Tag: قیدی

  • قیدیوں کے ہاتھوں بنی مختلف ڈیزائنز کی مردانہ نوروزی چپل مارکیٹ میں فروخت

    قیدیوں کے ہاتھوں بنی مختلف ڈیزائنز کی مردانہ نوروزی چپل مارکیٹ میں فروخت

    ماہرین کی معاونت سے شاہ پور جیل کے قیدیوں کے ہاتھوں بنی مردانہ نوروزی چپل اور قصور جیل میں تیار کردہ اعلیٰ معیار کے فرنیچر، ہینڈی کرافٹس، فٹبال، پرفیوم اور ایل ای ڈی بلب سمیت دیگر اشیا نے سب کو حیران کر دیا۔

    عید الفطر پر پنجاب میں قیدیوں کی تیار کردہ مختلف ڈیزائنز کی مردانہ نوروزی چپل مارکیٹ میں فروخت جاری ہے، اور حاصل ہونے والی رقم عید سے پہلے قیدیوں کو ادا کر دی گئی۔

    قیدیوں میں عیدی کی تقسیم اور ان کے ساتھ افطار کے لیے قصور جیل کے دورے پر آئے اسپیکر پنجاب اسمبلی کو قیدیوں نے اپنی تیار کردہ خصوصی کرسی تحفے میں دی۔ ملک محمد احمد خان نے کہا عید کا مزہ بے شک اپنوں کے ساتھ ہے مگر جیلوں میں بند قیدیوں کو روزگار ملنا اور اپنی اشیا کی مناسب قیمت پر فروخت کے بعد فوری ادائیگی عیدی سے کم نہیں ہے۔


    بینائی سے محروم وش ناز موتیوں کے رنگوں کی پہچان کیسے کرتی ہیں؟ ویڈیو رپورٹ


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • قیدیوں کے بچوں کی تعلیم کے حوالے سے بڑی خبر، ملک کا پہلا پروگرام شروع

    قیدیوں کے بچوں کی تعلیم کے حوالے سے بڑی خبر، ملک کا پہلا پروگرام شروع

    کراچی: سندھ حکومت نے قیدیوں کے بچوں کی تعلیم کے حوالے سے پاکستان کا پہلا پروگرام شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی طرف سے سزا یافتہ قیدیوں کے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے میں مدد کے لیے پاکستان کا پہلا پروگرام شروع کر دیا گیا۔

    پیغام پاکستان کے اشتراک سے قیدیوں کے 10 ہزار سے زائد بچوں کو پرائمری سے یونیورسٹی تک کی تعلیم میں مدد کی جائے گی، اس ضمن میں سینٹرل جیل کراچی میں منعقد ہونے والی تقریب میں وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ اور وزیر جیل خانہ جات حسن علی زرداری نے شرکت کی۔

    پرائمری سے یونیورسٹی تک مفت تعلیم دینے کے حوالے سے یہ پروگرام محکمہ تعلیم سندھ، محکمہ جیل خانہ جات اور پیغام پاکستان کی مشترکہ کاوش سے شروع کیا گیا ہے، جس کے تحت سندھ کی جیلوں میں قید 4684 سزا یافتہ قیدیوں کے بچوں کو پرائمری سے لے کر یونیورسٹی تک تعلیم حاصل کرنے میں مدد کی جائے گی۔

    پہلے مرحلے میں 100 بچوں کے اسکول ایڈمیشن لیٹرز جاری کر دیے گئے ہیں، جب کہ 2638 بچوں کا ڈیٹا بھی جمع کر لیا گیا ہے، جس کے تحت ان کے خاندان کی مشاورت سے ان کو داخلہ لیٹرز دیے جائیں گے۔ صوبائی وزیر تعلیم کے مطابق قیدیوں کے بچوں کو اسکول سے یونیورسٹی تک تعلیم دلوانے میں مدد کرنے والا یہ دنیا کا پہلا ماڈل ہے۔

