کہ اسپیکر صاحب نے قانونی اور آئینی ذمہ داری ادا کی، تمام لوگوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے پروڈکشن آرڈر جاری کروانے میں کردار ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پہلا موقع ہے اپوزیشن لیڈر کو بغیر کسی چارج کے گرفتار کیا گیا، منتخب اپوزیشن لیڈر کو بغیر کسی چارج کے اور بھونڈے طریقے سے گرفتار کیا گیا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں پاکستان تحریک انصاف اور نیب کے اتحاد پر بات کرنا چاہتا ہوں، ن لیگ کے لیڈرز کے خلاف 13 مئی کو دہشت گردی کے پرچے کاٹے گئے۔ ہمارے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت پرچے درج ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب میں حاضریاں اور گرفتاریاں ن لیگی اراکین کی ہوئیں۔ چیئرمین نیب نے میری گرفتاری کے آرڈرز 6 سے 13 جولائی کے درمیان دیا تھا۔ ’شیخ رشید نے ایسے ہی تو نہیں کہا تھا کہ شہباز شریف جیل کی ہوا کھائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن کے دوران میری گرفتاری کے مؤخر فیصلے پر عملدر آمد کیا گیا۔ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ دو ماہ میں اتنی بڑی تبدیلی آجائے، ’عام الیکشن جعلی تھے یا ضمنی انتخابات کے نتائج جعلی ہیں‘۔

    شہباز شریف نے ضمنی الیکشن جیتنے والے نو منتخب ارکان اسمبلی کو مبارکباد دی۔ نو منتخب ممبرز کے حلف اٹھانے کے بعد پارلیمنٹ مزید مضبوط ہوگی۔

    انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ نیب حزب اختلاف کی جماعتوں کو نشانے پر رکھے ہوئے ہے۔ نیب کا صفحہ 170 پکار پکار کر کہتا ہے نواز شریف نے کرپشن نہیں کی، بیٹی کے سامنے باپ اور باپ کے سامنے بیٹی کو گرفتار کیا گیا۔ ’ہمیں اپنے گریبان میں جھانکنا ہوگا اور مشکل سوالات کا جواب دینا ہوگا‘۔

    انہوں نے کہا کہ میں اپنے کیس کے دفاع اور رونے دھونے قومی اسمبلی نہیں آیا، ان راستوں سے پہلے بھی گزر چکے ہیں یہ نئی بات نہیں، میری جھولی میں عوامی خدمت کے سوا کچھ نہیں۔

    شہباز شریف نے مزید کہا کہ فیصلہ ایوان نے کرنا ہے وہی جنگل کا قانون ہوگا۔ ہٹلر کا انجام یاد رکھنا چاہیئے، نیب کے عقوبت خانے میں ہوا کا گزر نہیں، سورج نظر نہیں آتا۔ سیاست دان سختیاں برداشت کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔ جنہوں نے تعلیم کا معرکہ عبور کیا انہی کو ہتھکڑیاں لگائی گئیں۔

    اس سے قبل پولیس اور نیب راولپنڈی کی ٹیمیں شہباز شریف کو ایئرپورٹ سے پارلیمنٹ تک لائیں۔ نیب ٹیم نے شہباز شریف کو قومی اسمبلی کے سارجنٹ آرمز کے حوالے کیا، قومی اسمبلی اجلاس کے بعد سارجنٹ ایٹ آرمز شہباز شریف کو نیب ٹیم کے حوالے کریں گے۔

    شہباز شریف نیب حکام کی اجازت کے بغیر کسی سے نہیں مل سکیں گے۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد نیب ٹیم دوبارہ انہیں لاہور نیب آفس لے آئے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبر تک توسیع کی تھی۔

    اس سے قبل نیب لاہور نے رواں ماہ 5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • ایاز صادق نے اسپیکر گاؤن کیسے پہنا، اسد قیصر نے تحقیقات کا حکم دے دیا

