Tag: قومی ایئرلائن

  • پی آئی اے کا حج آپریشن کامیابی سے مکمل ہوگیا

    پی آئی اے کا حج آپریشن کامیابی سے مکمل ہوگیا

    کراچی: پی آئی اے کا حج آپریشن کامیابی سے مکمل ہوگیا، حج آپریشن کے دوران قومی ایئر لائن کو کروڑوں روپے کی بچت ہوئی، وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے پی آئی اے کو مبارک باد پیش کی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن نے حج آپریشن کامیابی سے مکمل کرلیا ہے، پی آئی اے نے حج آپریشن میں کوئی طیارہ لیز پر حاصل نہیں کیا، رواں سال پی آئی اے نے اپنے ہی طیاروں سے حج آپریشن مکمل کیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق پی آئی اے ماضی میں حج آپریشن کے لیے طیارے لیز پر حاصل کرتی تھی جس پر 2500 ڈالر فی گھنٹہ کرایہ ادا کرنا پڑتا تھا، رواں سال پی آئی اے کو حج آپریشن میں کروڑوں روپے کی بچت ہوئی ہے۔

    قومی ایئرلائن نے 300 حج پروازوں کے ذریعے 83 ہزار سے زائد حجاج کرام کو وطن پہنچایا، پی آئی اے نے کراچی، لاہور، اسلام آباد، ملتان، سیالکوٹ اور کوئٹہ کے لیے حج پروازیں آُپریٹ کیں۔

    پی آئی اے کی جدہ اور مدینہ سے حجاج کرام کو بروقت وطن پہنچانے کی شرح 90 فیصد سے زائد رہی ہے۔

    وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کامیاب حج آپریشن پر پی آئی اے کے سی ای او اور عملے کو مبارک باد پیش کی۔

    دوسری جانب پی آئی اے کے سی ای او ایئرمارشل ارشد ملک نے افسران و عملے کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ قومی ایئر لائن نے اپنے حج آپریشن کے دوران ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔

    پی آئی اے اے کے سی ای او نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ حج آپریشن اپنے ہی طیاروں سے مکمل کیا گیا، پی آئی اے نے حج آپریشن میں بوئنگ 777 اور ایئربس 320 طیارے استعمال کیے جس کی وجہ سے حجاج کرام کو وقت پر وطن پہنچانے کے ساتھ ساتھ ادارے کے ریونیو میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا۔

  • قومی ایئر لائن نے اضافی سامان کے چارجز بڑھا دیے

    قومی ایئر لائن نے اضافی سامان کے چارجز بڑھا دیے

    کراچی: قومی ایئر لائن نے اضافی سامان کے چارجز بڑھا دیے، یکم اپریل سے اندرون ملک پروازوں پر فکس چارجز 5 ہزار روپے مقرر کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن نے اضافی سامان کے چارجز بڑھاتے ہوئے اندرون ملک پروازوں پر فکس چارجز پانچ ہزار روپے مقرر کر دیے۔

    فکس چارجز کا اطلاق 1 سے 20 کلو گرام پر مبنی اضافی سامان پر کیا گیا، ایئر لائن کے پرانے اضافی چارجز 100 روپے فی کلو گرام سے بھی کم تھے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے کے مطابق سرین اور ائیر بلو کے اضافی سامان کے چارجز پی آئی اے کی نسبت 50 فی صد کم ہیں، سرین ائیر فی کلو گرام 115 روپے جب کہ ائیر بلو نے فکس چارجز 2 ہزار مقرر کر رکھے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی آئی اے سی ای او نے وزیراعظم کو نیا 5 سالہ بزنس پلان پیش کردیا

    پی آئی اے فکس چارجز کے تحت فی کلو گرام 250 روپے وصول کر رہی ہے، اضافی سامان پر مہنگے چارجز کے باعث قومی ائیر لائن کے ریونیو میں کمی کا خدشہ ہے۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ فیو ل کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کے باعث چارجز فکس کیے گئے ہیں، نجی ائیر لائنز کے مقابلے میں پروازوں کی زائد تعداد کے باعث نقصان کا اندیشہ نہیں ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان کا قومی ایئرلائن کی بہتری کیلئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار

    وزیراعظم عمران خان کا قومی ایئرلائن کی بہتری کیلئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے ایئرمارشل ارشدمحمودملک سے ملاقات میں قومی ایئرلائن کی بہتری کے لئے کئےگئے اقدامات پر اطمینان کااظہار کردیا جبکہ پی آئی اے کے خسارے میں مزید کمی لانے کے لئے مختلف اقدامات پر غور کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے چیئرمین پی آئی اے ایئر مارشل ارشد محمود ملک کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں ارشدمحمود نے ایئرلائن معاملات پر وزیراعظم کو بریفنگ دی اور پی آئی اے کی ترقی اور سروسز میں بہتری کے لئے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں پی آئی اے کے خسارے میں مزید کمی لانے کے لئے مختلف اقدامات پر غور کیا گیا جبکہ وزیراعظم عمران خان نے ادارے میں بہتری کے لئے کئےگئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    گذشتہ روز امریکی حکام نے قومی ایئرلائن کو براہ راست پروازوں کیلئے گرین سگنل دیا تھا ، جس کے بعد پی آئی اے نے براہ راست پروازوں کیلئے تیاری شروع کردی ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکی حکام نے پی آئی اے کو براہ راست پروازوں کیلئےگرین سگنل دے دیا

    امریکی قونصل جنرل جوائن ویگنر نے پی آئی اے کے سی ای او سے ملاقات کی تھی اور امریکی قونصل جنرل نے پی آئی اے کی نیویارک، شکاگو اور ہیوسٹن کی براہ راست پروازوں کی اجازت کے حصول کیلئے درخواست بھی کی تھی۔

    خیال رہے پاکستان میں برٹش ایئرویز کی بحالی کے بعددیگر غیر ملکی ایئرلائنوں نے بھی اپنی پروازیں آپریٹ کرنے پر دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

    یاد رہے فروری میں صدر مملکت عارف علوی نے پی آئی اے ہیڈ آفس کا دورہ کیا تھا ، چیف ایگزیکٹو آفیسر ایئر مارشل ارشد ملک نے انہیں پی آئی اے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی تھی۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کو جلد منافع بخش ادارہ بنائیں گے، صدر مملکت عارف علوی

    صدر مملکت عارف علوی کا کہنا تھا پی آئی اے میں ترقی کا سفر جاری رہے گا، پی آئی اے کو جلد منافع بخش ادارہ بنائیں گے، وہ دن دور نہیں جب قومی ایئرلائن جلد منافع بخش ادارہ بن جائے گا۔

    اس سے قبل جنوری میں چیف ایگزیکٹو پی آئی اے ایئر مارشل ارشد محمود نے کہا تھا کہ ادارے کو ماہانہ3ارب روپے کاخسارہ ہورہا ہے،سات روٹس700ملین روپے کا مجموعی نقصان کررہے ہیں۔

  • کئی ماہ سے جرمنی کے ایئرپورٹ پر کھڑا پی آئی اے کا طیارہ فروخت

    کئی ماہ سے جرمنی کے ایئرپورٹ پر کھڑا پی آئی اے کا طیارہ فروخت

    کراچی: بیرون ملک موجود قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کا طیارہ فروخت کردیا گیا، دو حصوں میں فروخت کیے جانے والے جہاز کا ایک حصہ پارکنگ چارجز کے عوض ایئرپورٹ انتظامیہ کے حوالے کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے لزپک ائی پورٹ پر موجود قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کا ایئر بس 310 ساختہ طیارہ فروخت کر دیا گیا۔ اے پی بی ای کیو رجسٹریشن نمبر کے ایئر بس طیارے کی فروخت 2 حصوں میں کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انجن اور متعلقہ سامان 13 لاکھ 70 ہزار ڈالرز میں ایک غیر ملکی کمپنی کو فروخت کیا گیا، ایئر پورٹ پارکنگ چارجز کی مد میں لزپک ایئرپورٹ پر قائم میوزیم کو فروخت کیا گیا۔

    ایئرپورٹ انتظامیہ کی جانب سے پارکنگ چارجز کی مد میں 2 لاکھ یورو سے زائد رقم طلب کی گئی تھی، مذاکرات کے بعد ایک لاکھ 30 ہزار یورو میں پارکنگ چارجز کے عوض جہاز کا بل میوزیم نے حاصل کیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے سابق سربراہ جرمن نژاد ہلڈن برینڈ کی منظوری سے جہاز ایک فلمساز کمپنی کے لیے بیرون ملک لے جایا گیا جہاں ہالی وڈ کی ایک متنازعہ فلم کی شوٹنگ میں استعمال کیے جانے کے بعد طیارہ کئی ماہ تک لزپک ائر پورٹ پر کھڑا رہا۔

