Tag: قومی اسمبلی

  • ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی قدریں مشترک نہیں ہیں، شاہ محمود قریشی

    ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی قدریں مشترک نہیں ہیں، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اتحادیوں نے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے پی ٹی آئی کے دونوں امید واروں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہےآج پی ٹی آئی کےامیدوارکامیاب ہوں گے، کیوں کہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کو اراکین اسمبلی کی واضح حمایت حاصل ہے۔

    پاکستان کے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اتحادیوں نے ہمارے دونوں امید واروں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا غیر فطری الائنس ہے۔

    پاکستان تحریک کے مرکزی رہنما نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی قدریں مشترک نہیں ہیں، اس لیے ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا الائنس دیرپا نہیں ہے، دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں کے ممبران کا حوصلہ ہوگا کہ خورشید شاہ کو ووٹ دیں، آئندہ ایک دو روزمیں دونوں جماعتوں میں تحفظات سامنے آجائیں گے۔

    خیال رہے کہ آج اراکان قومی اسمبلی اپنے حق رائے دہی کے ذریعے اسپیکر اور ڈپٹی برائے قومی اسمبلی کا انتخاب کریں گی، اسپیکر کے لیے پی ٹی آئی کے اسد قیصر اور پی پی پی کے خورشید شاہ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    ڈپٹی اسپیکرکے لئے پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار قاسم سوری اوراپوزیشن کے امیدوار اسد محمود میدان میں ہیں

    یاد رہے کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکرکے لئے 4 امیدوارمیدان میں ہیں، چاروں امیدواروں نے کاغذات گذشتہ روز جمع کرائے تھے۔

    واضح رہے کہ اسپیکراورڈپٹی اسپیکرکا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا، پہلے مرحلے میں اسپیکر کا انتخاب قاعدہ 9 باب 3 کے تحت ہوگا.

    موجودہ اسپیکرایازصادق نئے اسپیکر کے لئے اجلاس کی صدارت کریں گے، اس موقع پر کسی بھی رکن کو موبائل سے ووٹ کی تصویربنانے کی اجازت نہیں ہوگی، ہرووٹرکو بیلٹ پیپر سیکرٹری اسمبلی کی طرف سے جاری ہوگا.

  • آرام کو خود پر حرام قرار دے کر عوام کیلئے کام کریں گے، شیخ رشید

    آرام کو خود پر حرام قرار دے کر عوام کیلئے کام کریں گے، شیخ رشید

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ آرام کو خود پر حرام قرار دے کر عوام کیلئے کام کریں گے، عمران خان جہاں ذمہ داری دیں گے نبھاؤں گا۔

    تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے حلف اٹھانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آج شام لال حویلی میں جشن ہوگا، فضل الرحمان بھی آکر دیکھیں، آج شام کو عمران خان نے اتحادیوں کومدعو کیا ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ غریب اور عام آدمی کاپاکستان بنائیں گے، پیپلزپارٹی اور ن لیگ اکٹھی نہیں چل سکتیں، جمہوریت کوآگے لیکر چلیں گے، تمام جماعتوں کےسامنے دوستی کا ہاتھ بنائیں گے۔

    سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ عمران خان جہاں ذمہ داری دیں گے نبھاؤں گا، آرام کو خود پر حرام قرار دے کر عوام کے لئے کام کریں گے۔

    اس سے قبل قومی اسمبلی میں آمد کے موقع پر شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ عمران خان کے کاندھوں پر بھاری ذمے داری ہے ،عوام کو بہت توقعات ہیں ، مل کر چلیں گے تو مسائل حل ہوجائیں گے۔


    مزید پڑھیں : قومی اسمبلی کا اجلاس‘ نومنتخب اراکین نےحلف اٹھالیا


    یاد رہے ملک کی 15 ویں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں اسپیکرقومی اسمبلی سردار ایازصادق نے نومنتخب اراکین سے حلف لیا، جس کے بعد ارکان کی جانب سے باری باری رجسٹرمیں دستخط کیے جا رہے ہیں۔

