Tag: قومی اسمبلی

  • منی بجٹ : وزیراعظم کی تمام اراکین کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی ہدایت

    منی بجٹ : وزیراعظم کی تمام اراکین کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی ہدایت

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے اراکین اسمبلی کو کل ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھرپور شرکت کی ہدایت کی ہے، اجلاس میں منی بجٹ بل کی منظوری کے معاملہ پر بحث کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق منی بجٹ بل کی منظوری کے معاملہ پر ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کیلئے وزیر اعظم عمران خان نے حکومتی اراکین اور اتحادی جماعتوں کو کل بروز بدھ قومی اسمبلی اجلاس میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

    اس موقع پر وزیراعظم خود بھی ایوان میں موجود ہوں گے، اس کے علاوہ عمران خان کل پارلیمنٹ چیمبر میں وزراء اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔

    واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے منی بجٹ پر اپوزیشن اراکین کی کڑی تنقید کی جارہی ہے، اس حوالے سے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عوام کو سبزباغ دکھائے، منی بجٹ کی صورت میں مہنگائی کابم گرایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ منی بجٹ میں عوام پر ان ڈائریکٹ ٹیکس لگائے گئے، حالاں کہ وزیرخزانہ اسد عمر ان ڈائریکٹ ٹیکس کی بھرپور مخالفت کرتے تھے، اب انہوں نےعوام پر وہی ٹیکسز لگا دیے۔

    جبکہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ منی بجٹ میں غریبوں کےساتھ صرف ظلم ہوا ہے، اگر فائدہ ہوا ہے تو خان صاحب کے اے ٹی ایم کو فائدہ ہوا ہے، بھینسیں اور گاڑیاں بیچ کر پاکستان کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔

    ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ حکومت اچھا کام کرے گی تو تعریف کریں گے، بجٹ میں کوئی نئی چیز نہیں لائی گئی، کوئی انقلابی کام نظر نہیں آیا، صرف انقلابی باتیں کی گئیں، اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔

  • بہادر لوگ بہادر فیصلہ کرتے ہیں، منی بجٹ آئی ایم ایف سے نجات حاصل کرنے کیلئے لائے ہیں، زر  تاج گل

    بہادر لوگ بہادر فیصلہ کرتے ہیں، منی بجٹ آئی ایم ایف سے نجات حاصل کرنے کیلئے لائے ہیں، زر تاج گل

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی زرتاج گل کا کہنا ہے کہ بہادر لوگ بہادر فیصلہ کرتے ہیں، منی بجٹ آئی ایم ایف سے نجات حاصل کرنے کیلئے لائے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما زر تاج گل نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا بار بار بھینسوں کے اشتہار کی بات کی جاتی ہے، بہادر لوگ فیصلہ کرتے ہیں، حکومت منی بجٹ لے کرآئی۔

    زر تاج گل کا کہنا تھا کہ سابقہ دورمیں اشتہار میں وزیراعلیٰ پنجاب کی تصاویر ہوتی تھیں، ماضی میں ٖ فاٹا کے لوگوں پر ڈرون حملے کئے گئے، ٹیکسٹائل انڈسٹری کو 44 ارب ایکسپورٹ ری بیٹ دیا ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کسان کومضبوط کرنےکیلئےکھاد پرسبسڈی دی گئی ، روٹی، کپڑا اور مالکان کے نام پر قبرستانوں پر بھی قبضے کئے گئے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ منی بجٹ آئی ایم ایف سےنجات حاصل کرنے کے لئے لائے ہیں۔

    یاد رہے کے تحریک انصاف کی رکن اسمبلی زرتاج گل کا اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خواتین کے لیے انتخابات ایک مشکل ٹاسک ہے، انتخابات میں ٹکٹ کا حصول بھی ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے، ٹکٹ مل جائے تو حلقے کے عوام حوصلہ افزائی کرتے ہیں، عوام کی طرف سے خواتین امیدواروں کا پرتپاک استقبال کیا جاتا ہے۔

    خیال رہے تحریک انصاف کی زرتاج گل این اے 191 میں کامیاب ہوئیں تھیں، زرتاج گل کو وفاقی کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    زرتاج گل کو وزارت مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی کا قلمدان سونپا جائے گا۔

