Tag: قومی شناختی کارڈ کی تصدیق

  • شناختی کارڈ کی ازسرِ نو تصدیق کا عمل آج سے شروع ہو رہا ہے

    شناختی کارڈ کی ازسرِ نو تصدیق کا عمل آج سے شروع ہو رہا ہے

    اسلام آباد: نادار کی جانب سے ساڑھے دس کروڑ رجسٹرڈ عوام کے شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کا عمل پہلے سے وضع کردہ نظام کے تحت آج سے شروع کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا کی جانب سے ملک بھر میں شناختی کارڈز کی دوبارہ سے تصدیق کا عمل یکم جولائی سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے لیے نادارا نے تڈیقی عمل کا نظام وضع کیا تھا جس کی سربراہی بلوچستان کے دی جی نادرا میجر جنرل ریٹائرڈ ازاجمل خان درانی کر رہے ہیں۔

    مزید جانیے: شناختی کارڈ کی ازسرنو تصدیقی عمل کے سربراہ کون ہوں گے؟

    شناختی کارڈ کی ازسرِ نو تصدیق کے لیے عوام الناس کو سہولت دینے کے لیےکے لیے شناختی کارڈ کی فیس میں  نمایاں کمی بھی کی گئی ہے جس کے تحت اسمارٹ کارڈ کی فیس 1500 کے بجائے 400 روپے ہو گی جب کہ ارجنٹ فیس 800 روپے مقرر کی گئی ہے۔

    اسی سے متعلق: شناختی کارڈز کی تصدیق کےنظام کی منظوری

    تصدیقی عمل کو سہل بنانے کے لیے نادرا نے شہریوں کو درخواست کی ہے کہ وہ اپنے موبائل نمبر سے  8008 پر اپنا شناختی کارڈ نمبر ارسال کریں جس کے بعد نادرا کی جانب سے جواب میں اُن کے اہل خانہ کی تفصیلات ارسال کی جائیں گی۔

    نادرا کی جانب سے ارسال کی گئی ریکارڈ میں کوئی غیر متعلقہ شخص موجود ہے تو متعلقہ خاندان میں کوئی غیر شخص شامل ہے تو 8008سے پیغام کے جواب میں 1 لکھنے کی ہدایت کی گئی ہے جس کے بعد گھر کا سربراہ نادرا برانچ جا کر اپنے خاندان کی فہرست درست کروا سکے گا۔

    واضح رہے افغان طالبان امیر ملا منصوراختر گزشتہ ماہ امریکی  ڈرون حملے میں پاکستان کے علاقے نوشکی میں ہلاک ہوگیا تھا جس کے بعد تحقیقات سے پتہ چلا تھا کہ ملا منصور پاکستانی شناختی کارڈ پرجعلی نام سے کراچی میں رہائش پذیر تھا اوروہ جعلی پاکستانی پاسپورٹ پر کئی بار بیرون ملک سفر بھی کر چکا تھا جس کے بعد وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی جانب سے شناختی کارڈ کی ازسرنو تصدیق کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    مکمل تفصیلات کے لیے پڑھیے: شناختی کارڈ کا تصدیقی عمل

    شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیقی عمل کیے لیے عوام کو آگاہی دینے کے لیے میڈیا مہم چلائی جائے گی جس کے لیے 13 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

     

  • پارلیمانی نظام میں وزیراعظم کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا،چوہدری نثار

    پارلیمانی نظام میں وزیراعظم کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا،چوہدری نثار

    کلرسیداں: بلاول بھٹو بچے نہیں رہے ہیں مگر سیاست سے نابلد ضرور ہیں،وزیراعظم کی غیرموجودگی میں نائب وزیر اعظم کی آئین میں گنجائش نہیں۔

    تفصیلات کے مطابقوفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اپنے انتخابی حلقے میں ترقیاتی اسکیموں کے سلسلے میں کلر سیداں آئے تھے،اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اپنے حلقے میں سرکاری اسکول سمیت کئی زمینوں پر قبضے واگذار کروالیے ہیں جب کہ آج اپنے حلقے میں 4 ارب سے زائد کے ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کروں گا۔

    اپنے حوالے سے بلاول بھٹوکے دیے گئے بیان پر چوہدری نثار نے کوئی ردعمل دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو بچے نہیں ہیں لیکن سیاست سے نابلد ہیں،غیر ضروری اور غیر سنجیدہ بیانات پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں سمجھتا۔

