Tag: قومی اسمبلی

  • ڈان لیکس کی رپورٹ قومی اسمبلی میں لائی جائے: پی ٹی آئی کی قرارداد

    ڈان لیکس کی رپورٹ قومی اسمبلی میں لائی جائے: پی ٹی آئی کی قرارداد

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے ڈان لیکس کی رپورٹ کو قومی اسمبلی میں لانے کے لیے قرارداد جمع کروا دی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ کو رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کا پابند بنایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں قرارداد جمع کروادی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ڈان لیکس پر کمیشن کی رپورٹ کو ایوان میں پیش کیا جائے۔

    مزید پڑھیں: ڈان لیکس کیا ہے؟

    رکن اسمبلی مراد سعید کی جانب سے جمع کروائی گئی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وزارت داخلہ کو رپورٹ فوری طور پر ایوان میں پیش کرنے کا پابند بنایا جائے۔

    مراد سعید نے کہا کہ پارلیمان بالا دست ہے حکومت اپنے عمل سے یہ ثابت کرے۔ حکومتی رویے اور طرز عمل سے پارلیمان کی ساکھ متاثر ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس پر وزیر اعظم نے جھوٹ بول کر ایوان کا تقدس مجروح کیا۔ قومی سلامتی سمیت ہر اہم معاملے پر پارلیمان کو اہمیت دینا ہوگی۔

    یاد رہے کہ 6 اکتوبر کو انگریزی اخبار ڈان میں صحافی سرل المیڈا کی جانب سے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ اجلاس میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر عسکری اور سیاسی قیادت میں اختلافات ہیں۔

    خبر پر سیاسی اور عسکری قیادت نے سخت ردعمل دیتے ہوئے قومی سلامتی کے منافی قرار دیا۔

    ڈان لیکس کے معاملے پر وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کو ان کے عہدے سے فارغ کیا گیا۔

    بعد ازاں ڈان لیکس سے متعلق رپورٹ میں طارق فاطمی اور پرنسل انفارمیشن افسر راؤ تحسین کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی تھی جس کے بعد دونوں کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا گیا۔

    رپورٹ کو پاک فوج نے مسترد کرتے ہوئے اسے نامکمل قرار دیا تھا۔

  • پاناما فیصلہ: عمران خان کا 28 اپریل کو اسلام آباد میں جلسے کا اعلان

    پاناما فیصلہ: عمران خان کا 28 اپریل کو اسلام آباد میں جلسے کا اعلان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان نے پاناما کیس کے معاملے پر 28 اپریل کو جلسے کا اعلان کردیا‘ ان کاکہناہےکہ تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہواکہ سپریم کورٹ نے وزیراعظم کےخلاف بات کی ہو۔

    تفصیلات کےمطابق قومی اسمبلی کےباہر میڈیا سے بات کرتے ہوئےچیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہاکہ کسی اور ملک میں ہوتا تو اپنی ہی پارٹی وزیراعظم سے استعفیٰ لیتی۔

    تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان کا کہناتھاکہ آئندہ جمعہ کواسلام آبادمیں پاناما کیس کے معاملے پر جلسہ کررہاہوں۔ جے آئی ٹی کے ممبران نواز شریف کے ماتحت ہیں، سب واز شریف کو جھوٹا کہہ رہے ہیں۔

    عمران خان نےکہاکہ فیصلے کےبعد ن لیگ کس منہ سے ووٹ مانگے کی اور نوازشریف کے خلاف بات پرن لیگ کیسے عوام کے پاس جائے گی۔

    تحریک انصاف کےسربراہ کاکہناتھاکہ ججز نےکہاکہ نوازشریف نے جھوٹ بولا صادق اور امین نہیں رہے ۔انہوں نے کہاکہ وہ جج چیف جسٹس بننے جارہاہےجس نے کہاکہ وزیراعظم ایماندار نہیں رہے۔

    عمران خان کاکہناتھاکہ یہ کہتے ہیں سار پیسہ قطری نے دیا جبکہ سپریم کورٹ نے قطری کا خط مسترد کردیا۔


