Tag: قومی سلامتی

  • ٹرمپ نے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز کو برطرف کر دیا

    ٹرمپ نے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز کو برطرف کر دیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مائیک والٹز کے بطور امریکی مشیر قومی سلامتی کے عہدہ چھوڑنے کی تصدیق کر دی۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے 100 روز مکمل ہوتے ہی ٹرمپ انتظامیہ میں بڑی تبدیلی ہوگئی، ٹرمپ نے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز کو  عہدے سے ہٹا دیا۔

    صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک پیغام میں والٹز کی خدمات کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ ان کی جگہ وقتی طور پر وزیر خارجہ مارکو روبیو کو قومی سلامتی کے مشیر کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے مائیک والٹز کو اقوام متحدہ میں امریکا کے سفیر کے طور پر نامزد کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ وزیر خارجہ مارکو روبیو قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر بھی کام کریں گے۔

    واضح رہے کہ یمن حملوں کی منصوبہ بندی سوشل میڈیا پر لیک ہونے کے اسکینڈل پر مائیک والٹز کو سخت تنقید کا سامنا تھا، اس سے قبل رپورٹ سامنے آرہی تھیں کہ مائیک والٹز جلد عہدے سے مستعفیٰ ہوجائیں گے۔

  • ”چینی لہسن“ امریکا کی قومی سلامتی کیلئے خطرہ!

    ”چینی لہسن“ امریکا کی قومی سلامتی کیلئے خطرہ!

    امریکی سینیٹر رک اسکاٹ نے چین سے درآمد ہونے والے ”لہسن“ کو امریکا کی قومی سلامتی کے لئے سنگین خطرہ قرار دے دیا ہے، جبکہ اس حوالے سے تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریپبلکن سینیٹر رک اسکاٹ نے امریکی وزیر تجارت کو خط لکھ کر ”چینی لہسن“ کے غیر محفوظ ہونے سے متعلق تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا۔

    امریکی سینیٹر رک اسکاٹ کا اپنے خط میں ”چینی لہسن“ اگانے کے طریقوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہنا تھا کہ چین دنیا بھر میں لہسن کا سب سے بڑا ایکسپورٹر ہے اور امریکا اس کا سب سے بڑا خریدار ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ یہ بات امریکا میں صحت عامہ کے مسائل پیدا کرسکتی ہے، بیرون ممالک خصوصاً کمیونسٹ چین میں لہسن اگانے کے طریقے غیر محفوظ ہیں۔

    امریکی سینیٹر رک اسکاٹ نے مزید لکھا کہ فوڈ سیفٹی اور سکیورٹی ایک اہم مسئلہ ہے اس لیے یہ معاملہ ہماری قومی سلامتی، پبلک ہیلتھ اور معاشی خوشحالی کیلئے خطرہ ہے۔

    کینیڈا جانے کے خواہش مندوں کے لئے اہم خبر!

    امریکی وزارت تجارت سے مطالبہ کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ چین سے درآمد ہونے والی لہسن کے معیار اور اس کے امریکیوں کی صحت پر مرتب ہونے والے منفی اثرات سے متعلق تحقیقات ہونی چاہئیں۔

  • چینی صدر کی ’قومی سلامتی‘ کے تصور پر تنقید

    چینی صدر کی ’قومی سلامتی‘ کے تصور پر تنقید

    بیجنگ: اپیک رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر شی جن پنگ نے ’قومی سلامتی‘ کے تصور پر تنقید کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے صدر نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر اقتصادی اور تجارتی امور کو سیاسی رنگ دینے، انھیں بطور ہتھیار استعمال کرنے اور قومی سلامتی کے تصور کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی مخالفت کی جانی چاہیے۔

    ہفتے کو اپیک رہنماؤں کے 30 ویں غیر رسمی اجلاس خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا اس وقت دنیا ایک صدی کی بڑی تبدیلیوں سے گزر رہی ہے اور عالمی معیشت کو مختلف خطرات اور چیلنجز کا سامنا ہے، شی جن پنگ نے اس صورت حال کے مقابلے کے لیے آزادانہ اور کھلی تجارت و سرمایہ کاری کے تحفظ پر زور دیا۔

    واضح رہے کہ چین کے بڑے منصوبے Belt and Road Initiative کے خلاف اپیک تنظیم کے رکن امریکا ہی نے بڑا رد عمل ظاہر کیا تھا، اور جاپان اور آسٹریلیا کے ساتھ مل کر اس کے خلاف اپنا ایک منصوبہ 2019 میں ’بلیو ڈاٹ نیٹ ورک‘ کے نام سے پیش کر دیا تھا۔

    اسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے چینی صدر نے کہا عالمی تجارتی تنظیم (APEC) کی قیادت میں ہمیں کثیرالجہتی تجارتی نظام کی حمایت کرنی اور اسے مضبوط بنانا چاہیے، اور عالمی صنعتی اور سپلائی چین کے استحکام اور ہمواری کو برقرار رکھنا چاہیے۔

    انھوں نے کہا ایشیا و بحرالکاہل علاقے کے رہنماؤں کی حیثیت سے ہمیں اس بارے میں گہرائی سے سوچنا چاہیے کہ ہم اس صدی کے وسط تک کیسا ایشیا و بحرالکاہل دیکھنا چاہتے ہیں، ایشیا بحرالکاہل کی ترقی کے آئندہ ’سنہری 30 سال‘ کی تعمیر کیسے کی جائے اور اس عمل میں اپیک کے کردار کو کس بہتر انداز سے بروئے کار لایا جائے۔

  • ڈاکٹر معید یوسف مشیر برائے قومی سلامتی مقرر

    ڈاکٹر معید یوسف مشیر برائے قومی سلامتی مقرر

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کو قومی سلامتی کا مشیر مقرر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کو مشیر کی ذمہ داریاں تفویض کردی گئیں۔

    وزیر اعظم نے معید یوسف کو مشیر قومی سلامتی کی ذمہ داریاں تفویض کی ہیں۔

    کابینہ ڈویژن کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹر معید یوسف کو وفاقی وزیر کا درجہ دے دیا گیا ہے، معید یوسف بطور مشیر قومی سلامتی اپنی خدمات انجام دیں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن کا اطلاق فوری طور پر کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ معید یوسف کو دسمبر 2019 میں قومی سلامتی سے متعلق وزیر اعظم کا معاون مقرر کیا گیا تھا، وہ پہلے واشنگٹن ڈی سی میں امریکی انسٹی ٹیوٹ آف پیس میں ایشیا سینٹر کے ایسوسی ایٹ نائب صدر تھے۔

  • وزیر اعظم عمران خان سے آرمی چیف کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے آرمی چیف کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں قومی سلامتی سمیت مختلف امور زیر غور آئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں سیکیورٹی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اور آرمی چیف کی ملاقات میں ملکی سیکیورٹی اور سلامتی سے متعلق امور پر بات چیت ہوئی۔

    اس سے قبل رواں ماہ کے آغاز پر بھی سیاسی و عسکری قیادت کی ملاقات ہوئی تھی۔ ملاقات میں ملکی سلامتی اور سیکیورٹی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوا جبکہ پاک فوج کے پیشہ ورانہ امور پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔

    گزشتہ ملاقات میں دونوں اہم شخصیات نے امن و امان کی صورتحال اور خطے کی مجموعی صورتحال پر بھی گفتگو کی تھی۔

    خیال رہے کہ پاک فوج کی جانب سے اپنے اخراجات میں اضافہ نہ لینے پر وزیر اعظم نے پاک فوج کو زبردست خراج تحسین پیش کیا تھا۔

    وزیر اعظم نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے حالات کو دیکھتے ہوئے فورسز نے اپنے اخراجات کو منجمد کیا، فورسز کے اقدام پر ان کا بہت شکر گزار ہوں۔

    دوسری جانب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا تھا کہ ملکی استحکام معاشی خود مختاری کے بغیر ممکن نہیں۔ ہم اس وقت مشکل معاشی صورتحال سے گزر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کو اپنی ذمے داریاں نبھانے کی ضرورت ہے تاکہ مشکل حکومتی اقدامات کامیاب ہوسکیں۔ وقت آگیا ہے کہ ہمیں ایک قوم بن کر سوچنا ہوگا۔

    آرمی چیف نے مزید کہا تھا کہ معاشی خود مختاری کے بغیر کوئی دوسری خود مختاری ممکن نہیں، ملک نہیں بلکہ خطے ترقی کرتے ہیں، معاشی کاوشیں کامیاب بنانے کے لیے سب کو ذمے داری پوری کرنا ہوگی۔

  • قومی سلامتی اجلاس : معاشی استحکام کی کوششوں‌ کی مکمل حمایت

    قومی سلامتی اجلاس : معاشی استحکام کی کوششوں‌ کی مکمل حمایت

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف سمیت مسلح افواج کے سربراہان اور وزراء نے شرکت کی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز عبدالقادر کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کےاجلاس کااعلامیہ جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، وفاقی وزیر داخلہ، وزیر قانونی اور اٹارنی جنرل بھی شریک ہوئے۔