    وزیر اعظم کی غیر موجودگی سے آئینی خلاء کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر داخلہ چوہدری نثار نے جواب دیا کہ پارلیمانی نظام میں وزیر اعظم کی جگہ کوئی اور نہیں سکتا،دنیا بھر کے جمہوری ممالک میں وزیر اعظم کی بیماری یا ملک سے باہر ہونے کی صورت میں کوئی اور وزیر اعظم کی جگہ نہیں لیتا، برطانیہ،ہندوستان،آسٹریلیا،اور کینیڈا سمیت کہیں ایسی مثل نہیں ملتی۔

    وزیراعظم اس سے قبل بھی کئی مرتبہ بیرون ملک دوروں پر جا چکے ہیں، کبھی ان کی غیر موجودگی پر آئینی بحران پیدا نہیں ہوا،اب ایسا کیا ہو گیا کہ یہ سولاات اُٹھائے جا رہے ہیں،انہوں نے وضاحت پیش کی کہ وزیر اعظم کی غیر موجودگی،بیماری یا چھٹی میں وفاقی کابینہ اپنا کام کرتی رہتی ہے۔

    دہشت گردی کے حوالے سے امریکی رہورٹ پر چوہدری نثار نے موقف اپنایا کہ 2013 کے مقابلے میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی ہوئی ہے،اس حوالے سے امریکہ کی رپورٹ کو سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے۔


    اسلام آباد سےجعلی شناختی کارڈ بنانے والے 7 ملزمان گرفتار


    نادار افسران کی گرفتاری اور جعلی شناختی کارڈز بنانے کے حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ نادرا کا پورا ادارہ بدعنوان نہیں، تاہم کچھ کرپٹ لوگ ضرور ہیں،جن کا پتہ لگا کے گرفتار کیا جارہا ہے۔

    اس موقع پر انہوں نے کہا کہ نادرا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا گیا ہے،ہماری حکومت نے گزشتہ دوسال میں لاکھوں شناختی کارڈز منسوخ کیے ہیں۔


    چوہدری نثار نے شناختی کارڈز کی تصدیق کےنظام کی منظوری دیدی


    شناختی کارڈز کی تصدیقی عمل کے لیے وضع کیے گئے نظام کے حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں ڈھائی کروڑخاندانوں کی تصدیق کی جائیگی،اس سلسلے میں ہر شخص کو نادرا آفس آنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

    انہوں نے کہا کہ نادرا کی جانب سے ساڑھے 10کروڑسمزمالکان کوخاندان کے سربراہ کو تصحیح کےلیے پیغام بھیجا جائے گا،کسی خاندان میں غیر متعلقہ اشخاص موجود ہوئے تو نادرا جا کر انہیں حذف کرانا ہوگا، یا وہ افراد جن کا شناختی کارڈ منسوخ کیاجاے گا،انہیں مقامی نادراسینٹرآنا پڑے گا۔

  • متحدہ قومی موومنٹ‌ نے شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کی مخالفت کردی

    متحدہ قومی موومنٹ‌ نے شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کی مخالفت کردی

    کراچی: ایم کیوایم ارکان قومی اسمبلی نے ملک بھرکے شہریوں کےشناختی کارڈزکی دوبارہ تصدیق کے فیصلے کی مذمت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدی نثار نادرا میں موجود کالی بھیٹروں کو بچانے کے لیے ملک کی عوام کو مشکل میں ڈال رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ کے قومی شناختی کارڈ کی تصدیق کے فیصلے اور اس اعلان سے ملک بھر کے عوام کو سخت ذہنی اذیت پہنچی ہے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین اسمبلی نے وزیر اعظم پاکستان، آرمی چیف آف پاکستان جنرل راحیل شریف اور چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی سے مطالبہ کیا ہے کہ  قومی شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کرنے کے حوالے سے کیے جانے والے فیصلے کا نوٹس لیتے ہوئے عملدرآمد سے روکا جائے اور نادرا میں موجود کرپٹ کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرکے عبرتناک سزا دی جائے۔

    قبل ازیں  وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے اسلام آباد میں ناردا حکام کے ساتھ منعقدہ اعلی سطحی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ناردا ملک بھر میں جاری ہونے والے شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کرنے کے حوالے سے اگلے اڑتالیس گھنٹوں میں وزارتِ داخلہ کو لائحہ عمل بنا کرکے دے تا کہ قومی شناختی کارڈ کی تصدیق کے عمل کو جلد از جلد شروع کیا جاسکے۔