Tag: قومی اسمبلی

  • قبائلی عوام کی حالت کشمیریوں سے بھی بدتر ہے،مولانا فضل الرحمٰن

    قبائلی عوام کی حالت کشمیریوں سے بھی بدتر ہے،مولانا فضل الرحمٰن

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ قبائلی عوام کی حالت کشمیری عوام سے بھی بد تر ہے، قبائلی عوام کو افغانستان کا باشندہ قرار دیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن قومی اسمبلی میں خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزی کر کے بھارت پاکستان پر جنگ مسلط کرنا چاہتا ہے اسی مقصد کے لیے مودی حکومت 70 سال کے بعد پاکستان کے بارے میں نئے رویوں پر مبنی پالیسی بنا رہا ہے۔

    مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا میں نے آج سے پندرہ سال پہلے ہی کہا تھا کہ ہندوستان اپنا دفاعی اثر ورسوخ افغانستان تک بڑھا رہا ہے،آج وہی ہو رہا ہے اور بھارت ہمیں گھیر رہا ہے۔

    انہوں نے سوال کیا کہ یہ بتایا جاتا ہے کہ 10 لاکھ آئی ڈیپز ہیں، اڑھائی لاکھ افغانستان چلے گئے ہیں، چارلاکھ ابھی تک فاٹا سے نکلے ہی نہیں، یہ کون سے اعداد وشمار ہیں۔

    مولانا فضل الرحمٰن  نے کہا کہ ہمیں پہلے ہی سرحدی مشکلات کا سامنا ہے قبائلیوں اور دیگر قومیتوں کے لیے مشکلات نہ بڑھائی جائیں قبائلی عوام کو آج بھی طالبان کی پرچیاں مل رہی ہیں اور اگر طالبان کی پرچیاں مل رہی ہیں تو بھر طالبان کے خاتمے کا دعوی کیسے کیا جا سکتا ہے؟

    انہوں نے مزید کہا کہ صوفی محمد آئین کو نہیں مانتا تو جیل میں ہے تو اس سے معاہدہ کس نے کیا تھا؟ صوفی محمد کے ساتھ ماورائے ایک آئینی معاہدہ کرنے والے تو سب آئین جانتے تھے، پھر انہوں نے کیسے دست خط کردیے یہ جانتے بوجھتے کہ یہ شخص آئین کو نہیں مانتا سچ یہ ہے کہ ہم سے بھی بہ حثیت مجموعی غلطیاں ہوئیں ہیں۔

     

  • عمران خان کا ایاز صادق کو اسپیکر ماننے سے انکار

    عمران خان کا ایاز صادق کو اسپیکر ماننے سے انکار

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے ایاز صادق کو ان کے متعصبانہ رویے کی وجہ سے اسپیکر ماننے سے انکار کردیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان آج پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے جہاں انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی۔

    اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اسپیکر کا عہدہ غیر جانبدار ہوتا ہے لیکن اسپیکر ایاز صادق جانبدار ہیں۔ ’میں انہیں اسپیکر ماننے سے انکار کرتا ہوں‘۔

    واضح رہے کہ اسپیکر ایاز صادق نے وزیر اعظم کی نااہلی کے خلاف جمع کروائے جانے والے ریفرنسز کو مسترد کردیا تھا۔ اس کے برعکس انہوں نے تحریک انصاف کے 2 رہنماؤں کے خلاف جمع کروائے جانے والے ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوا دیے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر کے پاس تفتیش یا فیصلہ دینے کا اختیار نہیں ہوتا۔ وہ صرف پیش کیے گئے ثبوتوں اور دستاویز کی بنیاد پر کوئی فیصلہ لے سکتا ہے۔

    رائیونڈ کسی کی جاگیر نہیں، عمران خان *

    انہوں نے واضح کیا کہ وزیر اعظم کے خلاف جمع کروائے جانے والے ریفرنس کے ساتھ کمزور دستاویز پیش کی گئیں جبکہ تحریک انصاف رہنماؤں کے خلاف جمع کروائے جانے والے ریفرنس کے ساتھ ٹھوس شواہد پیش کیے گئے جنہوں نے ان کی اہلیت پر سوال اٹھا دیے۔

    اسپیکر ایاز صادق نے تحریک انصاف رہنماؤں کے خلاف ریفرنس الیکشن کمیشن میں بھجوانے کا عندیہ دیا۔

    اپنے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ اسپیکر کے اس فیصلہ نے ان کے عہدے کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔

