Tag: قومی اسمبلی

  • عمران خان الیکشن کمیشن کے فیصلے کو قبول کریں ، سردارعلی محمد

    عمران خان الیکشن کمیشن کے فیصلے کو قبول کریں ، سردارعلی محمد

    لاہور:سردار ایاز صادق کے صاحبزادے سردار علی محمد نے کہا ہے کہ عمران خان دھاندلی کا شور مچانے کے بجائے الیکشن کمیشن کے فیصلےکا انتظار کریں۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں سردارعلی محمد نے کہا کہ حلقہ این اے ایک سو بائیس میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست عمران خان نے دی تھی، اب ان کی درخواست پر ووٹوں کے تھیلے کھل رہے ہیں تو انہیں کمیشن کی طرف سے آنے والی رپورٹیں بھی خوش دلی سے قبول کرنی چاہئیں۔تیس ہزار ووٹ بوگس قرار دینے کا الزام حقیقت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان عدالت کو دباؤ میں لانا چھوڑ دیں۔ دھاندلی کے الزامات بے بنیاد ثابت ہو چکے ہیں۔

  • قومی اسمبلی, 21ویں آئینی ترمیم کی متفقہ منظوری

    قومی اسمبلی, 21ویں آئینی ترمیم کی متفقہ منظوری

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اکیسویں آئینی ترمیم دوسوسینتالیس اراکین کی حمایت سے منظور کر لی گئی۔ ایوان میں موجود کسی رکن نے مخالفت میں ووٹ نہیں دیا، بعدازاں ایوان نے آرمی ایکٹ مجریہ انیس سو باون میں ترامیم کی منظوری بھی دے دی ۔

    قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس میں اکیسویں آئینی ترمیم کا ترمیم شدہ مسودہ منظوری کیلئے پیش کیا گیا ، جسے بحث کے بعد دو سو پینتالیس اراکین کی متفقہ رائے سے منظورکر لیا گیا جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں پڑے۔

    حکومت نے مسودہ میں جے یو آئی کی جانب سے مذہب اور فرقے کا لفظ نکالنے کا مطالبہ مسترد کردیا، رائے شماری میں جماعت اسلامی، جے یوآئی ف، تحریکِ انصاف اور شیخ رشید احمد نے حصہ نہیں لیا۔

    آئینی ترمیم کی منظوری کے فوری بعد ہی آرمی ایکٹ مجریہ  1952میں ترمیمی بل بھی منظور کر لیا گیا، اکیسویں آئینی ترمیم کا بل ہفتے کو قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا، پیر کو اس پر بحث ہوئی جبکہ آج اسے منظوری کے بعد سینیٹ بھیج دیا گیا ہے، جہاں منظوری کے بعد صدر کے دستخط سے یہ قانون بن جائے گا۔

    اس سے قبل بحث کے دوران ایوان سے خطاب کرتے ہوئے قائدِ حزبِ اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ آرمی ایکٹ صرف دہشتگردوں کیخلاف قانون ہے۔

  • آرمی ایکٹ صرف دہشت گردوں کیخلاف ہے، سید خورشید شاہ

    آرمی ایکٹ صرف دہشت گردوں کیخلاف ہے، سید خورشید شاہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ آرمی ایکٹ مدارس اور اسلامی جماعتوں کیخلاف نہیں صرف دہشت گردوں کیخلاف قانون ہے۔

    قومی اسمبلی میں سید خورشید شاہ نے خطاب میں کہا کہ پارلیمنٹ کی اہمیت آج بھی پورے پاکستان میں محسوس کی جاتی ہے، کچھ فیصلے وقت کے ساتھ اور کچھ  ضرورت کے تحت کئے جاتے ہیں۔

    انکا کا کہنا تھا کہ فخر ہے کہ جہموری نظام اور آئین پیپلز پارٹٰی کا دیا ہوا ہے، ہماری کوشش رہی ہے کہ ملک میں قانون اور جمہوریت برقرار رہے، ہم نے ساری زندگی آئین اور قانون کی بالادستی کی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ملک میں بڑے عرصے سے دہشتگردوں کی کاروائیاں جاری ہے، ہمارے آئین میں دہشتگردی اور قتل کی گنجائش نہیں، اسلام کے خلاف کسی بھی قانون کی منظوری کو گناہ سمجھتے ہیں۔

    سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کی لیکن بہت تکلیف دہ حالات میں اقدامات کئے جارہے ہیں، آئین میں ترامیم کا جو بل پیش کیا گیا ہے، وہ ان دہشت گردوں کے لئے ہے، جو اسلام کا چہرہ مسخ کر رہے ہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ آرمی ایکٹ ان لوگوں کے لئے ہیں جنہوں نے قاضی حسین جیسی شخصیات پر حملہ کئے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستانی قوم متفق ہے کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں، اسلام امن اور تحفظِ انسانیت کا درس دیتا ہے، اسلام امن اور سلامتی کا مذہب ہے لیکن ہم نے دیکھا کہ انسانوں کو اس طرح قتل کیا گیا، جس طرح جانوروں کا خون بھی نہیں بہایا جاتا۔

    خورشید شاہ  نے کہا کہ اسلام کا نام استعمال کرنے والے دہشتگردوں کے خلاف قانون نافذ ہوگا۔

    انکا کہنا تھا کہ یقین ہے کہ فوجی عدالتیں  آئین پر عمل کریں گی، سلمان تاثیر پر حملہ کرنے والوں کو اِسی ایکٹ کے تحت پکڑا جائے۔

    اپوزیشن نے ہمیشہ حکومت کا ساتھ دیا ہے، اس ترمیم میں ساتھ حکومت کی وجہ سے نہیں بلکہ پاکستان کے لئے دے رہے ہیں۔

  • اکیسویں آئینی ترمیم پرووٹنگ آج ہوگی

    اکیسویں آئینی ترمیم پرووٹنگ آج ہوگی

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اکیسویں آئینی اورآرمی ایکٹ ترامیم پر رائے شماری آج ہونے کا امکان ہے، حکومت کو بل منظوری کیلئےاتحادیوں کی جانب سے بھی شدید مخالفت کا سامنا ہے۔

    دہشتگردوں کو لگام ڈالنے کیلئے اکیسویں آئینی اور آرمی ایکٹ انیس سو باون میں ترامیم، اے پی سی میں قومی اتفاق رائے سے منظور شدہ مسودے پر خدشات، خطرات تحفظات کے بادل امڈ آئے، حکومت کو بل کی منظوری کے لئے مخالفین کے ساتھ اتحادیوں کی جانب سے بھی مخالفت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    آئینی ترامیم ہفتے کو قومی اسمبلی میں پیش کی گئیں تھیں، جس پر گزشتہ روز ووٹنگ ہونا تھی ، مولانا فضل الرحمان نے مسودے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صرف قومی اتفاق رائے کیلئے فوجی عدالتوں کی حمایت کی۔

    تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بھی فوجی عدالتوں کے قیام پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، جماعت اسلامی نے بھی فوجی عدالتوں اور آئینی ترمیم سے بنیادی حقوق سلب ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جبکہ متحدہ قومی موومنٹ اور عوامی نیشنل پارٹی نے ابتدا میں ہی مسودہ پر اعتراضات اور تحفظات کا اظہارکر ڈالا تھا۔

    گزشتہ روز وزیرِ داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتیں محدود وقت اور صرف دہشت گردوں کے لیے بنیں گی، کسی بے گناہ شہری کا ٹرائل نہیں ہوگا۔

    آرمی ایکٹ اور اکیسویں آئینی ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش ہوا تو وزیرِ داخلہ نے بل کے حق میں دلائل دیئے، چوہدری نثار نے فوجی عدالتوں کیلئے سیاستدانوں کے اتحاد کو انہونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ چالیس ہزار شہری دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں، غیرمعمولی جنگ سے نمٹنے کیلئےغیر معمولی فیصلے کرنا پڑتے ہیں۔

    چوہدی نثار کا کہنا تھا کہ پاک فوج آئینی حدود میں رہ کرکام کرتی ہے لیکن دہشت گردوں کیلئے کوئی قانون نہیں، محدود وقت کیلئے ملٹری کورٹس میں بے گناہ شہریوں کا نہیں بلکہ آگ اورخون کی ہولی کھیلنے والوں کا ٹرائل ہوگا۔

    چوہدری نثار نے بتایا کہ شفقت حسین کا کیس فی الحال معطل کرکے تحقیقات کا دوبارہ آغاز کر دیا گیا ہے، وزیرِداخلہ کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں میں قانون کے تقاضے پورے کیے جائیں گے۔

