Tag: قومی خزانے

  • ایف بی آر کی نا اہلیوں سے قومی خزانے کو 664 ارب روپے کا نقصان

    ایف بی آر کی نا اہلیوں سے قومی خزانے کو 664 ارب روپے کا نقصان

    اسلام آباد (25 اگست 2025) فیڈرل بورڈ آف روینیو (ایف بی آر) کے فیلڈ دفاتر کی نا اہلیوں کے باعث قومی خزانے کو 664 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مالی سال 25-2024 کی آڈٹ رپورٹ میں ایف بی آر میں بڑی خامیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ فیلڈ دفاتر کی وجہ سے ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ ٹیکسز کی مد میں قومی خزانے کو تقریباً 644 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔

    آڈٹ رپورٹ میں انکم ٹیکس کی مد میں قومی خزانے کو 457 ارب، سیلز ٹیکس کی مد میں 187 ارب، ایف بی آر ہیڈ کوارٹر اور فیلڈ دفاتر کے اخراجات کی مد میں 52 کروڑ 40 لاکھ، کسٹمز اور اخراجات کے شعبے میں 19 ارب روپے سے زائد اور کسٹم کی مد میں 18 ارب 85 کروڑ کے نقصان کی نشاندہی کی گئی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 20 فیلڈ دفاتر تقریباً 168 ارب کا سپر ٹیکس وصول کرنے میں ناکام رہے جب کہ 18 فیلڈ دفاتر کی جانب سےکم انکم ٹیکس وصول کرنے کی وجہ سے 149 ارب کا نقصان ہوا۔ 22 فیلڈ دفاتر 22 ارب 87 کروڑ کا کم از کم انکم ٹیکس وصول نہ کر سکے۔

    اس کے علاوہ 19 فیلڈ دفاتر نے 45 ارب سے زائد کا ود ہولڈنگ ٹیکس، 16 فیلڈ دفاتر 62 ارب کی ٹیکس ڈیمانڈز، 19 فیلڈ دفاتر نے 6 ارب 79 کروڑ روپے کے ناقابل قبول ریفنڈز کی منظوری دی۔ جب کہ 6 فیلڈ دفاتر نے 15 کیسز میں 2 ارب 25 کروڑ کم ٹیکس وصول کیا۔

    آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بلیک لسٹ ٹیکس دہندگان یا جعلی انوائسز کی نگرانی نہ ہونے سے 123 ارب کا نقصان ہوا۔ ٹیکس دہندگان نے فروخت چھپائی جس سے 36 ارب کے سیلز ٹیکس وصولی میں ناکامی ہوئی۔ 19 فیلڈ دفاتر 3 ارب 53 کروڑ کے جرمانے اور ڈیفالٹ سرچارج عائد کرنے میں ناکام رہے۔

    ممکنہ ٹیکس دہندگان کو رجسٹرنہ کرنے سے ایک ارب 31 کروڑ کا نقصان ہوا۔ ضبط شدہ سامان اور گاڑیوں کو فروخت نہ کرنےکی وجہ سے 12 ارب 60 کروڑ کا نقصان ہوا جب کہ 22 فیلڈ دفاتر نے 48 کروڑ سے زائد کی نقد انعامات کی مد میں ناقابلِ قبول ادائیگیاں کیں۔

    آڈٹ رپورٹ میں یہ نشاندہی بھی کی گئی ہے کہ ایف بی آر نے پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 4 کروڑ کے اخراجات کیے اور خدشہ ظاہر کیا ہے کہ فیلڈ فارمیشنز میں بے ضابطگیوں کا اصل پیمانہ اس سے کہیں زیادہ ہو سکتا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/fia-warns-the-public/

  • قومی خزانے کو ایک ارب سے زائد نقصان پہنچانے کا الزام، 3 افسر گرفتار

    قومی خزانے کو ایک ارب سے زائد نقصان پہنچانے کا الزام، 3 افسر گرفتار

    اسلام آباد: ایف آئی اے اینٹی کرپشن سیل نے قومی خزانے کو ایک ارب سے زائد نقصان پہنچانے کے الزام میں تین سابق اعلیٰ افسران کو گرفتار کر لیا۔

    ایف آئی اے اینٹی کرپشن سیل کے نے قومی خرانے کو نقصان پہنچانے کے الزام میں 3 سابق افسر کو گافتار کر لیا، گرفتار تینوں افسران کا تعلق ریلوے کاپ سے ہے۔