    انہوں نے پانامہ پیپرز کی شفاف تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا۔ ’ہم یہاں وزیر اعظم کے خلاف تفتیش کا مطالبہ کر رہے ہیں اور وزیر اعظم فیتے کاٹتے پھر رہے ہیں‘۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر انہوں نے حکومت کی کرپشن کے خلاف بولنا بند کردیا تو ان کے خلاف بھی مختلف قسم کی جاری تحقیقات ختم کردی جائیں گی۔

    ان کے خطاب کے بعد اپوزیشن نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ کردیا

  • سانحہ کوئٹہ میں پیش رفت کے بعد کچھ گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں،چوہدری نثار

    سانحہ کوئٹہ میں پیش رفت کے بعد کچھ گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں،چوہدری نثار

    اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ کے ذمہ داران کے کچھ سراغ ملے ہیں اور پیش رفت کے بعد کچھ گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں تاہم ابھی کوئی اعلان نہیں کر سکتا.

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں وزیرداخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ سانحہ کوئٹہ میں جائے وقوعہ سے ملنے والی انگلیوں کے نشانات کی تصدیق اسی دن ہو گئی تھی،انگلیاں پشین کے رہائشی کی تھیں.

    انہوں نے مزید کہا کہ جائے حادثہ سے جو سر کا ایک حصہ ملا وہ اتنا مسخ تھا کہ ڈی این اے نہیں ہو سکتا تھا.

    ا س کے علاوہ جائے وقوعہ سے ملنے والے تصویروں سے بھی ملزم کی شناخت نہیں ہو سکی تاہم روزانہ کی بنیاد پر معاملے کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر آگے بڑھ رہے ہیں.

    چودھری نثار نے مزید کہا کہ سانحہ کوئٹہ میں انٹیلی جنس ایجنسوں کی بدولت کافی پیش رفت ہوئی.

    *اسلام آباد سےامریکی شہری گرفتار

    وزیر داخلہ نے نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے کہا کہ جلد تمام وزرائے اعلیٰ کو بلایا جائے گا.نیشنل ایکشن پلان کے 20نکات میں سے 9صوبوں سے متعلق ہیں،نیشنل ایکشن پلان پر بننے والی کمیٹی انتظامی ہے.

    چودھری نثارعلی خان نے کہا کہ امریکی شہری میتھیو کو چوبیس گھنٹے کے اندر ویزا جاری کرنے کی تحقیقات جاری ہیں،میتھیو کے معاملے پر جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے،سکیورٹی اداروں نے میتھیو کو ممنوعہ علاقے میں گھومتے ہوئے گرفتار کیا.

    واضح رہے کہ رواں ماہ اسلام آباد کے ایک گیسٹ ہاؤس سے امریکی شہری میتھیو کو حراست میں لے لیا گیا تھا.

  • افغان مہاجرین کی موجودگی سے مسائل بڑھ گئے، چوہدری نثار

    افغان مہاجرین کی موجودگی سے مسائل بڑھ گئے، چوہدری نثار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کے حوالے سے ایک قومی پالیسی ہونی چاہیئے پاکستان نے چالیس سے پینتالیس سال تک افغان بھائیوں کی میزبانی کی مگر اب افغان مہاجرین کے حوالے سے بہت سے مسائل آگئے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اراکین کے پوائنٹ آف آرڈر پر جواب دیتے ہوئے کیا، چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین پاکستان کی آبادیوں میں ضم ہو چکے ہیں جب کہ بعض مہاجرین نے غیر قانونی طریقے سے پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی حاصل کیے۔

    ایم کیو ایم کے شیخ صلاح الدین کی جانب سے نائن زیرو سے لائسنس یافتہ اسلحہ اٹھائے جانے کے حوالے سے پوائنٹ آف آرڈر کے جواب میں چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ وہ متعلقہ اداروں سے بات کر کے اس پر رپورٹ دیں گے۔

    انہوں‌ نے کہا کہہ نائن زیرو پہ لائسنس یافتہ اسلحہ پکڑے جانے کی بات مجھ تک نہیں پہنچی، اگر نوٹس کے باوجود وزارت داخلہ کے افسران نہیں آئے تو کارروائی کروں گا۔