    اس پروگرام کے تحت قیدیوں کے بچوں کا ڈیٹا لیا جا رہا ہے، جس کی بنیاد پر خاندان کی مرضی کے مطابق اسکول اور یونیورسٹی تک تعلیم میں 10 ہزار سے زائد بچوں کی مدد کی جائے گی، قیدیوں کے بچے سرکاری یا نجی اسکول یا یونیورسٹی کا انتخاب اپنی اپنی مرضی سے کر سکیں گے۔

    وزیر جیل خانہ جات سندھ علی حسن زرداری کے مطابق اس پروگرام کی مدد سے بچہ جیل میں قید بچوں کی تعلیم اور ہنر سیکھنے میں بھی مدد کی جائے گی، اس وقت سندھ میں 14 سزا یافتہ بچے قیدی ہیں جب کہ 56 بچے اپنے ماؤں کے ساتھ جیل میں رہ رہے ہیں، ان کی تعلیم کے لیے بھی اقدامات جاری ہیں۔

    پیغام پاکستان کے آرگنائزر پروفیسر محمد معراج صدیقی کے مطابق پروگرام کے تحت قیدیوں کے بچوں کو کاروبار کرنے کے لیے 5 لاکھ روپے تک کی مائکرو فنانسنگ اور سزا یافتہ قیدیوں کے خاندان کو ماہانہ 12 ہزار روپے تک کی معاونت فراہم کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ سندھ کے جیلوں میں 24 ہزار قیدی ہیں، جس میں سے 4102 سزا یافتہ قیدی ہیں، جب کہ 582 سزائے موت کے قیدی ہیں۔ ضمیر نامی قیدی نے اپنے تاثرات میں کہا آج ان کے لیے یہ بے حد خوشی اور اطمینان کا دن ہے جب ان کی غیر موجودگی میں ان کے بچے اسکول جائیں گے۔

  • عام شائقین کیساتھ جیلوں میں قیدی بھی پاک بھارت میچ سے لطف اندوز ہوں گے!

    عام شائقین کیساتھ جیلوں میں قیدی بھی پاک بھارت میچ سے لطف اندوز ہوں گے!

    چیمپئنز ٹرافی میں آج پاکستان اور بھارت کے بڑے مقابلے سے صرف عام شائقین ہی نہیں بلکہ جیلوں میں قید قیدی بھی لطف اندوز ہو سکیں گے۔

    آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا سب سے بڑا مقابلہ آج دبئی میں روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہو رہا ہے۔ دنیا بھر کے شائقین کرکٹ کی نظریں اس میچ پر لگی ہیں بالخصوص دونوں ممالک کے شائقین کرکٹ تو یہ ہائی وولٹیج میچ دیکھنے کے لیے بے تاب ہیں۔

    پاکستان میں جہاں اس میچ کو دیکھنے کے لیے شہر شہر بڑی اسکرینیں لگائی جا رہی ہیں وہیں پنجاب میں جیلوں میں قید قیدیوں کو بھی یہ بڑا مقابلہ دکھانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

    ترجمان محکمہ داخلہ کے مطابق پنجاب بھر کی تمام 44 جیلوں میں قیدیوں کو پاک بھارت میچ دکھانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

    جب کہ بچوں کی جیلوں میں بھی کرکٹ میچ کی لائیو نشریات دکھانے کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

    سیکریٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل نے آئی جی جیل خانہ جات کو اس حوالے سے انتظامات کرنے کی خصوصی ہدایت جاری کی تھیں، جس پر عمل کرتے ہوئے صوبے کی تمام جیلوں سمیت بچوں کی جیلوں میں بھی میچ اسکرین پر براہ راست دکھانے کے خصوصی انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

