Tag: قومی سلامتی کمیٹی اجلاس

  • قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج طلب ، ایران کی حمایت اور دیگر امور پر بڑے فیصلوں کا امکان

    قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج طلب ، ایران کی حمایت اور دیگر امور پر بڑے فیصلوں کا امکان

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج طلب کرلیا ، جس میں ایران کی حمایت اور دیگر اہم امور پر بڑے فیصلوں کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج دوپہر بارہ بجے ہوگا، اجلاس میں عسکری اور سول قیادت شرکت کرے گی۔

    فیلڈ مارشل عاصم منیر دورہ امریکا پرشرکا کو اعتماد میں لیں گے، ذرائع نے بتایا ایران اسرائیل امریکا تنازع پر مشاورت کی جائے گی، جس کے بعد ایران کی حمایت اورد یگر اہم امورپربڑے فیصلوں کا امکان ہے۔

    اجلاس میں ملک کی داخلی اورسرحدی سیکیورٹی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جائے گا، اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف ، وزیر داخلہ محسن نقوی، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر شرکت کریں گے۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ٹیلی فون پر بات چیت، امریکی حملوں کی مذمت

    گذشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے ایران پر امریکی حملوں کی مذمت کی ہے اور ایرانی صدر سے ٹیلی فونک گفتگو میں مکمل حمایت کا عزم دہرایا۔

    شہبازشریف نے کہا امریکی حملوں میں اُن تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، جو آئی اےای اے کی زیر نگرانی تھیں، امریکی حملے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔

    وزیراعظم نے کشیدگی میں کمی کیلئےفوری مذاکرات اورسفارت کاری پر زور دیا، ایرانی صدر نے پاکستان کی حمایت کو سراہا۔

    اس سے قبل استنبول میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کی ملاقات میں بدلتی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • پی ٹی آئی نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت بانی سے ملاقات کرانے سے مشروط کر دی

    پی ٹی آئی نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت بانی سے ملاقات کرانے سے مشروط کر دی

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت بانی سے ملاقات کرانے سے مشروط کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق رات گئے پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی اور سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں قومی سلامتی کمیٹی کے بند کمرہ اجلاس میں شرکت پرغورکیا گیا۔

    کمیٹی ارکان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بغیر اجلاس میں شرکت نہ کی جائے، جس کے بعد اجلاس میں طےپایا کہ قومی سلامتی کمیٹی کےاجلاس سے قبل حکومت بانی پی ٹی آئی کی پارٹی عہدیداروں سےملاقات کرائے،عمران خان سے ملاقات نہ کرانے کی صورت میں اجلاس میں شرکت نہیں کی جائے گی۔

    اپوزیشن لیڈرعمرایوب نے اسپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھا، جس میں کہا گیا قومی سلامتی سے جڑے معاملات پر بانی سے مشاورت ضروری ہے۔

    اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے بھی اسپیکر ایاز صادق سے یہی مطالبہ کیا تھا۔ عامر ڈوگر نے تین پی ٹی آئی ارکان کی بانی سے ملاقات کا کہا تھا، بتایا جا رہا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے حکومت کو پی ٹی آئی کا پیغام پہنچا دیا ہے۔

    دوسری جانب تحریک تحفظ آئین پاکستان نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ترجمان اخونزادہ حسین یوسفزئی نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی، اس فیصلے میں پی ٹی آئی بھی شامل ہے، فیصلہ اپوزیشن کی مشترکہ مشاورت سے کیا گیا ہے۔

  • دھمکی آمیز خط قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ

    دھمکی آمیز خط قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں دھمکی آمیز خط قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، وزیراعظم عمران خان قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی سربراہی میں کابینہ کے خصوصی اجلاس کا احوال سامنے آگیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ اراکین کو خفیہ مراسلہ ٹیلی پرامٹر پر دکھایا گیا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ مراسلہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، قومی اسمبلی ان کیمرہ سیشن میں شاہ محمود خفیہ مراسلے پر بریفنگ دیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلائیں گے، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکا کو خفیہ مراسلہ دکھایا جائے گا۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں دھمکی آمیز خط کابینہ اراکین کو دکھایا گیا تھا۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے مبینہ سازشی خط پرکابینہ کو اعتماد میں لیا، جس پر وفاقی کابینہ نے وزیرعظم کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں آپ کی قیادت پر اعتماد ہے۔