  • عمران خان کے کزن پاکستان آ کر قومی خدمت سر انجام دیتے ہیں: پرویز خٹک

    عمران خان کے کزن پاکستان آ کر قومی خدمت سر انجام دیتے ہیں: پرویز خٹک

    اسلام آباد: وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ عمران خان کے کزن پاکستان آ کر قومی خدمت سر انجام دیتے ہیں، ’وہ اپنے خرچے پر پاکستان آتے اور جاتے ہیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع پرویز خٹک نے قومی اسمبلی میں منی بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین نے صوبائی گورنمنٹ میں کوئی ٹھیکہ نہیں لیا، جہانگیر ترین کو کوئی زمین لیز پر نہیں دی۔

    انہوں نے کہا کہ یوٹیلٹی اسٹورز، عارضی اساتذہ کو نکالنے کی باتیں بے بنیاد ہیں، عمران خان کے کزن پاکستان آ کر قومی خدمت سر انجام دیتے ہیں، ’وہ اپنے خرچے پر پاکستان آتے اور جاتے ہیں‘۔

    پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ عباد اللہ نے جھوٹ پر جھوٹ بولا، اسمبلی میں جھوٹ پر سزا ہونی چاہیئے، ہم نے امیروں کے لیے نہیں، غریبوں کے لیے کام کیا۔

    وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ہم نے اچھے کام کیے تھے اسی لیے عوام نے ہمیں دوبارہ چنا، نواز لیگ نے کام کیا ہوتا تو الیکشن میں عوام ان کا یہ حال نہ کرتے۔

  • جس دن سے پی ٹی آئی حکومت آئی ہے 10 لاکھ لوگ بےروزگار ہوگئے ہیں ،محسن رانجھا

    جس دن سے پی ٹی آئی حکومت آئی ہے 10 لاکھ لوگ بےروزگار ہوگئے ہیں ،محسن رانجھا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما محسن رانجھا کا کہنا ہے کہ جس دن سے پی ٹی آئی حکومت آئی ہے 10 لاکھ لوگ بےروزگار ہو گئے، وزیراعظم نے کہا تھاقرضہ لینے سے بہتر ہے خودکشی کرلوں، اب حکومت آئی ایم ایف کے پاس جانے کی تیاری کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما محسن رانجھا نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ منی بجٹ سے لگتا ہے حکومت نے وعدوں سے یوٹرن لیا ہے، پی ٹی آئی حکومت نے اپنے منشور میں ایک نہیں 6 یوٹرنز لئے ہیں۔

    محسن رانجھا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے منشور میں کہا تھا ان ڈائریکٹ ٹیکس کو ختم کرے گی، حکومت نے منی بجٹ میں 183ارب کے ان ڈائریکٹ ٹیکس لگائے، ایک کروڑ نوکریاں دیں گے مگر ڈیولپمنٹ بجٹ میں کمی کی گئی۔

    رہنما مسلم لیگ ن نے کہا جس دن سے یہ حکومت آئی ہے 10 لاکھ لوگ بےروزگار ہو گئے، وزیراعظم نے کہا تھاقرضہ لینے سے بہتر ہے خودکشی کرلوں، حکومت اب آئی ایم ایف کے پاس جانے کی تیاری کر رہی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے نان فائلرز کو چھوٹ دے دی، ایف بی آر میں اصلاحات کا کوئی ذکر نہیں۔

    محسن رانجھا نے کہا ایک کروڑ نوکریاں دینے کے دعویدار لوگوں کو نکال رہے ہیں، ترقیاتی بجٹ میں کمی سے 20 لاکھ لوگ بیروزگار ہوجائیں گے۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنماایاز صادق نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزارت توانائی کے دو ڈویژن ہیں، ڈویژن کا وفاقی وزیر نہیں ہو سکتا، غلام سروراور عمر ایوب میں سے کوئی ایک غیر قانونی ہے۔

    جس پر پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان کا کہنا تھا کہ وزارت قانون اورکابینہ ڈویژن سے رائے مانگی ہے، رائے کے بعد ضرورت ہوئی تونیانوٹی فکیشن جاری کیا جائے گا۔