    خیال رہے قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف ایک سواٹھاون نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہےجب کہ مسلم لیگ (ن) بیاسی نشستوں کے ساتھ دوسرے، پیپلز پارٹی ترپین نشستوں کے ساتھ تیسر ے نمبر پر ہے۔

    متحدہ مجلس عمل پندرہ نشستوں کے ساتھ چوتھے، متحدہ قومی موومنٹ سات نشستوں کے ساتھ پانچویں، مسلم لیگ (ق) پانچ نشستوں کے ساتھ چھٹے، بلوچستان عوامی پارٹی پانچ نشستوں کے ساتھ ساتویں اور بلوچستان نیشنل پارٹی چار نشستوں کے ساتھ آٹھویں نمبر پر ہے۔

    جی ڈی اے نے قومی اسمبلی میں کل تین نشستیں حاصل کیں جب کہ عوامی نیشنل پارٹی، عوامی مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی نے ایک ایک نشست حاصل کی ہے

  • مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری، تحریک انصاف 158 نشستوں کےساتھ سرفہرست

    مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری، تحریک انصاف 158 نشستوں کےساتھ سرفہرست

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں کی تفصیلات جاری کردیں، پاکستان تحریک انصاف 158نشستوں کےساتھ سرفہرست جبکہ مسلم لیگ (ن)82نشستوں کےساتھ دوسرےنمبر پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں کا اعلان کردیا گیا۔ فہرست کے مطابق پی ٹی آئی کو خواتین کی28مخصوص نشستیں مل گئیں۔

    جس کے بعد تحریک انصاف قومی اسمبلی میں 158نشستوں کےساتھ سرفہرست ہے، اس کے بعد ن لیگ کو16مخصوص نشستیں ملی ہیں، ن لیگ اب82سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

    اس کے علاوہ پاکستان پیپلزپارٹی نے خواتین کی9مخصوص نشستیں حاصل کیں، جس کے بعد اب پیپلز پارٹی قومی اسمبلی میں 53نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

    دیگر کامیاب جماعتوں میں ایم ایم اے کو دو، جی ڈی اے اور ایم کیوایم کو خواتین کی ایک ایک مخصوص نشست ملے گی جبکہ ق لیگ، بی اے پی اور بی این پی کو بھی خواتین کی ایک ایک مخصوص نشست مل گئی۔

    الیکشن کمیشن کی جاری تفصیلات کے مطابق اقلیتوں کی دس مخصوص نشستوں میں سے پی ٹی آئی کو5سیٹیں مل گئیں، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو 2،2سیٹیں جبکہ متحدہ مجلس عمل کو اقلیتوں کی ایک مخصوص نشست ملی ہے۔

  • قومی اسمبلی کے تاریخی اجلاس کے لئے خصوصی تیاریوں کا آغاز

    قومی اسمبلی کے تاریخی اجلاس کے لئے خصوصی تیاریوں کا آغاز

    اسلام آباد : قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے تاریخی اجلاس کے لئے خصوصی تیاریوں کا آغاز کردیا ہے، قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس تیرہ اگست کی صبح دس بجے طلب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے تاریخی اجلاس کے لئے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں ، 13 اگست کو ہونے والے افتتاحی اجلاس میں نومنتخب اراکین حلف اٹھائیں گے۔

    اجلاس میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکرکا انتخاب ہوگا، جس کے بعد وزیراعظم کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔

    اسپیکر قومی اسمبلی کے لئے تحریک انصاف نے اسد قیصرکو نامزد کردیا ہے جبکہ عمران خان قائد ایوان منتخب ہونے کے بعد اٹھارہ اگست کووزیراعظم کےعہدہ کا حلف اٹھائیں گے۔

    قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اراکین کی سہولت کے لئے اسمبلی کمیٹی روم نمبردو میں خصوصی استقبالیہ مرکز بھی بنا دیا گیا ہے جبکہ سروس برانچ میں کنٹرول روم قائم کردیا گیا ، ہر ممبرکو مہمانوں کے لئے دو گیلری کارڈ جاری کیے جائیں گے۔


    مزید پڑھیں  :  صدر ممنون حسین نے 13اگست کوقومی اسمبلی کااجلاس طلب کرلیا


    قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نےنومنتخب ارکان کوسرکلرجاری کر دیا ہے، سیکرٹریٹ افتتاحی اجلاس کے سلسلے میں گیارہ اگست اوربارہ اگست کوکھلا رہے گا۔

    واضح رہے نگراں وزیر اعظم نے صدر پاکستان ممنون حسین کو قومی اسمبلی کا اجلاس 13 اگست کو بلانے کی سمری ارسال کی تھی، جس کے بعد صدر مملکت ممنون حسین نے 13اگست کوقومی اسمبلی کااجلاس طلب کیا۔

    صدر مملکت نے غیر ملکی دورہ بھی ملتوی کردیا، فیصلہ نگران وزیرقانون علی ظفر سے ملاقات میں ہوا تھا، صدرممنون حسین نے نجی دورےپر اسکاٹ لینڈجانا تھا۔

    خیال رہے تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یقین ہے پہلےمرحلےمیں ہی وزیراعظم کا فیصلہ ہوجائے گا، سادہ اکثریت کے لیے ایک سو باہتر ارکان کی حمایت چاہیے، پی ٹی آئی کے پاس تو ایک سو اکیاسی ووٹ ہیں۔

  • اسد قیصر اسپیکر قومی اسمبلی اور چوہدری محمد سرور گورنر پنجاب نامزد

    اسد قیصر اسپیکر قومی اسمبلی اور چوہدری محمد سرور گورنر پنجاب نامزد

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے اعلان کیا ہے کہ چوہدری محمد سرور کو گورنر پنجاب اور اسد قیصر کو قومی اسمبلی میں اسپیکر کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اسد قیصر قومی اسمبلی میں اسپیکر کے امیدوار ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اسد قیصر پختونخواہ اسمبلی میں 5 سال اسپیکر رہے۔ وہ پارلیمانی آداب اور روایات سے واقف ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اسد قیصر کا پختونخواہ اسمبلی میں اپوزیشن کے ساتھ بھی اچھا رویہ تھا۔ عمران خان نے اسد قیصر کے تجربے کو سامنے رکھتے ہوئے اسپیکر کا فیصلہ کیا۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ چوہدری محمد سرور کو گورنر پنجاب کے لیے نامزد کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چوہدری محمد سرور بطور گورنر پنجاب وفاق کی نمائندگی کریں گے۔ چوہدری سرور پنجاب کی سیاست سے بخوبی واقف ہیں، ان کے سیاسی تجربے سے فائدہ اٹھائیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں تحریک انصاف کو واضح اکثریت حاصل ہوچکی ہے، ’تحریک انصاف پنجاب میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں‘۔

    شاہ محمود نے کہا کہ 13 اگست کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا گیا ہے، 13 اگست کو عمران خان قومی اسمبلی ممبران کو مدعو کریں گے۔ قومی اسمبلی میں حمایت کرنے والی جماعتوں کا پھر سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بی این پی مینگل، بلوچستان عوامی پارٹی کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں، شیخ رشید، ایم کیو ایم، مسلم لیگ ق کے بھی مشکور ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی ترقی، بہتری کے لیے ایم کیو ایم سے ایم او یو سائن کیا ہے۔ پارٹی، اتحادی ممبران کو عمران خان کی طرف سے دعوت دیتا ہوں۔ مختلف ریجنز کے ممبران سے رابطہ رکھنے کے لیے کچھ لوگوں کو ذمہ داریاں دی ہیں۔

