Tag: قومی ایئرلائن

  • حج آپریشن کی تمام پروازیں بروقت روانہ ہورہی ہیں، ایم ڈی پی آئی اے

    حج آپریشن کی تمام پروازیں بروقت روانہ ہورہی ہیں، ایم ڈی پی آئی اے

    کراچی : ایم ڈی پی آئی اے کے مطابق حج آپریشن کی تمام پروازیں بر وقت روانہ ہورہی ہیں، پی آئی اے کا حج آپریشن اٹھائیس ستمبر تک جاری رہے گا۔

    قومی ایئرلائن کا قبل از وقت حج آپریشن کامیابی سے جاری ہے، ایم ڈی پی آئی شاہ نواز رحمان کے مطابق تمام پروازیں اپنے وقت پر روانہ ہو رہی ہیں حج آپریشن میں بوئنگ777اور جمبو 747طیارے آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں اور اب تک پچیس پروازوں کے ذریعے نو ہزار سے زائد عازمین حج کو سعودی عرب پہنچایا جا چکا ہے۔

    ایم ڈی پی آئی نے بتایا کہ آج چار خصوصی حج پروازیں لاہور، کراچی، اسلام آباد اور کوئٹہ سے عازمین کو لیکر روانہ ہونگی، حج پروازیں اٹھائیس ستمبر تک جاری رہے گا۔

    کنٹری منیجر شہباز احمد کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت کے تعاون سے پی آئی اے کو حج آپریشن کے دوران اضافی بیلٹ او پارکنگ الاٹ کی گئی ہے، جدہ اور مدینہ کے حج ٹرمینل پر پی آئی اے کے اسکاوٹس اور رضاکارعازمین کو حاجی کیمپ تک پہنچانے کیلئے رہنمائی فراہم کر رہے ہیں۔

    پی آئی اے کا حج آپریشن ایک سو سولہ پروازوں کے ذریعے پچپن ہزار سے زائد عازمین حج کو حجاج مقدس پہنچایا جائے گا پی آئی اے کا حج آپریشن اٹھائیس ستمبر تک جاری رہے گا۔

  • یورپی سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کے طیاروں کو سیفٹی رسک قراردیدیا

    یورپی سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کے طیاروں کو سیفٹی رسک قراردیدیا

    پیرس: یورپی سیفٹی ایجنسی نے پیرس سے اسلام آباد آنے والے قومی ایئرلائن کے طیارے کو پرواز سے روک دیا، نوز وہیل کی خرابی سےجہاز کا عملہ لاعلم رہا، پاکستان کو بین الاقوامی قوانین پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کر دی ہیں ۔

    یورپی سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کے طیاروں کو سیفٹی رسک قرار د ے دیا۔ پیرس سے اسلام آباد آنیوالی پی آئی اے کی پرواز پی کے سیون فائیو زیرو پر یورپی سیفٹی اتھارٹی نے طیارے کو سیفٹی رسک قرار دیتے ہوئے طیارے کو اڑان بھرنے سے روک لیا ۔

    ذرائع کے مطابق بوئنگ طیارے ٹرپل سیون کے نوز وہیل میں خرابی اور کپتان کی لاعلمی پر مسافروں اور پرواز کی سیفٹی کے لئے مسافر طیارے کو پرواز کی اجازت دینے سے انکارکیا تھا۔

    پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے فرنٹ وہیل اور پرزہ جات کی تبدیلی اور مستقبل میں احتیاط کی تحریری یقین دہانی کے بعد یورپی سیفٹی ایجنسی نے طیارے کو تین گھنٹے کی تاخیر کے بعد پرواز کی اجازت دے دی۔

    یورپی ایجنسی کے مطابق پی آئی اے نے آئندہ اپنے طیاروں پر بین الاقوامی سیفٹی قوانین پر عمل درآمد نہیں کیا تو یورپی ممالک میں پروازوں کو روکا جا سکتا ہے۔

  • قومی ایئرلائن کا شیڈول شدید بدنظمی کا شکار

    قومی ایئرلائن کا شیڈول شدید بدنظمی کا شکار

    کراچی: قومی ائیر لائن کا شیڈول ایک مرتبہ پھر شدید بدنظمی کا شکارہوگیا، کراچی، لاہور سمیت کئی شہروں سے پروازوں نے تاخیر سے اڑان بھریں گی ۔

    کراچی سے ملتان جانیوالی پی کے380چھ گھنٹے تاخیر کا شکار ہے جبکہ لاہور سے دبئی جانیوالی پرواز پی کے 203 نے ڈھائی گھنٹے تاخیر کے ساتھ اڑان بھری ۔

