Tag: قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

  • نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام : ‘غریب افراد کو قرضوں کے دوران ہر قسم کی آسانی فراہم کی جائے’

    نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام : ‘غریب افراد کو قرضوں کے دوران ہر قسم کی آسانی فراہم کی جائے’

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے غریب افراد کو قرضوں کے دوران ہر قسم کی آسانی فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا قرضوں کی منظوری کے عمل کو  مکمل طور پر شفاف اور جلد ممکن بنایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، ہفتے وار اجلاس میں ہاؤسنگ، تعمیرات اور ڈیولپمنٹ کا جائزہ لیا گیا، گورنر اسٹیٹ بینک کی غریب،متوسط طبقے کیلئے آسان اقساط پر قرضوں پر بریفنگ دی۔

    وزیر اعظم کو نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے تحت قرضوں کی فراہمی سے آگاہ کیا گیا اور بینکوں کےسربراہان کی تعمیرات سیکٹرکے فروغ میں تعاون کی یقین دہانی کرائی جبکہ وزیر اعظم اور معاشی ٹیم کی کورونا کے پیش نظر بینکوں کیلئے اقدامات پر خراج تحسین پیش کیا۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ قرضوں کی فراہمی کے عمل میں تیزی کیلئےٹیکنالوجی کااستعمال کیا جا رہا ہے، مزید پرائیویٹ بینک بھی قرضوں کی فراہمی شروع کر دیں گے۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ غریب افراد کو قرضوں کے دوران ہر قسم کی آسانی فراہم کی جائے اور قرضوں کےحصول میں خاص طور پر عزت نفس کا خیال رکھا جائے۔

    عمران خان نے تمام صوبوں کو آن لائن پورٹل کا بھر پور استعمال کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا قرضوں کی منظوری کے عمل کومکمل طور پر شفاف اورجلد ممکن بنایا جائے۔

  • قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب، اسکولوں، شادی ہالوں اور تفریح گاہوں کو کھولنے سے متعلق فیصلے کا امکان

    قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب، اسکولوں، شادی ہالوں اور تفریح گاہوں کو کھولنے سے متعلق فیصلے کا امکان

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا، جس میں اسکولوں، شادی ہالوں اور تفریح گاہوں کو کھولنے سے متعلق فیصلہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کااجلاس طلب کرلیا، این سی سی کااجلاس مشترکہ مفادات کونسل کے فوری بعد ہو گا، جس میں صوبوں کے وزرائےاعلیٰ اور عسکری حکام شریک ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق این سی او سی کے فیصلوں پرعملدرآمد رپورٹ پیش اجلاس میں کی جائے گی، کورونا وائرس کی موجودہ صورت حال کے تناظر میں اہم فیصلوں کا بھی امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں اسکولوں، شادی ہالوں اور تفریح گاہوں کو کھولنے سے متعلق فیصلہ متوقع ہے جبکہ محرم الحرام کے حوالے سے ایس او پیز کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا42 واں اجلاس جاری ہے، جس میں مشترکہ مفادات کونسل کورونا کیخلاف قومی سطح کی حکمت عملی پرغور کرے گی۔

    اس سے قبل وفاقی وزیراسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا تھا، جس میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں کورونا کے پھیلاؤ میں واضح کمی اور عوامی سطح پرایس اوپیزپر عملدرآمد میں کمی آئی ہے۔

    وفاقی وزیراسد عمر کا کہنا تھا کہ ملک سےکوروناوائرس کا مکمل طورپرخاتمہ نہیں ہوا، ایس اوپیز پر عملدرآمد کر کے کورونا سےبچاجاسکتا ہے۔

  • لاک ڈاؤن میں نرمی یا سختی  کا فیصلہ  31 مئی کو ہوگا

    لاک ڈاؤن میں نرمی یا سختی کا فیصلہ 31 مئی کو ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس 31 مئی کو طلب کرلیا، جس میں لاک ڈاؤن میں نرمی یا سختی کا فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس 31 مئی کو ہوگا ، جس میں وفاقی وزرا،وزرائےاعلیٰ،متعلقہ حکام شریک ہوں گے، اجلاس میں کوروناکیخلاف کئےگئے اقدامات پر غور ہوگا۔

    قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں لاک ڈاؤن میں نرمی یا سختی کا فیصلہ کیا جائے گا اور این سی او سی کے تحت فیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔

    گذشتہ روز وفاقی وزیر اسدعمرکی زیرصدارت نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹرکااجلاس ہوا تھا ، جس میں وزیرداخلہ اعجازشاہ،ڈاکٹرظفرمرزا،ڈاکٹرفیصل سلطان ، کوآرڈینیٹراین سی اوسی لیفٹیننٹ جنرل حمودالزمان خان سمیت صوبائی چیف سیکریٹریز،آزادکشمیر،گلگت بلتستان کےنمائندوں نے شرکت کی۔

    اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا ملک بھرمیں کورونا کا پھیلاوروکنے کیلئے تسلی بخش اقدامات جاری ہیں، ملکی اسپتالوں میں بیڈز،وینٹی لیٹرزوافرمقدارمیں دستیاب ہیں، ملک بھر کے اسپتالوں میں داخلے، بیڈز، وینٹی لیٹرز کی کمی نہیں ہے، بیشترمریض ہوم آئیسولیشن کوترجیح دےرہےہیں۔

    وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا تھا شہریوں کوبیڈز،وینٹی لیٹرزکی دستیابی کےتازہ اعدادوشمارفراہم کئےجائیں، خواہش ہے شہری علاج کیلئے اسپتال کا انتخاب خودکر سکیں، کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے اقدامات مزید بہتر کئے جائیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا صوبےاپنی سفارشات30جون تک این سی اوسی کو فراہم کریں، یکم جون کو این سی اوسی کا اجلاس منعقد ہوگا، یکم جون کے اجلاس میں ماہ جون کے بارے میں فیصلے کئے جائیں گے۔

  • لاک ڈاؤن میں کتنی توسیع ہوگی؟ فیصلہ آج ہوگا

    لاک ڈاؤن میں کتنی توسیع ہوگی؟ فیصلہ آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج پھر ہوگا ، جس میں 15 اپریل کے بعد کے لائحہ عمل اور لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع سے متعلق فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج دوبارہ ہوگا ، جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا، عسکری اور سول اداروں کے اعلیٰ حکام سمیت چیئرمین این ڈی ایم اے شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں 15 اپریل کے بعد کے لائحہ عمل اور لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

    دوسری جانب خیبرپختونخوا نے وزیراعظم کی زیرصدارت ہونیوالے اجلاس کیلئے تجاویزمرتب کرلیں ، جس میں کورونا بچاؤ کیلئے خیبرپختونخوا نے جزوی لاک ڈاؤن میں توسیع کی سفارش کردی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونابچاؤکیلئےلاک ڈاؤن ایس اوپیزپرعملدرآمد اور احساس پروگرام سےرقم تقسیم کیلئےایس اوپیز پر بھی عمل یقینی بنایاجائے۔

    گذشتہ روز وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں وفاق اورصوبوں کالاک ڈاؤن سےمتعلق یکساں پالیسی پراتفاق ہوا تھا، وزیراعلیٰ سندھ نے لاک ڈاؤن دوہفتےبڑھانے کی تجویزدی تھی ، جس کی پنجاب اور خیبرپختونخوا نے حمایت کی۔

    وزیراعظم نے لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے صورتحال پر پلان پیش کرنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع ست متعلق اعلان کیا جائے گا۔

    بعد ازاں وفاقی وزیر اسد عمر نے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ کے دوران کہا تھا کہ15 اپریل کے بعد کیا کرنا ہے کل اجلاس میں فیصلہ کر لیا جائےگا، ، موجودہ صورتحال صرف حکومت نہیں پوری قوم کے لیے کڑا امتحان ہے،پوری قوم نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جس کے مثبت نتائج آ رہے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ فیصلے ملکی صورت حال، معیشت، کرونا وبا کو دیکھتے ہوئے کیے جائیں گے، چاہتے ہیں مشترکہ طور پر فیصلے کرسکیں، کل نیشنل کمانڈ سینٹر کے اجلاس کے بعد فیصلوں سے متعلق آگاہ کیا جائےگا۔

    یاد رہے وزیراعلیٰ سندھ نے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کہا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ سندھ میں کوروناکیسزبڑھ رہےہیں، چاہتے ہیں کہ 14 دنوں کاایک اورلاک ڈاؤن آئے، لاک ڈاؤن نہیں چاہتےوزیراعظم کی جانب سےفیصلہ آناچاہیے۔

    مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ جوچیزیں کھولناچاہتےہیں وہ ایس اوپیزہمیں بھی دیں، وفاق کی دی گئیں ہدایات اپنی ایس اوپیزسےٹیلی کریں گے، آپ لوگوں کوکیش دے رہےہیں بہت اچھی بات ہے لیکن لوگوں سے14 دن گھروں میں رہنےکی گارنٹی لیں۔

  • قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ، ملک میں لاک ڈاؤن کو مزید توسیع دینے کا فیصلہ

    قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ، ملک میں لاک ڈاؤن کو مزید توسیع دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ملک میں لاک ڈاؤن کومزیدتوسیع دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ، لاک ڈاؤن میں توسیع کتنی ہوگی،اعلان کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں صوبائی وزرائےاعلیٰ، عسکری وسول اداروں کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے جبکہ وفاقی وزرا،معاونین خصوصی چیئرمین این ڈی ایم اے نے بھی شرکت کی۔

    قومی رابطہ کمیٹی کےاجلاس میں کوروناوائرس کی موجودہ اور متوقع صورتحال پر تفصیلی غورکیاگیا جبکہ صوبوں کی جانب سے لاک ڈاؤن پرتجاویزکمیٹی میں پیش کی گئیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وفاق اور صوبوں نے لاک ڈاؤن سے متعلق یکساں پالیسی پر اتفاق کرلیا اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے مجموعی صورتحال پرسفارشات کمیٹی میں پیش کیں۔

    ذرائع کے مطابق قومی رابطہ کمیٹی نے ملک میں لاک ڈاؤن کومزیدتوسیع دینے اور ملک بھرمیں کوروناٹیسٹنگ لیب بڑھانےکافیصلہ کرتے ہوئے کہا لاک ڈاؤن میں توسیع کتنی ہوگی،اعلان کیا جائے گا۔

    اجلاس میں قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل دوبارہ بلانے پر بھی اتفاق ہوا، قومی سطح کے اہم فیصلے کل کئے جائیں گے۔

    گذشتہ روز اسد عمرکی قیادت میں نیشنل کمانڈ اینڈآپریشن سینٹرنےاجلاس کےلئے تجاویزتیار کی تھیں اور کورونا وباء سے نمٹنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی، شرکاء نے 14 اپریل کے بعد کی صورتحال کے مختلف پہلوئوں پر تبادلہ خیال کیا۔

    اسد عمر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وباء پر موثر روک تھام کیلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے، مقامی سطح پر وباء کا پھیلائو بڑھ رہا ہے، جس کو روکنے کیلئے موثر اقدامات ضروری ہیں۔

    وفاقی وزیرکاکہناتھا کہ کورونا ٹیسٹ کی دستیاب سہولیات کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، اجلاس میں صوبائی کوششوں کی بھی تعریف کی۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے انٹرنیشنل کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرونا وائرس دنیا بھر میں پھیل گیا ہے ، ترقی پذیر ملکوں کو یہ فکر ہے کہیں غریب بھوک سے نہ مرجائیں، لاک ڈاون کی وجہ سے بھوک کے مسائل سے بھی نمٹنا ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی ادارے،سیکرٹری جنرل یو این سے مطالبہ کیا کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ممالک کو قرضوں میں ریلیف دیاجائے۔

    خیال رہے پاکستان میں کو وِڈ نائنٹین کے مریضوں کی تعداد 5374 اور اموات کی تعداد 93 ہو گئی ہے جبکہ وائرس سے متاثرہ 1095 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، لاک ڈاؤن میں نرمی یا بڑھانے سے متعلق اہم فیصلے متوقع

    قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، لاک ڈاؤن میں نرمی یا بڑھانے سے متعلق اہم فیصلے متوقع

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں لاک ڈاؤن میں نرمی یا بڑھانے سے متعلق اہم فیصلے متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے،اجلاس میں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، عسکری حکام شریک ہیں جبکہ وفاقی وزرا،چیئرمین این ڈی ایم اے بھی اجلاس میں موجود ہیں۔

    اجلاس میں کوروناوائرس کے تدارک کیلئے حکومتی اقدامات کاجائزہ لیا جارہا ہے،چیئرمین این ڈی ایم اے اور معاون خصوصی ظفر مرزابریفنگ دیں گے اور شرکاء کو وائرس کی روک تھام سےمتعلق حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا جائے گا۔