    دریں اثنا وزیراعلیٰ بلوچستان کی خصٓوصی ہدایت پر پاک بھارت میچ کے لیے ایوب اسٹیڈیم کمپلیکس، میٹرو پولیٹن کارپوریشن آفس سمیت مختلف مقامات پر بڑی اسکرینز نصب کی گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کا میچ دیکھنے کے لیے ملک کے طول وعرض کے چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں میں خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ مختلف مقامات پر بڑی اسکرینز نصب جب کہ دوستوں اور احباب سے ایک ساتھ میچ دیکھنے کے لیے خصوصی پروگرام ترتیب دیے ہیں۔

  • قیدی نے  دوران سماعت جج کو چپل رسید کردی

    قیدی نے دوران سماعت جج کو چپل رسید کردی

    بھارت میں مہاراشٹرا کے تھانہ ضلع کی ایک مقامی عدالت میں قتل کے معاملے میں گرفتار ایک قیدی نے جج پر چپل سے حملہ کردیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق قیدی نے مقدمہ کی کارروائی ملتوی کئے جانے سے دل برداشتہ ہوکر جج کی جانب چپل پھینک کر ماری، جو جج کو لگی نہیں البتہ جج کے نزدیک جاکر گری۔

    رپورٹس کے مطابق ملزم کرن سنتوش بھرم، کو 2012 میں قتل کیس میں حراست میں لیا گیا تھا، جس کا مقدمہ زیر سماعت تھا، ملزم کو ڈسٹرکٹ اینڈ ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    اس دوران عدالت نے اسکے مقدمے کی تاریخ ملتوی کی تو کمرہ عدالت سے نکلنے کے بعد ملزم نے دروازے پر کھڑے رہ کر چپل پھینکی جو کمرہ عدالت میں جج کے نزدیک جاکر گری۔

    بعد ازاں عدالتی حراست میں موجود ملزم کو پولیس نے گرفتار کیا اور مقامی عدالت سے اسکی پولیس تحویل حاصل حاصل کرلی۔

    دوسری جانب امریکا میں صدر بائیڈن کے فیصلے کے بعد سزائے موت کے منتظر قیدیوں کی تعداد 3 رہ گئی ہے جبکہ دہشت گرد حملوں میں ملوث 3 ملزمان کی سزائے موت برقرار رکھی گئی ہے۔

    ٹرین میں سوئی ہوئی خاتون کو زندہ جلا دیا گیا

    امریکی صدر کے مطابق سزا میں یہ تبدیلی ان کی حکومت کی جانب سے سزائے موت پر عائد پابندی سے مطابقت رکھتی ہے۔

  • 40 سال قبل لاپتا ہونے والا لبنانی شامی باغیوں کی فتح کے بعد حماۃ کی جیل سے برآمد

    40 سال قبل لاپتا ہونے والا لبنانی شامی باغیوں کی فتح کے بعد حماۃ کی جیل سے برآمد

    حماۃ: 40 سال قبل لاپتا ہونے والا ایک لبنانی شامی باغیوں کی فتح کے بعد حماۃ شہر کی جیل سے برآمد ہوا۔

    الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز شام کے شہر حماۃ پر جب باغیوں نے کنٹرول حاصل کیا تو انھوں نے شہر کے جیل کے دروازے کھول دیے اور قیدیوں کو رہا کر دیا، جس کے بعد بڑے رقت آمیز مناظر دیکھے گئے، الجزیرہ نے ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے۔

    دوسری طرف شامی سوشل میڈیا پر سینٹرل جیل سے رہا ہونے والے قیدیوں کی فہرست بھی زیر گردش ہے، جس میں لبنانی خانہ جنگی کے دوران شامی افواج کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد غائب ہونے والا ایک لبنانی بھی شامل ہے۔

    رپورٹس کے مطابق اس جیل میں زیادہ تر قیدی وہ تھے جنھیں بشار حکومت نے باغی سمجھ کر بغیر مقدمات قید کر رکھا تھا، جہاں وہ کئی دہائیوں سے قید تھے اور ان کے رشتہ دار انھیں تلاش کر رہے تھے یا انھیں مردہ سمجھ لیا تھا۔

