Tag: قید

  • معروف بھارتی ڈوسا کنگ قتل کے جرم میں قید

    معروف بھارتی ڈوسا کنگ قتل کے جرم میں قید

    نئی دہلی : بھارت میں ڈوسا کنگ کے نام سے مشہور کاروباری شخصیت راج گوپال نے اپنے ایک ملازم کی بیوی سے شادی کرنے کےلئے ملازم کا قتل کرا دیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سروانا بھون نامی بین الاقوامی ریستورانٹس کے مالک 71 سالہ راج گوپال اپنے ایک ملازم کی بیوی سے شادی کرنا چاہتے تھے، انہیں ایسا کرنے کےلئے ایک نجومی نے کہا تھاکہ راج گوپال کے اعصاب پر ان کے ملازم کی بیوی سوار ہو گئی تھی، شادی کا راستہ آسان بنانے کےلئے راج نے 2001 میں ملازم کو قتل کرادیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون نے اپنے شوہر کے لاپتہ ہونے پر پولیس سے رابطہ کیا اور راج گوپال کےخلاف رپورٹ بھی درج کروائی تھی، پولیس کے مطابق ان کے شوہر کی لاش ایک جنگل سے ملی اور پولیس نے اس بات کی تصدیق بھی کی کہ انہیں گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا تھا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈوسا کنگ راج گوپال 2003ءمیں بھی اسی سلسلے کے ایک اسکینڈل میں ملوث تھے جس میں انہوں نے اسی عورت (ملازم کی بیوی) کو رشوت دینے کی کوشش کی تھی جس پر خاتون کی فیملی کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش اور اس کے بھائی پر تشدد بھی شامل تھا۔

    میڈیاذرائع کے مطابق ملازم کے قتل اور اس کی بیوی کو ڈرانے اور دھمکانے والے راج گوپال کو 2004ءمیں مقامی عدالت نے دس سال قید کی سزا سنائی مگر بعد میں چنئی ہائی کورٹ نے ان کی سزا کو عمر قید میں بدل دیا تھا۔

    خبر رساں ذرائع سے معلوم ہوا کہ 2009ءمیں مجرم قرار پائے جانے کے بعدراج گوپال عمر قید سے بچنے کی کوششیں کر رہے تھے، گزشتہ روز جب ان کی آخری اپیل مسترد ہوگئی تو انہوں نے خود کو چنئی کی عدالت کے حوالے کر دیا جبکہ قتل کے جرم میں عمر قید سے بچنے کی آخری اپیل بھی ناکام ہو گئی۔

    واضح رہے کہ سروانا بھون کے بھارت میں 39 اور نیویارک، لندن اور سڈنی سمیت دیگر ممالک و شہروں میں 43 ریستورانٹس ہیں، رپورٹ کے مطابق سنہ 2017 میں سروانا بھون کی آمدنی 29 ارب سے زائد تھی۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اپنے ریستورانٹس میں جنوبی بھارت کی معروف ڈش ڈوسا متعارف کرنے کے حوالے سے راج گوپال کو ڈوسا کنگ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

  • امریکی عدالت نے گٹر بند کرنے کے عادی مجرم کو قید وجرمانے کی سزا سنادی

    امریکی عدالت نے گٹر بند کرنے کے عادی مجرم کو قید وجرمانے کی سزا سنادی

    واشنگٹن : امریکی پولیس نے گٹر بندکرنے کے عادی26 سالہ پیٹرم نامی مجرم کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا جسے عدالت نے قید بامشقت اور ہزاروں ڈالر جرمانے کی سزا سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ایک شخص عجیب و غریب جرم میں پکڑا گیا، اسے ”گٹر بند کرنے کا عادی مجرم“ قرار دیا گیا ہے جس کے بعد اسے 5 ماہ قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ 26 سالہ پیٹرک ڈی بیمان نے کئی دفعہ بیت الخلا میں پلاسٹک کی بوتلیں اور کوڑا بھر کر اسے بند کر دیا جس سے گٹر ابل پڑے۔

