Tag: قومی ٹیسٹ ٹیم

  • ڈریسنگ روم کا ماحول بہتر رکھنا میری پہلی ترجیح ہوتی ہے: شان مسعود

    ڈریسنگ روم کا ماحول بہتر رکھنا میری پہلی ترجیح ہوتی ہے: شان مسعود

    قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود کا کہنا ہے کہ شکست کے بعد ٹیم میں تبدیلیاں کرنا آسان ہے لیکن ٹیم بنانے کیلئے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا ہوگا اور میری پہلی ترجیح یہ ہوتی ہے کہ ڈریسنگ روم کا ماحول بہتر رہے۔

    قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم بنانے کیلئے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا ہوگا، ٹیم میں مستقل مزاجی دکھانا پڑتی ہے، بنگلادیش کیخلاف ہار پر کھلاڑیوں کو بہت افسوس ہے لیکن کوشش کریں گے انگلینڈ کیخلاف یادگار نتائج آئیں۔

    قومی ٹیم کے ٹیسٹ کپتان کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کیخلاف سیریز کا وقت پاکستان کیلئے نہایت اہم ہے، انگلیند کیخلاف سیریز میں کھلاڑیوں کو کم بیک کرنا ہوگا ہماری کوشش ہوگی انگلینڈ کیخلاف سیریز میں اچھی شروعات کریں، بنگلادیش کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں جو غلطیاں ہوئیں ان سے سیکھنا ہوگا۔

    شان مسعود کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں پرفارم کرنے کیلئے تسلسل چاہئے ہوتا ہے، جب خرم شہزاد کی فٹنس واپس آئے گی پھر ان سے متعلق فیصلہ کریں گے، جب ٹیم ہارتی ہے تو اچھا نہیں لگتا، جب آسٹریلیاں سے کھیل کر آئے تو بہت سی چیزیں نظر آئیں جو آگے لیکر جاسکتے تھے۔

    کپتان قومی ٹیسٹ ٹیم شان مسعود کا کہنا تھا کہ گیم جتنا بڑھتا ہے اتنا ہی پریشر بڑھتا ہے، انگلینڈ کیخلاف سیریز کیلئے کھلاڑیوں نے اچھی پریکٹس کی ہے، ڈریسنگ روم کا ماحول بہتر رکھنا میری پہلی ترجیح ہوتی ہے، بہتر ٹیسٹ ٹیم بنناہے تو ذہنی اور جسمانی طور پر بڑی ٹیموں جیسا ہونا چاہیے۔

    شان مسعود نے کہا کہ فاسٹ بولرز کو ہمیشہ سپر فٹ رہنا ہوتا ہے، فاسٹ بولرز کا ورک لوڈ منیج کیا جاتا ہے، فاسٹ بولرز کو یہ ہی کہا ہے کہ فاسٹ بولر ٹیم کا سپر فٹ ہونا چاہیے، شاہین آفریدی اور نسیم خان کئی عرصے بعد ٹیسٹ کرکٹ کھیل رہے ہیں لیکن فاسٹ بولرز سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

    شان مسعود کا کہنا تھا کہ بابر اعظم دنیا کے ٹاپ بیٹر ہیں، وہ آؤٹ آف فارم نہیں ہیں، بابر شروعات اچھی کر رہے ہیں لیکن صرف بابر اعظم ہی نہیں سب کو بیک کرنا ہے، کامران غلام ہمارے پلان میں ہے، ہر کھلاڑی کو پورا وقت دینا چاہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کچھ چیزوں میں ہمیں خود کو زیادہ بہتر کرنا ہوگا، ملتان میں بیک ٹوبیک دو ٹیسٹ میچ کھیل رہے ہیں، اپنے ملک کی نمائندگی کیساتھ کھلاڑیوں کی ذمہ داری بھی ہوتی ہے، ملک کو لیڈ کرنے سے بڑا فخر کوئی نہیں ہوتا لیکن ذمہ داری بھی ہوتی ہے۔

    شان مسعود نے کہا کہ بطور کپتان ہار برداشت نہیں ہوتی، اپنی ذمہ داری کو قبول کرتے ہیں، کھیل کا اچھا آغاز ہوا اور پھر ہارتے ہیں تو احتساب ہوتا ہے، مجھ سمیت کوئی بھی کھلاڑی یہ قبول نہیں کرسکتا کہ ہم ہاریں۔