    ایک ایسی تصویر بھی سامنے آئی جو شمالی لبنان کے شہر عکار کے ایک 60 سالہ شخص کی تھی، جو تقریباً 40 سال قبل لاپتا ہو گیا تھا، حماۃ کی جیل سے نکلنے والے اس شخص کی تصویر چند گھنٹوں کے دوران جنگل کی آگ کی طرح پھیلی۔

    بشار الاسد کہاں ہیں؟ استعفے کے اعلان کی ویڈیو اے آئی کی مدد سے بنائی گئی؟

    ان کے کچھ پڑوسیوں اور جاننے والوں نے جب تصویر دیکھی تو کہا کہ وہ علی حسن العلی سے بہت مشابہت رکھتا ہے، علی کو شامی فوج نے چالیس سال قبل گرفتار کیا تھا، تاہم ابھی تک اس شخص کی درست شناخت کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ اب بھی لگ بھگ 622 لاپتا لبنانی ایسے ہیں جن کے اہل خانہ کو یقین ہے کہ وہ شام کی جیلوں میں قید ہیں اور ان کے بارے میں معلومات دستیاب نہیں ہیں۔

  • سنگین جرائم میں سزا کاٹنے والوں نے انگریزی اور چینی زبان کے کورسز کرلیے

    سنگین جرائم میں سزا کاٹنے والوں نے انگریزی اور چینی زبان کے کورسز کرلیے

    کراچی سینٹرل جیل میں قیدیوں نے اپنے وقت کو کارآمد بناتے ہوئے انگریزی، چینی زبان سمیت مختلف کورسز کرلیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مختلف جرائم میں قید 248 قیدیوں نے کمپیوٹر لیب میں گرافکس، سی آئی ٹی، انگریزی اور چینی زبان سیکھ کر سب کو حیران کردیا، نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے قیدیوں کو اسناد کے ساتھ ساتھ 25 ہزار روپے انعام بھی دیا گیا۔

    ایک قید کا کہنا تھا کہ قتل کے الزام میں جیل آیا یہاں آکر گرافک ڈیزائننگ سیکھی، ایک اور قیدی نے کہا کہ میں یہاں 302 کے الزام میں آیا ہوں، جیل انتظامیہ نے ایسے پروگرام رکھے ہیں جس سے ہم قیدیوں کا بہت فائدہ ہوا ہے۔

    منسٹر جیل خانہ جات سندھ علی حسن زرداری کا اس موقع پر حکومت سندھ سے ترقیاتی کاموں کے لیے فنڈ دینے کی بھی درخواست کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم حکمران نہیں ہیں ان کے مددگار ہیں یہ ہمارے بھائی ہیں سندھ سرکار سے درخواست کررہے ہیں کہ ہمیں فنڈ فراہم کرے ہم دو چار جیلوں کو سولر پر لے گئے ہیں۔

    ان کورسز کا مقصد قیدیوں کو معاشرے کا کارآمد شہری بنانے ہے اور قیدیوں نے بھی اپنی لگن سے یہ ثابت کیا کہ لگن سچی ہو تو کوئی بھی انھیں منزل تک پہنچنے سے نہیں روک سکتا۔

  • جیل میں قیدی کا چھریوں کے وار سے سفاکانہ قتل

    جیل میں قیدی کا چھریوں کے وار سے سفاکانہ قتل

    فلوریڈا : امریکا کی جیل میں قید ایک ڈاکٹر کو اس کے ساتھی قیدی نے چھریوں کے وار کرکے قتل کردیا، مقتول متعدد خواتین کھلاڑیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے مقدمے میں سزا کاٹ رہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی خواتین ایتھلیٹس کے ساتھ بدسلوکی اور انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے بدنام ڈاکٹر لیری نصر کو جیل میں چھرا گھونپ کر قتل کردیا گیا، واقعہ اتوار کی دوپہر 2:35 پر پیش آیا۔