    ایف آئی اے ترجمان کے مطابق گرفتار افسران میںسابق سی ای او ریلوے کنسٹرکشن کمپنی سید نجم سعید، سابق کنٹرولر فنانس محمد زبیر حسین اور سابق ڈائریکٹر کمرشل مہر النسا شامل ہیں۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان نے 14 جعلی بینک گارنٹیز جمع کرائیں، جعلی بینک گارنٹیز کے ذریعے 1.16ارب روپے کی رقم ظاہر کی گئی، ریلوے پراجیکٹس کی ٹینڈرنگ کے لیے جعلی گارنٹیز استعمال کی گئیں۔

    ایف آئی اے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزمان نے قومی خزانے کو 16 کروڑ 49 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا، ملزمان کو کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-rangers-action-5-arrested/

    یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ برس فیڈرل بورڈ  آف ریونیو نے قومی خزانے کو 6 ارب روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام میں 10 افراد کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    ریجنل ٹیکس آفس حیدرآباد میں سیمینار سے خطاب میں چیف کمشنر لینڈ ریونیو نے کہا تھا کہ ایف بی آر کی انفورسمنٹ کے بعد جعلی انوائسز اور سیلز ٹیکس کی چوری میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔

    جولائی 2023 سے تاحال حیدرآباد ریجن میں سیلز ٹیکس کی چوری میں ملوث 10 افراد کو گرفتار کرکے 10 کروڑ وصول کیے ہیں جب کہ مزید کیسز پر کام جاری ہے۔

  • سی ڈی اے افسران کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو کروڑوں کے نقصان کا انکشاف

    سی ڈی اے افسران کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو کروڑوں کے نقصان کا انکشاف

    اسلام آباد : سی ڈی اے افسران کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو کروڑوں کے نقصان کا انکشاف سامنے آیا، جس پر ایف آئی اے نے تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے اینٹی منی لانڈرنگ کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آگئی، جس کے بعد ایف آئی اے نے تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا۔

    ایف آئی اے نے سی ڈی اے سے ملزمان ملک نعمان نون اور سلمانی قریشی کی تفصیلات طلب کر لیں۔

    ایف آئی اے اینٹی منی لانڈرنگ سیل نے سی ڈی اے کو مراسلہ جاری کر دیا ہے ، جس میں سی ڈی اے کو 7 دن میں ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    ایف آئی اے نے سی ڈی اے سے 4 پلاٹس پر تعمیرات کی تفصیلات طلب کی ہیں۔

    ایف آئی اے کے مطابق ان پلاٹس پر تعمیرات کے لے آوٹ پلان فراہم کیا جائے اور ان پلاٹس پر تعمیرات کی مد میں پاکستانی روپوں میں کل اخراجات بتائیں۔

    سی ڈی اے آفیشلز کی ملی بھگت سے قومی خزانے کروڑوں کا نقصان ہوا تاحال سی ڈی اے نے ایف آئی اے کو ریکارڈ فراہم نہیں کی

  • پمز اسپتال کے ڈاکٹرز نے قومی خزانے کو کروڑوں کا چونا لگا دیا

    پمز اسپتال کے ڈاکٹرز نے قومی خزانے کو کروڑوں کا چونا لگا دیا

    اسلام آباد کے پمز اسپتال کے عملے کی جعلسازی نے بقاب ہوگئی، ڈاکٹرز نے قومی خزانے کو کروڑوں کا چونا لگا دیا۔

    ذرائع کے مطابق پمز اسپتال کے ڈاکٹرز کی سرکاری رہائش گاہوں سے متعلق تحقیقات مکمل کرلی گئی ہے، انکوائری میں پمز کے 38 ڈاکٹرز، ایک چارج نرس کی جعلی سازی ثابت ہوئی ہے۔

    پمز کے ڈائریکٹر فنانس کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی نے تحقیقات کیں، رپورٹ میں پمز کے ڈاکٹرز کا ہاؤس رینٹ لینے کے باوجود سرکاری رہائش رکھنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پمز اسپتال کی تحقیقاتی کمیٹی نے رپورٹ وزارت صحت کو جمع کرادی جس کے بعد وزارت صحت نے جعلساز عملے کے خلاف کارروائی کی منظوری دیدی۔

    تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق 38 میڈیکل آفیسرز، ایک چارج نرس مس کنڈکٹ کے مرتکب پائے گئے، کمیٹی نے عملہ اکاموڈیشن ایلوکیشن رولز 2022 کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ای اینڈ ڈی رولز 2020 کے تحت کارروائی کی سفارش کی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی جعلساز ڈاکٹرز، چارج نرس کے خلاف محکمانہ کارروائی، ڈسپلنری ایکشن اور 38 ڈاکٹرز، نرس سے 3 کروڑ 29 لاکھ روپے کی ریکوری کی سفارش کی ہے ساتھ ہی جعلسازی میں ملوث ڈاکٹرز، نرس کیلئے 10 سال کی سرکاری رہائش کالعدم قرار دینے کی سفارش بھی کردی ہے۔

  • بزدار حکومت کی شفاف ترین پالیسیوں کا ثمر، قومی خزانے کو 3ارب سے زائد کا فائدہ

    بزدار حکومت کی شفاف ترین پالیسیوں کا ثمر، قومی خزانے کو 3ارب سے زائد کا فائدہ

    لاہور: بزدار حکومت کی شفاف ترین پالیسیوں کے باعث قومی خزانے کو 3 ارب سے زائد کا فائدہ ہوا جبکہ لاہورمیٹروبس سسٹم آپریٹ کرنے کی بولی میں اربوں کی بچت کی نئی مثال قائم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکی قیادت میں پنجاب حکومت کا ایک اورمثالی اقدام سامنے آیا، بزدار حکومت کی شفاف ترین پالیسیوں سے قومی خزانے کو3ارب سےزائد کا فائدہ ہوا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کا14واں اجلاس ہوا، جس میں لاہورمیٹروبس سروس کے آپریشن اینڈ مین ٹیننس کنٹریکٹ کی منظوری دی گئی۔

    بزدار حکومت نے لاہورمیٹروبس سسٹم آپریٹ کرنے کی بولی میں اربوں کی بچت کی نئی مثال قائم کی ، سرمایہ کاروں نے بزدار حکومت کی شفاف بزنس فرینڈلی پالیسیوں پربھرپوراعتماد کا اظہار کیا۔

    لاہور میٹرو بس سسٹم کو آپریٹ کرنے کے ٹینڈر میں304روپے کلومیٹر بولی دی گئی، موجودہ بولی شہبازشریف دور میں دی گئی بولی کےمقابلے20 فیصد کم رہی، کم بولی کے باعث میٹرو بس سروس پر دی جانے والی سبسڈی میں کمی ہو گی۔

    ڈالر کے حساب سے موازانہ کیا جائے تو بزدار حکومت کی بولی 40فیصد کم بنتی ہے ، موجودہ بولی میں فارن کرنسی میں ادائیگی نہیں کرنی کیونکہ سرمایہ کارمقامی ہیں، کنٹریکٹ حاصل کرنے والی کمپنی یوروتھری بسیں متعارف کرائے گی۔

    اجلاس میں میٹروبس سروس کےسکیورٹی اینڈ سیفٹی سروسز کنٹریکٹ کی دوبارہ ٹینڈرنگ ، میٹروٹرین کےصفائی انتظامات کا کنٹریکٹ لاہورویسٹ مینجمنٹ کمپنی کودینےکی منظوری بھی دی گئی ، میٹروبس سسٹم کی صفائی کےانتظامات بھی لاہورویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے پاس رہیں گے۔3

    ،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین جلدآپریشنل ہوگی، پنجاب کابینہ نے میٹرو ٹرین کا کرایہ 40روپے مقر ر کرنے کی منظوری دی ہے۔

  • پاور سیکٹر میں قومی خزانے کو 100ارب سے زائد کا نقصان پہنچانے کا انکشاف، رپورٹ وزیراعظم کو پیش

    پاور سیکٹر میں قومی خزانے کو 100ارب سے زائد کا نقصان پہنچانے کا انکشاف، رپورٹ وزیراعظم کو پیش