    شاہ محمود نے کہا کہ فاٹا اور پختونخواہ ممبران اسمبلی سے رابطے کے لیے پرویز خٹک کو ذمہ داری دی ہے۔ سندھ کے ممبران سے رابطہ رکھنے کے لیے عارف علوی کو ذمہ داری دی گئی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سینٹرل پنجاب کے ممبران سے شفقت محمود رابطہ رکھیں گے، مغربی پنجاب کے ممبران سے چوہدری سرور رابطے میں رہیں گے، ’شمالی پنجاب کے ممبران سے عامر کیانی رابطے میں رہیں گے، جنوبی پنجاب کے ممبران سے میں رابطے میں رہوں گا‘۔

  • الیکشن کمیشن کا قومی اسمبلی کی270 نشستوں پرنتائج کا اعلان

    الیکشن کمیشن کا قومی اسمبلی کی270 نشستوں پرنتائج کا اعلان

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کی 270 نشتوں کے نتائج جاری کردیے جس کے مطابق تحریک انصاف قومی اسمبلی میں 115 نشتوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے قومی اسمبلی کے270، پنجاب کے 295، سندھ کے 129، خیبرپختونخواہ کے 97 اوربلوچستان کی 50 نشتوں کےحتمی نتائج کا اعلان کیا گیا۔

    الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نتائج کے مطابق قومی اسمبلی اور خیبرپختونخواہ اسمبلی میں تحریک انصاف پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن، سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی جبکہ بلوچستان اسمبلی میں بلوچستان عوامی پارٹی کو برتری حاصل ہے۔

    دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے۔

    الیکشن کمیشن کے اب تک کے جاری کردہ نتائج کے مطابق پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کو 129 اور تحریک انصاف کو 123 جبکہ آزاد امیدواروں کو 28 نشتیں ملی ہیں۔

    عمران خان کا خطاب، متوقع پالیسیوں پر اظہار خیال

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ان کی حکومت میں احتساب خود ان سے شروع ہوگا۔

    عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیاسی حلقوں کو جن حلقوں کے نتائج پراعتراض ہے، ان کو کھلوا دیں گے، جہاں دھاندلی کا کہا جا رہا ہے، وہاں تحقیقات کرانے کے لیے تیار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی سے قومی اسمبلی کی40 نشستیں ہونی چاہییں‘ فاروق ستار

    کراچی سے قومی اسمبلی کی40 نشستیں ہونی چاہییں‘ فاروق ستار

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ کراچی 60 سے 70 فیصد ریونیودیتا ہے، وفاق سے 2 فیصد خیرات ملتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستار نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھی چاہتے ہیں انصاف سستا اورآسان ہو۔

    فاروق ستار نے کہا کہ این اے245 کے ریٹرننگ افسرنے مجھے بلایا تھا، شناختی کارڈ اورنامزدگی فارم میں نام میں فرق تھا۔

    ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو، کراچی 60 سے 70 فیصد ریونیودیتاہے، اسے وفاق سے 2 فیصد کی خیرات ملتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کیا آصف زرداری اورعمران خان کہیں گے کراچی کوپیسہ زیادہ دیا جائے، دونوں رہنما یہ وعدہ کریں تو ہو سکتا ہےان کی نشستوں سے ہم دستبردارہوجائیں۔

    فاروق ستار نے کہا کہ شرط یہ ہے وہ کہیں کہ پنجاب اورخیبرپختونخواہ کے وسائل سے کراچی کوحق دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں سیمپل مردم شماری نہیں ہوئی،آبادی کی ٹھیک گنتی نہیں ہوئی، کراچی اورسندھ کے لوگوں کوان کے حقوق ملنے چاہییں اور کراچی سے قومی اسمبلی کی40 نشستیں ہونی چاہییں۔

    ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ سلیکٹرکوئی اورہے میں صرف کپتان ہوں، امیدواروں کے انتخاب میں میراکوئی کردارنہیں ہے، میں نے اپنی طرف سے فہرست رابطہ کمیٹی کودے دی ہے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ امن اورجمہوری استحکام کے لیے ایم کیوایم جیسی قربانیاں کسی نے نہیں دیں


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • قومی اسمبلی تحلیل ہونے کا نوٹی فکیشن جاری

    قومی اسمبلی تحلیل ہونے کا نوٹی فکیشن جاری

    اسلام آباد: وزارتِ پارلیمانی امور نے قومی اسمبلی کی آئینی مدت مکمل ہونے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا جس کے بعد ایوان زیریں 31 مئی 2018 کی رات 12 بجتے ہی تحلیل ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق 31 مئی کی رات 12 بجتے ہی قومی اسمبلی اپنی 5 سال کی آئینی مدت پوری کرلے گی جس کے بعد ملک میں یکم جون سے  ملکی امور اور آئندہ انتخابات کے انعقاد کےلیے نگراں حکومت کا قیام آئینی طور پر عمل میں لایا جائے گا جس کے تحت جسٹس ناصر الملک کل 11 بجے اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

    وزارتِ پارلیمانی امور نے آئین کے آرٹیکل 52 کے تحت اسمبلی تحلیل ہونے کا نوٹی فکیشن جاری کیا جس کی کاپیاں وزیراعظم ہاؤس، ایوان صدر، چاروں صوبوں ، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور قومی اسمبلی و سینیٹ کو ارسال کردی ہیں۔

    مزید پڑھیں: انتخابات وقت پر ہوں‌ گے، کسی ادارے نے نہیں‌ روکا، سیکریٹری الیکشن کمشین

    نگراں وزیراعظم کے تعینات ہونے کے بعد چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کا معاملہ تاخیر کا شکار ہوا، خیبر پختونخواہ حکومت نے صوبے کے سربراہ کے لیے حسن عسکری کا نام تجویز کیا جبکہ پنجاب حکومت بھی ناصر کھوسہ کے نام کو فائنل کرچکی تاہم اپوزیشن اس کو ماننے کے لیے کسی صورت تیار نہیں ہے۔

    تحریک انصاف کے اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے پارٹی قیادت اور چیئرمین کی رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے ناصر کھوسہ کا نام نگراں وزیراعلیٰ کے لیے تجویز کیا تھا مگر پھر اندرونی جھگڑوں کے باعث انہوں نے نام واپس لینے کا اعلان کیا تھا جبکہ پنجاب حکومت اُس نام پر ڈٹ چکی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائی کورٹ: مزید چار اضلاع کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار

    دوسری جانب الیکشن کمیشن کے سیکریٹری انتخابات میں تاخیر ہونے کے حوالے سے تمام قیاس آرائیوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’کسی ادارے نے انتخابی شیڈول جاری کرنے سے نہیں روکا، انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے’۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • قومی اسمبلی کے اجلاس میں حاضری، اراکین کی پانچ سالہ رپورٹ جاری

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں حاضری، اراکین کی پانچ سالہ رپورٹ جاری

    اسلام آباد: غیر سرکاری تنظیم فافن نے اراکین قومی اسمبلی کی پانچ سالہ حاضری رپورٹ جاری کردی جس میں بتایا گیا ہے کہ 468 اجلاسوں میں صرف 5 بار  اراکین کی تعداد 300 سے زائد رہی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا رکن بننا ہر سیاستدان کا خواب ہوتا ہے لیکن اس اسمبلی کون کتنا سنجیدہ لیتا ہے، قومی اسمبلی میں کون سارکن سب سےزیادہ حاضر ہوا،کس نےسب سےزیادہ چٹھیاں کیں  فافن کی پانچ سالہ حاضری رپورٹ نے حقائق کا پردہ چاک کردیا۔