    پیٹرک ڈی بیمان پر اصل میں 12 مقدمات تھے جن کی اکثریت جائیداد کو نقصان پہنچانے سے متعلق تھی تاہم بعد میں 7 مقدمات ختم کر دئیے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پیٹرک کا کہنا ہے کہ وہ اپنے جرم کی معافی کیلئے دعا کرتا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کاکہنا تھا کہ پیٹرک ڈی بیمن نے سنہ 2017 میں پہلی مرتبہ ڈیلینڈ کمیونٹی سینٹر میں خواتین کے بیت الخلاء کو بند کیا اور اس کے بعد متعدد واقعات پیش آئے جن میں سے پانچ کا اعتراف پیٹرک نے بھی کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پر بار گٹر کھلوانے پر 200 ڈالر یعنی 30 ہزار روپے پاکستانی خرچ آٹا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مجرم کے وکیل نے عدالت نے اپیل کی تھی کہ اسے صرف ایک ماہ قید کی سزا سنائی جائے تاہم عدالت نے بیت اخلاء بند کرنے کو سخت جرم تصور کرتے ہوئے سخٹ سزا دینے کا حکم سنایا۔

    امریکی عدالت نے مجرم 26 سالہ پیٹرک کو پانچ ماہ قید اور 5500 ڈالر جرمانہ اور 100 گھنٹے کمیونتی کی خدمت کا حکم دیا ہے۔

    عدالت کے جج کا کہنا تھا کہ مجرم کو شہر کے کسی بحالی مرکز میں کم از کم 3 سال گزارنے کی ضرورت ہے۔

  • ایران میں قید برطانوی شہری نے 15 روز بعد بھوک ہڑتال ختم کردی

    ایران میں قید برطانوی شہری نے 15 روز بعد بھوک ہڑتال ختم کردی

    تہران : برطانوی شہری نازنین زغری نے 15 روز قبل اپنی بیٹی کی پانچویں سالگرہ کے موقع کی گئی بھوک ہڑتال ختم کردی، اپنی اہلیہ سے اظہار یکجہتی کیلئے شوہر رچرڈریٹکلف نے بھی لندن میں ایرانی سفارت خانے کے باہر بھوک کررکھی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران میں بغاوت کے جرم میں قید برطانوی شہری خاتون نازنین زغری ریٹکلف نے بھوک ہڑتال ختم کردی ہے،انھوں نے پندرہ روز قبل اپنی بیٹی کی پانچویں سالگرہ کے موقع پر بھوک ہڑتال شروع کی تھی اور جیل حکام کی جانب سے ملنے والا کھانا کھانے سے انکار کردیا تھا۔

    غیرلکی خبررساں ادارے کے مطابق ان کے خاوند رچرڈ ریٹکلف نے بھی گذشتہ پندرہ روز سے اپنی بیوی سے اظہار یک جہتی طور پر لندن میں ایرانی سفارت خانے کے باہر بھوک ہڑتال کررکھی تھی۔

    انھوں نے بتایا کہ نازنین نے سیب اور کیلے کے ساتھ تھوڑا سا دلیا کھایا ہے۔مجھے اس پر کچھ اطمینان ہوا ہے کیونکہ میں نہیں چاہتا تھا کہ وہ بھوک ہڑتال کو اور طول دیں، رچرڈ نے لندن میں ایرانی سفارت خانے کے باہر احتجاجی کیمپ لگا رکھا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ سبکدوش وزیراعظم تھریزا مے کی جگہ جو کوئی بھی برسر اقتدار آئے ،اس کو ان کی اہلیہ کے کیس کو ترجیح دینی چاہیے۔

    برطانوی شہزادی کو سپاہِ پاسداران انقلاب نے اپریل 2016ءمیں تہران کے ہوائی اڈے سے گرفتار کیا تھا، وہ اس وقت اپنی بائیس ماہ کی بچی گبریلا کے ہمراہ ایران میں اپنے خاندان سے ملنے کے بعد واپس برطانیہ جارہی تھیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایک ایرانی عدالت نے انھیں حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کے الزام میں قصور وار قرار دے کر پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی لیکن اب ان کے خلاف سکیورٹی سے متعلق الزامات پر ایک نیا مقدمہ چلایا جارہا ہے۔

    تہران کی انقلابی عدالت کے سربراہ موسیٰ غضنفر آبادی نے کچھ عرصہ قبل کہا تھا کہ نازنین زغری ریٹکلف کے خلاف نئے الزامات سکیورٹی سے متعلق ہیں۔

    ایرانی حکام کے مطابق اس کیس میں پاسدارانِ انقلاب کی جانب سے عاید کردہ نئے الزامات پر اس خاتون کو مزید سولہ سال تک قید کا سامنا ہوسکتا ہے۔