    پاناماکیس میں مریم نوازکو کلین چٹ مل گئی


    پی ٹی آئی کےسربراہ کا کہناتھاکہ ہماری پارٹی کےالزامات پر تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بن رہی ہے اور چیئرمین نیب کے ساتھ انہوں نےجوکیاوہ سب کےسامنے ہے۔

    عمران خان کاکہناتھاکہ وزیراعظم کےماتحت ادارے فیل ہوچکے ہیں۔جو ادارے پہلے ہی ناکام ہوچکے کیا وہ نوازشریف کو پکڑیں گے؟۔

    انہوں نےکہاکہ جس وزیراعظم کا پیسہ خطرے میں ہو وہ ماتحت اداروں کو کام کرنے دے گا؟سمجھ نہیں آتا ن لیگ نے مٹھائیاں کس بات پربانٹیں،شرم آنی چاہیے۔

    تحریک انصاف کےسربراہ کاکہناتھاکہ قائداعظم کی انگریزی کو نہ سمجھنے والے بھی بولتے تھے کہ وہ سچ بول رہے ہیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ نوازشریف نے ہماری اخلاقیات تباہ کرکے رکھ دیں۔انہوں نےکہاکہ نوازشریف کے ماتحت اداروں کی جےآئی ٹی کاکوئی فائدہ نہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • خواتین کے خلاف نامناسب الفاظ پر خورشید شاہ کو سرزنش

    خواتین کے خلاف نامناسب الفاظ پر خورشید شاہ کو سرزنش

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں ایک بار پھر خواتین کے خلاف نامناسب الفاظ کہنے پر ہنگامہ اٹھ کھڑا ہوا۔ نامناسب الفاظ کہنے والے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو آصفہ بھٹو نے معافی مانگنے کا مشورہ نما ’حکم‘ دے ڈالا۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں قومی معاملات پر بحث کا رخ اس وقت کسی اور ہی جانب مڑ گیا جب اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی تقریر کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے خواتین ارکان کو گفتگو نہ کرنے کی تنبیہہ کی۔

    ایاز صادق نے ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے محو گفتگو خواتین ارکان اسمبلی سے کہا کہ خواتین ارکان خاموش ہو جائیں یا باہر جا کر بات چیت کریں۔ ان کا یہ کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے بظاہر ان خواتین کی حمایت کرتے ہوئے کہا، ’اسپیکر صاحب خواتین کو بولنے دیں، اگر یہ مستقل باتیں نہ کریں تو بیمار ہو جائیں گی‘۔

    مزید پڑھیں: میں نے ایوان میں خواتین سے بدسلوکی کاراستہ بند کردیا، نصرت سحر

    خورشید شاہ کے صنفی تعصب پر مبنی الفاظ پر اسپیکر نے انہیں فوراً ٹوکا اور کہا، ’شاہ صاحب آپ خواتین کے بارے میں اس طرح کی بات کر کے ایوان کا استحقاق مجروح کر رہے ہیں۔‘

    ان الفاظ کے ساتھ ہی پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی نفیسہ شاہ بھی اپنی سیٹ پر اٹھ کھڑی ہوئیں اور انہوں نے اپوزیشن لیڈر کے بیان کے خلاف احتجاج کا عندیہ دیتے ہوئے شکایت کی کہ اسپیکر صرف خواتین کو کیوں خاموش کروا رہے ہیں جبکہ مرد ارکان بھی باتوں میں مصروف ہیں۔

    تاہم ایاز صادق نے نفیسہ شاہ کو بیٹھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آپ اسپیکر کے اختیار کو چیلنج کر رہی ہیں۔

    آصفہ بھٹو کا ٹویٹ


    ابھی اسمبلی کا اجلاس ختم بھی نہ ہونے پایا تھا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی ہمشیرہ آصفہ بھٹو نے اپوزیشن لیڈر کو سخت سرزنش کرتے ہوئے انہیں معافی مانگنے کا مشورہ دے دیا۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلے بھی کئی بار ہوچکا ہے، پارلیمنٹ میں خواتین سیاست دانوں سے متعلق اکثر ہتک آمیز بیانات دیے جاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بیانات برداشت نہیں کیے جانے چاہئیں۔ امید ہے خورشید شاہ اس پر معذرت کریں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ ہمارے معاشرے کے لیے ایک ماڈل ہے۔ لیکن اگر پارلیمنٹ میں خواتین سے متعلق اس طرح کے بیانات دیے جاتے رہے تو اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

