Tag: قومی اسمبلی

  • افغان یا بنگالی مہاجرین کوزبردستی واپس نہیں بھیج سکتے‘ وزیراعظم

    افغان یا بنگالی مہاجرین کوزبردستی واپس نہیں بھیج سکتے‘ وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بنگالی مہاجرین کے یہاں پیدا ہونے والے بچوں کو شہریت ملنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہاجرین کے بچوں کی جس ملک میں پیدائش ہوتی ہے وہاں کی شہریت ملتی ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ بنگلادیش کے مہاجرین بڑےعرصے سے پاکستان میں ہیں، انہوں نے کہا کہ میں نے جو اعلان کیا تھا وہ صرف کراچی سے متعلق تھا۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ بنگالی مہاجرین کے یہاں پیدا ہونے والے بچوں کو شہریت ملنی چاہیے، میں نےاعلان انسانیت کے ناطے کیا تھا۔

    انہوں نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جومہاجرین یہاں آباد ہو گئے ہیں ان کے لیے قانون بنانا ہوگا، ایسے مہاجرین جن کی یہاں شادیاں ہوچکی ہیں اس کودیکھنا ہوگا۔

    عمران خان نے کہا کہ مہاجرین کے یہاں پیدا ہونے والے بچوں پرتوجہ دینا ہوگی، افغان مہاجرین یا بنگالی مہاجرین کوزبردستی واپس نہیں بھیج سکتے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ شہریت سے متعلق تجاویزدے دیں فیصلہ بعد میں کرلیں گے۔

    یاد رہے کہ 16 ستمبرکو کراچی میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا ان کی حکومت افغان اور بنگلہ دیشی مہاجرین کو پاکستانی شہریت دینے کے معاملے پرغور کررہی ہے۔

  • الیکشن میں مبینہ دھاندلی: کمیٹی بنانے کی تحریک قومی اسمبلی میں پیش

    الیکشن میں مبینہ دھاندلی: کمیٹی بنانے کی تحریک قومی اسمبلی میں پیش

    اسلام آباد: اپوزیشن کی تسلی کے لیے حکومت کی جانب سے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تحریک قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تحریک قومی اسمبلی میں پیش کی گئی۔ پارلیمانی کمیشن بنانے کی تحریک وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے پیش کی گئی۔

    اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ہم شفافیت کے قائل ہیں، انتخابات کی شفافیت کے لیے سب کچھ عوام کے سامنے رکھنے کو تیار ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے احسن اقبال نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی سے متعلق ٹی او آرز پہلے سے طے کرنا چاہئیں، کوئی بھی جماعت ٹی او آرز پیش کر سکتی ہے انہیں منظور کرنا چاہیئے۔

    پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے بھی ٹی او آرز پیش کی جائیں گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کمیٹی کا چیئرمین اپوزیشن کے کسی رہنما کو بنایا جائے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم کو پہلے اپنا مؤقف پیش کرنے دیں، وزیر اعظم کے مؤقف کے بعد آپ اپنا مؤقف دینے کاحق رکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آپ کے مؤقف کو سر خم تسلیم کیا، پارلیمانی کمیشن کے لیے تیار ہیں، ایوان کی رائے سے جو کمیٹی تشکیل دی جائے گی وہ اختیار رکھے گی۔ گزشتہ دور حکومت میں بھی عوام کی متفقہ رائے پر ایک کمیٹی بنائی گئی تھی۔ کمیٹی کی صدارت حکومت کے نامزد کردہ اسحٰق ڈار کرتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ کمیٹیوں میں برابری کی بنیاد پر نمائندگی دی جاتی ہے، ہم بھی چاہتے ہیں اپوزیشن کی انتخابات سے متعلق تسلی ہو۔

    وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر کمیٹی بنائی جا رہی ہے، اپوزیشن کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ کمیٹی کے لیے تحریک انصاف نے 4 سال احتجاج کیا۔ وزیر اعظم کا بڑا پن ہے کہ پہلے دن ہی کہا کمیٹی بنالیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان 4 سال کہتے رہے 4 حلقے کھول لیں، 4 حلقے کھولنے کے لیے 4 سال لگے پھر جب حلقے کھلے تو سب نے دیکھ لیا۔

  • ترمیمی فنانس بل  قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کئے جانے کا امکان

    ترمیمی فنانس بل قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کئے جانے کا امکان

    اسلام آباد : حکومت کی جانب سے ترمیمی فنانس بل قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کئے جانے کا امکان ہے جبکہ بل کی منظوری آج کابینہ کے اجلاس میں متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز حکومت نے جاتے جاتے بجٹ کو سیاسی حربے اور انتخابی مہم کا حصہ بنا دیا، جس سے ملکی معیشت کو اربوں روپے کا نقصان ہوا، پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کا معشیت کے لئے اصلاحاتی اقدامات کا فیصلہ کیا۔

    ترمیمی فنانس بل منگل کو قومی اسمبلی پیش کئے جانےکا امکان ہے، بل میں حکومتی آمدنی میں اضافے کیلئے ٹیکس چھوٹ میں کٹوتی کیا جائے گی ، انکم ٹیکس مراعات میں کمی متوقع ہے، ٹیکس ایبل انکم کی حد بارہ لاکھ سے کم کے آٹھ لاکھ کئے جانے کا امکان ہے، جس کے بعد چھیاسٹھ ہزار چھ سو چھیاسٹھ روپے سے زائد تنخواہ پر ٹیکس عائد ہوگا۔

    ترمیمی فنانس بل میں غیر ضروری پر تعیش اشیا پر ریگیولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ اور اور غیر ضروری اخراجات میں کمی کیا جائے گا۔

    بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے اور غیر ضروری درآمدات کی حوصلہ شکنی کے لئے موبائل فونز پر ریگیولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کیا جائے گا جبکہ  حکومت کی جانب سے ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کا امکان ہے ۔

    بل میں بجٹ خسارے جی ڈی پی اور دیگر اہداف پر نظر ثانی متوقع ہے۔

    وزیر خزانہ اسد عمر ترمیمی فنانس بل قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔

    خیال رہے وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کچھ دیر بعد ہوگا، کابینہ سے ترمیمی فنانس بل کی منظوری لئے جانے کا امکان ہے۔

  • تبدیلی یہ ہے کہ مجھ جیسا عام ورکر ڈپٹی اسپیکر بنا،  قاسم سوری

    تبدیلی یہ ہے کہ مجھ جیسا عام ورکر ڈپٹی اسپیکر بنا، قاسم سوری

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے تبدیلی کا آغاز مجھ جیسے عام ورکر سے کیا اور مجھے ڈپٹی اسپیکر بنایا۔

    ان خیالات کا اظہار وہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کر رہے تھے، انھوں نے کہا ’تبدیلی کا آغاز وزیرِ اعظم عمران خان نے میرے جیسے ورکر سے کیا، مجھے ڈپٹی اسپیکر بنایا۔‘

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ وزیرِ اعظم نے تقریر میں کہا سادگی سے حکومت چلائیں گے، پہلا وزیرِ اعظم ہوگا جو 3 کمروں کے گھر میں رہے گا۔

    ڈپٹی اسپیکر کا کہنا تھا کہ ملک میں تبدیلی کی یہ علامت ہے کہ پہلی بار اسپیکر خیبر پختونخوا سے اور ڈپٹی اسپیکر بلوچستان سے منتخب کیا گیا۔

    قاسم سوری نے کہا کہ عمران خان نے 88 گاڑیوں کو نیلام کرنے کا اعلان کیا ہے، ملک میں سادگی اختیار کریں گے اور پیسا عوام پر خرچ کریں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن کو جائز مقام دینا میری اولین ترجیح ہے، اسپیکر قومی اسمبلی


    قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کا کہنا تھا کہ ایوان میں ماضی کے برعکس عوام کی سہولت کے لیے قانون سازی کی جائے گی۔

    گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے قائد ایوان کی حیثیت سے اسمبلی میں اپوزیشن کے حوالے سے کہا تھا کہ اس کو ایوان میں جائز مقام دیا جائے گا، انھوں نے کہا ’سب کی مشاورت سے ایوان کی کارروائی چلانا میرا اولین فرض ہوگا۔‘

  • اپوزیشن کو جائز مقام دینا میری اولین ترجیح ہے، اسپیکر قومی اسمبلی

    اپوزیشن کو جائز مقام دینا میری اولین ترجیح ہے، اسپیکر قومی اسمبلی

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے پارلیمانی رہنماؤں سے ٹیلی فونک رابطے کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کو جائز مقام دینا ان کی اوّلین ترجیحات میں سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے بلاول بھٹو، خورشید شاہ، خالد مقبول صدیقی، طارق بشیر چیمہ، رانا تنویر، اختر مینگل، شیخ رشید، خالد مگسی، اسعد محمود اور شاہ زین بگٹی کو فون کیے۔

    قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے اپوزیشن اور اتحادی رہنماؤں سے فون پر وزیرِ اعظم کے انتخاب کے دوران ایوان کی صورتِ حال پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا۔

    اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے، پارلیمان کا تقدس برقرار رکھنا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اپوزیشن کو جائز مقام دینا ان کی اوّلین ترجیح ہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا ’توقع ہے کہ ایوان پارلیمانی روایات کی احسن انداز میں عکاسی کرے گا، سب کی مشاورت سے ایوان کی کارروائی چلانا میرا اولین فرض ہوگا۔‘


    مزید پڑھیں: ایوان میں باقاعدگی سے آئیں، نو منتخب اسپیکر اسد قیصر کی وزرا کو ہدایت


    پارلیمانی رہنماؤں نے فون پر تبادلۂ خیال کرتے ہوئے اسپیکر اسد قیصر کو اسمبلی کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلانے کی یقین دہانی کرا دی۔

    خیال رہے کہ 15 اگست کو تحریک انصاف کے اسد قیصر پیپلز پارٹی کے سید خورشید شاہ کے 146 ووٹوں کے مقابلے میں 176 ووٹ لے کر اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہوگئے تھے۔

    اسپیکر اسد قیصر نے قومی اسمبلی میں قائد ایوان کی کرسی سنبھالتے ہی وزرا کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایوان میں باقاعدگی سے حاضری کو یقینی بنائیں۔

  • دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

    دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی بنانے کے اپوزیشن کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں، ایوان میں دو جماعتوں نے احتجاج کیا جو قابل افسوس ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے پہلی بار خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کو منتخب وزیراعظم بننے پر مبارکباد دیتا ہوں اور بتانا چاہتا ہوں کہ آپ مخصوص جماعت کے نہیں پورے پاکستان کے وزیر اعظم ہیں۔

    عمران خان نے جنہیں گدھے، بھیڑ بکریاں قرار دیا ان کے بھی وزیراعظم ہیں، عمران خان نے پارلیمان کو مضبوط کیا تو ہمیں اپنے ساتھ پائیں گے، اگر آپ نے ایوان کا تقدس پامال کیا تو انہیں سب سے پہلے ہمارا سامنا کرنا ہوگا ۔

    انہوں  نے مزید کہا کہ الیکشن پر تحفظات کے باوجود جمہوری عمل میں حصہ لے رہے ہیں، الیکشن میں سب کو برابری کا موقع نہیں دیا گیا، مختلف پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشنز سے باہر نکالا گیا، نتائج کو روکا گیا۔

