Tag: قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس

  • قومی اقتصادی کونسل کا اہم اجلاس : آئی ایم ایف شرائط پر ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی پر غور ہوگا

    قومی اقتصادی کونسل کا اہم اجلاس : آئی ایم ایف شرائط پر ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی پر غور ہوگا

    اسلام آباد : قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں آج آئی ایم ایف شرائط پر ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی پر غور ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اقتصادی کونسل کا اہم اجلاس آج ہوگا، اجلاس میں آئی ایم ایف شرائط پر ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی پر غور کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 121 ارب روپے کے 76 صوبائی منصوبوں پر کٹ لگانے پر غور ہوگا، آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ نان اسٹارٹر صوبائی منصوبوں کی فنڈنگ پرپابندی عائدکی جائے۔

    پنجاب کے سوا باقی صوبوں نے صوبائی منصوبے بند کرنے کی مخالفت کررکھی ہے ، سندھ ، کے پی ، بلوچستان نے وفاقی منصوبے اپنے ذمے لینے سے بھی انکار کردیا ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ صوبوں نےصوبائی منصوبوں کا معاملہ منتخب حکومت پرچھوڑنے کا مشورہ دیا ، سندھ نے قرار دیا کہ مالی مشکلات ہیں منصوبے بند کرنے کے حق میں نہیں۔

    ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کی بھی مالی مشکلات کے باعث منصوبے بند کرنے کی مخالفت کی جبکہ بلوچستان نے بھی صوبائی منصوبوں کو جاری رکھنے کی تجویز دے دی ہے۔

    زیروپراگرس کے 76 صوبائی منصوبوں کو وفاقی بجٹ سے نکالنے کی تجویزہے، آئی ایم ایف کا پی ایس ڈی پی سے صوبائی منصوبوں پر پابندی کا بھی مطالبہ ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج ہوگا

    وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج ہوگا، جس میں ڈیولپمنٹ فریم ورک،مائیکرواکنامک اعشاریوں کی منظوری دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج ہوگا، جس میں وفاقی وزرا، وزرائےاعلیٰ اور وزیراعظم آزاد کشمیر شرکت کریں گے۔

    اجلاس میں سالانہ منصوبہ رابطہ کمیٹی کے تجویز کردہ ڈویلپمنٹ فریم ورک اور میکرو اکنامک اعشاریوں کی منظوری دی جائے گی، مجموعی ترقیاتی پروگرام کا حجم 14 کھرب 15 ارب تک تجویز کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی ترقیاتی بجٹ کیلئے 630 ارب روپے مختص کرنے اور صوبائی ترقیاتی بجٹ کیلئے 785 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے

    ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے جی ڈی پی کا ہدف 2.3 فیصد تجویز کیا گیا ہے جبکہ پی ایس ڈی پی میں انفراسٹرکچر کیلئے 59 فیصد رکھنے کی تجویز دیئے جانے کاامکان ہے اور سوشل سیکٹر 35 اور دیگر شعبوں میں 6 فیصد فنڈز استعمال ہوسکیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کو رواں سال کورونا وباء کے باعث 2500 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا،ملکی معیشت کا حجم 440 کھرب سے سکڑ کر 415 کھرب تک رہ گیا،رواں سال جی ڈی پی گروتھ 3 فیصد ہدف کے مقابلے میں منفی 0.4رہی۔

    آئندہ مالی سال زراعت کا ہدف 2.9 فی صد ، بڑی فصلوں کا ہدف 2.2 فی صد مقرر ہونے کاامکان ہے جبکہ کپاس میں شرح نمو کا ہدف 1.3 فی صد ، لائیو اسٹاک میں شرح نمو کا ہدف 3.5 فیصد، صنعت میں شرح نمو کا ہدف 0.1 فی صد مقرر کیا جائے گا اور پیداواری شعبہ میں شرح نمو کا ہدف منفی 0.7 فی صد مقرر کی گئی ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس پیر کو ہوگا

    وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس پیر کو ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس پیر کو ہوگا ، جس میں ڈیولپمنٹ فریم ورک،میکرو اکنامک اشاریوں کی منظوری دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس پیر کوطلب کرلیا ، اجلاس کی صدارت وزیراعظم عمران خان کریں گے ، قومی اقتصادی کونسل کے ممبر وزرااجلاس میں شریک ہوں گے جبکہ وزیراعظم آزادکشمیر،گلگت بلتستان سمیت صوبائی وزرائےاعلیٰ بھی شرکت کریں گے۔

    قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں ڈیولپمنٹ فریم ورک،میکرو اکنامک اشاریوں کی منظوری دی جائے گی اور آئندہ مالی سال کیلئےجی ڈی پی کا ہدف2اشاریہ3تجویز کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کو رواں سال کوروناسے2500ارب کانقصان اٹھانا پڑا اور ملکی معیشت کا حجم 440کھرب سے سکڑ کر 415کھرب تک رہ گیا۔