    ایاز صادق نے کہا علی محمد خان کےبیان کے بعد ثابت ہوگیا ایک ضرور غیرقانونی ہے۔

  • خورشیدشاہ اور شہباز شریف کا فواد چوہدری سے معافی مانگنے کا مطالبہ

    خورشیدشاہ اور شہباز شریف کا فواد چوہدری سے معافی مانگنے کا مطالبہ

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے فواد چوہدری سے بیان پر معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا ہے، شہبازشریف کا کہنا ہے کہ  خورشیدشاہ سے جیسے بات کی ایسے نہیں کرنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے فواد چوہدری سے کھڑے ہو کر پارلیمنٹ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا عوام کا مینڈیٹ لے کر پارلیمنٹ میں آئے ہیں، سنجیدہ وزیر ہوں گے تو اس قسم کی گفتگو نہیں کریں گے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جو لفظ استعمال کیا گیا وہ گھٹیا ہے، اس قسم کی گفتگونہیں کرنی چاہیے،جب تک فواد چوہدری پارلیمنٹ سےمعافی نہیں مانگیں ہم یہاں نہیں بیٹھیں گے۔

    مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے بھی فوادچوہدری سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا، شہبازشریف کا کہنا تھا خورشیدشاہ سے جیسے بات کی ایسےنہیں کرنی چاہیے، فوادچوہدری جوبھی بات کرنا چاہیں کریں لیکن پارلیمانی آداب کاخیال رکھیں اور معاملہ آگے بڑھنے دیں۔

    مزید پڑھیں : اگر وزیراعظم میری بات مانیں تو ملک لوٹنے والوں کو الٹا لٹکانا چاہے، فواد چوہدری

    یاد رہے وزیراطلاعات فواد چوہدری نے قومی اسمبلی میں دھواں دھار خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیل مل، پی آئی اے سمیت دیگراداروں کو تباہ کیا گیا، ڈاکوؤں کو ڈاکو نہ کہیں تو کیا کہیں ملک لوٹنا پارلیمانی ہے اور ڈاکو کہنا غیرپارلیمانی ڈاکو کو تو ڈاکو ہی کہا جائے گا ،

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ڈاکوہیں ،قومی خزانے کو ایسے لٹائے جیسے مجرے میں لٹائے جاتے ہیں، اگر وزیراعظم میری بات مانیں تو ملک لوٹنے والوں کو الٹا لٹکانا چاہے۔

  • اگر وزیراعظم میری بات مانیں تو ملک لوٹنے والوں کو الٹا لٹکانا چاہے، فواد چوہدری

    اگر وزیراعظم میری بات مانیں تو ملک لوٹنے والوں کو الٹا لٹکانا چاہے، فواد چوہدری

    اسلام آباد : وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے گزشتہ ادوارمیں ملک کے خزانے کو لوٹا گیا، برباد کیا گیا،  اگر وزیراعظم میری بات مانیں تو ملک لوٹنے والوں کو الٹا لٹکانا چاہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے قومی اسمبلی میں رہنما پی پی خورشید شاہ کے بیان پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ادوارمیں ملک کے خزانے کو لوٹا گیا، جس طرح پیسے مجرے میں لٹائے جاتے ہیں، ایسے بیڑہ غرق کیا۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے فوادچوہدری کو پارلیمانی الفاظ استعمال کرنے کی ہدایت کی۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ اگروزیراعظم میری بات مانیں توانھیں الٹالٹکاناچاہیے، ڈاکو کو ڈاکو نہ کہیں تو کیا کہیں، لوٹ مار کرنا پارلیمانی ہے لیکن ڈاکو کو ڈاکو
    کہنا غیر پارلیمانی ہے؟

    انھوں نے مزید کہا کہ اسٹیل مل، پی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو تباہ کیا گیا، چمچوں کو اداروں میں بھرتی کیاگیا اور تنخواہیں پاکستان کےعوام دے رہے ہیں کہا جاتا ہے ناتجربہ کار لوگ آگئے، انہوں نے تیس سال میں ملک کا بیڑاغرق کردیا۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے چندےپرملک چلارہےہیں،اس کے بعد ڈاکو کو ڈاکو نہ کہیں تو کیا کہیں، اداروں کو تباہ کردیا گیا، ریڈیو پاکستان کی صورتحال دیکھ لیں۔

    فواد چوہدری نے کہا خورشیدشاہ نے پی آئی اے میں اپنے دوستوں کو بھرتی کیا، مشاہد اللہ نے برمنگھم میں پی آئی اے اسٹیشن منیجر اپنا بھائی بھرتی کرایا، ان کے خاندان میں کوئی ایسا نہیں، جس کی سرکاری نوکری نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام کے پاس کھانے کو کچھ نہیں اورانہوں نے ملک کو تباہ کردیاہے، کرپشن پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔

    فوادچوہدری نے کہا کہ سعودی عرب میں 150لوگوں کو کرپشن پر پکڑا گیا، 75 لوگوں کو صبح ناشتے کے بعد الٹا لٹکایا جاتا تھا اور 75 کو رات کو، ہم چور کو چور کہیں تو انہیں برالگ جاتا ہے۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ ہم صرف ملک کاسوچ رہےہیں،کوئی ناراض ہوتاہےتوبےشک ہوجائے، اسپیکر کا کام اسمبلی چلانا اور اسمبلی کا کام ملک چلاناہے، خورشیدشاہ نے 3 دن میں 300افراد پی ٹی وی میں بھرتی کرائے، ہرسال ریڈیو پاکستان کو ایک ارب 25 کروڑ روپے کا نقصان ہورہا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا نیویارک میں ٹیکسی چلانےوالے کو یہاں بلاکرریڈیو پاکستان کا ڈی جی بنادیاگیا، ٹیکسی چلانے والے کو ریڈیوپاکستان کا ڈی جی بنا کر ساڑھے 4لاکھ تنخواہ دی جارہی ہے، ایسی صورتحال ہے تو پھرمیں چورکو چورنہ کہوں توکیا کہوں۔

    فوادچوہدری کے بیان پر اپوزیشن اراکین نے احتجاج کیا اور نشستوں سے کھڑے ہوکر خورشید شاہ کےقریب جمع ہوگئے لیکن بعد میں  اسپیکرقومی اسمبلی کی ہدایت پر واپس اپنی نشستوں پربیٹھ گئے۔

    مزید پڑھیں : 800 کیا ایک لاکھ لوگوں کوروزگاردوں گا‘چاہے پھانسی چڑھا دو‘ خورشیدشاہ

    یاد رہے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے قومی اسمبلی میں اظہار کرتے ہوئے کہا تھا 800 کیا ایک لاکھ لوگوں کوروزگاردوں گا‘چاہے پھانسی چڑھا دو، نوجوانوں کوروزگاردینا حکومت کی آئینی ذمے داری ہے، اگرحکومت یہ کرتی ہے تو سب کوخوشی ہوگی۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ کہ ہم نے نہ صرف لوگوں کوروزگار دیا بلکہ اسے تحفظ بھی دیا، ووٹ لینا اصل چیزنہیں اصل چیزڈیلیورکرنا ہے۔

    خیال رہے فواد چوہدری نے صبح سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ پی پی پی نے تمام اداروں میں اپنے ساتھیوں کا تقرر کیا، 3 دن میں خورشیدشاہ نے 800 لوگ ریڈیو پاکستان میں رکھے، خورشید شاہ کے اقدام سے 7 کروڑکا اضافی بوجھ پڑا، پی پی پی کی وژن لیس پالیسی کا شکریہ۔

  • موجودہ حکومت کے سبب خارجہ پالیسی محاذ پر خفت کا سامنا کرنا پڑا، خواجہ آصف

    موجودہ حکومت کے سبب خارجہ پالیسی محاذ پر خفت کا سامنا کرنا پڑا، خواجہ آصف

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا موجودہ حکومت کے سبب خارجہ پالیسی محاذ پر خفت کا سامنا کرنا پڑا ،خارجہ پالیسی پرسمجھوتہ نہ کیا جائے ورنہ آنے والی نسلوں کوخمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کوئی بھی حکومت ٹھیکے کے حساب سے شہریت نہیں دیتی، نئی حکومت سے عوام کی خواہشات ہوتی ہیں، بجٹ کے بعد مہنگائی کا طوفان آگیا ہے۔

    سابق وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پہلےافغان مہاجرین کو پاسپورٹ دینے کا اعلان کیا گیا، جب اتحادی ناراض ہونے لگے توکہا گیا یہ تجویز ہے، مہاجرین کی چاردہائیوں سے مہمان نوازی تو کر رہے ہیں۔

    خواجہ آصف نے کہا کراچی میں ہرطرح کے مہاجر آباد ہوگئے ہیں، افغان حکومت نے مہاجرین کو واپس لینے پر رضا مندی ظاہرکی تھی، افغان کرکٹ ٹیم میں پاکستان کے کھلاڑی کھیل رہے ہیں، کوئی بھی ملک اتنی بڑی تعداد میں شہریت آفرنہیں کرتا۔