    انکا کہنا تھا کہ مدارس کو بطور مدارس ٹارگٹ ناانصافی ہوگا، وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں قوم فوج کے پیچھےکھڑی ہے، انتہاء پسندوں کیخلاف سب کومتحرک ہونا پڑے گا۔

  • قومی اسمبلی اجلاس,21ویں آئینی ترمیم، آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل پیش

    قومی اسمبلی اجلاس,21ویں آئینی ترمیم، آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل پیش

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں نسدادِ دہشت گردی اور دہشت گردوں کو سخت سزائیں دینے کے لئے آرمی ایکٹ میں ترمیم اور آئین میں اکیسویں ترمیم کے لئے بل پیش کر دیئے گئے ہیں۔

    اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں قومی اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس میں وزیرِاعظم نواز شریف بھی شریک ہوئے ،اجلاس کی کاروائی دس منٹ تک جاری رہی۔

    وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے آئین میں اکیسویں ترمیم اور آرمی ایکٹ 1952میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا ،وزیرِ اطلاعات نے ایوان میں الگ الگ تحاریک پیش کیں، جس کے تحت ان دونوں بلوں پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں مزید کوئی کاروائی نہیں ہوگی۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیر کو آرمی ایکٹ میں ترمیم اور اکیسویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لئے رائے شماری ہوگی، آرمی ایکٹ کے تحت دہشتگردوں اور ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلائے جا سکیں گے جبکہ اکیسویں ترمیم کے تحت ان عدالتوں کو ائینی کور دیا جائے گا۔

    آرمی ایکٹ میں ترمیم کی منظوری سادہ اکثریت سے دی جائے گی جبکہ آئین میں ترمیم کے لئے ایوان میں دوتہائی 228ارکان کی حاضری درکار ہوگی، قومی اسمبلی آرمی ایکٹ میں ترمیم اور اکیسویں ترمیم کی منظوری پیر کو دے گی، آرمی ایکٹ میں ترمیم کے تحت فوجی عدالتوں کو دہشت گردی یا ملک دمشن سرگرمیون میں ملوث عناصر کے مقدمات بھیجنے کا اختیار وفاقی حکومت کو ہوگا۔

    اکیسویں ائینی ترمیم کے تحت آئین کے فرسٹ شیڈول میں ترمیم تجویز کی گئی ہے، فرسٹ شیڈول میں پاکستان آرمی ایکٹ 1952پاکستان ایئر فورس ایکٹ 1953 پاکستان نیوی ارڈیننس ایکٹ1961 اورتحفظ پاکستان ایکٹ2014کو شامل کیا گیا ہے، آئین کے ارٹیکل 175میں بھی ترمیم کی جائے گی۔

    بل کے متن کے تحت دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کے لئے آرمی ایکٹ کی شق ڈی میں ترامیم کی تجویز کی گئی ہیں، پاکستان کے خلاف جنگ کرنے والوں کو آرمی ایکٹ کے تحت سزا دی جائے گی، اغواء برائے تاوان کے ملزمان کو بھی آرمی ایکٹ کے تحت سزا ہوگی، مذہب اور فرقے کے نام پر ہتھیار اٹھانے والوں پر بھی آرمی ایکٹ لاگو ہوگا، غیر قانونی سرگرمیوں کے لئے مالی معاونت کرنے والے ہشت گرد بھی اس ایکٹ کی زد میں آئیں گے، دہشت اور عدم تحفظ کا ماحول پیدا کرنے والوں کو ارمی ایکٹ کے تحت سزا دی جا سکے گی۔

    وفاقی حکومت زیرِ سماعت مقدمات بھی فوجی عدالتوں کو بھیج سکے گی، فوجی اور سول تنصیبات پر حملہ کر نے والوں کو آرمی ایکٹ کے تحت سزا دی جا سکے گی، دہشت گرد تنظیم سے تعلق رکھنے والوں کو بھی آرمی ایکٹ کے تحت سزا دی جا سکے گی، بیرون ملک سے دہشت گردی کر نے والے پر بھی ارمی ایکٹ لاگو ہوگا۔

    فوجی عدالتوں کو منتقل ہونے والے مقدمات آرمی ایکٹ کے زمرے میں آئیں گے، فوجی عدالتوں کا قیام دو سال کے لئے ہوگا، ایکٹ کے تحت وفاقی حکومت زیرِ التواء مقدمات بھی فوجی عدالتوں کو بھیج سکے گی۔

  • لاہور ہائیکورٹ: سردار ایاز صادق نے 122 میں ووٹوں کے تھیلوں کی جانچ پڑتال کو چیلنج کردیا