    ایاز صادق نے اسپیکر گاؤن کیسے پہنا، اسد قیصر نے تحقیقات کا حکم دے دیا

    لاہور: قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے پارلیمنٹ کے باہر ن لیگی اراکینِ پارلیمنٹ کی سجائی جانے والی اسمبلی میں سابق اسپیکر ایاز صادق کی اسپیکر گاؤن میں شرکت پر ایکشن لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایاز صادق نے پارلیمنٹ کے باہر گاؤن پہن کر احتجاجی اجلاس کی صدارت کی، جس پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے سیکریٹری قومی اسمبلی سے رپورٹ طلب کر لی۔

    [bs-quote quote=”گاؤن کس نے فراہم کیا، سابق اسپیکر کے قریبی افسران سے پوچھ گچھ شروع” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسد قیصر نے اس بات کی تحقیقات کا حکم دیا ہے کہ کس افسر نے اسپیکر کا گاؤن ایاز صادق کو فراہم کیا، بلا جواز اجلاس کے لیے اسپیکر کا گاؤن پہننا پارلیمانی روایات کی نفی ہے۔

    اسمبلی سیکریٹریٹ کے ذرائع کے مطابق سابق اسپیکر کے قریبی افسران سے پوچھ گچھ شروع کر دی گئی ہے، سیکریٹری ٹو اسپیکر سعید میتلا پر بھی انگلیاں اٹھ گئیں، سعید میتلا ایاز صادق کے دست راست سمجھے جاتے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  ن لیگی ارکان کی ہٹ دھرمی برقرار، قومی اسمبلی کے باہر اسمبلی سجا لی


    دوسری طرف قومی اسمبلی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کا پارلیمنٹ کے باہر اجلاس بلانا روایات کے منافی عمل ہے، شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر کے باوجود اپوزیشن نے اجلاس بلایا۔

    ترجمان نے بتایا کہ اپوزیشن نے 7 اکتوبر کو اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن جمع کرائی تھی، اسپیکر نے اپوزیشن کے مطالبے پر شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے، آرٹیکل 54 کے تحت اسپیکر 14 دن میں اجلاس بلانے کا پابند ہے۔

    ترجمان کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے 17 اکتوبر کو دن 11 بجے اجلاس طلب کر لیا ہے، ریکوزیشن کی میعاد ختم ہونے میں کئی دن باقی تھے، اجلاس سے ایک ہفتہ پہلے پروڈکشن آرڈر جاری کر کے نئی روایت قائم کی۔

  • ن لیگی ارکان کی اسمبلی کے باہر اسمبلی، ایاز صادق خود ساختہ اسپیکر بن بیٹھے

    ن لیگی ارکان کی اسمبلی کے باہر اسمبلی، ایاز صادق خود ساختہ اسپیکر بن بیٹھے

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے اراکینِ پارلیمنٹ کی ہٹ دھرمی برقرار رہی، اراکین نے قومی اسمبلی کے باہر بیٹھ کر اپنی اسمبلی سجا لی۔

    تفصیلات کے مطابق لیگی ارکان کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، الزامات کی تکرار بھی جاری ہے، قومی اسمبلی کے باہر اپنی اسمبلی سجا لی، ایاز صادق اسپیکر گاؤن پہن کر شریک ہوئے۔

    [bs-quote quote=”قومی اسمبلی کے باہر سجائی جانے والی اسمبلی میں سابق اسپیکر ایاز صادق اسپیکر کا کورٹ پہن کر شریک ہوئے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    قومی اسمبلی اجلاس کی طلبی اور شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری ہونے کے باوجود مسلم لیگ ن کے ارکان احتجاج کر رہے ہیں۔

    قومی اسمبلی کے باہر کیے جانے والے مظاہرے میں ن لیگی سینیٹرز اور ارکانِ اسمبلی شریک ہوئے، اپوزیشن رہنماؤں نے مظاہرے سے خطاب بھی کیا۔