    ڈیم کے حوالے سے ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہے کہ ن لیگ نے ڈیمز پر توجہ نہیں دی، اتفاق سے بنے واٹرپالیسی میں بھاشا اور مہمند ڈیم شامل ہیں، ہر سال 40ارب مختص کیے جائیں تو 5برس میں ڈیم بن سکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسکردو میں دنیا کا بڑا ڈیم بن سکتا ہے، جو ابھی کاغذوں تک محدود ہے، اسکردو میں ڈیم کی پہلی اسٹڈی 1958میں ہوئی تھی۔

    خارجہ پالیسی پر سمجھوتہ نہ کیا جائے آنے والی نسلوں کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا، خواجہ آصف

    سابق وزیرخارجہ نے کہا پاک بھارت تعلقات کا انحصار مسئلہ کشمیر پر ہے، کشمیر کی نسلیں آزادی کی قیمت ادا کر رہی ہیں، بھارت کے ساتھ تعلقات میں کشمیریوں کو نہ بھولا جائے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ واہگہ طورخم بارڈر کھولنے کی بات کی جارہی ہے، بھارت اور افغانستان چاہتے ہیں یہ راستے کھل جائیں، حکومت ان راستوں کو کھولنے میں جلد بازی نہ کرے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ خارجہ پالیسی پر سمجھوتہ نہ کیا جائے آنے والی نسلوں کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

    اس سے قبل رہنما مسلم لیگ ن خواجہ آصف نے میڈیاسےگفتگو  کرتے ہوئے کہا تھا کہ  ڈیمزسے متعلق پرامید ہیں، اوورسیز پاکستانی ڈیمز کیلئے اہم کردار ادا کررہے ہیں۔

    خواجہ آصف نے کہا ہم گاڑی دھونےاورنہانےمیں بہت پانی ضائع کررہےہیں، ہمیں بارش کاایک ایک قطرہ محفوظ کرناہے، اپنی حکومتی مدت میں ایک دوسری مرتبہ آکردوسراڈیم بنائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی محاذ پر حکومت کو خفت کا سامنا کرنا پڑا، حکومت کی پالیسی کی وجہ سے پاکستان کے وقار کو دھچکا پہنچا، کہا گیا امریکا سے نئے تعلقات کی شروعات ہوگئی لیکن 24 گھنٹےمیں نفی ہوگئی، پومپیو کا دہلی سے جاری مشترکہ بیان پاکستان دشمنی کی زبان تھا، کہا گیا دہشت گردی پر بات نہیں ہوئی۔

  • مسلم لیگ ن حکومت نے قرض لے لے کر آئندہ نسلوں کو بھی مقروض کردیا،وزیراطلاعات

    مسلم لیگ ن حکومت نے قرض لے لے کر آئندہ نسلوں کو بھی مقروض کردیا،وزیراطلاعات

    اسلام آباد : وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا گزشتہ حکومت نےقرض لے لے کر آئندہ نسلوں کو بھی مقروض کردیا، مسلم لیگ ن حکومت نے ایسٹ انڈیا جیسا کردار ادا کیا، دو حکومتوں نے جو کیا اس کے بعد چندوں کے سوا راستہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات فواد چوہدری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کی حکومت میں بےشمارارسطو شامل تھے، گزشتہ حکومت نےقرض لے لے کر آئندہ نسلوں کو بھی مقروض کردیا، مسلم لیگ ن حکومت نے ایسٹ انڈیا جیسا کردار ادا کیا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نوید قمرکہہ رہےہیں چندوں پرحکومت نہ چلائیں، دو حکومتوں نے جو کیا اس کے بعد چندوں کے سوا راستہ کیا ہے، 5 سال میں ڈیٹ 28ارب پر چلا گیا ہے، موجودہ معاشی صورتحال کے ذمہ دار اسحاق ڈار اینڈ کمپنی ہے،اسحاق ڈار کو حکومت کے خصوصی طیارے سے باہر بھجوایا گیا