    چوہدی نثار کا کہنا تھا کہ وہ ایم کیوایم کے لاپتا افراد کے حوالے سے جو کچھ کر سکے وہ کریں گے، انہوں نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے کارکن کے دوران حراست ہلاکت پر وزارت داخلہ نے جوڈیشنل انکوائری کا کہا تھا مگر چیف سیکرٹری سند ھ نے جواب دیا کہ وہ جوڈیشل انکوائری نہیں چاہتے۔

  • تحریک انصاف کا نواز شریف کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر

    تحریک انصاف کا نواز شریف کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر

    اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف نے نواز شریف کونااہل قرار دلانے کے لیے قومی اسمبلی میں ایک اور ریفرنس دائر کردیا جسے اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس جمع کرادیا گیا۔


    PTI files another reference against Nawaz Sharif by arynews

    اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی، شیریں مزاری اور دیگر رہنمائوں نے اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس پہنچے اور دو سو صفحات پر مشتمل ریفرنس جمع کرایا۔

    PTI-post-1

    ریفرنس ملنے پر اسپیکر قومی اسمبلی نے قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

    ریفنرنس دائر کرتے وقت پی ٹی آئی کے ارکان کے ہمراہ اسمبلی میں جانے والے میڈیا کو سیکیورٹی گارڈز نے اندر جانے سے روک دیا جس پر شاہ محمود قریشی اور شیریں مزاری نے احتجاج بھی کیا اور کہا کہ جب عمران خان کے خلاف ریفرنس جمع کرایا گیا تو تمام میڈیا کو اندر آنے کی دعوت دی گئی اور جب ہم نے ریفرنس جمع کرایا تو میڈیا کو داخلے سے روک دیا گیا جو کہ بڑی ناانصافی ہے۔

    PTI-post-2

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھاکہ نواز شریف کے خلاف ریفرنس اسپیکر کے پاس جمع کرادیا، وقت دینے پر اسپیکر کے شکر گزار ہیں، آج میڈیا کو اسپیکر کے چیمبر میں آنے نہیں دیا گیا، افسوس ہوا کہ میڈیا کوریج کے معاملے پر دہرا معیار اپنایا گیا۔

  • قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، سید خورشید شاہ

    قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، سید خورشید شاہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز دے دی۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف قومی جنگ لڑنی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد ایوان کے بعد قائد حزب اختلاف کا نمبر آیا تو خورشید شاہ نے کھری کھری باتیں کردیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت اچھائی کو خود ہی روند ڈالتی ہے۔ حکومت اکیلے مقابلہ نہیں کرسکتی، دہشت گردوں کے خلاف قومی جنگ لڑنا ہوگی۔

    اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایک پیش کش کی ہے کہ دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے پارلیمنٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی بنائی جائے اور تمام ادارے پارلیمنٹ کی اس کمیٹی کو جواب دہ ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر حکومت منفی سیاست نہ کرے، کیا نیشنل ایکشن پلان صرف ایک صوبے کے لئے ہے؟ سندھ میں دہشت گردی کے مجرم پکڑے جاتے ہیں پنجاب اور دوسرے صوبوں میں کیوں نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جن تنظیموں پر پابندیاں ہیں ان کیخلاف قانون پرسختی سے عمل کیا جائے۔ حکومت کو سمجھنا چاہیئے کہ دہشت گردوں سے سب کو مل کر لڑنا ہوگا جب کہ ہم نے مشکل حالات میں ہمیشہ حکومت کا ساتھ دیا ہے۔

    اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی راہ میں حائل رکاوٹیں ایوان کے سامنے لائی جائیں۔

    ان کی تقریر کے دوران سرکاری ٹی وی نے بلیک آؤٹ کردیا اور شاہ محمود قریشی کی پوری تقریر نشر نہیں کی گئی۔

     

  • انٹیلی جنس ایجنسیوں کےخلاف دیے گئے بیان کی مذمت کرتا ہوں، چوہدری نثار

    انٹیلی جنس ایجنسیوں کےخلاف دیے گئے بیان کی مذمت کرتا ہوں، چوہدری نثار

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ہم سب کو آپس میں اتحاد پیدا کر کے دہشت گردوں کو شکست دینی ہوگی ہماری جنگ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگئی ہے جس میں کامیابی کے لیے سیاسی جماعتوں کا اتحاد بہت ضروری ہے۔

    آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بتایا کہ ملک میں شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کا عمل جاری ہے جس کے تحت اب تک ساڑھے تین کروڑ شناختی کارڈز کی تصدیق کی جا چکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 29 ہزار پاسپورٹس بھی منسوخ کیے جا چکے ہیں۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کے عمل کو تنقید کا شانہ بنایا گیا تاہم اب تک مطلوبہ ہدف سے ایک تہائی کارڈز کی تصدیق کی جاچکی ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا کہ ڈرون حملوں میں ہلاک کئی افراد کے شناختی کارڈ 2004 میں پاکستان میں بنائے گئے۔ اسی طرح کئی غیر ملکی غیر متعلقہ افراد بھی یہاں آباد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ کے حل کے لیے ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔

    چوہدری نثار نے بتایا کہ شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کا عمل جاری ہے اور یہ مقررہ وقت میں پورا کرلیا جائے گا۔اب تک ساڑھے تین کروڑ شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کی جا چکی ہے۔ وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کر رہے تھے۔

     چوہدری نثار علی خان نے وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کے بعد دوبارہ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’پچھلے ڈھائی سالوں میں پاکستانی سیکورٹی کی صورتحال میں بہت بہتری آئی ہے ورنہ 2013 میں یومیہ 5 سے 6 دھماکے ہوتے ھے‘‘۔

    وفاقی وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ ’’پہلے دھماکہ نہ ہونے پر خبر بنتی تھی اب دھماکہ ہونے پر خبر بنتی ہے، ہم نے اس تمام صورتحال پر سول ملٹری تعلقات بہتر بنائے اور اس میں ہمارے میاں محمد نوازشریف نے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا‘‘۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’’قوم کو یاد ہے جی ایچ کیو میں 36 گھنٹے حملہ ہوا، نیوی ائیرفورس سمیت ملک کی اہم املاک پر حملے کیے گئے جس کے بعد سول ملٹری نے ایک پیچ پر رہتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کیا‘‘۔

    وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کا ماننا ہے کہ ’’مذاکرات کے ذریعے تمام مسائل حل کیے جاسکتے ہیں اس لیے ہم نے طالبان کے خلاف پہلے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جس کے بعد طالبان پہاڑوں سے اترے اور ہم سے دو تین نشتیں کیں مگر اس دوران ہمیں اندازہ ہوگیا کہ ہمارے ساتھ کھیل ہورہا ہے‘‘۔

    چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ’’ کوئٹہ دھماکہ اندوہناک واقعہ تھا مگر اس کے بعد کل اسمبلی میں انٹیلی جنس اور سیکوریٹی ایجنسیز کے لیے ایسے الفاظ استعمال کیے گئے جو اُن کی تضحیک ہے اگر اس طرح کی آواز کسی دوسرے ملک کی اسمبلی سے آتی تو وہ بھی قابل مذمت تھی‘‘۔

    بطور وزیر داخلہ انٹیلیجنس ایجنسیوں کےخلاف دیے گئے بیان کی مذمت کرتا ہوں، کاش اس ایوان میں دشمن ملک کے ایجنسیوں را اور این ڈی ایس کے خلاف اٹھتی مگر مجھے بہت افسوس ہوا کہ جمہوری لوگوں نے ملٹری کے خلاف اتنا زہر اگل دیا‘‘۔

    اس موقع پر میں صرف یہ التماس کرتا ہوں کہ ’’ہمیں اندرونی اور بیرونی دشمنوں کے خطرات کا سامنا ہے، ہمیں آپس میں اتحاد کر کے دشمن کی ہرسازش کو ناکام بنانا ہوگا‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم سب کو مل کر آپریشن ضرب عضب کی مکمل حمایت کرنی ہوگی‘‘۔

    کوئٹہ دھماکے کے حوالے سے چوہدری نثار نے کہا کہ ’’اس سانحے کے کچھ شواہد ملے ہیں انٹیلی جنس اداروں کو جلد از جلد تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے‘‘۔

  • پاکستان میں کسی ملک کی پراکسی وار نہیں لڑیں گے، محمود خان اچکزئی

    پاکستان میں کسی ملک کی پراکسی وار نہیں لڑیں گے، محمود خان اچکزئی

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان میں کسی ملک کی پراکسی وار نہیں لڑیں گے۔ انہوں نے سانحہ کے بعد چوہدری نثار کی غیر موجودگی پر بھی سوال اٹھا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں سربراہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کا را پر الزام لگانے سے کام نہیں چلے گا۔ ملک میں حالت جنگ نافذ کی جائے اور فیصلہ کیا جائے کہ ملک میں کسی کی پراکسی وار نہیں لڑی جائے گی۔