    رانا ثناء اللہ کہتے ہیں شہباز شریف پر دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی، حکومت کس بات سے خوف زدہ ہے، انتقام کی سیاست نہیں چلے گی۔


    یہ بھی پڑھیں:  شہباز شریف کی گرفتاری ، اپوزیشن نے قومی اسمبلی کا اجلاس فوراً بلانے کا مطالبہ کردیا


    خیال رہے کہ اپوزیشن نے شہباز شریف کی گرفتاری پر قومی اسمبلی کا اجلاس فوراً بلانے کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ گرفتاری سے پارلیمنٹ کا استحقاق مجروح ہوا۔

    جس پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے گزشتہ روز اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے ہیں، شہباز شریف 17 اکتوبر کے اجلاس میں شرکت کر سکیں گے۔

  • اسپیکر قومی اسمبلی نے شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے

    اسپیکر قومی اسمبلی نے شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے

    لاہور: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے، 17 اکتوبر کے اجلاس میں شرکت کر سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر نے نیب کے ہاتھوں گرفتار مسلم لیگی رہنما شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے ہیں جس کے بعد اب وہ سترہ اکتوبر کے اجلاس میں شریک ہو سکیں گے۔

    [bs-quote quote=”شہباز شریف 17 اکتوبر کے اجلاس میں شرکت کر سکیں گے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کر رکھا ہے، 5 اکتوبر کو نیب نے صاف پانی کیس میں تفتیش کے لیے شہباز شریف کو طلب کیا تھا۔

    مسلم لیگ کے صدر شہباز شریف تفتیش کے لیے آئے تو ان سے آشیانہ سوسائٹی کے حوالے سے بھی پوچھ گچھ کی گئی، جس کے بعد شہباز شریف کو حراست میں لے لیا گیا۔

    قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بیان کرتے ہوئے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا کہ شہباز شریف نے بہ طور وزیرِ اعلیٰ پنجاب اپنے اختیارا ت کا غلط استعمال کیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  شہباز شریف کی گرفتاری، پنجاب اسمبلی کے باہر ن لیگ کے رہنماؤں کا احتجاج


    دوسری طرف شہباز شریف کی گرفتاری کے معاملے پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس نہ بلائے جانے کے خلاف پنجاب اسمبلی کے باہر ن لیگ کے رہنماؤں نے احتجاج کیا، رہنما اسمبلی کے مرکزی گیٹ کو لاتیں مارتے رہے۔

  • ملک جادو سے نہیں چلتا، دھرنے اورحکومت کرنے میں بہت فرق ہوتا ہے، بلاول بھٹو

    ملک جادو سے نہیں چلتا، دھرنے اورحکومت کرنے میں بہت فرق ہوتا ہے، بلاول بھٹو

    اسلام آباد : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملکی معیشت چندے، سیاست، گالی اور نہ ہی ملک جادو سے چل سکتا ہے، دھرنا دینے اور حکومت کرنے میں بہت فرق ہوتاہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کےاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو زرداری نے موجودہ حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سو دن کا پلان دیا تھا مگر بجٹ میں کہیں نظر نہیں آیا۔

    ضمنی بجٹ میں حکومت کا سو روزہ ترقیاتی پلان کہاں ہے؟ نئے پاکستان کے خواب دکھا کر پرانا بجٹ پیش کیا گیا، نئے پاکستان کے نئے بجٹ سے بہت سی امیدیں تھی، بجٹ پیش کرنا کسی بھی حکومت کے لیے آسان نہیں۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ غریب کسان پس رہا ہے مگر بجٹ میں کچھ نہیں رکھا گیا، گیس اور بجلی کی قیمتوں کو بڑھا دیا گیا صرف غریب متاثر ہوا، بجٹ میں حکومت کے اپنوں وعدوں سے متعلق ایک لائن بھی نہیں، ملکی معیشت چندے، سیاست گالی اورملک جادو سےنہیں چل سکتا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ دھرنا دینے اور حکومت کرنے میں بہت فرق ہوتاہے، یہ پارلیمان ہے کنٹینر نہیں، آپ نے سنجیدہ سیاست کرنی ہے، سنجیدہ پالیسی میکنگ کرنی ہے، مشکل فیصلے لینے اور ان پر قائم بھی رہنا ہے۔

