Tag: قومی سلامتی کمیٹی

  • وزیراعظم خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس

    وزیراعظم خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں علاقائی سلامتی اورخطے کی صورتحال پر غورکیا گیا۔

    اس موقع پر مسلح افواج کے سربراہان، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود کے علاوہ وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ احسن اقبال اور ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا بھی شریک ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملکی سلامتی، سرحدی صورتحال کے علاوہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جارحیت اور خطے کی صورتحال پر غور کیا گیا۔

    اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کی شدید مذمت کی گئی اور  مظالم کےخلاف کھڑے ہونے اور آواز بلند کرنے پر کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا ، معاملے کے عالمی سطح پر نوٹس لینے کی بھی اپیل کی گئی۔

    قومی سلامتی کمیٹی کے مطابق قابض بھارتی فوج نے20معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کی، بھارتی مظالم نے بھارتی دعوؤں اور پروپیگنڈے کی قلعی کھول دی ہے، پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

    بھارتی فوج نے پیلٹ گنز کا استعمال کیا جس سے سیکڑوں کشمیری زخمی اور معذور ہوئے، بھارتی جبر کےسامنے کشمیری عوام کا غیرمعمولی عزم اور حوصلہ قابل تعریف ہے، کشمیریوں کی تحریک نےبھارتی حکومت کے پروپیگنڈے کو بےنقاب کیا۔

    اجلاس میں امن اور استحکام کیلئے پاکستان کی کوششوں پراطمینان کا اظہار کرتے ہوئے خطے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال سمیت دیگر امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں ڈی جی ملٹری آپریشنز نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی خلاف ورزیوں، افغان سرحد پر سیکیورٹی مؤثر بنانے اور فاٹا آپریشنز پر تفصیلی بریفنگ دی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • پاکستان دہشت گردی کیخلاف جنگ جاری رکھے گا، قومی سلامتی کمیٹی

    پاکستان دہشت گردی کیخلاف جنگ جاری رکھے گا، قومی سلامتی کمیٹی

    اسلام آباد : قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان عوام کے مفاد میں دہشتگردی کیخلاف جنگ جاری رکھے گا، افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے اقدامات تیز کئےجائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور وفاقی وزراء نے شرکت کی۔

    اجلاس میں خطے اور عالمی صورتحال پر بریفنگ بھی دی گئی، اجلاس میں وزیرخارجہ خواجہ آصف نے روس کے دورہ پر بریفنگ دی.

    خواجہ آصف نے بتایا کہ پاکستان روس باہمی تعلقات میں اضافے کے خواہشمند ہیں، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں خطے کے ملکوں کے ساتھ تعلقات کا جائزہ لیتے ہوئے دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا.

    اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کی روک تھام کیلئے افغانستان کے ساتھ مسلسل رابطوں کی ضرورت ہے، پاک افغان سرحدپر بارڈر مینجمنٹ سسٹم کا نفاذ اہمیت کا حامل ہے، افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے اقدامات تیز کئے جائیں.

    کمیٹی کو بریفنگ میں بتا یا گیا کہ بھارتی جارحیت کامقصد مقبوضہ کشمیرسے د نیاکی توجہ ہٹانا ہے، اجلاس میں ایل او سی پر بھارتی جارحیت کی مذمت کی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

     

  • قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، افغانستان کے الزامات مسترد

    قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، افغانستان کے الزامات مسترد

    اسلام آباد: قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی عوام افغان عوام کا دکھ درد سمجھتے ہیں، افغانی حکومت کا ردعمل خدشات پرمبنی ہے، اسے مسترد کرتے ہیں، پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کل افغانستان کا دورہ کرے گا۔

     تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس منعقد ہوا اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات کےعلاوہ پاک فضائیہ اوربحریہ کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔

    اس موقع پر وفاقی وزراء خواجہ آصف، احسن اقبال، ناصرجنجوعہ اور دیگراعلیٰ حکام بھی موجود تھے، اجلاس میں قومی سلامتی کے معاملات اور خطے کی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں کابل میں حالیہ دہشت گرد حملوں کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی، اس موقع پر پاکستانی حکومت اور عوام کی جانب سےافغان بھائیوں سے یکجہتی کا اظہار بھی کیا گیا۔

    قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان بھی دہشت گردی کا شکار ہے پاکستانی عوام افغان عوام کا دکھ اور درد سمجھتے ہیں، کابل دھماکوں پر افغان حکومت کا ردعمل خدشات پرمبنی ہے، یہ خدشات بعض غیرملکی عناصر کے پیداکردہ ہیں، افغان حکومت کی جانب سے پاکستان پر عائد کئے گئے الزامات مسترد کرتے ہیں۔

    قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں افغانستان کے ساتھ سرحدی امور پراٹھائے گئےاقدامات پر اظہار اطمینان کیا گیا، اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ پاک افغان سرحد پر باڑدونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔

    مشکلات کے باوجود افغانستان کے ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں اور پاکستان امن کے لئے افغان حکومت کےساتھ تعاون جاری رکھے گا، اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کل افغانستان کادورہ کرے گا۔

  • قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، پاک فوج کی تیاریوں‌ پر اظہار اطمینان

    قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، پاک فوج کی تیاریوں‌ پر اظہار اطمینان

    اسلام آباد: قومی سلامتی کمیٹی نے کہا ہے کہ پاکستان اور کشمیر کو جدا نہیں کیا جاسکتا،مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں، ملکی دفاع کو ہر قیمت پریقینی بنائیں گے اور کسی بھی جارحیت کی صورت میں پاک فوج دشمن کومنہ توڑ جواب دے گی۔

    وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس منعقد ہوا جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز،وفاقی وزراء اسحاق ڈار، چوہدری نثار، وزیر اطلاعات پرویز رشید سمیت چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے بھی شرکت کی۔

    اجلاس میں شرکا نے بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کا عزم ظاہر کیا۔ شرکا نے کہا کہ پاک فوج سرحدوں کی حفاظت کرنا جانتی ہے اور کسی بھی طرح کی جارحیت سے نمٹنے کے لیے تیار ہے، دشمن کے ناپاک عزائم کا منہ توڑ جواب دیا جائےگا، ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

    شرکا نے کشمیریوں کی حمایت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ پاکستانیوں اور کشمیریوں کو کوئی جدا نہیں کرسکتا، پوری قوم وطن کے لیے متحد ہے۔

    اجلاس میں فوج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا،شرکا نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ،پاکستان کھوکھلے دعووں اور جارحانہ عزائم سے ہرگز مرعوب نہیں ہوگا۔

    شرکا نے وفاقی اور قومی سطح پر نیشنل ایکشن پلان تیز کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

    وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھاکہ پاکستان کسی قوم یا ملک کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتا لیکن ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔

    واضح رہے کہ قبل ازی اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیرصدارت نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس ہوا تھا جس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قوم کو توقع ہے کہ ہم معاشرے کے شیطانوں سے چھٹکارا حاصل کریں۔

  • قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ، مسلح افواج کے سربراہان شریک

    قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ، مسلح افواج کے سربراہان شریک

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع ہوگیا جس میں پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کا آغاز ہوگیا جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز،وفاقی وزراءاسحاق ڈار، چوہدری نثار اور پرویزرشید بھی شریک ہیں۔

    اجلاس میں سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری وزیراعظم کے دورہ امریکہ واقوام متحدہ اورپاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے بریفنگ بھی دیں گے۔

    قومی سلامتی کے اجلاس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ ،و زیراعلیٰ گلگت بلتستان کو بھی شرکت کی خصوصی دعوت دی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: قوم کو توقع ہے ہم معاشرےکےشیطانوں سےچھٹکارہ حاصل کریں،وزیراعظم

    واضح رے کہ اس سے قبل اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیرصدارت نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس ہوا تھا جس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہ قوم کو توقع ہے کہ ہم معاشرے کے شیطانوں سے چھٹکارہ حاصل کریں۔

  • نیشنل ایکشن پلان پر تیزی سے عملدرآمد کا فیصلہ

    نیشنل ایکشن پلان پر تیزی سے عملدرآمد کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کااجلاس ہواجس میں وزیراعظم کا کہنا تھاکہ قوم کو توقع ہے کہ ہم معاشرے کے شیطانوں سے چھٹکارہ حاصل کریں، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر تیزی سے عملدرآمد کیا جائے۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعظم کی زیر صدارت وزیراعظم ہاوس میں نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ،آزادکشمیر کے وزیراعظم،گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ سمیت وفاقی وزیر داخلہ،آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی آئی بی بھی اجلاس میں شریک تھے۔

    اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کی ٹاسک فورس کےسربراہ اورقومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ نے شرکا کو بریفنگ دی۔

    وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے کوآرڈی نیشن مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ملک بھرمیں سیکیورٹی اداروں کی موثرکارروائیوں سےامن قائم ہوا،وزیراعظم نے عوام کےتحفظ کےلیےسیکیورٹی اداروں کی بے مثال قربانیوں کی تعریف کی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہے ہیں،قوم کو توقع ہے ہم معاشرےکےشیطانوں سےچھٹکارہ حاصل کریں۔

    نیشنل ایکشن پلان کے اجلاس میں وزیراعظم نے واضح کردیا کہ ملک میں کسی صورت اورحالات میں دہشت گردوں کوپنپنےنہیں دیں گے۔

    وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی ٹاسک فورس کی سفارشات کا جائزہ لیا گیااور اس کے ساتھ مدارس کی رجسٹریشن اور دہشت گردوں کی فنڈنگ کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں 20 نکاتی نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمدسےمتعلق صوبوں کےمسائل پربھی بریفنگ دی گئی۔

    دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی بھی صدارت کریں گے۔

    اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز،وفاقی وزراءاسحاق ڈار، چوہدری نثار اور پرویزرشید بھی شریک ہوں گے۔

    سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری اجلاس کو پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے بریفنگ بھی دیں گے۔اجلاس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ ،و زیراعلیٰ گلگت بلتستان کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

  • وزیرِاعظم کی زیرِصدارت سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس جاری

    وزیرِاعظم کی زیرِصدارت سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس جاری

    اسلام آباد: وزیرِاعظم نوازشریف کی زیرِصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس وزیرِاعظم ہاؤس اسلام آباد میں جاری ہے، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری کی صورتحال کا جائزہ لیا جارہا ہے، ڈی جی ملڑی آپریشن نے اس غیر معمولی صورت حال اور اب تک ہونے والی جانی ومالی نقصان پر بریفنگ دی۔

    قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ اور سرحدی خلاف ورزیوں کے واقعات کاجائزہ لیا، ڈی جی ملڑی آپریشن نےاس غیرمعمولی صورت حال اور اب تک ہونے والے جانی ومالی نقصان پر بریفنگ دی۔

    مشیر برائے قومی سلامتی سرتاج عزیز نےاجلاس کو بھارتی اشتعال انگیزی کے خلاف پاکستان کےاب تک کیے گئے سفارتی رابطوں پر بریفنگ دی۔

    اجلاس کےدوران وزیرِاعظم نے شمالی وزیرستان کا دورہ اور جوانوں سے ہونے والی ملاقات کی تٖفصیلات سے آگاہ کیا، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشدمحمود، تینوں مسلح افواج کےسربراہان اورڈی جی آئی ایس آئی اجلاس میں شریک ہیں۔

    اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود، تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور ڈی جی آئی ایس آئی سمیت وفاقی وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیرِدفاع خواجہ محمد آصف ، وزیرِاطلاعات سینیٹر پرویزرشید، وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار اورقومی سلامتی کےمشیر سرتاج عزیز اور اعلیٰ سیکیورٹی و سرکاری حکام  شریک ہیں ۔

    اجلاس سے پہلے وزیرِاعظم نواز شریف سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف، پاک بحریہ کے سربراہ نیول ایڈمرل ذکا اللہ اور قومی سلامتی کےمشیر سرتاج عزیز نے الگ الگ ملاقات بھی کی، ملاقات کے دوران قومی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • بھارتی جارحیت، قومی سلامتی کا اجلاس آج ہوگا

    بھارتی جارحیت، قومی سلامتی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: بھارتی جارحیت پر حکمت عملی طے کرنے کے لئے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا۔

    اسلام آباد میں وزیرِاعظم نوازشریف نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر مسلسل بھارتی جارحیت پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج صبح دس بجے طلب کرلیا ہے۔

    ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود ،تینوں مسلح افواج کے سربراہان اورڈی جی آئی ایس آئی شریک ہوں گے۔ اجلاس میں وفاقی وزیرِ داخلہ چودھری نثار علی خان، وزیرِدفاع خواجہ محمد آصف ، وزیرِاطلاعات سینیٹرپرویزرشید، وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار اور قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز سمیت اعلیٰ سیکیورٹی و سرکاری حکام بھی شرکت کریں گے

    اجلاس میں آپریشن ضربِ عضب پر پیش رفت اور اس میں پاک فوج کی کامیابیوں پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دو نکاتی ایجنڈے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، قومی سلامتی کمیٹی بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ اور سرحدی خلاف ورزیوں کے واقعات کا جائزہ لے گی جبکہ اعلیٰ سیکیورٹی حکام اس غیرمعمولی صورت حال اور اب تک ہونے والی جانی ومالی نقصان پر بریفنگ دیں گے۔

    اجلاس کو پاکستانی فورسز کی جوابی کارروائی پر بھی اعتماد میں لیا جائے گا، حکام کا کہنا ہےکہ مشیر برائے قومی سلامتی سرتاج عزیز اجلاس کو بھارتی اشتعال انگیزی کے خلاف پاکستان کے اب تک کیے گئے سفارتی رابطوں پر بریفنگ دیں گے،

    حکام کے مطابق بھارت کے اشتعال انگیز رویے سے متعلق حکومتی حکمت عملی کے حوالے سے اہم فیصلوں کا امکان ہے۔