    وزیراطلاعات نے کہا گزشتہ حکومت نے مہنگے ترین قرض لے کر کھلونے بنائے، شہبازشریف نے 11ٹریلین روپے خرچ کردیے، حکومت پنجاب کو ہر سال میٹرو چلانے کے لیے 8ارب چاہیے، اورنج ٹرین لائن 300 ارب لے کر خرچ کردیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے جو کچھ کیا وہ ایک جرم تھا، ریڈیو پاکستان کے پاس 20کروڑ پنشن دینے کے لیے نہیں، کیا ہم ملک ویسے ہی چلائیں جیسے تجربہ کار چلاتے رہے، چندوں پر تنقید کرنے والے آگے کا راستہ بھی تو بتائیں۔

    فواد چوہدری نے کہا اپوزیشن کی چارٹرآف اکانومی کی تجویزکی حمایت کرتےہیں، پاکستان کی خراب معاشی حالت کے ذمے داروں کا تعین ہوناچاہیے۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ کہا جارہا ہے، گاڑیاں بیچنےسےحکومت نہیں چلتی، 58 کروڑ روپے کی 35 گاڑیاں خریدی گئی، 98 کروڑ روپے کی 35گاڑیاں خریدی گئی، گزشتہ حکومت کے سمجھ داروں نے 35کروڑ دیکھ بھال پر لگا دیے۔

    انھوں نے مزید کہا کوئی وزیراعظم یہ نہیں کرتا، جو وزیراعظم نے کیا، 1100 کنال کا وزیراعظم ہاؤس چھوڑ کر 3کمروں کے گھر میں رہ رہے ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ایئرپورٹ اور موٹر وے کے ایسے اعلان کیے، جیسےگولیاں بانٹ رہےہیں، جس محکمے کو ہاتھ لگائیں، اس میں ایک ایک صاحب کے 60 ، 60لوگ بھرتی ہوئے، ریگستان میں بھی ن لیگ کے وزیراعظم نے ایئرپورٹ کا اعلان کیا۔

    وزیراطلاعات نے کہا کہ ہم عمران خان کے وژن کےمطابق ملک چلائیں گے، چیلنج ہے گزشتہ حکومت کی ایک سال کی کارکردگی ہماری ایک ماہ کی کارکردگی کے برابر ہے۔

  • گیس قیمتوں میں اضافے کا بوجھ غریبوں نہیں امیروں پر ڈالا گیا، وزیرِ خزانہ کا شہباز شریف کی تقریر پر ردِ عمل

    گیس قیمتوں میں اضافے کا بوجھ غریبوں نہیں امیروں پر ڈالا گیا، وزیرِ خزانہ کا شہباز شریف کی تقریر پر ردِ عمل

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خزانہ اسد عمر نے شہباز شریف کی تقریر پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ گیس قیمتوں میں اضافے کا بوجھ غریبوں پر نہیں بلکہ امیروں پر ڈالا گیا ہے، اضافے سے عام صارف متاثر نہیں ہوگا۔

    اسد عمر قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کر رہے تھے، انھوں نے اقرار کیا کہ معیشت کی بحالی کے لیے مشکل فیصلے کرنے ہوتے ہیں، گزشتہ ماہ کے دوران عالمی مارکیٹ میں بھی گیس کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔

    [bs-quote quote=”معیشت کی بحالی کے لیے مشکل فیصلے کرنے ہوتے ہیں: اسد عمر” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزیرِ خزانہ نے شہباز شریف کی تقریر کے جواب میں کہا کہ اپوزیشن لیڈر کہتے ہیں کہ نئی حکومت کے لیے انھوں نے کوئی چیلنج نہیں چھوڑا، میں انھیں بتانا چاہتا ہوں کہ گزشتہ حکومت سارا خسارہ ہی چھوڑ کر گئی ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ گیس کی قیمت میں اضافے کا اثر کسان پر نہیں پڑنے دیا جائے گا، گیس کی مد میں 154 ارب روپے کا خسارہ نواز حکومت کا پیدا کردہ ہے، بجلی کے نظام میں بھی ایک سال کے دوران 453 ارب کا خسارہ ہوا، یہ خسارے گزشتہ حکومت نے دیے۔


    یہ بھی پڑھیں:  حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے، منی بجٹ کی صورت میں مہنگائی کابم گرایا گیا: شہباز شریف


    وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ امیروں کے لیے گیس قیمتیں 145 فی صد بڑھائیں، اوگرا نے بتایا کہ خسارہ 154 ارب کا ہے، قیمتوں میں 46 فی صد اضافہ ضروری ہے، ہماری حکومت کھاد کی قیمت نہیں بڑھائے گی، یہ ای سی سی میں درج ہے، کھاد پر 6 سے 7 ارب روپے کی سبسڈی دیں گے۔