    ہم ایک کروڑ نوکریاں اور50لاکھ گھر چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب سے وزارت ملی ہے جنوبی پنجاب والے نے نئے صوبے کا نام تک نہ لیا۔

  • قومی اسمبلی : کھسیانی بلی کے محاورے پر اسدعمر کا شہباز شریف کو کرارا جواب

    قومی اسمبلی : کھسیانی بلی کے محاورے پر اسدعمر کا شہباز شریف کو کرارا جواب

    اسلام آباد : سابق خادم اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اپوزیشن لیڈر تو بن گئے لیکن بلند بانگ دعوؤں کی عادت اب بھی نہ گئی، قومی اسمبلی کے فلور پر بجلی کے بحران کو ختم کرنے کا دعویٰ دہرا دیا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ اگر آج ملک میں بجلی ہے تو یہ نواز شریف ہی کی مرہون منت ہے، وزیر خزانہ سچ بتا دیتے کہ ملک سے مسلم لیگ نون ہی کی حکومت نے اندھیرے ختم کیے ہیں۔

    اس موقع پر وزیر خزانہ اسد عمر کی مسکراہٹ دیکھ کر کہا کہ دوست میری بات کی تائید کر رہے ہیں یا کھسیانی بلی کھمبا نوچے کی بات کر رہے ہیں۔

    جواب میں وزیر خزانہ نے حساب فوری چکتا کردیا اسد عمر نے کہا لگتا ہے شیرسکڑ کر بلی رہ گئی ہے اسی لئے آج اپوزیشن کو بلی یاد آرہی ہے، اس جواب پر وزیراعظم عمران خان بھی مسکرا اٹھے اور ڈیسک بجا کراسد عمر کو داد دی۔

  • قومی اسمبلی میں ہر اجلاس کے آغاز میں قومی ترانہ سنانے کی قرارداد پاس

    قومی اسمبلی میں ہر اجلاس کے آغاز میں قومی ترانہ سنانے کی قرارداد پاس

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں ہر اجلاس کے آغاز میں قومی ترانہ سنایا جائے گا، قومی اسمبلی نے ہر اجلاس سے قبل قومی ترانہ سنانے کی قرارداد پاس کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی نے ہر اجلاس کے شروع میں تلاوت قرآن پاک اور نعتِ رسولﷺ کے بعد قومی ترانہ بھی سنانے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔

    [bs-quote quote=”اچھا قدم ہے، ہم حمایت کرتے ہیں: اپوزیشن لیڈر شہباز شریف” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    قومی اسمبلی میں اجلاس سے قبل قومی ترانہ سنانے کی تحریک وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔

    شہریار آفریدی نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا ’اس ایوان میں یہ رائے پیش کی جاتی ہے کہ قومی اسمبلی کے ہر اجلاس کے شروع میں تلاوت قرآن پاک اور نعت کے بعد قومی ترانہ بھی سنایا جانا چاہیے۔‘

    وزیرِ مملکت شہریار آفریدی کی پیش کردہ قرارداد کو قومی اسمبلی کے حکومتی اور اپوزیشن اراکین کی جانب سے متفقہ طور پر پاس کیا گیا۔

    قرارداد کی منظوری پر پارلیمانی امور کے وزیر علی محمد خان نے اپوزیشن جماعتوں کا شکریہ ادا کیا، کہا قومی اسمبلی میں قومی ترانہ سنانے کی تحریک پر اپوزیشن کی رضامندی پر شکر گزار ہوں۔


