Tag: قومی صحت

  • وفاقی حکومت کا وزارت قومی صحت تحلیل نہ کرنے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا وزارت قومی صحت تحلیل نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے وزارت قومی صحت  کو تحلیل کرنے کے بجائے رائٹ سائزنگ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے وزارت قومی صحت کو تحلیل کرنے کے بجائے رائٹ سائزنگ کا فیصلہ کیا ہے، وزارت کو عالمی اداروں اور صوبوں کے درمیان کوآرڈینیشن کیلئے برقرار رکھا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت صحت کے  ماتحت بعض ادارے ضم کئے جائیں گے، ضم شدہ اداروں کے ملازمین ماتحت دیگر اداروں میں بھجوائے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق وزارت صحت اور ماتحت اداروں میں ایک ہی نوعیت کی  مختلف آسامیاں آپس میں ضم کی جائیں گی، ماتحت اداروں میں مزید غیر ضروری بھرتیاں نہیں کی جائیں گی۔

     ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت صحت کے ماتحت ادارے نیشنل ایمرجنسی ہیلتھ سروسز کو قومی ادارہ صحت میں ضم کیا جائے گا، ڈائریکٹوریٹ آف ملیریا کو کامن مینجمنٹ یونٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ شیخ زید اسپتال لاہور کو پنجاب حکومت کے حوالے کیا جائے گا جبکہ راولپنڈی  میں ایک دہائی سے زیرتعمیر زچہ بچہ اسپتال پنجاب حکومت کو دینے  کی تجویز زیرغور  ہے، پنجاب حکومت کی جانب سے راولپنڈی کے زچہ بچہ اسپتال  کا کنٹرول لینے کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں واقع اسپتالوں اوربنیادی و دیہی مراکز صحت  کے مستقبل سے متعلق تاحال فیصلہ نہیں ہو سکا ہے، اسلام آباد کے اسپتالوں  کے بعض شعبوں کو آؤٹ سورس کیا جائے گا۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ حکومت کی ہائی پاور رائٹ سائزنگ کمیٹی نے تاحال  اپنی رپورٹ کو حتمی شکل نہیں دی  ہے، کمیٹی  حکومتی اخراجات میں کمی کیلئے 5 وزارتوں سے متعلق سفارشات پر مبنی رپورٹ تیار کر رہی ہے جسے حتمی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔

  • پی ایم ڈی سی آرڈیننس کی واپسی کا فیصلہ نیا قانون تشکیل دینے کے لیے کیا: ترجمان

    پی ایم ڈی سی آرڈیننس کی واپسی کا فیصلہ نیا قانون تشکیل دینے کے لیے کیا: ترجمان

    اسلام آباد: وزارت قومی صحت نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) آرڈیننس کی واپسی کا فیصلہ نیا قانون تشکیل دینے کے لیے کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سینیٹ میں اپوزیشن کی جانب سے احتجاج اور قرارداد منظور ہونے کے بعد حکومت نے پی ایم ڈی سی سے متعلق بل واپس لیا، جس کے بعد وزارت قومی کی جانب سے اس سلسلے میں وضاحت جاری کی گئی ہے۔

    ترجمان وزارت قومی صحت نے کہا ہے کہ یہ آرڈیننس اس لیے واپس لیا جا رہا ہے تاکہ نیا قانون تشکیل دیا جا سکے، ماضی میں غلط پالیسیوں سے طبی تعلیم اور شعبہ طب کے معیار میں کمی ہوئی۔

    انھوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی غلطیوں سے عالمی سطح پر ملک کی جگ ہنسائی ہوئی۔

    ترجمان نے بتایا کہ سینیٹ میں حکومت کے پیش کردہ آرڈیننس کو قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا گیا تھا، قائمہ کمیٹی قومی صحت نے اس آرڈیننس میں ترامیم کی سفارش کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سینیٹ اجلاس: اپوزیشن کا احتجاج، پی ایم ڈی سی بل واپس، کشمیریوں کا ساتھ دینے کا عزم

    ترجمان کے مطابق بہتر قانون سازی کے لیے آرڈیننس میں ترامیم کے جائزے کی ضرورت ہے، حکومت ملکی اداروں کو مضبوط اور مستحکم کرنا چاہتی ہے۔

    واضح رہے کہ آج سینیٹ کے اجلاس میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل بل سے متعلق کمیٹی رپورٹ پیش کی گئی، جس پر اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج کیا، اپوزیشن رہنما راجہ ظفر الحق نے کہا کہ ہم یہ رپورٹ پیش نہیں ہونے دیں گے، کوشش کی گئی تو ہنگامہ برپا ہو جائے گا۔

    بعد ازاں، سینیٹر شیری رحمان نے پی ایم ڈی سی آرڈیننس 2019 مسترد کرنے کی قرارداد سینیٹ میں پیش کی جسے منظور کر لیا گیا۔ حکومت نے بھی بل واپس لے لیا۔