Tag: قومی اقتصادی کونسل کااجلاس

  • وفاقی بجٹ 10 کے بجائے 12 جون کو پیش ہونے کا امکان

    وفاقی بجٹ 10 کے بجائے 12 جون کو پیش ہونے کا امکان

    اسلام آباد: وفاقی بجٹ 10 کے بجائے 12 جون کو پیش کئے جانے  کا امکان ہے تاہم بجٹ پیش کرنے کی اب تک کوئی حتمی تاریخ نہیں دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی بجٹ پیش کرنے کی تاریخ میں مزید توسیع کا امکان ہے ، بجٹ 10 کے بجائے 12 جون کو پیش ہو سکتا ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ بجٹ پیش کرنے کی اب تک کوئی حتمی تاریخ نہیں، 10 جون ک وفنانس بل پیش ہونےکی تیاری کی گئی تھی لیکن پارلیمنٹ کو اب 12 جون کو فنانس بل پیش کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔

    قومی اقتصادی کونسل کااجلاس 10 جون کو پیش ہونے اور قومی اقتصادی سروے 11 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

    بجٹ کی منظوری کیلئے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی بنائےجانے کا امکان ہے اور سینیٹ سے بجٹ کی منظوری 26 جون تک لیے جانے کی توقع ہے۔

    خیال رہے بجٹ میں وفاق کے اخراجات کا ابتدائی تخمینہ 16 ہزار 700 ارب روپے ہو سکتا ہے، جس میں سود اور قرضوں پر اخراجات کا تخمینہ 9 ہزار 700 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

    بجٹ میں ٹیکس آمدن کا ابتدائی تخمینہ 11 ہزار ارب روپے سے زائد ہوسکتا ہے، جس میں ڈائریکٹ ٹیکسز کی مد میں 5300 ارب روپے جمع ہونے کا امکان ہے جب کہ 680 ارب روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں جمع ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ بجٹ میں سیلز ٹیکس سے 3850 ارب روپے سے زائد، کسٹم ڈیوٹی مد میں 1100 ارب روپے سے زائد جمع ہونے کا امکان ہے جب کہ نان ٹیکس آمدن کا ابتدائی تخمینہ 2100 ارب روپے ہو سکتا ہے۔

  • وزیر اعظم کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کااجلاس، بجٹ کی منظوری کا امکان

    وزیر اعظم کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کااجلاس، بجٹ کی منظوری کا امکان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کااجلاس میں آئندہ مالی سال 2019-20 کےمجوزہ بجٹ کی منظوری دی جائےگا، بجٹ گیارہ جون کو پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کااجلاس جاری ہے، اجلاس میں آئندہ مالی سال 2019-20 کےمجوزہ بجٹ کی منظوری دی جائےگی جبکہ اے پی سی سی کی سفارشات منظوری کیلئے پیش کی جائیں گی۔

    اجلاس میں سالانہ پلان اور آئندہ مالی سال کےمجوزہ سالانہ پلان کاجائزہ لیا جائے گا جبکہ 12ویں 5 سالہ پروگرام کا مسودہ اور ایکنک،سی ڈی ڈبلیوپی کی پیشرفت رپورٹس پیش کی جائیں گی۔

    پی ایس ڈی پی اورآئندہ سال کے مجوزہ پی ایس ڈی پی کاجائزہ لیاجائے گا، پی ایس ڈی پی) کا حجم 925 ارب روپے تجویزکیا گیا ہے، رپورٹس یکم اپریل2018 سے 31 مارچ 2019تک کی پیش کی جائیں گی جبکہ قبائلی علاقوں کی بحالی وتعمیرنو کیلئے فورم کی مدت میں توسیع پربھی غورہوگا۔

    نیشنل سوشل پروٹیکشن پالیسی فریم ورک اور اسلام آبادڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کاقیام ایجنڈےمیں شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے وفاق اور صوبوں کے ترقیاتی بجٹ میں 577ارب روپے اضافے کی سفارش کی گئی ، وفاقی ترقیاتی بجٹ میں 250ارب روپے اضافے کیا جا رہا ہے جبکہ صوبوں کے ترقیاتی بجٹ میں 327ارب روپے اضافہ کی سفارش کی گئی ہے۔

    خیال رہے آئندہ مالی سال 2019-20 کا بجٹ گیارہ جون کو پیش کیا جائے گا، مشیر خزانہ قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے۔

    مزید پڑھیں: 2019-20 کا ترقیاتی بجٹ 1837 ارب ہوگا: خسرو بختیار

    یاد رہے خسرو بختیار نے وزارت منصوبہ بندی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سالانہ بجٹ ترتیب دیا جا رہا ہے، 2019-20 کا ترقیاتی بجٹ 1837 ارب ہوگا، 925 ارب وفاقی پی ایس ڈی پی ہوگا، 250 ارب کے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے لیے رکھے گئے ہیں، 675 ارب پی ایس ڈی پی کے تحت لے کر چلیں گے۔