    لاہور ہائیکورٹ: سردار ایاز صادق نے 122 میں ووٹوں کے تھیلوں کی جانچ پڑتال کو چیلنج کردیا

    لاہور: قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق نے حلقہ این اے 122 میں ووٹوں کے تھیلے کھول کر جانچ پڑتال کرنے کے الیکشن ٹریبونل کے حکم کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

    اسپیکر سردار ایاز صادق کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ قانون کے مطابق ٹریبونل کو کسی بھی درخواست کے خلاف اعتراضات پر پہلے فیصلہ سنانا چاہیے تاہم ٹریبونل نے حلقہ این اے 122 کے متعلق درخواست اعتراضات سننے کی بجائے تھیلے کھول کر جانچ پڑتال کا حکم دے دیا ہے جو قوانین کے خلاف ہے لہذا اسے کالعدم قرار دیا جائے۔

    سردار ایاز صادق کی جانب سے درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حلقے سے ن لیگ کے امیدوار تیرانوےہزارتین سو نواسی ووٹ لیکر کامیاب قرارپائے تھے جبکہ عمران خان چوراسی ہزارپانچ سو سترہ ووٹ لیکر دوسرے نمبر پررہے تھے۔

    سردار ایاز صادق کی جانب سے الیکشن ٹریبونل کے جج کاظم ملک کے خلاف توہین عدالت کی دارخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ ٹریبونل کسی بھی درخواست پر پہلے اعتراضات کا فیصلہ کرے جس کے بعد کارروائی آگے بڑھائی جائے تاہم کاظم ملک نے عدالتی احکامات کے خلاف ووٹوں کی جانچ پڑتال کا حکم دیا ہے، جو سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے لہذا ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

    اس قبل الیکشن ٹریبونل نے عمران خان کی درخواست پر حلقہ این اے 122 میں ووٹوں کے تھیلے کھول کر ریکارڈ کی جانچ پڑتال کا حکم دیا تھا۔

  • کراچی میں آپریشن کے نام پر سیا سی انتقام لیا جا رہا ہے، رشید گوڈیل

    کراچی میں آپریشن کے نام پر سیا سی انتقام لیا جا رہا ہے، رشید گوڈیل

    اسلام آباد: ایم کیوایم کے رہنما رشید گوڈیل کہتے ہیں کراچی میں آپریشن کے نام پر سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے، حکومت ٹارگٹ کلنگ کا نوٹس لے۔

    قومی اسمبلی کااجلاس آج ڈپٹی اسپیکر مرتضی جاوید عباسی کی صدارت میں ہوا ہے۔ اجلاس کے دوران ایم کیوایم کے رہنما رشید گوڈیل نےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں دہشتگرد دندناتے پھر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سےکہتےہیں تو صوبائی معاملہ کہاجاتاہے، حکومت کراچی میں دہشتگردی کے واقعات کا نوٹس لے۔

    رشید گوڈیل کا کہنا تھا کہ سندھ کوملازمتوں کے کوٹے سے محروم کیا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حق مانگتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ کوٹہ نہیں ہے۔

    ایم کیوایم نے کے پی ٹی میں ایک ہزار غیر قانونی بھرتیوں کیخلاف احتجاج بھی کیا۔ اجلاس کے دوران کامران مائیکل نےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ دور میں کراچی کو منی پاکستان سمجھ کر بھرتیاں کردی گئی ہیں۔ غیر قانونی بھرتیو ں کی تحقیقات جا ری ہے، انھوں نے کہا کہ آئندہ بھرتیاں میرٹ پرکی جا ئیگی۔

    اجلاس میں پی آئی اے کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے بھی بحث ہوئی۔نبیل گبول کا کہنا تھا کہ پی آئی اے ایک بوجھ بن چکا ہےنہیں چل سکتی تو نجکاری کر دی جائے۔

  • قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام شروع ہوگا

    قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام شروع ہوگا

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کا سولھواں اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت آج شام ہوگا۔ اجلاس میں بھارتی جارحیت، کوٹ رادھا کشن واقعے اورتحریک انصاف کے جلسے سمیت دیگر امور زیر بحث آئیں گے۔

    اجلاس دو ہفتے جاری رہے گا۔ اجلاس میں بجلی کے بلوں اور مہنگائی میں اضافے، بھارتی جارحیت، کوٹ رادھا کشن واقعے اور چین کے ساتھ اربوں ڈالر کےمعاہدوں سمیت دیگرایشوز زیربحث آئیں گے۔

