Tag: قیمتوں میں اضافہ

  • بلوچستان میں آٹے کی قلت، قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ، حکومت کا نوٹس

    بلوچستان میں آٹے کی قلت، قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ، حکومت کا نوٹس

    کوئٹہ: پورے ملک کو گیس فراہم کرنے والا صوبہ آٹے کی قلت کا شکار ہوگیا، بلوچستان کے مختلف اضلاع میں آٹے کی قیمت میں ہوش ربا اضافے کے باعث شہریوں کی زندگی اجیرن ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے عوام گندم جیسی بنیادی سہولت سے بھی محروم ہونے لگے، صوبے کے 33اضلاع میں آٹے کی قلت کا سامنا ہے جبکہ فی کلو قیمت میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

    ايک ماہ کے دوران فی کلو آٹے کی قيمت 10 روپے بڑھ گئی، قیمتوں میں اضافے کی وجہ گندم کی عدم خریداری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ خوراک نے پاسکو کو گندم کی 40 فیصد ضرورت کا وقت پر نہیں بتايا، فلور مالکان کو گندم خريداری کی اجازت نہيں دی گئی، 20 کلو آٹے پر صارف کو اضافی 300 روپے دينا پڑ رہے ہيں۔

    دوسری جانب بلوچستان حکومت نے آٹے کی قلت اور قیمت بڑھنے پر نوٹس لے لیا۔ گندم کی بر وقت خریداری نہ کرنے پر محکمہ خوراک کے 2 افسر معطل کردیے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ پاسکو کو 5 لاکھ بوری گندم خریداری و فراہمی کی سمری بھجوا دی ہے۔

    حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ بہت جلد گندم کی فراہمی سے قیمتیں کم ہو جائیں گی، بلوچستان کے 33اضلاع میں ایک ماہ کے دوران فی کلو آٹا10روپے مہنگا ہوچکا ہے۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق گندم کی قلت اور فلور ملز کو رعایتی نرخوں پر گندم نہ ملنے کے باعث آٹے کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ ہوا۔

  • کیا سندھ میں گیس 245 فیصد مہنگی ہوگی؟

    کیا سندھ میں گیس 245 فیصد مہنگی ہوگی؟

    کراچی: سندھ حکومت نے گیس 245 فیصد مہنگی کرنے کا ممکنہ فیصلہ مسترد کردیا، اور وفاقی حکومت سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرٹرانسپورٹ سندھ اویس شاہ نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاق سندھ میں گیس مہنگی کرنے کا فیصلہ واپس لے، سب سے زیادہ گیس کی پیداوار سندھ سے ہوتی ہے، گیس مہنگی ہونے سے کرائے اور مہنگائی بڑھ جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب کو ہر معاملے پر سبسڈی جبکہ سندھ کو ہر ماہ مہنگائی کا تحفہ دیا جاتا ہے، وفاق کو سی این جی سیکٹر میں بھی31 فیصد اضافہ نہیں کرنے دیں گے، وفاقی حکومت نے گیس نرخوں میں اضافہ کیا تو ٹرانسپورٹرز اور عوام سڑکوں پر ہوں گے، سندھ ایسے فیصلہ کبھی قبول نہیں کرے گا۔

    خیال رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے سندھ میں 245 فیصد گیس مہنگی کرنے کا فیصلہ ممکن ہے۔ دوسری جانب پٹرولیم ڈویژن نے گھریلو صارفین کے لیے گیس قیمتوں کے اضافے کی خبروں کی تردید کردی۔

    پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق اوگرا کا مجوزہ اضافہ حتمی نہیں اور نہ کسی فورم نے منظوری دی، ترمیم سال میں 2بار متعدد عوامل مدنظر رکھنے کے بعد کی جاتی ہے، اوگرا نے آرڈیننس2002 سیکشن 8 کے تحت نئی قیمتوں کا مشورہ دیا ہے۔

    پٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ اوگرا نے مشورہ کمپنیوں کی محصولات کے تخمینے کے پیش نظر دیا، آرڈیننس سیکشن 8 کے تحت وفاق گیس کی حتمی نرخ کا تعین کرے گی، گیس قیمتوں کا حتمی اعلان وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد کیا جائے گا، گیس نرخوں کا حتمی فیصلہ ہونے تک مجوزہ قیمتوں کی تشہیر نہ کی جائے۔

  • کراچی میں ٹماٹروں کی قیمت نے ڈالر کا ریکارڈ بھی توڑ ڈالا

    کراچی میں ٹماٹروں کی قیمت نے ڈالر کا ریکارڈ بھی توڑ ڈالا

    کراچی: شہر قائد میں ٹماٹروں کی قیمت نے ڈالر کا ریکارڈ بھی توڑ ڈالا ہے، مارکیٹ میں ٹماٹر فی کلو 200 روپے سے زائد میں فروخت ہو رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ٹماٹر اس وقت مارکیٹ میں دوسو روپے سے زائد میں دستیاب ہیں، کھانا بنانے میں استعمال ہونے والی دیگر بنیادی سبزیوں کی قیمتیں بھی 2 سو روپے کا ہندسہ عبور کر گئی ہیں۔