    مزید پڑھیں : مشکل مالی صورتحال، وزیر اعظم کا کابینہ اخراجات میں کمی کا حکم

    ذرائع کے مطابق رواں سال جی ڈی پی گروتھ 3فیصد ہدف کے مقابلے میں منفی 0.4رہی ، وفاقی ترقیاتی بجٹ کیلئے630ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

    گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ ڈویژن کے اخراجات میں کمی کا حکم دیا تھا اور ہدایت کی تھی کہ آئندہ مالی سال میں کابینہ ڈویژن کے ماتحت اداروں کے اخراجات کم سے کم رکھے جائیں، مشکل مالی معاملات کے پیش نظر کفایت شعاری مہم کو یقینی بنایا جائے، اور زائد اخراجات میں ہر ممکن حد تک کمی لائی جائے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر کابینہ ڈویژن کی جانب سے تجویز کردہ بجٹ پر نظر ثانی کی جائے گی۔

  • نئے سالانہ بجٹ پر اختلافات: تین صوبوں کا قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس سے واک آؤٹ

    نئے سالانہ بجٹ پر اختلافات: تین صوبوں کا قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس سے واک آؤٹ

    اسلام آباد: بجٹ اور ترقیاتی پروگراموں پر وفاق اور صوبوں کے درمیان اختلاف کھل کر سامنے آگیا، سندھ، بلوچستان اور خیبر پختون خوا کے وزرائے اعلیٰ نے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس سے واک آؤٹ کے بعد تینوں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے مشترکہ پریس کانفرنس کیا۔

    مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال کا پی ایس ڈی پی (پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام) موجودہ حکومت نہیں بنا سکتی کیوں کہ یہ مئی میں ختم ہوجائے گی۔

    انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اگلے سال کے لیے پی ایس ڈی پی نہ بنائیں، اس میں چھوٹے صوبوں کا خیال نہیں رکھا گیا نہ ہم سے سفارشات لی گئیں، وزیر اعظم نے کہا کہ اس کے لیے آپ کی اجازت کی ضرورت نہیں، جب ہماری ضرورت ہی نہیں تو ہم یہاں کیوں بیٹھے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت غیر آئینی کام کررہی ہے اس لیے کونسل میں آج پی ایس ڈی پی منظور نہیں کیا گیا، ہم سندھ میں ضمنی بجٹ پاس کریں گے سالانہ بجٹ نہیں۔

    بجٹ منظوری کے لئے قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج ہوگا

    مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خیبر پختون خوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ ہم کسی بھی صورت میں حکومت کا بجٹ نہیں مانیں گے، ہماری سفارشات کو رد کرکے ترقیاتی بجٹ میں من مرضی کے منصوبے شامل کیے جارہے ہیں۔

    پرویز خٹک نے کہا کہ ہم سب کا یہی نقطہ نظر تھا کہ ’وزیر اعظم آپ انصاف نہیں کر رہے ہیں، اگر ہمارا حق نہیں ہے تو پھر ہمیں نہ بلایا کریں۔‘

    وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ ہم نے اجلاس میں کہا کہ دو تین مہینے باقی ہیں، صرف اس کا بجٹ پیش کریں اور باقی بجٹ آنے والی حکومت کو بنانے دیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بجٹ منظوری کے لئے قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج ہوگا

    بجٹ منظوری کے لئے قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج شام ہوگا، آئندہ مالی سال کیلئے ایک ہزار تیس ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بجٹ منظوری کے لئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں قومی اقتصادی کونسل کا اہم اجلاس آج ہوگا، اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم طے کیا جائے گا۔

    چاروں وزراء اعلیٰ، کونسل کےاراکین، وفاقی اور صوبائی وزراء شریک ہوں گے،اجلاس میں تین نکاتی ایجنڈے پرغور کیا جائے گا اور رواں مالی سال کے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق مالی سال19 – 2018 کے بجٹ کا حجم ستاون سو ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے۔

    آ ئندہ مالی سال کیلئے مجموعی ترقیاتی پلان کا حجم 2043 ارب روپے مختص کئے جانے کا امکان ہے۔ ترقیاتی بجٹ میں وفاق کا حصہ ایک ہزار تیس ارب روپے جبکہ صوبوں کا ترقیاتی بجٹ ایک ہزار تیرہ ارب روپے ہوگا۔

    قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے صرف چار ماہ کا بجٹ پیش کرنے کی قرارداد منظور کی ہے، کمیٹی کے مطابق پورے سال کا بجٹ پیش کرنے کا اس حکومت کے پاس کوئی جواز نہیں۔

    یاد رہے وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ امور مفتاح اسماعیل نے آئندہ مالی سال کا بجٹ 27 اپریل کو پیش کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ حکومت کی مدت 31 مئی کو ختم ہو جائے گی ، اس لئے حکومت کی کوشش ہے کہ وفاقی بجٹ جلد پیش کرکے اپنی ہی دور حکومت میں منظور کروالیا جائے۔

    خیال رہے کہ یہ ن لیگ حکومت کا آخری بجٹ ہے ، اس لئے امید کی جارہی ہے کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے گا۔