    بعد ازاں خورشید شاہ نے اپنے الفاظ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں ہلکے پھلکے انداز میں گفتگو ہو رہی تھی۔ پارلیمنٹ میں موجود خواتین ہماری مائیں بہنیں ہیں۔

    مزید پڑھیں: امداد پتافی کے نازیبا الفاظ

    خورشید شاہ کے ان الفاظ نے کچھ عرصہ قبل سندھ اسمبلی کے فلور پر ہونے والے اس واقعے کی یاد دلا دی جب پیپلز پارٹی کے وزیر امداد پتافی نے فنکشنل لیگ کی رکن اسمبلی نصرت سحر عباسی کے خلاف انتہائی نازیبا اور اخلاق سے گرے ہوئے الفاظ استعمال کیے۔

    واقعے کے بعد نصرت سحر پیٹرول کی بوتل لے کر اسمبلی پہنچیں اور خود سوزی کی دھمکی دی۔ بلاول بھٹو نے امداد پتافی کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیا جس کے بعد امداد پتافی نے نصرت سحر کو سندھ کی روایات کے مطابق چادر اڑھا کر ان سے معذرت طلب کی۔

    مزید پڑھیں: شیریں مزاری کو نازیبا الفاظ سے پکارنے پر اسمبلی میں ہنگامہ

    اس سے قبل بھی قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر خواجہ آصف تحریک انصاف کی رکن شیریں مزاری کو ٹریکٹر ٹرالی کے الفاظ سے پکار چکے ہیں۔ مذکورہ واقعے کے خلاف بھی تمام سیاسی قائدین و رہنماؤں نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے خواجہ آصف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

  • قومی اسمبلی:‌ 28 ویں آئینی ترمیم منظور، فوجی عدالتوں‌ کی مدت میں 2 سالہ توسیع

    قومی اسمبلی:‌ 28 ویں آئینی ترمیم منظور، فوجی عدالتوں‌ کی مدت میں 2 سالہ توسیع

    اسلام آباد: قومی اسمبلی نے 28 ویں آئینی ترمیم اور فوجی عدالتوں میں دو سالہ توسیع کی منظوری دے دی، دہشت گردی میں ملوث ملزم کو 24 گھنٹے کے دوران فوجی عدالت میں لازمی پیش کیا جائے گا، ملزم کو اپنی مرضی کا وکیل کرنے کی اجازت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں آئین میں 28ویں بار ترمیم کرنے کا بل وزیر قانون زاہد حامد نے پیش کیا جسے ایوان نے کثرت رائے سے منظور کرلیا،  255 ارکان نے بل کی حمایت اور صرف4 ارکان نے اس کی مخالفت میں ووٹ ڈالے ان چار اراکین میں محمود خان اچکزئی اور جمشید دستی بھی شامل ہیں۔

    وزیر قانون نے آرمی ترمیمی ایکٹ 2017ء بھی پیش کیا جس کے تحت فوجی عدالتوں کی مدت میں دو سال کی توسیع کردی گئی۔

    28ویں آئینی ترمیم کے اہم نکات درج ذیل ہیں:

    1-یہ ترمیم 7 جنوری 2017 سے لاگو ہوگی

    2-ایکٹ کے تمام احکامات تاریخ آغاز سے اگلے 2 سال تک نافذ العمل ہوں گے

    3-مدت کے اختتام کے بعد ترمیم کے تمام احکامات از خود منسوخ تصور ہوں گے

    4-ریاست مخالف اقدامات کے مقدمات بھی فوجی عدالتوں میں چلائے جائیں گے

    5-سنگین اور دہشت گردی کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلیں گے

    6-مذہب اور فرقہ واریت کے نام پر ہونے والی دہشت گردی کے مقدمات بھی فوجی عدالتیں دیکھیں گی

    آرمی ایکٹ میں ہونے والی ترامیم:

    اول ترمیم: دہشت گردی کے الزام میں گرفتار ملزم کو اس کا جرم بتایا جائے گا

    دوم ترمیم: ملزم کو 24 گھنٹے کے دوران فوجی عدالت میں پیش کیا جائے گا

    سوم ترمیم: ملزم کو مرضی کا وکیل کرنے کی اجازت ہوگی

    چہارم ترمیم: قانون شہادت کا اطلاق ہوگا

    فوجی عدالتوں کی نگرانی کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی قرارداد منظور

    اس ضمن میں فوجی عدالتوں کی نگرانی کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی قرارداد منظورکرلی گئی۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی تحریک منظورکی گئی جس کے تحت پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ اسپیکر ایاز صادق ہوں گے،کمیٹی فوجی عدالتوں کی کارکردگی سے متعلق امور کی نگرانی کرے گی۔

    اپوزیشن کی تجاویز مسترد

    اجلاس میں اپوزیشن ارکان کی جانب سے فوجی عدالتوں کے بل میں ترمیم کے لیے تجاویز پیش کی گئیں تاہم انہیں مسترد کردیا گیا۔

    جے یو آئی نے ووٹنگ میں حصہ نہ لیا

    28 ویں آئینی ترمیم کے لیے ایوان میں ہونے والی رائے شماری میں جمعیت علمائے اسلام( جے یو آئی) فضل الرحمن گروپ نے حصہ نہیں لیا۔

    یہ پڑھیں: فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کا بل آج ایوان میں پیش کیا جائے گا

    نمائندہ اے آر وائی نیوز اظہر فاروق نے بتایا کہ پاکستانی آرمی ایکٹ 1952 میں مزید ترمیم کرتے ہوئے ترمیمی ایکٹ 2017ء کی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت فوجی عدالتوں کی مدت میں دو سال کی توسیع کردی گئی  ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن کی چار ترامیم کو مسترد کردیا گیا اور چار نئی شقیں شامل کی گئی ہیں ، چار نئی شقیں شامل کی گئی ہیں جس کے تحت دہشت گردی کے ملزم پر قانون شہادت لاگو ہوگا، 24 گھنٹے کے دوران ملزم کو فوجی عدالت میں پیش کیا جائےگا، ملزم کو وکیل کرنے کی اجازت ہوگی اگر وہ وکیل نہیں کرسکے گا تو حکومت فراہم کرے گی۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ مذہب او ر فرقہ کے غلط استعمال پر بھی یہ بل لاگو ہوگا اس حوالے سے اپوزیشن نے ترامیم پیش کی تھیں کہ مذہب یا فرقہ کا نام نکال دیا جائے لیکن کثرت رائے سے یہ تجویز مسترد کردی گئی۔

  • قومی اسمبلی میں جھگڑے پر مراد سعید اور جاوید لطیف دونوں قصوروار قرار

    قومی اسمبلی میں جھگڑے پر مراد سعید اور جاوید لطیف دونوں قصوروار قرار

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اراکین مراد سعید اور جاوید لطیف میں جھگڑے کا معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ اسپیکر اسمبلی کو پیش کردی ہے۔ کمیٹی نے جاوید لطیف کے ایوان پر آنے پر 8 دن جبکہ مراد سعید پر 2 دن کی پابندی لگانے کی سفارش کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی ہدایت پر بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے قومی اسمبلی کی راہداری میں تحریک انصاف کے رکن مراد سعید اور مسلم لیگ ن کے رکن جاوید لطیف کے درمیان ہونے والی جھگڑے میں دونوں کو قصور وار قرار دیا ہے۔

    اپنی رپورٹ میں کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ جاوید لطیف پر 8 دن جبکہ مراد سعید پر 2 دن کے لیے ایوان میں آنے پر پابندی لگائی جائے۔ تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو پیش کردی ہے جو اس فیصلے کا حتمی اعلان کریں گے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل ن لیگ کے رکن اسمبلی جاوید لطیف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو غدار کہا جس پر تحریک انصاف نے شدید احتجاج کیا۔

    اجلاس ملتوی ہونے کے بعد اراکین ایوان سے باہر آئے تو مراد سعید اور جاوید لطیف میں زبانی جھڑپ ہوگئی جو بڑھ کر ہاتھا پائی تک جا پہنچی۔ اس دوران جاوید لطیف نے مراد سعید کے خلاف نازیبا زبان بھی استعمال کی۔