  • داعش میں شمولیت اختیار کرنے پر انڈونیشین خاتون کو 15 برس قید

    داعش میں شمولیت اختیار کرنے پر انڈونیشین خاتون کو 15 برس قید

    بغداد : عراق کی فوج داری عدالت نے انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کوداعش میں شمولیت اختیار کرنے پر 15 برس قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کی جوڈیشل کونسل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ انڈونیشی خاتون داعش کے ایک جنگجو کےساتھ شادی شدہ تھی۔ اس کے شوہر کو امریکا کی قیادت میں قائم عالمی عسکری اتحاد نے شام میں ایک فضائی حملے میں ہلاک کردیا تھا۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ داعشی خاتون شام سے عراق کی نینویٰ گورنری میں داخل ہوئی تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ عراق میں کب داخل ہوئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چند ہفتے پیشتر عراق کی ایک عدالت نے داعش سے تعلق کے الزام میں 10 فرانسیسی شہریوں کو سزائے موت سنائی تھی تاہم ان میں سے کسی کی سزاپرعمل درآمد نہیں کیا گیا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ عراق کی جیلوں میں 19 ہزار داعشی اور دیگر دہشت گرد قید ہیں۔ ان میں سے 3000کو سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔

  • امریکی عدالت نے داعش کی مدد کے الزام میں‌ خاتون کو قید کی سزا سنادی

    امریکی عدالت نے داعش کی مدد کے الزام میں‌ خاتون کو قید کی سزا سنادی

    واشنگٹن : عدالت نے داعش کی شمولیت اختیار کرنے والی خاتون فوجی اہلکار کو قید کی سزا سنا دی، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وفاقی پراسیکیوٹر نے اسے کم سے کم 30 اور زیادہ سے زیادہ 50 سال تک قید کی سزا کی سفارش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی ایک عدالت نے شدت پسند تنظیم داعش میں شامل ہونے والی ایک خاتون فوجی اہلکارام نوٹیلاکو چار سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے، امریکی وفاقی پراسیکیوٹر کی طرف سے ام نوٹیلا کو اس سے کہیں زیادہ قید کی سزا کی سفارش کی گئی تھی تاہم عدالت نے ملزمہ کو کم سزا دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی ریاست نیو جرسی کی 24 سالہ سنمیہ امیرہ سیزار نے اپنا فرضی نام ام نوٹیلارکھا ہوا ہے۔ اس کے خلاف دہشت گرد تنظیم کےساتھ وابستگی اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں معاونت کا الزام عاید کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وفاقی پراسیکیوٹر نے اسے کم سے کم 30 اور زیادہ سے زیادہ 50 سال تک قید کی سزا کی سفارش کی تھی۔

    امریکی پراسیکیوٹر جنرل کےترجمان نے بروکلین میں بتایا کہ سیزار 29ماہ سے زیرحراست ہے، اسے دی گئی سزا میں یہ عرصہ بھی شامل ہوگا۔اگرچہ اس کیس کی سماعت گذشتہ ڈیڑھ سال سے جاری ہے مگرحالیہ بنچ کے ہاں یہ تیسری خصوصی سماعت تھی جس میں عدالت نے اپنا فیصلہ سنا دیا۔

    عدالتی ریکارڈ کے مطابق ا نوٹیلاکو نومبر2016ءکو کنیڈی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے حراست میں لیا گیا تھا، وہ امریکا سے فرار ہونے کی کوشش کے دوران پکڑی گئی تھی۔ فروری 2017کو اس نے غیرملکی تنظیم داعش کی مالی معاونت کی سازش میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا تھا۔