    ترجمان پی آئی اے مشہورتاجور کا کہنا ہے کہ پیپرا قوانین کے مطابق طیارے کی فروخت سے ایئر لائن کے لیے معقول رقم حاصل کی گئی۔ بیرون ملک حاصل ہونے والی رقم پاکستان میں طیارے کے لیے دی گئی بولی سے کئی گنا زائد ہے۔

  • کیبن کریوکےاوقات کارمیں تبدیلی،  پی آئی اے حکام اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کو نوٹس جاری

    کیبن کریوکےاوقات کارمیں تبدیلی، پی آئی اے حکام اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کو نوٹس جاری

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے قومی ایئرلائن کے کیبن کریو کے اوقات کار میں تبدیلی کے خلاف درخواست پر پی آئی اے حکام اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں قومی ایئرلائن کے کیبن کریو کے اوقات کارمیں تبدیلی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، درخواست پاکستان ایئرلائن کیبن کریوایسوسی ایشن کی جانب سے دی گئی ہے۔

    جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ کیبن کریو کے اوقات کار 12 سے 16 گھنٹے بڑھانا خلاف قانون ہے، کیبن کریو کے اوقات کار میں اضافہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا اوقات کار میں 4 گھنٹوں کے اضافے سے ملازمین کی نجی زندگی متاثر ہو گی، مسافروں اور کیبن کریو کی زندگیوں کو بھی خطرات لاحق ہوں گے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت نئے اوقات کار سے متعلق پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دے اور مقدمے کے حتمی فیصلے تک نوٹیفیکیشن سے متعلق حکم امتناعی جاری کرے۔

    جس پر عدالت نے پی آئی اے حکام اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے : کیبن کریو کے ڈیوٹی اوقات کارسولہ گھنٹے کر دیئے گئے

    یاد رہے چند روز قبل پی آئی اے انتظامیہ نے کیبن کریو کے ڈیوٹی اوقات کار میں اضافہ کردیا تھا اور ڈیوٹی کے اوقات کار بارہ گھنٹے سے بڑھا کر16گھنٹے کر دئیے گئے تھے، نظر ثانی شدہ اوقات کار میں کیبن کریو کے لئے اسپیشل الاؤنسز اور مالی فوائد دئیے جانے کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔

    اس حوالے سے صدر کیبن کریو ایسوسی ایشن نصراللہ آفریدی کا کہنا تھا فلائٹ ڈیوٹی ٹائم لمیٹیشن میں اضافہ ایوی ایشن قوانین کی خلاف ورزی ہوگی، ایوی ایشن قوانین اور اور طبی ماہرین کے مطابق 12 گھنٹے سے زائد کام نہیں کرسکتے۔

    جبکہ ترجمان پی آئی اے نے کہا تھا کہ16گھنٹے فلائٹ ڈیوٹی ٹائم لیمیٹیشن سی اے اے قوانین کے مطابق ہے، نئے روسٹر سے اخراجات میں بچت اور کارکردگی بہتر ہوگی۔

  • حکومت کی کفایت شعاری مہم، پی آئی اے میں فون کے غیرضروری استعمال پرپابندی عائد

    حکومت کی کفایت شعاری مہم، پی آئی اے میں فون کے غیرضروری استعمال پرپابندی عائد

    کراچی: قومی ایئرلائن کی نئی انتظامیہ نے غیرضروری اخراجات کو کنٹرول کرنے کے لیے مختلف اقدامات کرتے ہوئے فون کےغیرضروری استعمال پرپابندی عائدکردی گئی، غیرضروری کالزپرمتعلقہ افسرکی تنخواہ سےکٹوتی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی کفایت شعاری مہم پر قومی ایئرلائن میں بھی عملدرآمد شروع کردیا ہے ، نئی انتظامیہ نے غیرضروری اخراجات کو کنٹرول کرنے کے لیے مختلف اقدامات کرتے ہوئے پی آئی اے میں پی ٹی سی ایل فون کے غیر ضروری استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔

    پی آئی اے کے چیف سسٹم افسر نے بذریعہ میل احکامات جاری کردیئے ہیں ، انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ احکامات کے مطابق کوئی بھی افسر آوٹ گوئنگ کال نہیں کرسکے گا۔

    پی آئی اے میں ٹیلی فون کالز کے لیے پرفارمہ بھی جاری کردیا گیا ہے، جاری کردہ ای میل کے مطابق پرفارمہ میں کئے جانے والی فون کالز کی نوعیت ،دورانیہ اور وجوحات کا اندراج بھی ہوگا۔