    ٹیسٹ کپتان نے مزید کہا کہ جب بنگلادیش سیریز ختم ہوئی تو میرے لئے بہت ٹف تھے، کھلاڑیوں کےلئے کسی بھی میچ میں دباؤ سے زیادہ اہم ذمہ داری ہے، ہارجیت کھیل کا حصہ ہے لیکن کھلاڑی پُرامید ہیں شائقین کو اچھا کھیل دیکھنے کو ملے گا۔

    کپتان شان مسعود نے مزید کہا کہ رضوان کے بعد اگر کوئی وکٹ کیپر ہے تو وہ سرفراز ہے، سرفراز فوری طور پر دستیاب ہوتے ہیں، نوجوان وکٹ کیپر کیلئے لانگ ٹرم پالیسی اپلائی کرتی ہے، وکٹ کیپنگ کے ساتھ ساتھ اوپننگ پر بھی کام کر رہے ہیں۔

  • آن لائن فٹنس ٹیسٹ تمام کھلاڑیوں کے لیے چیلنج ہوگا: اظہر علی

    آن لائن فٹنس ٹیسٹ تمام کھلاڑیوں کے لیے چیلنج ہوگا: اظہر علی

    لاہور: قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے کہا ہے کہ آن لائن فٹنس ٹیسٹ تمام کھلاڑیوں کے لیے چیلنج ہوگا، لاک ڈاؤن میں بھی فٹنس کا خیال رکھنا لازمی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کپتان اظہر علی نے ویڈیو کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیپارٹمنٹ کرکٹ کی بحالی کی خبریں سن رہے ہیں، اس سے بہت فائدہ ہوگا، پی سی بی نے آن لائن فٹنس ٹیسٹ کا اعلان کیا ہے، یہ تمام کھلاڑیوں کے لیے چیلنج ہوگا۔

    اظہر علی کا کہنا تھا طویل وقفے کے بعد کرکٹ میں واپسی مشکل ہوگی، ہم اپنے طور پر کوشش کر رہے ہیں کہ خود کو فٹ اور متحرک رکھ سکیں، کوشش کریں گے کچھ پریکٹس میچز ہو جائیں،ہمیں معلوم نہیں یہ وقفہ کتنا طویل ہوگا۔

    انھوں نے کہا لاک ڈاؤن میں جو لوگ بلا وجہ باہر نکل رہے ہیں ان پر افسوس ہے، صرف دوسروں نہیں اپنے آپ سے بھی بچنے کی ضرورت ہے، بلاوجہ باہر نکلنے کی بجائے اہل خانہ کے ساتھ وقت گزاریں۔

    کھلاڑیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں، ٹریننگ کرا رہے ہیں: مصباح الحق

    اظہر علی نے کہا قومی ٹیسٹ ٹیم کے حوالے سے مطمئن ہوں، آسٹریلیا کا دورہ بہتر آغاز نہیں تھا، بنگلادیش اور سری لنکا کے خلاف فتوحات خوش آیند ہیں، وہاب ریاض، محمد عامر نے بہت عرصہ پاکستان کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کھیلی، سینئر کھلاڑیوں کے نہ ہونے سے نوجوان کھلاڑیوں کو موقع ملا، نوجوان فاسٹ بولرز نے بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کیا، امید ہے 6 سے 8 ماہ میں بہترین بولنگ اٹیک بن جائے گا۔

    کپتان قومی ٹیسٹ ٹیم کا کہنا تھا پاکستان کو کافی عرصے سے ٹیسٹ کرکٹ کم مل رہی ہے، پاکستان کو سال میں زیادہ سے زیادہ 10 ٹیسٹ میچز ملتے ہیں، امید ہے ان میں مزید کمی نہیں ہوگی۔ انھوں نے مزید کہا اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں پر اپنے مؤقف پر قائم ہوں، پی ایس ایل نہ کھیلنے کا دکھ ہے، لیکن فرنچائز پر منحصر ہے کہ وہ کس کھلاڑی کا انتخاب کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ لاک ڈاؤن کے دنوں میں پی سی بی نے کھلاڑیوں کے لیے فٹنس ٹیسٹ کی تاریخ کا اعلان کیا ہے، ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ 20 اور 21 اپریل کو وڈیو لنک کے ذریعے لیے جائیں گے، ٹیسٹ میں کھلاڑیوں کو ایک منٹ میں 60 پش اپ اور 50 سٹ اپ لگانے ہوں گے۔