    اسلام آباد : چینی اور آٹے کے بعد پاور سیکٹر اسکینڈل کی انکوائری رپورٹ میں قومی خزانے کو 100ارب کا نقصان پہنچانے کا انکشاف سامنے آگیا، کمیٹی نے آئی پی پیزمالکان سے100ارب وصولی کی سفارش کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی اور آٹا اسکینڈل کےبعدپاور سیکٹراسکینڈل کی انکوائری رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو پیش کردی گئی، رپورٹ میں قومی خزانے کو سالانہ 100 ارب سے زائد نقصان پہنچائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    انکوائری رپورٹ 278صفحات پرمشتمل ہے ، پاورسیکٹرپرملکی تاریخ کی پہلی رپورٹ 9رکنی کمیٹی نے تیارکی ، رپورٹ میں بتایا گیا کہ آئی پی پیزمالکان نے350ارب روپے غیرمنصفانہ طورپر وصول کیے۔

    کمیٹی نے پاور پلانٹس کےساتھ معاہدوں کوبھی غیرمنصفانہ قراردیا اورآئی پی پیزمالکان سے100ارب وصولی کی سفارش کردی ہے۔

    رپورٹ میں ٹیرف،فیول کھپت میں خورد برد،ڈالرز میں گارنٹڈمنافع خزانے کونقصان پہنچانےکی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 15 فیصد کے بجائے پاور پلانٹس سالانہ 50تا70فیصد منافع کمانے میں ملوث ہیں۔

    انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہرپاورپلانٹ کی قیمت میں 2سے15ارب اضافی ظاہرکرکےبھاری ٹیرف حاصل کیا گیا اور صرف کول پاورپلانٹس کی لاگت 30ارب روپے اضافی ظاہر کی گئی۔
    .
    کمیٹی نے آئی پی پیز مالکان سے واجبات اور ادائیگی کی بنیاد پر کپیسیٹی پے منٹ کا فارمولہ ختم کرنے کی سفارش کردی ہے۔

  • ’قومی خزانے پر نقب زنی، جعلی اکاؤنٹس والی جماعتوں سے سب واقف ہیں‘

    ’قومی خزانے پر نقب زنی، جعلی اکاؤنٹس والی جماعتوں سے سب واقف ہیں‘

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی کا کہنا ہے کہ قومی خزانے پرنقب زنی، جعلی اکاؤنٹس والی جماعتوں سے سب واقف ہیں، پی پی، ن لیگ نے پارٹی اکاؤنٹس سے چوری کا پیسہ ٹھکانے لگایا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر افتخار درانی نے اپنے پیغام میں کہا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں رہزن کمیٹی کے دعوؤں میں صداقت نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حنیف عباسی کے کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ سب کے سامنے ہے، پارٹی فنڈنگ کا کیس2017 میں سپریم کورٹ ردی کی ٹوکری میں پھینک چکی، حنیف عباسی بھی پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ ثابت نہیں کرسکے۔

    افتخار درانی نے کہا کہ قومی خزانے پرنقب زنی، جعلی اکاؤنٹس والی جماعتوں سے سب واقف ہیں، پی پی، ن لیگ نے پارٹی اکاؤنٹس سے چوری کا پیسہ ٹھکانے لگایا۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ پارٹی اکاؤنٹس کو’بےنامی‘ پیسے کی ریل پیل کا وسیلہ بنایا گیا، پی پی کی پارٹی فنڈنگ فارن ایجنٹس، مشکوک ذرائع سے ہوئی، دستاویزکے مطابق غیرملکی کمپنیاں بھی فنڈنگ کرتی رہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز کی پارٹی فنڈنگ کے ذرائع کی بھی تصدیق نہیں ہوسکی، نوازشریف کی منی لانڈرنگ کے لیے پارٹی فنڈز، اکاؤنٹس استعمال ہوئے۔

  • جس نے قومی خزانے کونقصان پہنچایا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی، راجا بشارت

    جس نے قومی خزانے کونقصان پہنچایا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی، راجا بشارت

    لاہور: پنجاب کے وزیرِ قانون راجا بشارت کا کہنا ہے کہ جس نے بھی قومی خزانہ لوٹا تھا ان کو لیگل نوٹس بھجوا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر قانون راجا بشارت نے کہا کہ صوبے کے خزانے کو جس بے دردی سے لوٹا تھا اب اجازت نہیں دی جائے گی، مالی بے ضابطگیوں پرقائم کمیشن میں اپوزیشن بھی شامل ہے۔

    راجا بشارت نے کہا کہ جس نے بھی قومی خزانہ لوٹا تھا ان کو لیگل نوٹس بھجوا رہے ہیں، نوٹس دینے کے لیے بھی قانونی ضابطے پورے کریں گے۔