    یہ بھی پڑھیں:  ضمنی مالیاتی ترمیمی بل قومی اسمبلی سے منظور


    قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن اس حکومتی اقدام کی مکمل طور پر حمایت کرتی ہے، یہ ایک اچھا قدم ہے، ہم حمایت کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ قومی اسمبلی میں نئے ڈیمز بنانے کی قرارداد پاس کی گئی جب کہ ضمنی مالیاتی ترمیمی بل منظور کیا گیا، جب کہ وزیرِ اعظم آزاد کشمیر کے ہیلی کاپٹر پر بھارتی فائرنگ پر مذمتی قرارداد بھی منظور کی گئی۔

  • ضمنی مالیاتی ترمیمی بل قومی اسمبلی سے منظور

    ضمنی مالیاتی ترمیمی بل قومی اسمبلی سے منظور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی نے ضمنی مالیاتی ترمیمی بل منظور کرلیا۔ حکومت نے نان فائلرز پر جائیداد اور گاڑی خریدنے پر پابندی دوبارہ عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی نے ضمنی مالیاتی ترمیمی بل منظور کرلیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے شق وار منظوری لی۔

    وزیر خزانہ اسد عمر نے بجٹ ترامیم میں تبدیلی کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ حکومت نے نان فائلرز پر جائیداد اور گاڑی خریدنے پر پابندی دوبارہ عائد کردی تاہم تین طرح کی چھوٹ دی گئی ہے۔

    چھوٹ میں وراثت، بیرون ملک مقیم پاکستانی اور دو سو سی سی کی سواریاں شامل ہیں۔

    اسد عمر نے بتایا کہ ایل پی جی پر ڈیوٹیز ایک تہائی کر دی ہیں۔ ٹیکس چوروں اور نان فائلرز کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ سال صرف 61 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیے گئے، اس سال گزشتہ سال کی نسبت زیادہ رقم ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ زرداری حکومت کے اختتام تک 480 ارب روپے کے گردشی قرضے تھے، گزشتہ ایک سال میں گردشی قرضوں میں 453 ارب روپے کا اضافہ ہوا اور اب گردشی قرضے مجموعی طور پر 1200 ارب روپے سے تجاوز کر چکے ہیں۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ اسٹیل مل گزشتہ 3 سال سے بند ہے، کہتے ہیں معیشت درست ہے، پاکستان اسٹیل کی تنخواہیں اور پنشن روکنے پر 2 اموات ہوئیں، اسٹیل مل میں تنخواہیں نہ ملنے پر 2 لوگ خود کشیاں کرچکے ہیں۔

    وزیر خزانہ کے مطابق بڑے نان فائلرز کے خلاف مہم کا آغاز کل سے ہوچکا ہے، 169 بڑے نان فائلرز کو نوٹسز جاری ہوچکے ہیں، ابھی بھی وقت ہے ٹیکس نیٹ کے اندر آجائیں، قوم کا پیسہ قوم پرخرچ ہوگا، جائیداد لندن میں بنے گی نہ ہی دبئی میں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی معلومات ایجنٹس کی ذمہ داری ہے ہمیں پہنچائیں، بینکوں میں بڑی بڑی رقوم رکھنے والوں کی معلومات لیں گے، ٹیکس نہ دینے والوں کی تلاش کی جائے گی، ڈیم فنڈ کے لئے دیا گیا استثنیٰ واپس نہیں لیا جائے گا، کسانوں کے لیے 6 سے 7 ارب کی سبسڈی پہلے ہی منظور کر چکے ہیں۔

  • کیا ن لیگ کا لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا دعویٰ درست نہیں؟ شہباز شریف

    کیا ن لیگ کا لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا دعویٰ درست نہیں؟ شہباز شریف