    بعد ازاں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو ایسی تقریبات میں شرکت سے گریز کی ہدایت کردی تھی جہاں جاوید لطیف کو مدعو کیا گیا ہو۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی بھی مہذب معاشرے میں ایسی غیر اخلاقی حرکات کرنے والے افراد پر عوامی اجتماعات میں آنے پر پابندی لگا دی جاتی ہے۔

  • غصے میں مجھ سےغلط الفاظ ادا ہوئے‘ جاوید لطیف

    غصے میں مجھ سےغلط الفاظ ادا ہوئے‘ جاوید لطیف

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کےرہنما جاوید لطیف کا کہناہےکہ عمران خان جوکہہ دے وہ ٹھیک،اگرکوئی کہےتواستحقاق مجروح ہوجاتا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف اور مسلم لیگ کےرہنما جاوید لطیف نےقومی اسمبلی کےباہرمیڈیا سےگفتگوکرتےہوئےکہاکہ غصے میں مجھ سے غلط الفاظ اداہوئے۔انہوں نےکہاکہ مراد سعید میرے بچوں کی طرح ہےمیں نےکل ہی معاف کردیاتھا۔

    جاوید لطیف کاکہناتھاکہ غداری کے سرٹیفکیٹ باٹنے کاسلسلہ بند ہونا چاہیے،انہوں نےکہاکہ عمران خان کچھ کہنے سے پہلے سوچ لیا کریں۔

    مسلم لیگ ن کےرہنما جاوید لطیف نے کہاکہ ایوان میں جوکچھ کہا میں اس پرقائم ہوں جرگہ اور کمیٹی جو بھی فیصلہ کریں گے مجھے قبول ہوگا۔

    دوسری جانب وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ مسئلے کو افہام وتفہیم سے حل کرلیا جائے گا۔انہوں نےکہاکہ عمران خان کو اپنے بات کرنے پر بالکل قابو نہیں ہے۔

    وفاقی وزیرریلوے کاکہناتھاکہ مراد سعید اس سے پہلے شاہد خاقان عباسی کےگلے پڑچکے ہیں۔انہوں نےکہاکہ یہ سب عمران خان کی تربیت کا نتیجہ ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نےکہاکہ اختلاف رائے ہوسکتی ہے،کسی کو غدار نہیں کہناچاہیے۔انہوں نےکہاکہ اسمبلی کے اندر بات کرنا جاوید لطیف کا جمہوری حق ہے۔

    مزید پڑھیں:قومی اسمبلی میں تحریک انصاف اور ن لیگ کے کارکن آپس میں دست و گریباں

    یاد رہےکہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں ن لیگ اور تحریک انصاف کے ارکان کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی،باہر نکل کر لابی میں مراد سعید اور جاوید آفریدی ایک بار پھر الجھ پڑے تھے۔

    مزید پڑھیں:عمران خان کا جاوید لطیف کے سماجی بائیکاٹ کا اعلان

    واضح رہےکہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جاوید لطیف کے سماجی بائیکاٹ کا اعلان کرتےہوئےکہا کہ جہاں جاوید لطیف مدعو ہوں گے وہاں ہمارا کوئی رکن نہیں جائے گا۔

  • تین سال کے دوران ریلوے حادثات میں 118 افراد جاں بحق ہوئے: رپورٹ

    تین سال کے دوران ریلوے حادثات میں 118 افراد جاں بحق ہوئے: رپورٹ

    اسلام آباد:وزارت ریلوے نے ریلوے حادثات کے حوالے سے مکمل تفصیل قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کردی ہے.

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں ریلوے حادثات کے حوالے سے مکمل تفصیل پیش کی گئی، وزارت ریلوے نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ جنوری 2013 سے دسمبر2016 تک ریلوے کے 338 حادثات ہوئے تھے.

    2013سے 2016 تک ریلوے کے 149 بڑے جبکہ 189 چھوٹے حادثات ہوئے تھے, جس کے پیش نظر 118 افراد جاں بحق، جبکہ 467 زخمی ہوئے ہیں.