    انہوں  نے واضح کیا کہ دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی بنانے کے اپوزیشن کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں، دھاندلی کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بناکر ایوان کو آگاہ کیا جائے، جمہوری عمل میں حصہ لینے پر اپوزیشن کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اپوزیشن کے بغیر اسپیکر اور وزیراعظم کی کرسی نہ ہوتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج میری قومی اسمبلی میں پہلی تقریر ہے جو میرے لیے باعث اعزاز اور چیلنج ہے، یہ ایوان تمام اداروں کی ماں ہے، اللہ کا شکر اداکرتا ہوں نہ اس نے مجھے مقدس ایوان کا ممبر بنایا ہے، یہ وہ ایوان ہے جس نے اپنے اندر اور باہر سے حملے برداشت کیے۔

    اکرام اللہ گنڈاپور، ہارون بلور، سراج رئیسانی سمیت پشاور اور مستونگ کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتاہوں انتخابات کے دوران ہونے والے دہشت گرد واقعات کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    مجھے اس ایوان سے خطاب کرتے ہوئے فخر ہے کہ جس نے مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کو منتخب کیا۔ آپ کو اسپیکر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، امید کرتا ہوں آپ اس ایوان کی حفاظت کریں گے۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ2018کےانتخابات سے بھی ہم نے کچھ نہیں سیکھا، افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ دو جماعتوں نے احتجاج کیا، یہ احتجاج قابل قبول نہیں تھا، احتجاج جمہوری حق ہے مگر جو تماشہ ہوا وہ درست نہیں، امید ہے آگے ایسا نہیں ہوگا۔

  • شہباز شریف نے وزارتِ عظمیٰ کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروا دیے

    شہباز شریف نے وزارتِ عظمیٰ کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروا دیے

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے وزارتِ عظمیٰ کے عہدے کے لیے قومی اسمبلی میں کاغذاتِ نامزدگی جمع کروا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے پولنگ کے بعد اب وزارتِ عظمیٰ کے عہدے کے لیے بھی عمران خان اور شہباز شریف نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروا دیے ہیں۔

    ن لیگ کے صدر میاں شہباز شریف کی طرف سے کاغذاتِ نامزدگی ن لیگ کے رہنماؤں خواجہ آصف، احسن اقبال اور رانا تنویر نے جمع کرائے۔

    خیال رہے کہ پنجاب میں حکومت سازی کی طرف سے مایوس ہونے کے بعد میاں شہباز نے صوبائی سیٹیں چھوڑ کر قومی سیٹ سے وزارتِ عظمیٰ کا انتخاب لڑنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔

    دوسری طرف عمران خان کی جانب سے بھی کاغذاتِ نامزدگی جمع کروادیے گئے ہیں، شیخ رشید ان کے تجویز کنندہ ہیں، جب کہ فخرامام پی ٹی آئی چیئرمین کے تائید کنندہ ہیں۔

    تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر قومی اسمبلی کے اسپیکر منتخب

    خیال رہے کہ آج قومی اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کے لیے پولنگ ہوئی جس میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار اسد قیصر 176 ووٹ لے کر قومی اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے۔ ان کے مقابل پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ اپوزیشن کے امیدوار خورشید شاہ نے 146 ووٹ حاصل کیے۔

    وزارتِ عظمیٰ کے لیے کاغذاتِ نامزدگی کل دوپہر 2 بجے تک جمع ہوں گے، وزیرِ اعظم کے انتخاب کے لیے کاغذات کی جانچ پڑتال کل سہ پہر 3 بجے ہوگی جب کہ وزیرِ اعظم کا انتخاب 17 اگست کو ہوگا۔