    حکومت کی جانب سے دعوے اور وعدے اپنی جگہ لیکن عوام مہنگائی کے بھنور سے باہر نہ نکل سکے، مارکیٹ میں ٹماٹر دو سو روپے، سالن بنانے کا اہم جزو لہسن 270 روپے سے زائد قیمت میں مل رہا ہے اور ادرک 300 روپے فی کلو میں دستیاب ہے۔

    پیاز مارکیٹ میں 85 روپے فی کلو مل رہی ہے، بھنڈی کی قیمت بھی 120 روپے سے تجاوز کر گئی ہے، پالک سرسوں کا ساگ، میتھی، سویا، دھنیا، پودینہ، کڑی پتہ 200 سے زائد قیمت میں فروخت ہورہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ ہائی کورٹ کا دودھ کی قیمت فی لیٹر 94 روپے یقینی بنانے کا حکم

    سبزی فروشوں کا مؤقف ہے کہ انھیں اشیا سبزی منڈی سے ہی مہنگی مل رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ کراچی میں سبزیوں کے ساتھ ساتھ دودھ کی قیمت کو بھی آگ لگی ہوئی ہے، جب کہ انتظامیہ قیمتوں پر کنٹرول کے سلسلے میں مکمل طور پر ناکام نظر آ رہی ہے۔

  • یوٹیلٹی اسٹورز پرچینی سمیت 50 سے زائد برانڈڈ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ

    یوٹیلٹی اسٹورز پرچینی سمیت 50 سے زائد برانڈڈ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ

    اسلام آباد : یوٹیلٹی اسٹورز پرچینی سمیت پچاس سے زائد برانڈڈ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کردیاگیا، جس کے بعد صابن، شیمپو اورفیس کریم سب مہنگے ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یوٹیلیٹی سٹورز پر چینی اور 50 سے زائد برانڈڈ اشیاءکی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا، چینی کی قیمت میں 3روپے فی کلو تک اضافہ کر دیا گیا ، جس کے بعدایک کلوچینی انہتر روپے سے بڑھ کر باہتر روپے فی کلوہوگئی۔

    چینی کےعلاوہ پچاس سے زائدمختلف برانڈیڈ اشیاء کی قیمتوں میں بیس روپےتک اضافہ کیاگیا ہے، چہرے پرلگانے والی کریم کے ستر ایم ایل جار کی قیمت دس روپے بڑھادی گئی ہے، کریم کا جار دو سوستائس روپےکاہوگیا۔

    مختلف برانڈز کے صابن کی قیمت میں بھی دو روپے کا اضافہ کیا گیا جبکہ 400 ایم ایل شیمپوکی قیمت میں بیس روپے اور 200 ایم ایل شیمپو کی قیمت میں 10روپے تک کا اضافہ ہوا ، جس کے بعد 400ایم ایل کا برانڈڈ شیمپو374روپے سے بڑھ کر 394روپے کاہو گیا۔

    یاد رہے چند روز قبل مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا تھا ، اجلاس میں چینی کی طلب اور سپلائی کی مجموعی صورتِ حال کا جائزہ لیا گیا۔

    مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ ملک میں چینی کے اسٹاک کی موجودہ صورتِ حال تسلی بخش ہے، چینی کی قیمتوں میں غیر ضروری اضافہ نہیں ہونے دیں گے۔

  • وزیرِ خزانہ کی اشیاے ضروریہ کی طلب و رسد کی پیش گوئی کا نظام لانے کی ہدایت

    وزیرِ خزانہ کی اشیاے ضروریہ کی طلب و رسد کی پیش گوئی کا نظام لانے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیرِ خزانہ اسد عمر نے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کو 3 سے 6 ماہ کے لیے اشیاے ضروریہ کی طلب و رسد کی پیش گوئی کا نظام لانے کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں وزیرِ خزانہ اسد عمر کی زیرِ صدارت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، وزیرِ خزانہ نے اجلاس میں ہدایت کی سہ ماہی یا ششماہی بنیادوں پر اشیاے ضروریہ کی طلب اور رسد سے متعلق پیش گوئی کا نظام تشکیل دیا جائے۔

    قبل ازیں اجلاس میں اشیاے ضروریہ کی قیمتوں، اور ان کی طلب و رسد پر وزیرِ خزانہ کو بریفنگ دی گئی۔ انھیں مہنگائی سے متعلق بتایا گیا کہ ٹماٹر، پیاز، چنے اور دالیں موسم کی وجہ سے مہنگی ہوئی ہیں۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس ماہانہ بنیاد پر بلایا جائے گا۔

    وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا کہ قیمتیں کنٹرول کرنے کے لیے مارکیٹ کمیٹیز کو متحرک کیا جائے۔ انھوں نے ہدایت کی کہ مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے رائج قوانین بہتر بنانے کے لیے بھی جائزہ لیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ادویات کی قیمتوں میں بلا جواز اضافہ، وفاقی حکومت نے ایکشن لے لیا