    اجلاس میں جزوی فضائی آپریشن کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جائے گااور معاشی ٹیم ملکی تازہ معاشی صورتحال پربریفنگ دے گی۔

    اجلاس میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن میں نرمی یا بڑھانے سے متعلق اہم فیصلے متوقع ہے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جہاں بھی کرونا وائرس پھیلےگا وہاں مکمل لاک ڈاؤن کریں گے، کرونا وائرس کے خلاف جنگ ابھی طویل چلے گی، یہ وائرس کسی کو نہیں بخشےگا۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کہا تھا کہ کوروناسےمتعلق اعداد و شمار کسی صورت نہ چھپائے جائیں ، معلومات چھپانا قومی سلامتی خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہوگا۔

    انھوں نے کہا تھا کہ 14اپریل تک ایسےہی پابندیاں جاری رکھی جائیں گی اور 14 اپریل کےبعدجائزہ لےکرآئندہ کے فیصلے کریں گے۔

  • کورونا سے متعلق اعداد و شمارکسی صورت نہ چھپائے جائیں، وزیراعظم

    کورونا سے متعلق اعداد و شمارکسی صورت نہ چھپائے جائیں، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کوروناسےمتعلق اعدادوشمارکسی صورت نہ چھپائے جائیں ، معلومات چھپانا قومی سلامتی خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، عسکری حکام شریک ہیں جبکہ وفاقی وزرا،چیئرمین این ڈی ایم اے بھی اجلاس میں موجود ہیں۔

    اجلاس میں ملک بھرمیں جاری لاک ڈاؤن اور کوروناوائرس کی موجودہ صورتحال کاتفصیلی جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ کوروناسےمتعلق ڈیٹاکمانڈاینڈکنٹرول سینٹرجاری کرے گا۔

    اجلاس میں صوبوں کو ڈیٹا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سے شیئر کرنےکی ہدایت کی گئی ، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا سے متعلق اعداد و شمار کسی صورت نہ چھپائے جائیں، معلومات چھپانا قومی سلامتی خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہوگا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات،اداروں کی محنت سےصورتحال کنٹرول میں ہے، الحمداللہ پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال پریشان کن نہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ 14اپریل تک ایسےہی پابندیاں جاری رکھی جائیں گی اور 14 اپریل کےبعدجائزہ لےکرآئندہ کے فیصلے کریں گے۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے قومی رابطہ کمیٹی اجلاس میں سی پیک منصوبوں پرکام اور تعمیراتی انڈسٹری کھولنےکافیصلہ کیا تھا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا غریب کےگھرکاچولہاجلےاس لیےکل تعمیراتی انڈسٹری کھول رہےہیں، مزدوروں کا روزگار انڈسٹری سے وابسطہ ہے، مزدورطبقہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    اس سے قبل وزیراعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی اجلاس میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ملک بھرمیں لاک ڈاؤن چودہ اپریل تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جبکہ لاک ڈاون میں نرمی سے متعلق مشاورت پانچ اپریل کے بعد ہو گی۔

  • حکومت کا سی پیک منصوبوں پرکام اور تعمیراتی انڈسٹری کھولنے کا بڑا فیصلہ

    حکومت کا سی پیک منصوبوں پرکام اور تعمیراتی انڈسٹری کھولنے کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی اجلاس میں سی پیک منصوبوں پرکام کھولنےکافیصلہ کرلیا گیا اور کہا تعمیراتی انڈسٹری کل سےکھول دی جائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلامیں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور عسکری حکام شریک ہوئے جبکہ وفاقی وزرا اورچیئرمین این ڈی ایم اے بھی اجلاس میں موجود تھے۔

    اجلاس میں کوروناوائرس کی صورتحال سےمتعلق اقدامات کاجائزہ لیا گیا جبکہ ظفرمرزانےملک میں کوروناوائرس کی تازہ صورتحال سےآگاہ کیا اور اسدعمر نے موجودہ تناظرمیں معاشی وانتظامی اقدامات پربریفنگ دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی رابطہ کمیٹی اجلاس میں سی پیک منصوبوں پرکام کھولنےکافیصلہ کرتے ہوئے کہا تعمیراتی انڈسٹری کل سےکھول دی جائےگی اور وزیراعظم کل انڈسٹری سےمتعلق پیکج کااعلان کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے معاشی ٹیم کیساتھ ریلیف پیکج کے خدوخال پرمشاورت مکمل کرلی ہے ، انڈسٹری سے متعلق مزدوروں کی آمدورفت سے متعلق اور نمازجمعہ اورتراویح سےمتعلق صوبوں کوایڈوائزی جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جمعہ،تراویح سےمتعلق مقامی انتظامیہ صورتحال کےپیش نظرفیصلہ کریں گے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا غریب کےگھرکاچولہاجلےاس لیےکل تعمیراتی انڈسٹری کھول رہےہیں، مزدوروں کا روزگار انڈسٹری سے وابسطہ ہے، مزدورطبقہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سندھ سے بلوچستان اورپنجاب کو گندم کی بلاتعطل ترسیل کابھی جائزہ لیا گیااور صنعتی یونٹس کی روانی،سی پیک منصوبوں پرعملدرآمد سےآگاہ کیا گیا۔