  • سیاحوں پر حملے سزا عمر قید، بھالو انسانی جیل میں‌ قید

    سیاحوں پر حملے سزا عمر قید، بھالو انسانی جیل میں‌ قید

    نورسلطان : کرغزستان کی عدلیہ نے انسانوں پر حملہ کرنے کے جرم میں مادہ بھالو کو عمر قید کی سزا سناتے ہوئے جیل میں قید کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یہ عجیب و غریب فیصلہ وسطی ایشیائی ملک کرغزستان کی انتظامیہ کی جانب سے اٹھایا گیا تھا، جہاں عدالت نے 36 سالہ مادہ بھالو کاتیا کو انسانوں کی جیل میں قید کرنے کا حکم دیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اکاتیرینا عرف کاتیا نامی بھالو نے کو انسانوں پر حملہ کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، کاتیا پر الزام تھا کہ اس نے سنہ 2004 میں ایک 11 سالہ بچے پر اس وقت حملہ کیا تھا جب وہ کاتیا کو کھانا کھلانے کے لیے پنجرے کے قریب گیا تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کاتیا نے بچے کی ٹانگ پکڑلی تھی جس کے نتیجے میں بچہ شدید زخمی ہوگیا تھا اور اسے ٹانگ پر شدید زخم آئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسی برس مادہ بھالو نے نشے میں دھت 28 سالہ شخص کو بھی حملہ کرکے زخمی کردیا تھا جو پنجرے میں ہاتھ ڈال کر کاتیا سے مصافحہ کرنے کی کوشش کررہا تھا۔

    کاتیا کے پنجرے کے باہر ’خبردار پنجرے سے دور رہیے‘ کی تحریر موجود ہے لیکن اس کے باوجود لڑکے پنجرے میں ہاتھ ڈالا تھا۔

    دو انسانوں پر حملے کے بعد انتظامیہ نے کاتیا کو کسی اور جگہ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم کسی بھی چڑیا گھر انتطامیہ یا جنگلی جانوروں سے دیکھ بھال کرنے والے ادارے سے کاتیا کو پناہ دینے سے انکار کردیا تھا جس کے باعث انسانوں کی جیل میں 700 قیدیوں کے درمیان کاتیا کو بھی قید کرنا پڑا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مادہ بھالو اب اس پینل کالونی کی پہچان بن چکی ہے جس کی وجہ سے انتظامیہ نے پینل کالونی میں کاتیا کا ایک مجسمہ بھی نصب کردیا ہے جبکہ قیدیوں سے ملاقات کےلیے آنے والے افراد کو بھی کاتیا سے ملاقات کرنے کی اجازت ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ قیدیوں کے اہل خانہ کاتیا کے لیے مختلف اقسام کے کھانے لاتے ہیں جبکہ کاتیا مسکرا پر قیدیوں کے اہلخانہ کا استقبال کرتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ کاتیا کےلیے جیل انتظامیہ کی جانب سے خصوصی طور پر تیار کیے گئے بیرک میں رکھا گیا ہے کہ جس کے ایک حصّے میں کاتیا کے لیے پانی کا تالاب بھی بنایا گیا ہے۔

  • امریکا میں‌ قید فلسطینی پروفیسر 11 برس بعد رہا

    امریکا میں‌ قید فلسطینی پروفیسر 11 برس بعد رہا

    واشنگٹن : امریکہ میں 11 سال سے پابند سلاسل فلسطینی پروفیسر اور دانشور ڈاکٹر عبدالحلیم الاشقر کو رہا کرنے کے بعد ملک چھوڑنے حکم دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں 11 سال سے پابند سلاسل فلسطینی پروفیسر اور دانشور ڈاکٹر عبدالحلیم الاشقر کو رہا کرنے کے بعد ملک چھوڑنے حکم دیدیا گیا ہے، رہائی کے بعد 61 سالہ فلسطینی پروفیسر نے بتایاکہ امریکی خفیہ اداروں نے جاسوسی کےلئے اس کے پاﺅں کے ساتھ GPS سسٹم نصب کررکھا ہے۔

    پروفیسر الاشقر کے خاندانی ذرائع نے بتایا کہ رہائی کے بعد عبدالحکیم الاشقر کو فوری طور پرملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حال ہی میں اس وقت عالمی سطح پر ایک نئی تشویش کی لہر اس وقت دوڑ گئی تھی جب یہ خبریں آئیں کہ امریکہ فلسطینی سائنسدان کو اسرائیل کے حوالے کرنے کی تیاری کررہا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اس پر فلسطینی اور عالمی انسانی حقوق کے حلقوں کی طرف سے سخت غم وغصے کا اظہار کیا گیا تھا۔

    پروفیسر الاشقر کے خاندانی ذرائع کا کہنا تھا کہ امریکا میں قید کی سزا پوری کرنے کے بعد ایک خصوصی طیارہ پروفیسر الاشقر کو اسرائیل لے جائے گا۔