    اجلاس میں آرمی چیف سمیت مسلح افواج کےسربراہان، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیرمحمودحیات، ڈی جی آئی ایس آئی ،ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور، ڈی جی ایم او،نیشنل سیکیورٹی ڈویژن کےاعلیٰ حکام شریک ہوئے۔ دورانِ اجلاس ملک کی موجودہ علاقائی صورتحال اورجیواسٹریٹجک معاملات پرتبادلہ خیال کیاگیا۔

    اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان خطےمیں امن کےقیام کےلئےکوششیں جاری رکھےگا، جبکہ اجلاس میں ملکی معاشی صورت حال کا بھی تفصیلی جائزہ لیاگیا، شرکاء نے معیشت کےاستحکام کےلئےحالیہ کوششوں کی مکمل حمایت کےعزم کااعادہ کیا۔

    اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں وزیراعلیٰ گلگلت بلتستان حفیظ الرحمان بھی شریک ہوئے، ایک الگ سیشن میں گلگت بلتستان ریفارمزپربھی بات چیت ہوئی جس میں گلگت کی فیصلہ سازی میں مقامی نوجوانوں کی رائے کو اہمیت دینے  پر بھی بات چیت ہوئی۔

  • نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر کا عہدہ ختم کر دیا گیا

    نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر کا عہدہ ختم کر دیا گیا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے قومی سلامتی سے متعلق بڑا فیصلہ کر لیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر کا عہدہ مستقل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے نیشنل سیکورٹی سے متعلق بڑا فیصلہ کرتے ہوئے قومی سلامتی کے مشیر کا عہدہ ختم کر دیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر کا اسٹاف دوسرے محکموں میں منتقل کیا جائے گا، بتایا گیا ہے کہ مشیر قومی سلامتی کے ساتھ 27 رکنی افسران کی ٹیم کام کر رہی تھی۔

    ذرایع نے یہ بھی بتایا کہ بھارت سے قومی سلامتی معاملات پر دیگر سفارتی چینلز کا استعمال کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ کی ریٹائرمنٹ کے بعد سے مشیر قومی سلامتی کا عہدہ خالی تھا، ناصر جنجوعہ کو سابق وزیر اعظم نواز شریف نے قومی سلامتی کا مشیر مقرر کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  رمضان میں دہشت گردی، 9 ماہ ہو گئے نیشنل سیکورٹی کا اجلاس نہیں بلایا گیا: شیری رحمان

    وزیر اعظم ہاؤس کے ذرایع کا کہنا ہے کہ اس عہدے پر کوئی نئی تعیناتی نہیں کی جا رہی ہے۔

    یاد رہے کہ 8 مئی کو پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور سینیٹر شیری رحمان نے کہا تھا کہ رمضان میں دہشت گردی سر اٹھا رہی ہے، 9 ماہ ہو گئے نیشنل سیکورٹی کا اجلاس نہیں بلایا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیشنل سیکورٹی کی کمیٹی 9 ماہ بعد بنی ہے، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد پر ایوان کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

  • قومی سلامتی کو تاراج کرنے کے الزام میں گرفتار مزید 4 سعودی خواتین رہا

    قومی سلامتی کو تاراج کرنے کے الزام میں گرفتار مزید 4 سعودی خواتین رہا

    ریاض : سعودی حکام نے قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتار مزید خواتین رضاکاروں کو عدالت میں سماعت کے دوران حاضری کی پابندی کی شرط پر رہائی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کی ایک عدالت نے ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتار چار خواتین کو مشروط ضمانت پر رہا کر دیا ہے، سعودی قانون کے مطابق زیر سماعت مقدمے کے ملزموں کے نام سرکاری طور پر ظاہر نہیں کئے جاتے۔

    برطانوی خبر رساں ایجنسی نے ملزمان کی شناخت ھتون الفاسی، امل الحربی، میساء المانع اور عبیر نمنکانی کے نام سے کی ہے۔ اس سے ایک ماہ قبل سعودی عدالت تین دیگر خواتین کو بھی اس شرط پر رہا کرچکی ہے کہ وہ اپنے مقدمات کی پیروی کے لئے عدالت میں پیش ہوتی رہیں گی۔

    سعودی پبلک پراسیکیوٹر کے ایک بیان کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ تمام مدعلیھم کے خلاف تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں اور اب ان کے خلاف فرد جرم تیار کی جارہی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ریاستی سلامتی کے دیوان نے متذکرہ خواتین ملکی سلامتی، استحکام اور قومی وحدت کو گزند پہنچانے والی منظم اور مربوط منصوبوں کی نشاندہی کے بعد حراست میں لیا تھا۔