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ کی تقریر میں سچ کا فقدان ہے۔ کیا ن لیگ کا 2018 کے الیکشن تک لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا دعویٰ درست نہیں تھا؟

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ کی تقریر میں سچ کا فقدان ہے۔ سچ اور مفروضوں کا فیصلہ ہوجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نے لوڈ شیڈنگ کی بات کی لیکن کچھ بتایا نہیں، ’کیا ن لیگ کا 2018 کے الیکشن تک لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا دعویٰ درست نہیں تھا؟ وعدہ کیا تھا کہ 2018 تک اندھیرے ختم ہوجائیں گے یہ سچ ہے یا نہیں‘؟

    شہباز شریف نے کہا کہ مسکرانا تائید ہے یا کھسیانی بلی کھمبا نوچنے کے مترادف ہے، کہا گیا تھا کہ پختونخواہ سمیت پورے ملک کو بجلی مہیا کریں گے۔ اس بیان اور اعلان پر تکیہ کرتے تو پاکستان آج اندھیروں میں ہوتا۔

    انہوں نے کہا کہ پختونخواہ میں پانچ سال میں منفی 6 میگا واٹ بجلی پیدا ہوئی۔ ہم نے اپنے منصوبوں کے ذریعے 160 ارب روپے بچائے۔ ہم نے آمر کے دور میں شروع ہونے والے منصوبے بھی مکمل کروائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ نیلم جہلم منصوبہ 18 سال میں مکمل نہ ہوا، ’وزیر خزانہ اس منصوبے کا آڈٹ کروانے کا اعلان کرتے، ایسا اعلان ہوتا تو پورا ایوان ان کی تائید کرتا‘۔

    شہباز شریف نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ہمارے درمیان فاصلے بڑھانے کی کوشش ناکام ہوگی۔

  • قوم کا پیسہ قوم پرخرچ ہوگا، دبئی اور لندن نہیں جائے گا،اسد عمر

    قوم کا پیسہ قوم پرخرچ ہوگا، دبئی اور لندن نہیں جائے گا،اسد عمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ جو کام یہ چالیس سال میں نہ کرسکے ہم سے پوچھتےہیں چالیس دن میں کیوں نہ کیے، قوم کا پیسہ قوم پرخرچ ہوگا، دبئی اور لندن نہیں جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال صرف 61ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کئے گئے، اس سال گزشتہ سال کی نسبت زیادہ رقم ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہوگی، ٹرانسمیشن لائن بچھاتے وقت چھوٹے صوبوں پر توجہ نہیں دی گئی۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھاکہ آج بجلی ہوبھی تو بلوچستان کو بجلی نہیں دی جاسکتی، چند ماہ پہلے نارووال سمیت ہر طرف دودھ اورشہدکی نہریں بہہ رہی تھیں،بڑی قومیں بنتی ہی اس طرح ہیں جو اپنے کمزور علاقوں کا خیال رکھیں۔

    چند ماہ پہلے نارووال سمیت ہر طرف دودھ اورشہدکی نہریں بہہ رہی تھیں

    اسد عمر نے کہا کہ گزشتہ حکومت کےوزرابہت بڑی باتیں کرتےتھے، گزشتہ حکومت نے2ماہ میں آئی ایم ایف کےپاس جانےکااعلان کردیاتھا اور اپنی پچھلی حکومت پرساراملبہ ڈال دیاتھا کہ آصف زرداری کی حکومت کیا نظام چھوڑ کر گئی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ زرداری حکومت کے اختتام تک 480ارب روپے کے گردشی قرضے تھے، گذشتہ ایک سال میں گردشی قرضوں میں453ارب روپےکااضافہ ہوا اور اب گردشی قرضےمجموعی طور پر1200ارب روپےسےتجاوز کرچکےہیں۔