    وزارت ریلوے کا اعتراف کیا کہ 1875 ریلوے پھاٹکوں پرعملہ تعینات نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 2013 کے سروے کے مطابق 550 پھاٹک غیر محفوظ ہیں،مارچ سے مئی کے دوران پھاٹکوں سے متعلق نیا سروے کرانے کا ارادہ ہے۔

    مزید پڑھیں:لودھراں حادثہ: جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی، 6 بچوں‌ کی تدفین

    یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں لودھراں میں اسکول کے بچوں سے بھرے دو چنگ چی رکشا اور ٹرین حادثے کی وجہ سے 9 افراد جاں بحق ہوگئے تھے.

    مزید پڑھیں:ریلوے کراسنگ کی تعمیر صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے، خواجہ سعد رفیق

    یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ ریلوے کراسنگ کےباعث حادثات کی خبریں بھی تیزی سے میڈیا کا حصہ بنتی رہی ہیں.

    مزید پڑھیں:گوجرہ:کارشالیمارایکسپریس کی زد میں آگئی،6افرادجاں بحق،پولیس

    دوسری جانب رواں سال ماہ جنوری میں ہی صوبہ پنجاب کے شہر ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تحصیل گوجرہ میں کار شالیمار ایکسپریس کی زد میں آگئی،جس کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق ہوگئے تھے.

  • قومی اسمبلی نے متفقہ طورپرکمپنیزبل کی منظوری دے دی

    قومی اسمبلی نے متفقہ طورپرکمپنیزبل کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : قومی اسمبلی نے کمپنیز بل کی متفقہ طور پر منظوری دے دی ہے، جس سے بتیس سال پرانا کمپنیز آرڈیننس تبدیل ہوگیا ہے ، ترجمان کے مطابق نیا قانون مقامی حالات اور ضروریات اور بین الاقوامی تجربات کی روشنی میں بنایا گیا ہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق ، ڈاکٹر نفیسہ شاہ اور ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے اتنے کم عرصے میں اتنا اچھا قانون بنانے پر سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن کے چیئرمین ظفر حجازی کی تعریف کی اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو مبارک باد پیش کی۔

    اس سے پہلے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ذیلی کمیٹی نے متواتر ہونے والے اجلاسوں میں کمپنیز بل پر مختلف شعبوں بشمول کارپوریٹ سیکٹر، میڈیا سے موصول ہونے والی تجاویز و آراء کا جائزہ لیا، کمپنیز بل کا بنیادی مقصدملک کے تمام کاروباری شعبوں کو یکساں اور متوازن ماحول فراہم کرنا ہے۔

    سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنااور قانون کے نفاذ کے لئے ریگولیٹر کو موثر اختیارات فراہم کرنا ہے اور کاروبار اور بزنس کو سہولت فراہم کرنے والے اقدامات میں کمپنیوں کی رجسٹریشن اور گوشواروں کی ادائیگی کے طریقے کار کو آسان بنانا ہے۔

  • قومی اسمبلی میں قراردادِ حق خودارادیت برائے کشمیر منظور

    قومی اسمبلی میں قراردادِ حق خودارادیت برائے کشمیر منظور

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں کشمیریوں کی حق خودارادیت سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے جس میں مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادں کے تحت حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں امور کشمیر کے وزیر برجیس طاہر نے کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے اور حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی مکمل حمایت سے متعلق قرارداد پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

    قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم اور قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی مکمل حمایت کا اظہار کرتا ہے اور کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت و مدد جاری رکھے گا۔

    قومی اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد میں بھارت کا یہ مضحکہ خیز دعویٰ بھی مسترد کیاگیا ہے کہ کشمیر بھارت کا حصہ ہے کیوں کہ بھارت نے دوخودمختار ریاستوں کے درمیان اس تنازعے کو خود اقوام متحدہ میں اٹھایا ہے۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین اور مسلسل کرفیوں نے کشمیریوں کی زندگیاں اجیرن بنا دی ہیں جب کہ ہزاروں کشمیری عقوبت خانوں میں جان کی بازی ہار گئے اس کے باوجود عالمی برادری کی خاموشی افسوس ناک ہے۔

    قرارداد میں پاکستان اور بھارت میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ پر اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے اور اقوام متحدہ قومی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت کشمیر کو حقوق خودارادیت دینے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