    فیڈرل بیورو آف پرزنز نے اس بات تصدیق کی ہے کہ گزشتہ روز اتوار کی سہ پہر فلوریڈا کی جیل میں ایک قیدی پر حملہ کیا گیا تھا لیکن رازداری اور سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر مقتول قیدی کی شناخت کرنے سے انکار کردیا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق 59 سالہ لیری نصر سابق اسپورٹس ڈاکٹر تھا جو کئی نوجوان خواتین ایتھلیٹس کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے الزام میں لمبی قید کی سزا کاٹ رہا تھا گزشتہ روز ایک قیدی کے ساتھ جھگڑے کے دوران اس پر متعدد بار چاقو کے وار کیے گئے جس سے وہ ہلاک ہوگیا۔

    مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جیل یونین کے ایک اہلکار نے بتایا کہ نصر کو دو بار گردن، دو بار کمر میں اور چھ بار سینے پر وار کیا گیا جس سے نصر کے پھیپھڑوں پر بھی زخم آئے۔

    مقتول نصر سال 2017 میں وفاقی چائلڈ پورنوگرافی سمیت جنسی استحصال کے الزامات کے تحت مقدمات میں اقبال جرم کرنے کے بعد عمر قید کی سزا کاٹ رہا تھا۔

  • قیدیوں کے لیے خوش خبری

    قیدیوں کے لیے خوش خبری

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سزاؤں میں خصوصی چھوٹ کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت نے عیدالفطر کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کمی کی منظوری دے دی، سزاؤں میں کمی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت دی گئی ہے۔

    سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل، جاسوسی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہوگا، کمی کا اطلاق زنا، چوری، ڈکیتی، اغوا اور دہشت گردی میں سزا یافتہ مجرموں پر بھی نہیں ہوگا۔

    سزا میں کمی کا اطلاق مالی جرائم اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مجرموں پر بھی نہیں ہوگا۔

    اس کمی کا اطلاق 65 سال سے زائد عمر کے اُن مردوں پر ہوگا جو قیدی جو اپنی ایک تہائی قید کاٹ چکے ہیں، 60 سال سے زائد عمر کی خواتین قیدی جو ایک تہائی قید کاٹ چکی ہیں، ان پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہوگا۔

    18 سال سے کم عمر افراد جو اپنی ایک تہائی سزا کاٹ چکے ہیں، ان پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہوگا۔

  • رمضان المبارک: امارات میں سینکڑوں قیدیوں کے لیے خوشخبری

    رمضان المبارک: امارات میں سینکڑوں قیدیوں کے لیے خوشخبری

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں رمضان المبارک کے آغاز سے قبل 1 ہزار سے زائد قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان نے رمضان کی آمد پر 1 ہزار 25 قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری کیا ہے۔

    اماراتی صدر نے رہائی کا حکم رواداری اور عفو درگزر کی قدروں کے فروغ، جیل خانوں اوراصلاح خانوں میں قید و بند کی زندگی گزارنے والوں کو اپنے اندر بہتر تبدیلی لانے کے بہتر مواقع فراہم کرنے کی خاطر کیا ہے۔

    امارات کی ریاست الفجیرہ کے حاکم شیخ حمد بن محمد الشرقی نے 151 قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا ہے۔

  • لانڈھی جیل میں قید افغان شہری انتقال کر گیا

    لانڈھی جیل میں قید افغان شہری انتقال کر گیا

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں لانڈھی جیل میں موجود افغان شہری دوران قید انتقال کر گیا، جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ قیدی کی بیماری کے حوالے سے افغان قونصل خانے کو آگاہ کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی لانڈھی جیل میں قید افغان شہری انتقال کر گیا، جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ 60 سالہ فیض محمد کو گزشتہ ماہ دستاویز نہ ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قیدی فیض محمد دوران حراست شدید بیمار ہو گئے تھے، قیدی کی بیماری کے حوالے سے افغان قونصل خانے کو آگاہ کیا گیا تھا۔