    پنجاب کے وزیرِ قانون نے کہا کہ آصف زرداری عام آدمی کی نہیں اپنی بات کرے، عام آدمی نے پیسے نہیں لوٹے۔

    کوئی سوچے بھی نہ عوام کے پیسے پر عیاشی کرےگا، وزیراعظم عمران خان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات میں کہا تھا کسی بھی جگہ کرپشن برداشت نہیں کروں گا، سب کوواضح کردیں ، کوئی سوچے بھی نہ عوام کے پیسے پرعیاشی کرے گا۔

    عمران خان کا کہنا تھا گزشتہ دورمیں دونوں ہاتھوں سے خزانہ لوٹا گیا نتائج آج بھگت رہے ہیں، انشااللہ پاکستان بہترسمت میں ہے، جلد اثرات سامنے آئیں گے۔

  • نیب کی کارکردگی رپورٹ، 9 ماہ میں قومی خزانے کو 2 ارب 20 کروڑ  کا فائدہ

    نیب کی کارکردگی رپورٹ، 9 ماہ میں قومی خزانے کو 2 ارب 20 کروڑ کا فائدہ

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نے گزشتہ 9 ماہ کے دوران کرپٹ عناصر سے 2 ارب بیس کروڑ وپے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کروائے۔

    ریڈیو پاکستان کے مطابق نیب نے گزشتہ 9 ماہ کی کارکردگی رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا ہے کہ قومی احتساب بیورو نے کرپشن کے مختلف مقدمات میں نامزد 323 افراد کو گرفتار کیا۔

    اس کے علاوہ نیب نے ملک کے مختلف علاقوں میں قائم احتساب عدالتوں میں ایون فیلڈ ریفرنس سمیت 1200 سے زائد ریفرنس دائر کیے جن میں سے بیشتر پر فیصلہ آچکا ہے۔

    کارکردگی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کرپشن کا الزام ثابت ہونے پر ریفرنسز میں نامزد افراد کو احتساب عدالتوں سے قید اور جرمانے کی رقم ادا کرنے کی سزائیں سنائیں گئیں۔ نیب کے مطابق عدالتوں سے سزا یافتہ مجرمان سے 2 ارب 20 کروڑ روپے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے گئے۔

    مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کے لیے نیب کی خصوصی ٹیم تشکیل

    نیب کی جانب سے عدالتوں میں دائر تمام ریفرنسز کی جلد سماعت کے لیے مزید درخواستیں دائر کی جائیں گی تاکہ کرپٹ عناصر کے خلاف احتساب کا عمل مزید تیز ہوسکے۔

    واضح رہے کہ تین روز قبل یعنی 26 جولائی کو چیئرمین نیب جاویداقبال کی زیرصدارت ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں اجلاس کا انعقاد کیا گیا تھاجس میں قومی احتساب بیورو کی کارکردگی اور زیر التوا مقدمات پر بریفنگ دی گئی تھی۔

    اجلاس میں سپریم کورٹ میں نیب کی زیرسماعت مقدمات اور احکامات پرعملدرآمدکا جائزہ بھی لیا گیا تھا جبکہ قومی احتساب بیورو کے سربراہ نے عدالتی احکامات پر عمل درآمد کروانے کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کےاحکامات پرمن و عن عملدرآمد کو یقینی بنایاجائے، اس معاملے میں ادارہ کسی بھی ملازم کی کوئی کوتاہی برادشت نہیں کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب نے بلوچستان کے دورے میں سادگی کی مثال قائم کردی

    خیال رہے کہ 11 جولائی کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں قومی احتساب بیورو (نیب) بلوچستان کے دفتر میں افسران سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ’نیب کے قیام کا مقصد ہر صورت پورا کیا جائے، پٹواری، تھانیدار یا پھر کسی بھی عہدے پر تعینات شخص کا احتساب کیا جائے گا‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ احتساب ہوگا تو بلا تفریق ہوگا ورنہ کسی کا نہیں ہوگا، ’اب بات شروع ہوگی تو اوپر سے شروع ہوگی پٹواری یا تھانیدار سے نہیں، کوئی کسی بھی عہدے پر رہا احتساب سب کا بلا تفریق ہوگا‘۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ہر پاکستانی کی عزت نفس کا پورا خیال رکھا جائے گا، کسی ایک شخص یا جماعت نہیں ہر شخص کا بلا تفریق احتساب ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