    کوئٹہ دھماکے کے شہدا کی مختلف شہروں میں نماز جنازہ ادا *

    محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ ہمارے شریف علیحدہ علیحدہ کوئٹہ پہنچے، ہم دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

    کوئٹہ سانحہ کے بعد چوہدری نثار کی غیر موجودگی پر محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ آج وزیر داخلہ اور وزیر اعظم کو ایوان میں ہونا چاہیئے تھا۔ ایوان کو اصل حقائق سے آگاہ کیا جانا چاہیئے۔

    انہوں نے الزام لگایا کہ کوئٹہ دھماکہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ناکامی ہے۔ وزیر اعظم انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان کو انکوائری کا ٹاسک دیں۔

    کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات *

    ان کا کہنا تھا کہ وہ آئندہ پارلیمنٹ میں فاتحہ خوانی نہیں کریں گے۔ کیا ایوان صرف دعاؤ ں کے لیے ہے؟

    واضح رہے کہ کل صبح کوئٹہ کے سول اسپتال میں خودکش دھماکہ ہوا تھا۔ دھماکے میں زخمی ہونے والے مزید 2 افراد آج دم توڑ گئے جس کے بعد شہدا کی تعداد 72 ہوگئی ہے۔

  • قومی اسمبلی کا کشمیری باشندوں کی حمایت جاری رکھنے کا مطالبہ، قرار داد منظور

    قومی اسمبلی کا کشمیری باشندوں کی حمایت جاری رکھنے کا مطالبہ، قرار داد منظور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد مقفقہ طور پر منظور کرلی جس میں حکومت سے کشمیری باشندوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں قرار داد پر بات کرتے ہوئے مشیر خزانہ سرتاج عزیز نے کہا کہ کشمیری باشندوں کی تحریک آزادی کی بیرونی مدد کا پروپیگنڈا گمراہ کن ہے، کشمیری باشندوں پر بھارتی مظالم کے خلاف مختلف ممالک کو خطوط ارسال کیے ہیں اور انسانی حقوق کمیشن سے چھروں والی گن پر پابندی عائد کرنے مطالبہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے تمام ذرائع ابلاغ سمیت سوشل میڈیا پر بھی پابندی عائد کررکھی ہے، مقبوضہ کشمیر میں بدستور کرفیو کا نفاذ ہے،عوام کو ہراساں کیا جارہا ہے ،بھارت سمجھتا ہے کہ تحریک آزادی کو طاقت کے زور سے دبا لے گا تو یہ اس کی بھول ہے، تحریک آزادی کو دہشت گردی سے تعبیر نہیں کیا جاسکتا۔

    سرتاج عزیز نے مزید کہا کہ وزیراعظم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو جلد خط تحریر کریں گے ، کشمیری عوام کو جلد ان کی قربانیوں کو ثمر لے گا۔

  • قومی اسمبلی نے وفاقی بجٹ دوہزارسولہ سترہ کی منظوری دیدی

    قومی اسمبلی نے وفاقی بجٹ دوہزارسولہ سترہ کی منظوری دیدی

    اسلام آباد : قومی اسمبلی نے وفاقی بجٹ دوہزار سولہ سترہ کی منظوری دیدی، مالیاتی بل کی منظوری کثرت رائے سے ہوئی، جس کے بعد اراکین اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے لیے راہ ہموار ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں نئے مالی سال کا اڑتالیس کھرب سے زائد کا وفاقی بجٹ منظور کرلیا۔ ساتھ ہی چوالیس کھرب کے مالیاتی بل دو ہزار سولہ کی بھی کثرت رائے سے منظوری دے دی۔

    قومی اسمبلی میں مالی سال دو ہزار پندرہ سولہ کے ضمنی بجٹ کی شق وار منظوری کا عمل شروع ہوگیا ہے، اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات کے معاملے کو فنانس بل میں شامل کر دیا گیا ہے۔

    جس کے بعد اب حکومت چار آرڈیننس لانے یا قانون بنانے کی بجائے نوٹیفیکشن کے ذریعے اضافہ کرسکے گی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اراکین پارلیمنٹ کو تنخواہوں میں اضافے کی نوید دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اراکین پارلیمنٹ اور وزرا کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ کرلیاہے۔

    اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وزیرا عظم کی واپسی پراسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، وزراء اور اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافہ ہوگا۔