Tag: قومی سلامتی مشیر

  • ٹرمپ شام کے صدر بشار الاسد کو قتل کروانا چاہتے تھے: سابق مشیر کا انکشاف

    ٹرمپ شام کے صدر بشار الاسد کو قتل کروانا چاہتے تھے: سابق مشیر کا انکشاف

    امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر قومی سلامتی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ شام کے صدر بشار الاسد کو قتل کروانا چاہتے تھے، انہیں اس اقدام سے یہ کہہ کر باز رکھا گیا کہ یہ اقدام جنگ تصور کیا جائے گا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے ساتھ تیار ہونے والی ایک دستاویزی فلم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مشیر میک فارلینڈ نے کہا ہے کہ سنہ 2017 میں انہوں ںے بشار الاسد کو قتل کروانے کی بات کی تھی۔

    امریکا میں قومی سلامتی کے مشیر کی حیثیت سے فرائض سنجام دینے والے میک فارلینڈ کا کہنا تھا کہ سول آبادی پر سارن گیس حملے کی تصاویر دیکھنے کے بعد صدر ٹرمپ نے زور دے کر کہا تھا کہ اسے اقتدار سے بے دخل کرو۔

    مشیر نے بتایا کہ میں نے صدر ٹرمپ سے کہا کہ آپ یہ نہیں کرسکتے جس پر انہوں نے استفسار کیا کہ کیوں، تو میں نے جواب دیا کہ اسے جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق اپریل 2017 میں صدر بشار الاسد کی حکومت نے مغربی شام کے خان شیخون قصبے میں گیس کا حملہ کیا تھا جس میں 90 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • اوباما نےٹرمپ کو فلن کےبارے میں خبردار کیاتھا

    اوباما نےٹرمپ کو فلن کےبارے میں خبردار کیاتھا

    واشنگٹن: سابق امریکی صدربراک اوباما نےڈونلڈ ٹرمپ کوخبردار کیا تھا کہ مائیکل فلِن کو قومی سلامتی کا مشیر نہ بنایا جائے۔

    تفصیلات کےمطابق وائٹ ہاؤس نےتصدیق کی ہےکہ سابق صدر اوباما نے اپنے جانشین ٹرمپ کو نومبر میں امریکی صدر منتخب ہونے کے 48 گھنٹے کےاندر وائٹ ہاؤس کےآفس میں ملاقات کے دوران فلن کے بارے میں خبردار کیا تھا۔

    سابق امریکی صدر براک اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ کوسےکہاتھا تھا کہ مائیکل فلِن کو قومی سلامتی کا مشیر نہ بنایا جائے۔

    وائٹ ہاؤس کےپریس سیکریٹری شان اسپائسرکابریفنگ کے دوران کہناتھاکہ یہ بات درست ہے کہ صدر اوباما نے واضح کر دیا تھا کہ وہ جنرل فلِن کے مداح نہیں ہیں۔

    یاد رہےکہ اوباما انتظامیہ نے جنرل فلن کو ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ کے عہدے سے 2014 میں برطرف کردیا تھا۔


    ڈونلڈ ٹرمپ کےقومی سلامتی کےمشیرعہدے سےدستبردار


    واضح رہےکہ رواں سال فروری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےاپنے قومی سلامتی کےمشیر کےحوالے سےروسی سفیر سے رابطوں کی اطلاعات سامنے آنے پرجنرل مائیکل فلن عہدے سے مستعفیٰ ہوگئےتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • اگر امریکا واحد سپر پاور ہے تو اس کے ہم بھی حصہ دار ہیں: ناصر جنجوعہ

    اگر امریکا واحد سپر پاور ہے تو اس کے ہم بھی حصہ دار ہیں: ناصر جنجوعہ

    اسلام آباد: مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ آج اگر امریکا واحد سپر پاور ہے تو اس کے ہم بھی حصہ دار ہیں۔ عالمی طاقتوں نے افغانستان میں جو خلا چھوڑا اس سے دہشت گردی نے جنم لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا کہ سرحدوں کی سیکیورٹی قومی سلامتی کا حصہ ہے۔ ملکی سلامتی کے لیے قومی سلامتی کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ معیشت اور سیکیورٹی ایک دوسرے پر منحصر ہیں۔ معیشت اور سیکیورٹی کو ایک دوسرے پر ترجیح نہیں دی جاسکتی۔ ملک کا سائبر ڈیٹا بھی محفوظ ہونا چاہیئے تاکہ معلومات باہر نہ جاسکیں۔

    مشیر قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ سوویت حملے کے وقت سوچ تھی کہ اگلی باری ہماری ہے، اس وقت افغانستان کے ساتھ نہ کھڑے ہوتے تو کیا آج افغانستان ہوتا؟ تجارتی راستہ روس کو پیش کردیتے تو روس آج بھی افغانستان میں ہوتا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں خلا چھوڑ دیا گیا، اس سے دہشت گردی نے جنم لیا اور یہیں سے نائن الیون کا جنم ہوا۔

    ناصر جنجوعہ نے کہا کہ دنیا میں نئے رجحانات اور تبدیلیاں جانے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے۔ بحیثیت قوم اپنی سمت کا تعین ہونا چاہیئے۔