Tag: قیامت خیز گرمی

  • کراچی میں آج بھی گرمی عروج پر، درجہ حرارت 42 ڈگری تک پہنچ گیا

    کراچی میں آج بھی گرمی عروج پر، درجہ حرارت 42 ڈگری تک پہنچ گیا

    کراچی : شہرقائد میں جھلسا دینے والی گرمی نے روزے داروں کو نڈھال کردیا، پارہ42  ڈگری سینٹی گریڈتک جا پہنچا، محکمہ موسمیات نے پارہ 44 ڈگری تک جانے کی پیش گوئی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پارہ 40 سے تجاوز کرگیا، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی کا درجہ حرارت42 ڈگری سینٹی گریڈہوگیا، سمندری ہوائیں بند ہونے سے گرمی زیادہ محسوس کی جارہی ہے، کراچی میں پارہ44 ڈگری تک جانے کا خدشہ ہے۔

    شدید گرمی کے سبب ہیٹ ویوکا خطرہ بھی بدستوربرقرار ہے، جس کےپیش نظرمختلف مقامات پرہیٹ اسٹروک سینٹرقائم کر دیئے گئے ہیں ۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہےکہ کراچی میں آج بھی شدیدگرمی پڑے گی، ہوامیں نمی نہ ہونے کے باعث گرمی اصل درجہ حرارت سے زیادہ محسوس کی جائے گی، سمندری ہوا کی بندش آج بھی کھلنے کا کوئی امکان نہیں۔

    شدید گرمی کی لہر جمعرات تک جاری رہنے کا خدشہ ہے۔

    نوابشاہ سکھر اور حیدر آباد سمیت کئی شہروں میں پارہ چالیس سے اوپر چلا گیا، جس کے باعث شہری گرمی سے بلبلا اٹھے۔

    ڈائریکٹر میٹ عبدالرشید کا کہنا ہے کہ کراچی میں شمال مغرب کی جانب سے ہواچل رہی ہے، شمال مغرب سے چلنے والی والی گرم اور خشک ہوا کے نتیجے میں23 مئی تک سورج قہر ڈھائے گا، جس کے بعد بتدریج موسم بہتر ہونا شروع ہو جائے گا۔

    دوسری جانب شہر میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے بھی شہریوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے، ایک طرف سورج آگ برسا رہے ہے تو دوسری طرف بجلی کی 12، 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ نے شہروں کو دہرے عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی میں اس سال پھرقیامت خیز گرمی کی لہر کا خدشہ

    کراچی میں اس سال پھرقیامت خیز گرمی کی لہر کا خدشہ

    کراچی : رواں سال مئی کے آخر یا جون کے آغاز میں شہر قائد میں قیامت خیز گرمی کی لہر کا خدشہ ہے۔محکمہ صحت نے کراچی کےمختلف مقامات پرخصوصی پوائنٹس بنانےکےاحکاما ت جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اس سال بھی موسم شدید گرم ہوگا۔ محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر عبدالرشید نے بھی عوام کو خبردار کر دیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ کراچی میں مئی کے آخر یا جون میں قیامت خیز گرمی کا خدشہ ہے۔ یاد رہے کہ کراچی میں پچھلے سال جون میں گرمی کی لہرنے سیکڑوں گھراجاڑدیئے۔

    کراچی اور اندرون سندھ دوہزار سے زائد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ اس بار پہلے سے زیادہ گرمی کی وارننگ ہے اور ماضی سے سبق نہ سیکھنے کی روایت برقرارہے۔

    سرکاری خرچ پر چلنے والے شہری اداروں میں روابط کا فقدان ہے۔ پاکستان کا واحد شہر جس کیلئے فائر بریگیڈ کے سوا کوئی دوسرا ریسکیو ادارہ نہیں۔

    شدید گرمی سے متاثرہ افراد یا حادثات میں زخمی ہونے والوں کو اسپتال منتقل کرنے کا سرکاری سطح پر کوئی انتظام نہیں ہے۔ شدید گرمی سے بچاؤ کیلئے حکومت نے کیا اقدامات کیے؟

    گذشتہ سال بننے والی کمیٹیوں نے کیا فیکٹس نکالے؟ کیا سفارشات پیش کیں؟ کتنی سفارشات پر عمل ہوا؟ کچھ پتہ نہیں۔ سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا اس سال بھی صرف جنازے اٹھیں گے؟ اس سال بھی حکومت صرف طفل تسلیاں دے گی؟

     

  • قیامت خیز گرمی میں بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کی وجوہات

    قیامت خیز گرمی میں بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کی وجوہات

    کراچی: شہرقائد میں قیامت خیز گرمی میں بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کی وجوہات مندرجہ ذیل ہیں۔

    ڈاکٹرزکے مطابق قیامت خیزگرمی میں لوڈشیڈنگ کےعذاب میں مبتلا افراد میں پانی کی حد سے زیادہ کمی جان لیواثابت ہورہی ہے۔

    شدید گرمی میں ہیٹ اسٹروک اورڈی ہائیڈریشن اموات کی بڑی وجہ بن رہے ہیں، کئی افراد لو لگنے یعنی ہیٹ اسٹروک کےباعث بھی دم توڑ گئے۔

    Heat stroke

    ڈاکٹرز کے مطابق گرمی میں دماغ تک خون نہ پہنچنا، لوبلڈ پریشراورگیسٹرو بھی موت کا سبب بن رہاہے۔

     شدید گرمی کے باعث خصوصا بچوں میں گیسٹرو کی شکایات بڑھ گئیں ۔

    شوگراوربلڈ پریشرکےمریضوں کو بھی احتیاط کی ضرورت ہے۔

    ڈاکٹرز کے مطابق روزےدارسحروافطارمیں زیادہ سے زیادہ پانی اور ہلکی غذا کا استعمال کریں