اسلام آباد : نادرا سے قومی شناختی کارڈ کے اجرا میں تاخیر ،بد عنوانی اور غیر ضروری اعتراضات کا انکشاف سامنے آیا۔
تفصیلات کے مطابق قومی شناختی کارڈ کے اجرا کے عمل میں ملک بھر سے تاخیر، بدعنوانی اور غیر ضروری اعتراضات سے متعلق ہزاروں شکایات موصول ہوئی ہیں۔
وزارت داخلہ نے اس حوالے سے تحریری رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دی ہے، جس میں نادرا کے خلاف 19,901 شکایات کا ذکر کیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ نے بتایا کہ گزشتہ سال نادرا کے تحت شناختی کارڈز کے اجرا میں تاخیر پر 13,500 شکایات موصول ہوئیں، سب سے زیادہ شکایات کراچی سے موصول ہوئیں جہاں تاخیر کے 7,872 کیسز رپورٹ ہوئے۔ دیگر شہروں میں ملتان سے 2,605، لاہور سے 1,313، سرگودھا سے 344 اور اسلام آباد، آزاد کشمیر و گلگت بلتستان سے 471 شکایات سامنے آئیں۔
اسی طرح بدعنوانی کے الزامات کے تحت بھی شکایات کی ایک بڑی تعداد رپورٹ ہوئی، کراچی میں 254 شکایات، ملتان میں 37، لاہور میں 26، پشاور میں 33، کوئٹہ اور گوادر میں 14 جبکہ سکھر میں 20 شکایات درج ہوئیں۔
مزید پڑھیں : شناختی کارڈ کی تجدید کا آسان طریقہ
رپورٹ کے مطابق غیر ضروری اعتراضات اور اضافی دستاویزات کا مطالبہ کیے جانے کے 5,940 کیسز بھی ریکارڈ پر آئے۔ ان میں سب سے زیادہ 3,940 شکایات کراچی سے رپورٹ ہوئیں، ملتان سے 638، سرگودھا سے 612، گوادر و کوئٹہ سے 291 اور سکھر سے 151 شکایات موصول ہوئیں۔ لاہور اور پشاور سے ایسی کوئی شکایت سامنے نہیں آئی۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ شکایات کی جانچ پڑتال کے بعد 131 نادرا ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی جاری ہے جبکہ 39 ملازمین کو برطرف بھی کیا جا چکا ہے۔
رپورٹ میں نادرا کے سروس ڈلیوری نظام میں بہتری، شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے تاکہ عوام کو شناختی کارڈ کے اجرا کے سلسلے میں درپیش مشکلات کا خاتمہ ہو سکے۔