  • پاکستانی شہری انسانی اسمگلنگ کے جرم میں 15 برس قید

    پاکستانی شہری انسانی اسمگلنگ کے جرم میں 15 برس قید

    ابوظبی : اماراتی عدالت نے دوشیزہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے، قحبہ خانہ چلانے اور انسانی اسمگلنگ کے جرم میں پاکستانی شہری کو 15 برس قید جبکہ مذکورہ شخص کی اطلاع دینے والوں کو کم عمر لڑکی کے ساتھ مکروہ فعل انجام دینے کے جرم میں تین برس قید کی سزا سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی عدالت میں جنسی زیادتی کے الزام میں قید کی سزا پانے والے پاکستانی شہری نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ متاثرہ لڑکی کا باپ ہے۔

    اماراتی میڈیا کا کہنا تھا کہ عدالت نے 49 سالہ پاکستانی پر انسانی اسمگلنگ، جنسی زیادتی اور قحبہ خانہ چلانے پر فرد عائد کی گئی ہیں۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق ملزم نے 13 سالہ متاثرہ لڑکی کا پاسپورٹ بھی اپنے پاس رکھا ہوا تھا تاکہ کسی بھی مشکل صورتحال میں اماراتی حکام کو یہ بتاسکے کہ لڑکی اس کی بیٹی ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ملزم نے اماراتی حکام کے سامنے لڑکی کو اپنی بیٹی ظاہر کرکے لڑکی کے لیے 2 سال کا سیاحتی ویزاہ لیا تھا۔

    متاثرہ لڑکی نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے ہمارے گھر کی خراب مالی صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مجھے دبئی چلنے کے لیے راضی کیا اور پھر اہلخانہ کو بھی اس بات پر راضی کرلیا کہ میں دبئی میں اچھی رقم کماسکوں گی۔

    لڑکی نے عدالت کو بتایا کہ دبئی کے لیے پرواز سے قبل ملزم نے میرا ریپ کیا اور اپنے قحبہ خانے میں ایک ساتھ دس افراد کے ساتھ زبردستی مکروہ فعل انجام دینے کےلیے مجبور کیا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی جو اب پندرہ برس کی ہوچکی ہے کے سماعت کے دوران دئیے گئے بیان کے مطابق 49 سالہ شخص مکروہ کی انجام دہی سے انکار پر اسے تشدد کا نشانہ بناتا تھا۔

    مقدمے کی سماعت کے دوران فریق اول نے بتایا کہ اسے قحبہ خانے میں کام کرنے والی لڑکی سے محبت تھی اور جب اس نے پتا چلا کہ ملزم لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنارہا ہے تو وہ اسے بچانے قحبہ خانے پہنچا ،جہاں اس کی ملزم سے لڑائی ہوئی، اور اس کے بعد اس نے دبئی پولیس کو اس حوالے سے خبردار کیا۔

    فریق اوّل کی شکایت پر پولیس نے مذکورہ جگہ پر چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے متاثرہ لڑکی کو ریسکیو کیا اور فریق اوّل اور ملزم کو گرفتار کرکے دونوں کے خلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کیا تھا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے پولیس کو مطلع کرنے والے شخص کو متحدہ عرب امارات کے قانون کے مطابق ریپ کے الزام میں تین برس قید کی سزا سنائی ہے۔

    واضح رہے کہ اماراتی قانون کے مطابق اٹھارہ سال سے کم عمر افراد کے ساتھ ناجائز جنسی تعلق قائم کرنا جنسی زیادتی کے زمرے میں شمار ہوتا ہے۔

    عدالتی احکامات کے مطابق دونوں ملزمان کو قید کی سزا مکمل کرنے کے بعد ملک بدر کردیا جائے گا جبکہ 49 سالہ پاکستانی شخص پر 15 برس قید کے ساتھ ساتھ 1 لاکھ درہم جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

  • الجزائر کی خاتون سیاست دان کو ملک کے خلاف سازش کے الزام میں قید کی سزا

    الجزائر کی خاتون سیاست دان کو ملک کے خلاف سازش کے الزام میں قید کی سزا

    الجزائر : الجزائر کی ایک فوجی عدالت نے سرکردہ خاتون سیاسی رہنما اور لیبر پارٹی کی جنرل سیکرٹری لویزہ حنون کو ملک کے خلاف سازش کے الزام میں جیل میں ڈال دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لویزہ حنون کو ملک کے خلاف سازش کیس میں زیر حراست دیگر تین ملزمان کی موجودگی میں فوجی جج کے سامنے پیش کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ لویزہ حنون کی عدالت میں طلبی سے قبل فوج نے سابق صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کے بھائی سعید بوتفلیقہ، ملٹری انٹیلی جنس کے سابق چیف جنرل عثمان طرطاق اور جنرل محمد مدین کی گرفتاری اورعدالت میں پیشی کے بعد عمل میں لائی گئی۔