    ذرائع کے مطابق کابینہ نے خط کو پاکستان کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی کا ان کیمرا اجلاس بلانے کی تجویز دی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپنی ذات کےبجائے ملکی مفاد کی سیاست کی، خط کا تحریک عدم اعتماد سے گہرا تعلق ہے، ملک کے خلاف سازش پر آخری بال تک لڑوں گا۔

    عمران خان نے کہا تھا کہ عوام ہمارے ساتھ ہیں، غیر ملکی سازش کے تحت منتخب حکومت گرانے کی کوشش ہورہی ہے، کچھ عناصر غیر ملکی عناصر کی آلہ کار بنےہوئے ہیں، ایم کیو ایم اور باپ پارلیمانی لیڈرز کو شرکت کی دعوت دی تھی۔

  • سرحدی  خلاف ورزی ، پیپلز پارٹی کاقومی سلامتی کمیٹی اجلاس بلانےکا مطالبہ

    سرحدی خلاف ورزی ، پیپلز پارٹی کاقومی سلامتی کمیٹی اجلاس بلانےکا مطالبہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی نے بھارت کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی پر قومی سلامتی کمیٹی اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے، خورشیدشاہ کا کہنا ہے کہ بلا تفریق و اختلافات پاکستان کے مسئلے پر پوری قوم ایک ہے، حکومت بھارتی دراندازی کے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی پر قومی سلامتی کمیٹی اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    خورشیدشاہ نے کہا پاکستان کے سیاستدان متحد ہیں،بلا تفریق و اختلافات پاکستان کے مسئلے پر پوری قوم ایک ہے، ہمارا مرکزی نظریہ پاکستان ہے،پاکستان کی سلامتی و بقا ہے۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت بھارتی دراندازی کے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھے۔

    یاد رہے بھارتی ایئرفورس کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی ، پاک فضائیہ کی بروقت ردعمل کے بعد بھارتی طیارے فرار ہوگئے۔

    مزید پڑھیں : لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی، پاک فضائیہ کا بھرپور جواب، بھارتی طیارے بھاگ گئے

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بھارتی طیاروں نے مظفرآباد سیکٹر سے دراندازی کی کوشش کی اور مظفر آباد سیکٹر میں تین سے چارمیل اندر آئے، بھارتی طیاروں نے جلد بازی میں اپنا پے لوڈ کھلے علاقے میں گرایا، تاہم پے لوڈ گرنے سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

    آئی ایس پی آرنے بھارتی طیاروں کی جانب سےجلدبازی میں پھینکےگئے پےلوڈکی تصاویر بھی جاری کیں ہیں۔

  • وزیر اعظم نے مسلح افواج کو کسی بھی بھارتی جارحیت کے بھرپور جواب کا اختیار دے دیا

    وزیر اعظم نے مسلح افواج کو کسی بھی بھارتی جارحیت کے بھرپور جواب کا اختیار دے دیا

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت منعقدہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے ہونے والی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وزیرِ اعظم عمران خان”][/bs-quote]

    قومی سلامتی اجلاس میں وزیرِ اعظم پاکستان نے مسلح افواج کو بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کا اختیار دے دیا۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ نیا پاکستان ہے، ریاست اپنے لوگوں کا تحفظ یقینی بنائے گی۔

    وزیرِ اعظم نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کسی بھی محاذ آرائی کا بھرپور جواب دیا جائے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف 70 ہزار جانوں کی قربانی دی۔

