Tag: قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس

  • قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس، کرونا وائرس پر ایمرجنسی نافذ کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ متوقع

    قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس، کرونا وائرس پر ایمرجنسی نافذ کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ متوقع

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرِصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا، جس میں کروناسے بچاؤ کیلئے ایمرجنسی  نافذ کرنے یا نہ کرنے کا حتمی فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کیخلاف لائحہ عمل کی تیاری کے لئے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس آج شام وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا۔

    اجلاس میں شرکت کے لئے وزرائے اعلیٰ اور دیگر اعلیٰ حکام کو آگاہ کر دیا گیا، مسلح افواج کے سربراہان اور ڈی جی آئی ایس آئی اجلاس میں شریک ہوں گے جبکہ وزیرداخلہ اعجاز شاہ ، وزیر قانون فروغ نسیم ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بھی شرکت کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں کروناوائرس سےمتعلق قومی لائحہ عمل طے کیا جائے گا اور کرونا سے نمٹنے کے لئے اہم فیصلے کئے جائیں گے۔

    قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں کرونا سے بچاؤ کیلئے ایمرجنسی نافذ کرنے یا نہ کرنے کا حتمی فیصلہ اور بارڈرز مینجمنٹ سے متعلق بھی فیصلہ ہوگا۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس: آرمی چیف نے اہم ہدایات جاری کر دیں

    گذشتہ روز پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں  کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال اور اس پر کنٹرول کی کوششوں پر  بات ہوئی تھی۔

    آرمی چیف نے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں تیاریاں تیز کرنے کی ہدائیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرونا وائرس کی وبا کی روک تھام کیلئے قومی سطح پر اقدامات اور تیاریاں کی جائیں۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کااجلاس ہوا، جس میں عوامی مسائل کےفوری حل کے لئے نیشنل پالیسی پرمشاورت کی گئی اور کروناوائرس کے مزید پھیلاؤ سے بچاؤ کے لئے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس کےدوران بلوچستان سے منسلک بارڈر بند کرنے کی تجویز دی گئی اور کہا گیا بلوچستان سے منسلک بارڈر پر شدید خطرہ ہے، مکمل سیل کردیا جائے۔

    خیال رہے واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا سے  متاثرہ مریضوں کی تعداد 22 ہوگئی ہے،  دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں، صوبہ سندھ میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ۔

  • پاکستان کا بھارت سے سفارتی تعلقات محدود، دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ

    پاکستان کا بھارت سے سفارتی تعلقات محدود، دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود کرنے اور دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان، انٹیلی جنس حکام اور سول قیادت شریک ہوئی۔

    اجلاس میں سول و عسکری قیادت نے کشمیر کی تازہ ترین صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا، پاکستان کے بھرپور رد عمل اور ممکنہ آپشنز پر مشاورت مکمل کر لی گئی، ملکی داخلی سلامتی اور سیکورٹی سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔

    اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں لے جایا جائے گا، 14 اگست کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے طور پر منایا جائے گا، جب کہ 15 اگست کو یوم سیاہ منایا جائے گا۔

    وزیر اعظم نے اجلاس میں بھارتی عزائم بے نقاب کرنے کے لیے سفارتی ذرایع استعمال کرنے اور مسلح افواج کو مکمل تیار رہنے کی ہدایت کی۔ اعلامیے کے مطابق بھارت کے ساتھ دو طرفہ معاہدوں پر بھی نظر ثانی کی جائے گی۔

    گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں مسئلہ کشمیر پر بھارتی ہتھکنڈے کے خلاف جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل میں آواز اٹھانے کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : بھارت نے کچھ کیا تو ہم بھر پور جواب دیں گے، وزیراعظم

    وزیراعظم کا کہنا تھا بھارت یہ کھیل اور آگے لے کر گیا تومستقبل میں نقصان کے ذمہ دارہم نہیں ہوں گے، دنیا کو کردارادا کرناہوگا، بھارتی اقدام سےامن کو خطرہ ہے، روایتی جنگ بھی ہوسکتی ہے، بھارت نے کچھ کیا تو ہم بھر پور جواب دیں گے۔

    اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈر کانفرنس  میں طے کیا گیا تھا کہ پاک فوج ہر حال میں کشمیریوں کے ساتھ کھڑی رہے گی، اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ کا کہنا تھا کہ پاک فوج کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ہم ہر طرح کے حالات کے لیے تیار ہیں، وطن کے دفاع کے لیے ہر حد تک جائیں گے اور پاک فوج کشمیریوں کا جدوجہد کے اختتام تک ساتھ دے گی۔

    یاد رہے 4 اگست کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس فیصلہ کیا گیا تھا کہ پاکستان بھارت کی طرف سے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔

    قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کی، اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔

    واضح رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل پیش کیا گیا تھا، بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی تھی۔

    پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کاکوئی بھی یکطرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کرسکتا ، بھارتی حکومت کافیصلہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کیلئےناقابل قبول ہے۔