    ایوان میں تھرکی صورتحال اور بچوں کی ہلاکتوں کے معاملے پر بھی بحث ہوگی۔ اہم امور پر قانون سازی بھی متوقع ہے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس اس حوالے سے بھی اہم ہوگا کہ پاکستان تحریک انصاف نے تیس نومبر کو ریڈزون میں احتجاجی جلسے کااعلان کر رکھا ہے تو دوسری طرف حکومت ریڈزون کو سیل کر رہی ہے۔

  • قومی اسمبلی کا16واں اجلاس اسپیکر کی زیرِ صدارت آج  ہوگا

    قومی اسمبلی کا16واں اجلاس اسپیکر کی زیرِ صدارت آج ہوگا

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کا سولواں اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیرِ صدارت آج شام چار بجے ہوگا، اجلاس میں بھارتی جارحیت، کوٹ رادھا کشن واقعہ اور تحریکِ انصاف کے جلسے سمیت دیگر امور زیر بحث آئیں گے۔

    اجلاس دو ہفتے جاری رہے گا، اجلاس میں بجلی کے بلوں اور مہنگائی میں اضافے، بھارتی جارحیت، کوٹ رادھا کشن واقعہ اور چین کے ساتھ اربوں ڈالرز کےمعاہدوں سمیت دیگرایشوز زیربحث آئیں گے۔ ایوان میں تھرکی صورتحال اور بچوں کی ہلاکتوں کے معاملے پر بھی بحث کی جائے گی، اہم امور پر قانون سازی بھی متوقع ہے۔

    قومی اسمبلی کا اجلاس اس حوالے سے بھی اہم ہوگا کہ پاکستان تحریکِ انصاف نے تیس نومبر کو ریڈزون میں احتجاجی جلسے کا اعلان کر رکھا ہے تو دوسری طرف حکومت ریڈزون کو سیل کر رہی ہے، اس سے قبل جب تحریکِ انصاف اور عوامی تحریک نے ریڈ زون پر دھاوا بولا تھا تو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں نے جمہوریت اور پارلیمنٹ کی مضبوطی کیلئے نہ صرف حکومت کا ساتھ دیا تھا بلکہ ایک متفقہ قرارداد بھی منظور کی تھی۔

    ایک بار پھر قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران تحریکِ انصاف جلسہ کررہی ہے، قومی اسمبلی کیجانب سے اس پر سخت ردِ عمل متوقع ہے۔

  • نندی پور پاور پراجیکٹ پر نیا انکشاف سامنے آگیا

    نندی پور پاور پراجیکٹ پر نیا انکشاف سامنے آگیا

    اسلام آباد: نندی پور پاور پراجیکٹ پر نیا انکشاف سامنے آگیا، ایک سو تیرہ ارب روپے نقصان کے حکومتی دعوے کے برعکس پراجیکٹ کے انچارج کا کہنا ہے کہ  منصوبے کی تکمیل نہ ہونے سے تین سو پندرہ ارب روپے کا نقصان ہوا۔

    یہ انکشاف قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی و ترقی کے اجلاس میں سامنے آیا، اجلاس میں نندی پور پاورپروجیکٹ سے متعلق ڈائریکٹر پراجیکٹ محمد محمود نے بریفنگ دی۔

    اُنہوں نے بتایا کہ اس منصوبےکی بَروقت تکمیل نہ ہونے سے تین سو پندرہ ارب روپے کا نقصان ہوا ہے، اَسٌی فیصد پراجیکٹ مکمل ہوچکا ہے، باقی تین ماہ میں مکمل ہو جائیگا، جس پر رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ نے کہا کہ پانی و بجلی کے وزیرِ خواجہ آصف نے تو بتایا تھا کہ 113 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے، آپ کیسے 315 ارب روپےکا نقصان بتا رہے ہیں۔

    اُن کا مزیدکہنا تھا کہ اگر یہ پراجیکٹ وقت پر مکمل ہوتا تو صرف 47 ارب روپےلاگت آتی، اُنہوں نے نندی پور پر دی جانے والی اس بریفنگ کو سیاسی بریفنگ قرار دیا، جس پر نندی پورکے ڈائریکٹر پراجیکٹ محمد محمود نےکہا کہ یہ کوئی سیاسی نہیں اصلی رپورٹ ہے۔