    فافن کےمطابق ایوان زیریں کا کوئی بھی رکن سو فیصد حاضری کا ریکارڈ نہ بنا سکا تاہم 12 ارکان ایسے ہیں جن کی  حاضری اکیانوے فیصد سے زائد رہی اور 6 ایسے بھی اراکین ہیں جن کی حاضری دس فیصد سے بھی کم ہے۔

    غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق پانچ سال میں قومی اسمبلی کے 468 اجلاسوں میں صرف  پانچ بار ایسا ہوا کہ ارکان کی تعداد تین سو سے زائد رہی جبکہ 97 بار تعداد پوری نہ ہونے کی وجہ سے اجلاس معطل کئے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے  وزیراعظم بنے کے بعد دس اجلاسوں میں شرکت کی جبکہ نا اہل ہونے سے پہلے نواز شریف صرف چوالیس اجلاسوں میں شریک ہوئے۔

    مختلف سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈران میں محمود اچکزئی 369 اجلاسوں میں حاضریوں کے ساتھ سرفہرست رہے جبکہ جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ دوسرے اور آل پاکستان مسلم لیگ کے افتخار الدین تیسرے نمبر پر رہے۔

    فافین کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ غیر حاضر اراکین میں عمران خان، حمزہ شہباز،فریال  تالپور، فاروق ستار، چوہدری پرویزالہی اور میر ظفر اللہ خان جمالی  شامل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آج قومی اسمبلی نے تاریخی بل پاس کیا، نتائج مثبت ہوں گے، وزیراعظم

    آج قومی اسمبلی نے تاریخی بل پاس کیا، نتائج مثبت ہوں گے، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج قومی اسمبلی نے تاریخی بل پاس کیا جس کے نتائج مثبت ہوں گے، بل کی حمایت کرنے پر اپوزیشن کا شکر گزار ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے قومی اسمبلی میں فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے ترمیمی بل کی منظوری کے بعد خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کا شکریہ جس نے بل پاس کرنے میں ہمارا ساتھ دیا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہاؤس نے ثابت کیا کہ قومی اتفاق رائے ہوسکتا ہے، پیچیدہ مسائل کو قومی اتفاق رائے سے ہی حل کیا جاسکتا ہے اس لیے قومی مفاد کے مسائل پر یک جہتی کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فاٹا کو وہی سہولتیں دینی ہیں جو پاکستان کے دیگر لوگوں کو میسر ہیں، ضرورت ہے کہ فاٹا میں ترقی کی رفتار کو تیز کیا جائے۔

    وزیر اعظم نے قومی اسمبلی میں عمران خان کی تقریر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے ابھی جو تقریر ہوئی، اس میں ایسی باتیں بھی ہوئیں جن کی اس موقع پر ضرورت نہیں تھی۔

    فاٹا بل آج منظورنہ کیا جاتا تو قبائلی علاقوں میں انتشار پھیلتا، عمران خان


    ان کا کہنا تھا کہ پاناما میں کیا ہوا، دھرنا کیسے ہوا، سب کو معلوم ہے۔ کسی کومنی لانڈرر کہنا اخلاق نہیں ہے، مجھے یقین ہے اس بات کا جواب الیکشن میں عوام دیں گے، پاکستان میں اب بدتمیزی کی سیاست کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

    قومی اسمبلی میں فاٹا کے انضمام سے متعلق آئینی ترمیمی بل منظور


    انھوں نے کہا کہ کوشش کی ہے بل کی وجہ سے الیکشن میں تاخیر کا بہانہ نہ بنے، فاٹا بل پر کسی قسم کا سیاسی اختلاف نہیں رکھا گیا، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی اور مقررہ وقت پر الیکشن ہوں گے، تاخیر کی باتیں صرف افواہیں ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان الیکشن میں تاخیرکا متحمل نہیں ہوسکتا، حکومت 31 مئی تک رہے گی اور 60 روز میں انتخابات ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