    دریں اثناء وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے ایوان کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جا رہا ہے اور وزیر اعظم پاکستان سمیت مشیر خارجہ اور اعلیٰ سرکاری افسران وقتآ فوقتآ مسئلہ کشمیر کی جانب عالمی توجہ دلاتے رہتے ہیں۔

    بعد ازاں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ اور کشمیر کمیٹی چیئرمین مولانا فضل الرحمان نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے بھارتی ظلم و بربریت کی مذمت اور نہتے کشمیریوں کے حوصلوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے اور ایک ایک پاکستانی اپنے کیشمیریوں بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔

  • پاناما پیپرز اللہ کا ازخود نوٹس ہے، شیخ رشید

    پاناما پیپرز اللہ کا ازخود نوٹس ہے، شیخ رشید

    اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پاناما کیس اللہ کا ازخود نوٹس ہے اب وزیراعظم کے پاس دو ہی راستے ہیں یا تو استعفیٰ دیں یا اسمبلی تحلیل کردیں۔

    وہ قومی اسمبلی میں خطاب کر رہے تھے، انہوں نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ عدالت میں جا کر بات کریں جب کہ وہ کہتے ہیں کہ عدالت میں استثنیٰ حاصل ہے اس لیے اسمبلی میں جا کر بات کریں کچھ کرلیں یہ معاملہ نہیں رکے گا۔

    شیخ رشید نے کہا کہ قطری پہلے بھی ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو بن کے آئے تھے اور اب دوبارہ آئے ہیں آخر وہ ہر بار شریف خاندان کو بچانے کیوں آتے ہیں؟ قطری اس بار اس لیے آیا ہے کہ سیف الرحمان کو پورٹ قاسم دی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ قطری خط کے ڈرامے کے پیچھے چھپنا اتنا بھونڈا طریقہ ہے کہ میں اگر نواز شریف کے ہمراہ ہوتا تو قطری خط لکھوانے والے کو جوتے لگواتا لیکن وزیراعطم کو صرف خوشامدی لوگ ہی پسند ہیں جو ان کے نادان دوست ہونے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

    شیخ رشید نے کہا کہ پرانےدوست کی حیثیت مشورہ دے رہا ہوں سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلے فیصلہ کرلیں کرپشن کے تابوت کے نکلنے کا وقت آگیا ہے ویسے بھی ن لیگ میں کافی اہل لوگ موجود ہیں کسی کو بھی وزیراعظم بنایا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے سوال کیا کہ کتنی افسوس ناک بات ہے کہ پاناما کیس مُردوں پر ڈال دیا گیا ہے، کیا اب قبروں کا ٹرائل چاہتے ہیں؟ میاں صاحب نے صرف ایک پوتے کو جائیداد کا وارث بنایا باقی شہباز شریف اور عباس شریف کے بھی بچے ہیں تو میاں صاحب نے اثاثے صرف حسین نواز ہی کو کیوں دیے؟

    شیخ رشید نے وزیر اعظم کے خاندان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ قوم کے بچوں کو ڈانٹتے اوراپنی اولادوں کو بانٹتے ہو آخر وہ زمین ہی کیوں سونا اگلنے لگتی ہے جو یہ خریدیں اور لاکھوں روپے مالیت کی گاڑی فروخت کرنے جائیں تو وہ کروڑوں میں کیوں بکتی ہے؟

    اپنی تقریر کے دوران شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم نواز شریف کو ڈیووس میں ہونے والے اجلاس میں کرپشن پر لیکچر دینے سے روک دیا گیا تھا اس لیے ایوان کو بتایا جائے کی ایسا کیوں کیا گیا اگر میرا دعویٰ غلط نکلا تو ایوان میں معافی مانگوں گا۔

    انہوں نے بتایا کہ بی بی سی کی ایک اور اسٹوری سامنے آرہی ہے اور خود اسحاق ڈار نے ایک انٹرویو میں وزیراعظم کی مزید جائیداد کا اعتراف کیا، یہ مجسٹریٹ کے سامنے حلفیہ بیان دیتے ہیں اور پھر مکر جاتے ہیں اب اس اسٹوری میں کیے گئے منی لانڈرنگ کے اعتراف کی بھی عدالت میں جا کر نفی کر دیجیے گا۔