    احکامات کے مطابق غیر ضروری کالز کئے جانے کی صورت میں متعلقہ افسر کی تنخواہ سے کٹوتی کی جائے گی، کٹوتی لوکل کالز سمیت اندرون و بیرون ملک اور موبائل فونز پر کی گئی کال کے بل بھی افسر اپنی جیب سے ادا کرے گا۔

    یادرہے ایئر وائس مارشل  ارشد محمود ملک نے بحیثیت چیئرمین پی آئی اے کا چارج سنبھالنے کے بعد اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ہمارا ادارہ اس وقت معاشی اور انتظامی مشکلات میں گھرا ہوا ہے،ہمیں قائد اعظم کے رہنما اصولوں ایمان اتحاد اور تنظیم کے تحت قلیل وقت میں پی آئی اے کو اس کا کھویا ہوا مقام واپس دلانا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو نقصان سے نکال کر منافع بخش ادارے میں تبدیل کر دیا جائے گا اور آمدنی کو بڑھانے اور غیر ضروروی اخراجات کو کم کرنے کے لئے اقدامات کریں گے، ہرسطح پر میرٹ کو فروغ دیا جائے گا۔

  • پی آئی اے کے ریونیو میں اضافے کے لیے بڑا فیصلہ

    پی آئی اے کے ریونیو میں اضافے کے لیے بڑا فیصلہ

    کراچی : قومی ایئرلائن پی آئی اے نے ریونیو میں اضافے کے لیے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے تمام پائلٹس سے سیٹوں کی اپ گریڈیشن کے اختیارات ختم کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن کو خسارے سے نکالنے اور ریونیو میں اضافے کے لئے بڑا فیصلہ کرلیا گیا اور پی آئی اے کے تمام کپتانوں سے مسافروں کے ٹکٹ کی کلاس اپ گریڈیشن کے اختیارات ختم کردیئے۔

    پی آئی اے کے ڈائریکٹر فلائٹ آپریشن کیپٹن عزیر کی جانب سے باقاعدہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    اختیارات ختم کئے جانے پر مبنی ڈائریکٹر فلائٹ آپریشنز کے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے کپتان کی تنخواہ سے اپ گریڈیشن کی رقم وصول کی جائے گی، رقم کی مالیت اصل ٹکٹ اور اپ گریڈ کی گئی کلاس کے درمیان فرق پر مشتمل ہوگی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق احکامات کی خلاف ورزی میں ملوث فرسٹ افسر کو وارننگ جاری کی جائے گی، اندرون و بیرون ملک پروازوں پر کا ک پٹ کریو کئی دہائیوں سے سیٹیں اپ گریڈ کر رہے ہیں۔

    چیف کمرشل افسر سمیت متعلقہ افسران سے بھی اپ گریڈیشن کے اختیارات کچھ روز قبل واپس لئے جا چکے ہیں، سیٹوں کی اپ گریڈیشن کے باعث ائر لائن کو مبینہ طور پر لاکھوں روپے ماہانہ ریونیو نقصان کا سامنا ہے۔

    احکامات ایئر لائن کے صدر اور سی ای او ائر مارشل ارشد ملک کی ہدایات پر جاری کئے گئے ہیں۔

    خیال رہے پی آئی اے کی دس سالہ آڈٹ رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی گئی تھی، جس کے مطابق دس سال میں پی آئی اے کے خسارے میں دو سو ستاسی ارب روپے کا اضافہ ہوا جبکہ 2008 میں یہ خسارہ باہتر ارب پینتیس کروڑ تھا، جو 2017 میں بڑھ کر 360 ارب11 کروڑ تک پہنچ گیا۔

  • پی آئی اے  کا 100 سے زائد مشتبہ فضائی میزبانوں پر پابندی عائد کرنے پر غور

    پی آئی اے کا 100 سے زائد مشتبہ فضائی میزبانوں پر پابندی عائد کرنے پر غور

    کراچی : قومی ایئرلائن کی ایئرہوسٹس کے ٹورنٹو میں سلپ ہونے کے معاملے پر بیرون ملک جانیوالی پروازوں کے ہمراہ جانے والی سو سے زائد مشتبہ فضائی میزبانوں پر پابندی عائد کرنے کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے ایئرہوسٹس فریحہ کے ٹورنٹو میں سلپ ہونے کے معاملے 100سے زائد فضائی میزبانوں کو برطانیہ ، یورپ اور کینیڈا نہ بھیجنے پر غور کیا جارہا ہے۔