    خیال رہے کہ تینوں متذکرہ شخصیات پر ملک اور فوج کے خلاف سازش کرنے کا الزام عاید کیا گیا اور انہیں اسی الزام میں قید کیا گیا ہے۔

    الجزائری خبر رساں ادارے کے مطابق ملک کے خلاف سازش کیس کے دیگر ملزمان کے ساتھ لویزہ حنون کو بھی فوجی عدالت میں طلب کیا گیا، یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حنون کو ملزمہ کے طور پر پیش کیا گیا یا گواہ کے طورپر عدالت طلب کیا گیا۔

    لیبر پارٹی کی طرف سے جلد ہی ایک پریس ریلیز جاری کی جائے گی جس میں جماعت کی قیادت بالخصوص جنرل سیکرٹری لویزہ حنون کے خلاف جاری الزامات کے بارے میں وضاحت کی جائے گی۔

    فوجی عدالت کے جج نے سابق صدر کے مشیر اور ان کے بھائی سعید بوتفلیقہ، جنرل محمد مدین المعروف جنرل توفیق جو 25 سال تک الجزائرمیں انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات رہے اور جنرل عثمان طرطاق المعروف جنرل بشیر کو مل کے خلاف سازش کے الزام میں جیل میں ڈال دیا ہے۔

  • سعودی جیلوں میں 3400 پاکستانی قید ہیں، وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی

    سعودی جیلوں میں 3400 پاکستانی قید ہیں، وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے سعودی جیلوں میں 3400 پاکستانی قیدہیں، سعودی حکام سےقیدیوں کی فہرست فراہم کرنے کی درخواست کی، ہمیں قیدیوں کی مانگی گئی معلومات کاانتظار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نےسعودی عرب کی جیلوں میں پاکستانی قیدیوں سے متعلق تحریری جواب جمع قومی اسمبلی میں جمع کرادیا، جس میں کہا گیا سعودی جیلوں میں 3400 پاکستانی قیدہیں، سفارتخانہ2107سےپاکستانی قیدیوں کی رہائی کیلئےمصروف ہے۔

    ،وزیرخارجہ کا کہنا تھا سعودی ولی عہدکے دورے میں قیدیوں کی رہائی کا اعلان کیا تھا، سعودی حکام سے قیدیوں کی فہرست فراہم کرنے کی درخواست کی، ہمیں قیدیوں کی مانگی گئی معلومات کا انتظار ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل سعودی عرب میں پاکستانی سفیر راجہ علی اعجاز نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا سعودی ولی عہد کی جانب سے پاکستانیوں کی سعودی جیلوں سے رہائی کا عمل جاری ہے اور ہمیں رمضان کے مقدس مہینے میں اس اعلان کے حوالے سے کچھ اچھی اطلاعات ملنے کی توقع ہے۔

    مزید پڑھیں : سعودی جیلوں سے پاکستانی قیدیوں کی رہائی، رمضان میں اچھی خبر ملنے کا امکان

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا قیدیوں کی منتقلی کے معاہدے کے بارے میں بات چیت جاری ہے اور جب معاہدے پر دستخط ہوجائیں گے تو قیدی اپنی سزا اپنے ملک میں پوری کرنے کے اہل ہوجائیں گے۔

    یاد رہے فروری میں سعودی ولی عہد محمدبن سلمان نے اپنے دورہ پاکستان میں وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا سعودی ولی عہد نے 2107 پاکستانی قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا، سعودی حکومت باقی پاکستانیوں کے کیسز کا بھی جائزہ لےگی، پاکستان کے عوام ولی عہد محمد بن سلمان کے شکرگزار ہیں۔

    خیال رہے وزیرِ اعظم ہاؤس میں عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے سعودی ولی عہد سے معمولی جرائم میں قید 3 ہزار پاکستانیوں کی رہائی کی اور اپنی سرزمین پرموجود پچیس لاکھ پاکستانیوں کو اپنا ہی سمجھنے کی درخواست کی تھی۔

    جس کے جواب میں شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان کوہرممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان، آپ مجھے سعودی عرب میں پاکستانی سفیر سمجھیں، پاکستان کو نا نہیں کہہ سکتے، ہم سے جو کچھ ہوسکتا ہے کریں گے۔