    [bs-quote quote=”ابھی حکومت کو صرف ایک ماہ ہوا، آگے دیکھیے کیا ہونے والا ہے: وزیر خزانہ” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ کابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد سے لوٹا گیا پیسا وطن واپس لانے پر کام شروع ہو گیا ہے، قوم کی لوٹی ہوئی دولت کو واپس لانے میں ضرور کام یاب ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ایکسپورٹر کو پاؤں پر کھڑا کرنے سے کشکول توڑا جا سکتا ہے، ابھی حکومت کو صرف ایک ماہ ہوا، آگے دیکھیے کیا ہونے والا ہے، نان ٹیکس فائلرز کو مشورہ ہے کہ ریگولر ہو جائیں ورنہ ٹیکس چوروں کو نہیں چھوڑا جائے گا۔

    وزیرِ خزانہ اسد عمر نے قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں سے یہ درخواست بھی کی کہ پاک چین اقتصادی راہ داری (سی پیک) پر سیاست نہ کی جائے۔

  • قومی اسمبلی میں نئے ڈیمز بنانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور

    قومی اسمبلی میں نئے ڈیمز بنانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کے اجلاس میں نئے ڈیمز بنانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی تاہم اپوزیشن نے قرارداد کی مخالفت کی، فواد چوہدری نے کہا کہ کوئی شخص پانی کے ذخائر کی مخالفت کرے سمجھ سے بالاتر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکراسد قیصر کی زیرصدارت ہوا، اجلاس میں پی ٹی آئی کے علی محمد خان نے نئے ڈیمز بنانے سے متعلق قرارداد پیش کی، جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا تاہم اپوزیشن نے قرارداد کی مخالفت کی۔

    اس موقع پر وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کوئی شخص پانی کے ذخائرکی مخالفت کرے سمجھ سے بالاترہے، حزب اختلاف کا اندازہ لگالیں پانی کے ذخیرے پر اپوزیشن کررہی ہے۔

    قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 2003 سے واٹرپالیسی پرمسئلہ چل رہا تھا جو گزشتہ حکومت نےحل کیا، ایک معاہدہ کیا گیا تھا، جس پر تمام وزرائے اعلیٰ نے دستخط کیے تھے، بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم سے متعلق معاہدہ ہوا ہے، جو ابھی موجود ہے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پانی کے لئے چندہ جمع کرنا اچھی بات ہے، اس پرکوئی اعتراض نہیں ہے، پانی کے لیے بڑے لوگ بات کررہے ہیں، اچھی بات ہے۔

    رہنما ن لیگ نے کہا ڈیم کیلئے جو کچھ بھی ہورہا ہے، اس متنازع نہ بنایا جائے، جب تک پانی کی بچت نہیں کریں گے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، صرف ڈیم کا نام نہ لیں کیونکہ اس سے کالا باغ ڈیم کا تاثر جائے گا، کالاباغ ڈیم اور بھاشا ڈیم کا نام لے تاکہ ابہام دور ہو۔

    خواجہ آصف کے اظہار خیال پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کوئی ابہام نہیں ہے، ہمیں پانی کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی، کالاباغ ڈیم پر اعتراض ہے تو اس اعتراض کو ترجیح دیں گے، اپوزیشن کے تحفظات کا احترام کرتے ہیں ، ملک کو آگے لے جانا چاہیے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ بلاوجہ اپوزیشن کی جانب سے ایک ایشو اٹھایاجارہاہے، ڈیمز کیلئے پوری قوم متحد ہوچکی ہے، کالا باغ کا مدعا کسی نے نہیں اٹھایا، اپوزیشن کی جانب سے بلاوجہ ایک ایشو کو ہوا دی جارہی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا ہم آگے بڑھنا چاہتا ہے، ڈیمز کی بات کی ہے صرف ایک ڈیم کی نہیں، ڈیمز اور پانی بحران کے حل کیلئے پوری قوم نے بیڑا اٹھایا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا 122 ارب روپے خرچ کرکے دیامیر بھاشا ڈیم ہماری حکومت نے بنایا، چندے کی صورت میں 3ارب جمع کرکے ہمارے منصوبے پر کریڈٹ لیاجارہا ہے۔