    اس سلسلے میں پی آئی اے کے جی ایم فلائٹ سروسز نے چیئرمین پی آئی اے سی ای او کوخط تحریر کردیا ہے۔

    خط میں فلائٹ سروسز کی جانب سے سی ای او سے درخواست کی گئی ہے کہ جعلی ڈگریوں کی حامل فضائی میزبانوں کو بیرون ملک جانیوالی پروازوں پر پابندی عائد کی جائے۔

    شعبہ فلائٹ سروسز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایئرہوسٹس فریحہ کے سلپ ہونے کے بعد دیگر فضائی میزبان بھی سلپ ہوسکتے ہیں۔

    خط میں مزید کہا گیا کہ فریحہ کے سلپ ہونے کے بعد پاکستان کی اور ادارے کی بدنامی ہوئی تھی، سو سے زائد مبینہ جعلی ڈگریوں کی حامل فضائی میزبانوں نے عدالتوں سے حکم امتناع حاصل کیا ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کی فضائی میزبان کینیڈا پہنچنے پر پرسرار طور پر لاپتہ

    یاد رہے 18 ستمبر کو پی آئی اے کی فضائی میزبان کینیڈا پہنچنے پر پرسرار طور پر لاپتہ ہوگئی تھی ، اور پی آئی اے انتظامیہ نے کینیڈین پولیس کو گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔

    فضائی میزبان کے پراسرار لاپتہ ہونے پر پی آئی اے انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد پی آئی اے کی میزبان سے جڑے حیرت انگیز حقائق سامنے آئے تھے کہ فریحہ مختار پہلے بھی کئی بے قاعدگیوں میں ملوث رہی ہیں۔

    فریحہ نے پی آئی اے میں بی کام کی جعلی ڈگری جمع کراکر نوکری حاصل کی ، سنہ 2014 میں انہیں جعلی ڈگری کے سبب انہیں شو کاز نوٹس بھی جاری کیا تھا۔

    بعد ازاں ائیرہوسٹس فریحہ مختار کا سراغ مل گیا تھا اور وہ کینیڈا میں رہائش پذیر اپنی ساتھی کے ساتھ ہیں۔

  • اربوں روپے خسارے سے دوچار قومی ایئرلائن کا نئے افسران کی بھرتی کا فیصلہ

    اربوں روپے خسارے سے دوچار قومی ایئرلائن کا نئے افسران کی بھرتی کا فیصلہ

    کراچی : اربوں روپے خسارے سے دوچار قومی ایئرلائن نے نئے افسران کی بھرتی کا فیصلہ کرلیا ہے اور 100 مینجمنٹ ٹرینی افسران کی بھرتی کے لئے اشتہار بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اربوں روپے خسارے سے دوچار قومی ایئرلائن میں پھر نوازنے کا سلسلہ شروع کردیاگیا، زرائع کے مطابق پی آئی اے میں زائد ملازمین کی موجودگی کے حکومتی دعووں کے باوجود نئے افسران کی بھرتی کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

    انتظامیہ کی جانب سے 100 مینجمنٹ ٹرینی افسران کی بھرتی کے لئے اشتہار جاری کیا گیا ہے، افسران طے شدہ حکومتی کوٹے کے تحت بھرتی کئے جائیں گے، افسران کو پے گروپ 5 میں بھرتی کیا جائے گا۔

    زرائع کے مطابق پہلے سے موجود اہل افسران کو کھڈے لائن لگا کر نئے افسران کی بھرتیاں کی جا رہی ہیں، ملازمین کو ماہانہ تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کے باجود نئی بھرتیاں مزید مالی بوجھ کے مترادف ہیں۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ آئندہ برسوں میں افسران کی ریٹائرمنٹ کے تناظر میں بھرتیاں ناگزیر ہیں۔


    مزید پڑھیں : پی آئی اے کا ملازمین کی طبی سہولیات آؤ ٹ سورس کرنے کا فیصلہ


    یاد رہے کہ اس سے قبل قومی ایئر لائن کی انتظامیہ نے ملازمین کو فراہم کی جانے والی میڈیکل کی سہولیات کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا تھا کہ ملازمین کے طبی سہولیات ادارے کی جانب سے ادا کرنے کے بجائے اسے انشورنس کمپنی سے منسلک کردیا جائے گا ۔