    ریاض سے سیالکوٹ جانیوالی پی کے756ایک گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئی اور مسقط سے لاہور جانیوالی پرواز پی کے230میں دو گھنٹے تاخیر ہوئی ۔ پروازوں میں گھنٹوں تاخیر سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ بروقت فلائیٹ کے نہ ہونے سے نہ صرف ان کا وقت ضائع ہوتا ہے بلکہ شدید اذیت جھیلنی پڑتی ہے۔

  • نجی ایئرلائن بھی قومی ایئرلائن کےنقش قدم پرچل پڑی

    نجی ایئرلائن بھی قومی ایئرلائن کےنقش قدم پرچل پڑی

    دبئی : دبئی سے پشاورآنے والی نجی ایئرلائن کی پرواز نو گھنٹے بعد بھی منزل پرنہ پہنچ سکی۔دبئی ایئرپورٹ پرموجود مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرناپڑرہاہے۔نجی ایئرلائن بھی قومی ایئرلائن کےنقش قدم پر چل پڑی۔،طیاروں کی تاخیر معمول بن گئی ۔دبئی سے پشاورکیلئے اڑان بھرنےوالی نجی ایئرلائین کی پرواز نو گھنٹے بعدبھی منزل کی جانب روانہ نہ ہوسکی۔

    طیارےکو رات تین بجے پشاور کےلئے پروازکرناتھی۔صبح سات بجے مسافروں کو جہازمیں بٹھایاگیادوگھنٹے گزرجانے کے بعدنو بجے دوبارہ آف لوڈکرالیاگیا۔دبئی ایئرپورٹ پرموجود مسافروں کو شدید مشکلات کا سامناہے۔ عیدکی خوشیاں اپنوں کے ساتھ منانے والوں کا دیار غیر ایئرپورٹ پر کوئی پرسان حال نہیں، نجی ایئرلائن کا عملہ بھی طیارے کی روانگی سے متعلق کچھ بتانے سے قاصرہے۔

  • سال 2013 قومی ایئرلائن کیلئے بدترین خسارے کا سال

    سال 2013 قومی ایئرلائن کیلئے بدترین خسارے کا سال

    پی آئی اے انتظامیہ کی بدنظمی اور ناقص حکمت عملی کی وجہ سے مالیاتی خسارے کی اڑان آسمان کی جانب ہے، سال 2013 بھی قومی ایئرلائن کیلئے بدترین خسارے کاسال ثابت ہوا، خسارہ 200 ارب روپے سے زائد تجاوز کرگیا۔

    قومی ایئرلائن ، باکمال لوگ لاجواب سروس اب ماضی کا حصہ بن چکا ہے، فضاؤں کا سینا چیرتے ہوئے پی آئی اے کے جہاز کبھی پاکستانیوں کے مکمل اعتماد اور دنیا بھر میں پاکستانی وقار کی علامت سمجے جاتے تھے مگر شاہانہ اڑان کو انتظامیہ کی بدنظمی اور ناقص حکمت عملی لے ڈوبی۔

     گذرتے وقت کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کی کوتاہیوں کی وجہ سے قومی ایئرلائن کا موازنہ زوال کی جانب سے گامزن دیگر اداروں کے ساتھ کیا جانے لگا، پروازوں کی روانگی میں تاخیر معمول بن گیا۔

    انجنوں کی عدم دستیابی اور طیاروں کے گراؤنڈ ہونے کی وجہ سے بڑھتا ہوا خسارہ قومی ایئرلائن کو ایک ایسی کھائی میں دھکیل دیا، جس پر حکومت کو قومی ایئرلائن کی نجکاری کا فیصلہ کرنا پڑا، پرزہ جات نہ ہونے کی وجہ سے دس سے زائد طیارے بدستور گراؤنڈ ہیں، جو ادارے پر بوجھ بن رہے ہیں۔

    انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے قومی ایئرلائن کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد میں بھی کمی آنا شروع ہوگئی، جس کی وجہ سے قومی ایئرلائن کو مزید خسارے سے دوچار ہونا پڑرہا ہے، پی آئی اے میں گذشتہ چند برسوں کے دوران انتظامیہ تبدیلی کے باعث ہر آنے والے سربراہ نے بلند باگ دعوے کیے اب تو سال بیت گیا مگر بات اب بھی جوں کی توں ہے، اس کے مستقبل کا فیصلہ آنے والا وقت ہی کرے گا۔