    وفاق اورصوبوں کےدرمیان کوآرڈی نیشن کی بہتری اورمصدقہ ڈیٹاجمع کرنےسےمتعلق اقدامات پر پربریفنگ دی گئی۔

    آئندہ اجلاس کےپیش نظرکثیرالضابطہ ریسرچ کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، کمیٹی مختلف شعبوں سےسفارشات مرتب کرکےاجلاس میں پیش کرے گی اور سفارشات کی روشنی میں مستقبل کےلائحہ عمل کاتعین کیاجاسکے گا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں درست،حقائق پرمبنی ڈیٹاکی دستیابی اہم ہے، درست ڈیٹاکی فراہمی میں کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائےگی، مختلف ملکوں میں کیےگئےاقدامات کامسلسل جائزہ لیاجارہاہے، ملکی حالات وواقعات کےمطابق بہترین اقدامات اٹھائےجائیں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حالات دنیاسےمختلف ہیں، ہمارامقابلہ کوروناکیساتھ ساتھ غربت وبےروزگاری سےبھی ہے، ہر فیصلہ زمینی حقائق کومدنظر رکھتےہوئےکیاجائےگا۔

    وزیراعظم نے اسلام آباد میں ڈاکٹرزاورطبی عملےکیلئےایک ماہ کی اضافی تنخواہ کی اصولی منظوری دیتے ہوئے کہا انسانیت کی خدمت سےسرشار ڈاکٹرزاورطبی عملےکاجذبہ لائق تحسین ہے، صحت شعبےسےوابستہ لوگوں کی ضروریات ترجیحی بنیادوں پرپوراکریں گے۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے نے کوروناکی تشخیص کیلئے میڈیکل سہولت پربریفنگ دی اور میڈیکل کٹس،وینٹی لیٹرز ودیگر آلات کی دستیابی سےمتعلق بھی آگاہ کرتے ہوئے بتایا ابتدائی طورپرنجی شعبےکی2لیبارٹریوں کوٹیسٹ آلات دیئے جارہے ہیں۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا چاہتےہیں کہ ٹیسٹ کےاخراجات میں خاطرخواہ کمی لائی جاسکے، ٹیسٹ سہولتیں مزید14لیبارٹریزمیں فراہم کی جائیں گی۔

    اجلاس میں تفتان سے آئےزائرین سے متعلق تفصیلی بریفنگ میں کہا گیا تفتان سےآئےزائرین مکمل صحت مندہیں، جو زائرین کورونا سے متاثرہوئے ان کی اکثریت صحتیاب ہوچکی ہے۔

    گذشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی اجلاس میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ملک بھرمیں لاک ڈاؤن چودہ اپریل تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جبکہ لاک ڈاون میں نرمی سے متعلق مشاورت پانچ اپریل کے بعد ہو گی۔

    بعد ازاں قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلوں کے بارے میں اسد عمر، ڈاکٹر ظفر مرزا اور معید یوسف نے میڈیا کو اہم بریفنگ دی تھی ، اسد عمر کا کہنا تھا کہ ملک میں لاک ڈاؤن کی بندشیں 14 اپریل تک جاری رہیں گی۔ تاہم کھانے پینے کی اشیا اور ادویات کی دکانیں کھلی رکھنا بہت ضروری ہے۔ تمام صوبے اس فیصلے پرعملدرآمد کریں گے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بیرون ملک سے آنے والوں کی وجہ سے ملک میں کورونا وائرس آیا، ہم نے کورونا کو پھیلنے سے روکنا ہے۔ کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے مزید 2 ہفتے تک بندشیں جاری رکھی جائیں گی۔