    قبل ازیں، اجلاس میں پلوامہ واقعے کے بعد کی صورتِ حال پر غور کیا گیا، قومی سلامتی کمیٹی نے اعلامیے میں کہا ہے کہ پلوامہ واقعے میں پاکستانی ریاست ملوث نہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پلوامہ واقعے پر پاکستان نے تحقیقات کی مخلصانہ پیش کش کر دی ہے، امید کرتے ہیں بھارت پاکستان کی پیش کش کا مثبت جواب دے گا، بھارت نے پلوامہ حملے پر ثبوت دیے تو پاکستان کارروائی کرے گا۔

    اعلامیے کے مطابق پلوامہ حملہ بھارت کے اندر ہی سے کرایا گیا، واقعے کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد مقامی سطح پر کی گئی۔

    اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ اقوام عالم مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

  • قومی سلامتی کمیٹی فیصلے کرے اوروزیراعظم ہمیں آگاہ کریں‘ خورشید شاہ

    قومی سلامتی کمیٹی فیصلے کرے اوروزیراعظم ہمیں آگاہ کریں‘ خورشید شاہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آج صبح قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے دعوت نامے کا علم ہوا، اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے متعلق اپوزیشن لیڈرخورشیدشاہ کی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کا موجودہ حکومت سےتعلق ہے، میں اپوزیشن لیڈرہوں فیصلہ حکومت کرے کیا کرنا ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی فیصلے کرے اوروزیراعظم ہمیں آگاہ کریں، پارلیمنٹ میں آ کر وزیراعظم وضاحت اوراعتماد میں لیں۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ میں یہ کہنا چاہتا ہوں لفظوں کے کئی معنی نکلتے ہیں، ان پوزیشنز پر رہنے والوں کو سوچ سمجھ کر بولنا چاہیے۔

    قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے قومی سلامتی ایشوز پرہم سب ذمہ دار ہیں۔

    خورشید شاہ نے مزید کہا ہے کہ آج صبح قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے دعوت نامے کا علم ہوا، اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

    حق بات کہوں گا چاہے کچھ بھی سہنا پڑے‘ نوازشریف

    خیال رہے کہ آج صبح احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پرسابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے کہا کہ اپنے بیان پرقائم ہوں چاہے جو کچھ بھی سہنا پڑے حق بات کروں گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، پاک فوج کی تیاریوں‌ پر اظہار اطمینان

    قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، پاک فوج کی تیاریوں‌ پر اظہار اطمینان

    اسلام آباد: قومی سلامتی کمیٹی نے کہا ہے کہ پاکستان اور کشمیر کو جدا نہیں کیا جاسکتا،مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں، ملکی دفاع کو ہر قیمت پریقینی بنائیں گے اور کسی بھی جارحیت کی صورت میں پاک فوج دشمن کومنہ توڑ جواب دے گی۔

    وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس منعقد ہوا جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز،وفاقی وزراء اسحاق ڈار، چوہدری نثار، وزیر اطلاعات پرویز رشید سمیت چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے بھی شرکت کی۔

    اجلاس میں شرکا نے بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کا عزم ظاہر کیا۔ شرکا نے کہا کہ پاک فوج سرحدوں کی حفاظت کرنا جانتی ہے اور کسی بھی طرح کی جارحیت سے نمٹنے کے لیے تیار ہے، دشمن کے ناپاک عزائم کا منہ توڑ جواب دیا جائےگا، ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

    شرکا نے کشمیریوں کی حمایت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ پاکستانیوں اور کشمیریوں کو کوئی جدا نہیں کرسکتا، پوری قوم وطن کے لیے متحد ہے۔

    اجلاس میں فوج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا،شرکا نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ،پاکستان کھوکھلے دعووں اور جارحانہ عزائم سے ہرگز مرعوب نہیں ہوگا۔

    شرکا نے وفاقی اور قومی سطح پر نیشنل ایکشن پلان تیز کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

    وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھاکہ پاکستان کسی قوم یا ملک کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتا لیکن ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔

    واضح رہے کہ قبل ازی اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیرصدارت نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس ہوا تھا جس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قوم کو توقع ہے کہ ہم معاشرے کے شیطانوں سے چھٹکارا حاصل کریں۔