    سعودی پراسیکیوٹر نے گذشتہ برس 2 جون کو 17 مشتبہ افراد کے خلاف تحقیقات کا اغاز کیا جس میں پانچ مرد اور چار خواتین کے خلاف ٹھوس شواہد ملنے کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ استغاثہ نے دعویٰ کیا ہے کہ زیر حراست ملزمان نے مملکت مخالف تنظیموں کے ساتھ رابطوں کا اعتراف کیا ہے۔

    سعودیہ میں قید انسانی حقوق کی علمبردار تین خواتین عارضی طور پر رہا

    یاد رہے کہ رواں برس مارچ کے اواخر میں سعودی حکام نے انسانی حقوق کی علمبردار اور حقوق نسواں کے لئے مسلسل جدوجہد کرنے والی تین خواتین رضاکاروں کو عارضی طور پر رہا کیا تھا۔

    برطانیہ کی غیر سرکاری تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل اور برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی سعودی تنظیم اے ایل کیو ایس ٹی کا کہنا ہے کہ رہائی پانے والی خواتین میں ایمان الفجان، عزیزہ یوسف اور رقیہ المحارب شامل ہیں۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ترجمان نے سعودی حکام سے مطالبہ کیا تھا کہ رہائی پانے والی اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والی دیگر خواتین پر عائد الزامات ختم کرکے انہیں بھی غیر مشروط رہائی دے۔

    خیال رہے کہ انسانی حقوق اور حقوق نسواں کےلیے کوششیں کرنے والی گیارہ خواتین کو گزشتہ برس جون میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی گئی تھی۔

  • کشمور: پولیس کا دہشت گردوں سے مقابلہ، کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار

    کشمور: پولیس کا دہشت گردوں سے مقابلہ، کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار

    کشمور: صوبہ سندھ کے ضلع کشمور میں پولیس کا نواحی علاقے میں دہشت گردوں سے مقابلہ ہوا، جس میں پولیس نے ایک دہشت گرد کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے علاقے کشمور کے نواح میں کشمور پولیس کا دہشت گردوں کے ساتھ مقابلہ ہوا، جس میں پولیس نے ایک دہشت گرد کو پکڑ لیا۔

    ایس ایس پی کشمور پولیس نے بتایا کہ مقابلے میں ایک دہشت گرد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جب کہ 3 کلو بارودی مواد، 2 ہینڈ گرینیڈ اور 3 ڈیٹو نیٹر بھی برآمد کیے گئے۔

    کشمور پولیس کے مطابق ملزم نے 2009 میں ڈیڑہ موڑ پر ایک ریموٹ کنٹرول بم دھماکا تھا، جس میں پاک فوج کے 5 جوان زخمی ہوئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن میں تمام اداروں، اپوزیشن کو آن بورڈ لیا: شہریار آفریدی

    ایس ایس پی کشمور سید اسد رضا نے میڈیا کو بتایا کہ گرفتار کیا جانے والے دہشت گرد کا تعلق ایک کالعدم تنظیم سے ہے۔

    خیال رہے کہ تین دن قبل وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا تھا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن میں تمام اداروں اور اپوزیشن کو آن بورڈ لیا گیا ہے، انھوں نے کہا فرقہ واریت پھیلانے والے ملک دشمن ہیں۔

    انھوں نے کہا حالیہ ایکشن کالعدم تنظیموں اور انفرادی شخصیات کے خلاف ہو رہا ہے، ان کے اثاثے منجمد کیے جا رہے ہیں، عالمی ذمہ داری کے تحت دہشت گردوں کی فنانسنگ بند کی جا رہی ہے، نیز یہ ایکشن نا قابل واپسی ہے۔

  • قومی سلامتی امور پر وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت اہم اجلاس، آرمی چیف کی شرکت

    قومی سلامتی امور پر وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت اہم اجلاس، آرمی چیف کی شرکت

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی نے بھی شرکت کی۔

    ترجمان وزیرِ اعظم آفس کے مطابق وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت ایک اہم اجلاس ہوا جس میں پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل بھی شریک ہوئے۔

    اجلاس میں وزیرِ خزانہ اسد عمر، وزیرِ قانون فروغ نسیم، وزیرِ تعلیم شفقت محمود، وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔

    وزیرِ اعظم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اجلاس میں قومی سلامتی کی صورتِ حال اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سرزمین پاکستان میں دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں: عمران خان

    واضح رہے کہ آج وزیرِ اعظم عمران خان نے ایک برطانوی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان کے سلامتی امور سے متعلق بہت واضح مؤقف اختیار کیا، کہا نئے پاکستان میں دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف اس سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا۔

    بھارت کے حوالے سے عمران خان نے کہا نریندر مودی میزائل حملے سے دونوں ملکوں کو جنگ کے دہانے پر لے آئے، پلوامہ واقعہ مودی حکومت نے جنگی جنون پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا۔