  • اپوزیشن جومثبت بات کرے گی، ہم میں سننے کا حوصلہ ہے ،شاہ محمود قریشی

    اپوزیشن جومثبت بات کرے گی، ہم میں سننے کا حوصلہ ہے ،شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا آصف زرداری نے فراخدلی سے بہت اہم فیصلے کیے، اپوزیشن کا پارلیمنٹ سے باہرنہ رہنے کا فیصلہ دانشمندانہ ہے، اپوزیشن جومثبت بات کرے گی، ہم میں سننے کا حوصلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی‌ ٹی آئی کے رہنما نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری بڑی جماعت کی نمائندگی کررہے ہیں، انھوں نے فراخدلی سے بہت اہم فیصلے کیے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا پارلیمنٹ سے باہرنہ رہنے کا فیصلہ دانشمندانہ ہے، خورشید شاہ نے جو گفتگو کی یہ سیاسی عقل مندی کا مظاہرہ ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا اپوزیشن میں پیپلزپارٹی کیساتھ بیٹھے تھے مل کرکام کیا، خورشید شاہ نے مشترکہ اپوزیشن لیڈر کا بھرپور کردار ادا کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں حلیف جماعتوں کا ساتھ دینے کا شکریہ اداکرتےہیں، 176ووٹوں کا حساب لگا کر آئے تھے، الحمداللہ اتنے ہی ووٹ ملے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حزب اختلاف کارول تسلیم کرتےہیں، اپوزیشن جومثبت بات کرےگی ہم میں سننے کا حوصلہ ہے۔


    مزید پڑھیں :  تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر قومی اسمبلی کے اسپیکر منتخب


    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ میں اسد قیصر کو سپیکر قومی اسمبلی منتخب ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں ،پاکستان کے معاشی چیلنجز بے پناہ ہیں دعاگو ہوں آپ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔

    یاد رہے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار اسد قیصر قومی اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے، اسدقیصرکوایک سو چھیترووٹ پڑے جبکہ متحدہ اپوزیشن کے خورشیدشاہ ایک سو چھیالیس ووٹ حاصل کرسکے۔

  • تحریک انصاف کے اسد قیصر قومی اسمبلی کے اسپیکر، قاسم خان سوری ڈپٹی اسپیکر منتخب

    تحریک انصاف کے اسد قیصر قومی اسمبلی کے اسپیکر، قاسم خان سوری ڈپٹی اسپیکر منتخب

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار اسد قیصر قومی اسمبلی کے اسپیکر  اور قاسم خان سوری ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں 5 نو منتخب امیدواروں نے حلف اٹھایا۔

    اس کے بعد اسپیکر کے انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل شروع ہوا جس میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار اسد قیصر 176 ووٹ لے کر قومی اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے۔

    اسپیکر کے اہم ترین عہدے کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے اسد قیصر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ کے درمیان سخت مقابلہ تھا۔

    اسپیکر کے لیے کل 330 ووٹ کاسٹ کیے گئے جس میں سے 8 مسترد کردیے گئے۔ پولنگ مکمل ہونے کے بعد ایک بار گنتی ہوجانے کے بعد پیپلز پارٹی کی شازیہ مری کی درخواست پر دوبارہ گنتی کی گئی۔

    حتمی نتائج کے مطابق متحدہ اپوزیشن کے امیدوار سید خورشید شاہ نے 146 ووٹ حاصل کیے۔


    اپوزیشن کا احتجاج

    بعد ازاں اسد قیصر کو حلف برداری کے لیے بلایا گیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ ن کے مرتضیٰ عباسی نے احتجاجی تقریر کی جس کے ساتھ ہی اپوزیشن پنچوں سے ’ووٹ کو عزت دو‘ کے نعرے لگنے لگے۔

    حلف برداری کے دوران مسلم لیگ ن کے ارکان مسلسل میاں محمد نواز شریف کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔ اس دوران پیپلز پارٹی اس احتجاج سے لاتعلق رہی۔

    اب اگلا مرحلہ ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا ہے۔ ڈپٹی اسپیکر کے لیےتحریک انصاف کے نامزد امیدوار قاسم سوری اور اپوزیشن کے امیدوار اسد محمود میدان میں ہیں۔


    اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب

    اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا۔ پہلے مرحلے میں اسپیکر کا انتخاب قاعدہ 9 باب 3 کے تحت ہوا۔