    وزیر خزانہ نے کہا نوید قمر کے دور میں گیس کے نظام میں کوئی مسئلہ نہیں تھا، زرداری صاحب کےدورمیں خسارےکے باوجود پاکستان اسٹیل چل رہی تھی، کرائسز کوئی بھی نہیں لیکن ن لیگی حکومت نے بیواؤں کی پنشن روکی، حالات درست تھے تو ن لیگ حکومت نے بیواؤں کی پنشن کیوں روکی۔

    اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ اسٹیل مل گزشتہ3 سال سے بند ہے، کہتےہیں معیشت درست ہے، پاکستان اسٹیل کی تنخواہیں اورپنشن روکنے پر 2 اموات ہوئیں، اسٹیل مل میں تنخواہیں نہ ملنے سے2 لوگ خود کشیاں کرچکے ہیں۔

    انھوں نے کہا وزیراعظم کیلئے گاڑیاں خریدنے کیلئے پیسے ہیں لیکن ان ورکرز کیلئے نہیں، ہم پرتنقید کرنے سے پہلے پہلے ان معاملات کو بھی دیکھ لیتے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ نان فائلرز پر 3طرح کی چھوٹ کے ساتھ پابندی دوبارہ عائد کر رہےہیں،وراثت سے ملنے والی جائیداد پر بھی استثنیٰ دیا جائے گا اور ایل پی جی پر30فیصد ڈیوٹیز کم کرکے10 فیصد کر رہے ہیں، اوورسیز پاکستانی یہاں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔

    قوم کا پیسہ قوم پرخرچ ہوگا، جائیداد لندن میں بنے گی نہ ہی دبئی میں

    اسد عمر نے کہا کہ بڑے نان فائلرز کے خلاف مہم کا آغاز کل سے ہوچکا ہے، 169 بڑے نان فائلرز کو نوٹسز جاری ہوچکےہیں، ابھی بھی وقت ہے ٹیکس نیٹ کے اندر آجائیں، قوم کا پیسہ قوم پرخرچ ہوگا، جائیداد لندن میں بنے گی نہ ہی دبئی میں، ریاست اتنی کمزور نہیں جتنی نظرآتی ہے،ہم پیسہ نکلوا بھی سکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ودہولڈنگ ٹیکس کی معلومات ایجنٹس کی ذمہ داری ہےہمیں پہنچائیں، بینکوں میں بڑی بڑی رقوم رکھنے والوں کی معلومات لیں گے، ٹیکس نہ دینے والوں کی تلاش کی جائے گی، ڈیم فنڈ کے لئے دیا گیا استثنیٰ واپس نہیں لیا جائے گا، کسانوں کیلئے 6 سے 7ارب کی سبسڈی پہلے ہی منظور کرچکے ہیں۔

    تنقید ضرور کریں لیکن معیشت کہاں کھڑی ہےیہ سچ قوم کوبتائیں۔

    وزیرخزانہ کا شہباز شریف کے بیان پر ردعمل

    وزیرخزانہ نے شہباز شریف کے بیان پر ن لیگ کی ترقی کااسمبلی میں پول کھول دیا اور کہا کہ شاید یہ شیر سکڑ کر بلی جتنا ہوگیا ہے، اس لئے شہباز شریف کو بلی یاد آرہی ہے، 6 ماہ اور 2سال میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے وعدے کئے گئے، پچھلی حکومت کے سستے منصوبے فوری 3روپے بجلی میں اضافہ تھا، اللہ ایسی سستی بجلی سے قوم کو بچائے۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی پابندی کے باوجود موٹروے کے منصوبے کیسےچلے؟ ن لیگ سے پہلے زرداری دور میں بیرونی سرمایہ کاری بہتر تھی، ن لیگ اپنی کوتاہی کاذمہ دارالیکشن کمیشن کو نہ ٹھہرائے، اپوزیشن لیڈرکہتے ہیں زرداری حکومت کا آڈٹ کریں ہم ساتھ ہیں، اپنے ادھورے منصوبوں کا ملبہ الیکشن کمیشن پر ڈالا جاتا ہے۔