    خیال رہے کہ پی آئی اے پہلے ہی اسپتالوں اور میڈیکل کمپنیوں کی نادہندہ ہے جس کے سبب ملازمین طبی سہولیات سے محروم ہیں ۔ بتایا جارہاہے کہ پی آئی اے نے اسپتالوں اور میڈیکل کمپنیوں کو کروڑوں روپے کے واجبات ادا نہیں کیے ہیں جس کی وجہ سے پی آئی اے ملازمین کو نجی اسپتال طبی سہولیات فراہم نہیں کر رہے اور میڈیکل اسٹور نے بھی ملازمین کو ادویات فراہم کرنے سے انکار کردیاہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سال 2017: قومی ایئرلائن کے لیے بدترین خسارے کا سال

    سال 2017: قومی ایئرلائن کے لیے بدترین خسارے کا سال

    کراچی : پی آئی اے انتظامیہ کی بدنظمی اور ناقص حکمت عملی کی وجہ سے مالیاتی خسارے کی اڑان آسمان کی جانب ہے، سال 2017 بھی قومی ایئرلائن کیلئے بدترین خسارے کے ساتھ مشکلات کا شکار رہا، مجموعی خسارہ400ارب روپے سے زائد تجاوز کرگیا جبکہ قرضوں کا حجم بھی 205ارب روپے تک جاپہنچا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فضاوٴں کا سینہ چیر کر مسافروں کو منزل مقصود پر بحفاظت پہنچانے والی پی آئی اے جو کبھی اعتماد و فخر اور وقار کی علامت تھی، اب انتظامی نااہلی کی وجہ سے ہر دن ناکامی کا ایک نیا سفر طے کررہی ہے۔

    سال2017بھی پی آئی اے کے لئے اچھا ثابت نہیں ہوا، پی آئی اے میں بدعنوانی بھی اپنے عروج پر ہے، ناتجربہ کار افسران نے بھی ادارے کے لئے نقصان کا باعث بن رہے ہیں۔

    پی آئی اے مجموعی طور پر400ارب روپے سے زائد خسارے سے دوچار ہے، ہر سال 40ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچ رہا ہے، سال 2017میں بھی پی آئی اے کا سالانہ خسارہ بھی40سے45ارب روپے تک جا پہنچا ہے، پی آئی اے ہر سال 15ارب روپے سود کے ادا کر رہی ہے۔

    مالی بحران کی وجہ سے ملازمین کو تنخواہیں بھی تاخیر سے ادا کی جارہی ہے۔اس ضم میں قومی ایئرلائن قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔ پی ایس او کے 15ارب روپے سے زائد واجبات جبکہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے 23ارب روپے سے زائد واجبات ہیں اور بین الاقوامی ایئرپورٹ کے چارجز بھی پی آئی اے پر بڑا بوجھ ہے۔

    پی آئی اے وزیراعظم کے احکامات کے باوجود2017میں اپنا بزنس پلان تیار کرنے میں بری طرح ناکام رہی، ناتجربہ کار افسران بزنس پلان تک بھی تیار نہ کرسکے، جس کی وجہ سے پی آئی اے کا مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے، طیاروں کے پرزہ جات خریدنے کیلئے 30ارب روپے سے زائد کی رقم درکار ہے ہنگامی بنیادوں پر رقم فراہم نہ کی گئی تو طیاروں کی مینٹیننس بھی متاثر ہوگی۔

    دوسری جانب ویتنام سے ویٹ لیز پر حاصل کئے گئے چار ایئربس 320طیارے جنوری 2018واپس ہونا شروع ہوجائیں گے، بزنس پلان تیار نہ ہونے کی وجہ سے پی آئی اے دوسرے طیارے لیزپر حاصل نہیں کرسکا، جس کی وجہ سے گلف جانیوالی پروازوں کا شیڈول کے ساتھ ساتھ اندرون اور بیرون ملک جانیوالی پروازیں بھی بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔

    ناقص حکمت عملی کے باعث قرضوں کی واپسی کے بجائے سود کی ادائیگی قومی ایئرلائن پر سب سے بڑا بوجھ ہے، پی آئی اے کے مسافروں کو عدم سہولیات پالیسی میں فضائی مہمانوں کو دور کردیا ہے۔

    قومی فضائی کمپنی کو بہتر بنانے اور اس کو اپنے پاوں پر کھڑا کرنے کے حکومتی دعوے اس سال بھی دعوے ہی رہے، امید کی جاسکتی ہے کہ نیا سال اس کے لئے اچھا ثابت ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