Tag: قومی پالیسی

  • وزیراعظم کاغربت کے خاتمے کی قومی پالیسی کااعلان کرنے کا فیصلہ

    وزیراعظم کاغربت کے خاتمے کی قومی پالیسی کااعلان کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے غربت کے خاتمے کی قومی پالیسی کا اعلان کرنے کا فیصلہ کرلیا ، عمران خان 25 نومبر کوغربت کے خاتمے کے لئے اقدامات کا اعلان کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ایک اور بڑا قدم اٹھاتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے غربت کے خاتمے کی قومی پالیسی کااعلان کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پرپالیسی کی تیاری پرہنگامی کام شروع کردیا گیا ہے، وزیراعظم 25 نومبر کو غربت کے خاتمے کے لئے اقدامات کااعلان کریں گے۔

    اس سلسلے میں وزیراعظم نے اجلاس آج 3 بجے طلب کرلیا ہے، غربت کے خاتمے کی پالیسی کا آغاز پسماندہ علاقوں سے شروع کیا جائے گا اور پالیسی کی تیاری میں چین اور ملائیشیا کےغربت کے خاتمے کے ماڈلز کو مدنظر رکھا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پالیسی سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کیلئے مددگار ہوگی، چھوٹےکاروبارکی اسکیمزاورباعزت روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے، بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کاوظیفہ بھی بڑھائے جانے کا امکان ہے۔

    یاد رہے 5 نومبر کو وزیرِ اعظم عمران خان نے چینی شہر شنگھائی میں ’پاکستان میں سرمایہ کاری اور تجارت‘ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ چین نے جو کچھ 70 سال میں حاصل کیا کوئی اور ملک حاصل نہیں کر سکا، چین نے 30 سال میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان میں غربت کے خاتمے کے لیے بڑا پیکج لا رہے ہیں ، وزیرِ اعظم عمران خان

    وزیرِ اعظم نے اپنے خطاب میں غربت کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم پاکستان میں غربت کے خاتمے کے لیے بڑا پیکج لا رہے ہیں، انسانی وسائل کی ترقی اور استعداد کار میں اضافے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، کیوں کہ ہمیں ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل 20 اکتوبر کو وزیراعظم عمران خان نے لک میں غریب عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے ملک بھر میں غربت مٹاؤ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور رہنماؤں کو غربت میں کمی کیلئے فریم ورک بنانے کی ہدایت کی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ غربت میں کمی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، عام شہریوں کی زندگی پہلے سے بہتر دیکھنا چاہتا ہوں۔

  • افغان مہاجرین کی موجودگی سے مسائل بڑھ گئے، چوہدری نثار

    افغان مہاجرین کی موجودگی سے مسائل بڑھ گئے، چوہدری نثار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کے حوالے سے ایک قومی پالیسی ہونی چاہیئے پاکستان نے چالیس سے پینتالیس سال تک افغان بھائیوں کی میزبانی کی مگر اب افغان مہاجرین کے حوالے سے بہت سے مسائل آگئے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اراکین کے پوائنٹ آف آرڈر پر جواب دیتے ہوئے کیا، چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین پاکستان کی آبادیوں میں ضم ہو چکے ہیں جب کہ بعض مہاجرین نے غیر قانونی طریقے سے پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی حاصل کیے۔

    ایم کیو ایم کے شیخ صلاح الدین کی جانب سے نائن زیرو سے لائسنس یافتہ اسلحہ اٹھائے جانے کے حوالے سے پوائنٹ آف آرڈر کے جواب میں چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ وہ متعلقہ اداروں سے بات کر کے اس پر رپورٹ دیں گے۔

    انہوں‌ نے کہا کہہ نائن زیرو پہ لائسنس یافتہ اسلحہ پکڑے جانے کی بات مجھ تک نہیں پہنچی، اگر نوٹس کے باوجود وزارت داخلہ کے افسران نہیں آئے تو کارروائی کروں گا۔

    چوہدی نثار کا کہنا تھا کہ وہ ایم کیوایم کے لاپتا افراد کے حوالے سے جو کچھ کر سکے وہ کریں گے، انہوں نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے کارکن کے دوران حراست ہلاکت پر وزارت داخلہ نے جوڈیشنل انکوائری کا کہا تھا مگر چیف سیکرٹری سند ھ نے جواب دیا کہ وہ جوڈیشل انکوائری نہیں چاہتے۔

  • قومی پالیسی برائے جنگلات کا مسودہ تیار، منظوری کا منتظر

    قومی پالیسی برائے جنگلات کا مسودہ تیار، منظوری کا منتظر

    اسلام آباد: کلائمٹ چینج کی وزارت نے قومی پالیسی برائے جنگلات کا حتمی مسودہ تیار کر کے مشترکہ مفادات کونسل کو ارسال کردیا ہے۔ کونسل کی منظوری کے بعد پالیسی ملک بھر میں نافذ العمل ہوجائے گی۔

    حکام کے مطابق پالیسی میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ملک میں موجود جنگلات کو بچانے کے لیے صوبائی محکمہ جنگلات اور جنگلی حیات، متعلقہ وفاقی ادارے، گلگت بلتستان، فاٹا، آزاد جموں و کشمیر اور غیر سرکاری تنظیمیں وسیع پیمانے پر ایک دوسرے سے روابط رکھیں گے۔ پالیسی کے تحت مقامی آبادیوں کے ذریعہ جنگلات کے رقبہ میں اضافہ کرنے کے منصوبوں پر کام کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا میں جنگلات سے غیر قانونی تعمیرات ختم کرنے کا فیصلہ

    حکام کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے مئی 2015 میں قومی پالیسی برائے جنگلات تشکیل دینے کی ہدایت کی تھی۔

    حکام کے مطابق پالیسی میں اس بات کا خیال رکھا گیا ہے کہ اس شعبہ میں صوبوں کی خود مختاری کے تحت جو پالیسیاں اور منصوبے بنائے گئے ہیں ان کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔ یہ پالیسی زیر تکمیل منصوبوں اور پالیسیوں کے ساتھ مطابقت پیدا کرتے ہوئے جنگلات سے متعلق ان بین الاقوامی معاہدوں پر کام کرے گی جن کا پاکستان ایک حصہ ہے۔

    مزید پڑھیں: عمران خان 200 بلین روپے مالیت کے جنگلات کی کٹائی پر برہم

    پالیسی میں تجویز کیے گئے تمام اقدامات اور ہدایات کو آئین کے تحت تیار کیا گیا ہے۔

    پالیسی کا مقصد جنگلات کے رقبہ میں اضافہ کے لیے صوبوں اور مقامی آبادیوں کو اس سلسلے میں ہر طرح کی قانونی و معاشی معاونت فراہم کرنا ہے۔