    پولنگ کے موقع پر کسی بھی رکن کو موبائل سے ووٹ کی تصویر بنانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ہر ووٹر کو بیلٹ پیپر سیکریٹری اسمبلی کی طرف سے جاری کیا گیا۔

    امیدواروں نے اپنے دو دو پولنگ ایجنٹوں کے نام اسپیکر کو دیے۔ امیدواروں اور پولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں ووٹوں کی گنتی ہوئی، کامیاب اسپیکر سے سبکدوش اسپیکر نے حلف لیا۔


    عمران خان شناختی کارڈ ساتھ لانا بھول گئے

    اسپیکر کے انتخاب کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان رجسٹریشن اور شناختی کارڈ ساتھ لانا بھول گئے۔ پولنگ ایجنٹس کی رضا مندی سے عمران خان کو ووٹ کاسٹ کرنے دیا گیا۔


    ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب

    ڈپٹی اسپیکر کے لیے پی ٹی آئی کےقاسم خان سوری اور متحدہ اپوزیشن کےاسعد محمود میں مقابلہ تھا،

    پی ٹی آئی کے قاسم خان سوری 183ووٹ لےکرڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی منتخب ہوئے، متحدہ اپوزیشن کےامیدواراسعدمحمودنے144ووٹ حاصل کیے۔ ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں  328ووٹ کاسٹ ہوئے،ایک ووٹ مستردہوا۔

  • قادرپٹیل نے عمران خان کے بغیر کارڈ کے ووٹ کاسٹ کرنے پر اعتراض اٹھادیا

    قادرپٹیل نے عمران خان کے بغیر کارڈ کے ووٹ کاسٹ کرنے پر اعتراض اٹھادیا

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے نامزد وزیراعظم عمران خان کو قومی اسمبلی کے اسپیکر  کیلئے کارڈ کے بغیر ووٹ کاسٹ کرنے پر اعتراض اٹھا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما قادر پٹیل نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو قومی اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کیلئے کارڈ کے بغیرکارڈ ووٹ ڈالنے کی اجازت دینے پر اعتراض اٹھا دیا۔

    قادرپٹیل کا کہنا تھا کہ میرے پاس کارڈ نہیں تھا، مجھے ووٹ کاسٹ کرنے نہیں دیا گیا، عمران خان کے پاس کارڈ نہیں تھا، انہیں اجازت دے دی گئی۔

    جس پر اسپیکر قومی اسمبلی ایازصادق نے کہا عمران خان نے مجھ سے اجازت مانگی میں نے دے دی ، آپ بھی مجھ سے اجازت لیتے میں دے دیتا، 3میرے لیے تمام ارکان برابر ہی ہیں۔


    مزید پڑھیں : عمران خان رجسٹریشن اور شناختی کارڈ ساتھ لانا بھول گئے


    یاد رہے قومی اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کے لئے عمران خان ووٹ ڈالنے گئے تو پتہ چلا وہ اپنا رجسٹریشن اور شناختی کارڈ ساتھ لانا بھول گئے ہیں۔

    جس کے بعد عمران خان کو ووٹنگ کے لئے اسپیکرسےاجازت لینا پڑی اور ایازصادق نے عمران خان کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دے دی۔

    خیال رہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے۔ قومی اسمبلی کے اسپیکراورڈپٹی اسپیکر کے عہدوں کے انتخاب کے لیے اسد قیصراور خورشیدشاہ کے درمیان سخت مقابلے کی توقع کی جارہی ہے۔

    ڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی کے لئے پاکستان تحریک انصاف کے نامزد اُمیدوار قاسم سوری اوراپوزیشن کے اُمیدواراسد محمود کے مابین مقابلہ ہوگا۔

    اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا۔ پہلے مرحلے میں اسپیکر کا انتخاب قاعدہ 9 باب 3 کے تحت ہوگا۔

    واضح رہے قومی اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے بعد وزیر اعظم کے عہدے کے لیے اُمیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع ہوں گے, جس کے بعد 18 اگست کو عمران خان عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ْ