    دریں اثنا، وزیرِ اعظم نے فارما سیوٹیکلز کی قیمتوں کا جائزہ لینے کے لیے بھی 8 اپریل کو اجلاس بلا لیا ہے۔

    خیال رہے کہ ادویات کی قیمتوں میں بلا جواز اضافہ کر کے فارما سیوٹیکل کمپنیوں نے غریب عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے، جس پر وفاقی حکومت نے گزشتہ روز ایکشن لیا۔

  • منی بجٹ:‌ پانچ ارب کی قرضہ حسنہ اسکیم، بینکنگ ٹرانزیکشنز پر ٹیکس ختم، زرعی قرضوں‌ پر انکم ٹیکس میں‌ کمی

    منی بجٹ:‌ پانچ ارب کی قرضہ حسنہ اسکیم، بینکنگ ٹرانزیکشنز پر ٹیکس ختم، زرعی قرضوں‌ پر انکم ٹیکس میں‌ کمی

    اسلام: پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے اپنا دوسرا منی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کردیا،  بجٹ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان بھی موجود تھے.

    تفصیلات کے مطابق بجٹ تقریر کے دوران وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ بجٹ نہیں، معاشی اصلاحات  اور صنعتی پیداوار  بڑھانے کا پیکج ایوان میں پیش کررہا ہوں، آج ایک اہم کام کے لئے ایوان میں جمع ہوئے ہیں۔

    آخری آئی ایم ایف پروگرام

    انھوں نے کہا کہ ایسی معیشت چاہتے ہیں، جہاں آئی ایم ایف کے پاس آخری بار جائیں، چاہتے ہیں کبھی یہ سننے کو نہ ملنے کے پچھلی حکومت نے معیشت تباہ کردی، امیر اور غریب میں فرق کم کرنا آئین، پارلیمنٹ کی ذمے داری ہے، جو پوری نہیں ہوئی، آئی ایم ایف سے ایسی مدد لیں‌ گے کہ عوام پر بوجھ نہیں آئے۔ خود انحصاری اور مشکل کا سفر طے کرنا ہے۔

    بہتری کے ابتدائی آثار

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کا خسارہ کم ہوگیا ہے،  برآمدات کچھ بڑھ گئی ہیں، در آمدات کم ہوئی ہیں، جب تک اخراجات میں توازان نہیں ہوگا ہم بہتری نہیں لاسکتے، سرمایہ کاری اس وقت تک بڑھ سکتی ہے، جب ملک میں سیونگ ہوگی، یہ لوگ سیونگز 10.4فیصد پر چھوڑ کر گئے جو دنیا میں سب سے کم ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ اگلا الیکشن آئے گا، تو  عمران خان کی حکومت کو  الیکشن خریدنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، ہماری 5 سال کی حکومت کی محنت کا رنگ نظرآرہا ہوگا، ترقی کی شرح میں سب سے زیادہ تیزی 2022سے نظرآئے گی، ہم اپنے آپ کو زبان سے خادم اعلیٰ نہیں بولتے خود کو سمجھتے ہیں۔ 

    ٹیکسز  میں کمی اور قرضہ حسنہ اسکیم

    اسد عمر نے کہا کہ چھوٹے سرمایہ کاروں کو  بینکوں سے قرضہ ملے گا، تو روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، بینکوں پر انکم ٹیکس 39فیصد سے کم کرکے 20 فیصد کرنے کی تجویز ہے، زرعی قرضوں پربھی بینکوں کا انکم ٹیکس 20 فیصد کیا جارہا ہے۔

    کاروباری اکاؤنٹس ہولڈر کو سال میں صرف 2 بار ودھ ہولڈنگ ٹیکس تفصیلات دے گا، چھوٹے شادی ہالز پر ٹیکس 20سے کم کر کے 5 ہزار کر رہے ہیں، 5ارب روپے کی قرضہ حسنہ اسکیم لارہے ہیں.

    انھوں نے کہا کہ فائلر پر بینک ٹرانزکشن پر ود ہولڈرنگ ٹیکس ختم کیا جارہا ہے، کاروباری اکاؤنٹس پر 6 فیصد ٹیکس رجیم کو ختم کررہے ہیں، فائلر پر بینک ٹرانزکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کیا جارہا ہے۔  خام مال کی درآمد پر کچھ پر ٹیکس ختم اور کچھ پر کم کررہے ہیں، ہماری اسپیشل اکنامک زون میں سرمایہ کاری لانے پر توجہ ہے،

    کم آمدنی والے طبقے کے لیے گھر

    اسد عمر نے غریب طبقے کے لیے گھروں کی تعمیر کی ضمن میں مراعات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ لو انکم ہاؤسنگ کے لئے قرضے کے لیے آمدنی پر ٹیکس 39سے کم کر20فیصد کررہے ہیں۔ 

    کن شعبوں میں انکم ٹیکس سے استثنی ہوگا؟

    انھوں نے کہا کہ  اخبارات کے لئے نیوز پرنٹ کی درآمدی ڈیوٹی ختم کر دی، گرین فیلڈ منصوبوں میں سرمایہ کاری پر 5سال انکم ٹیکس استثنیٰ ہوگا، شمسی توانائی میں سرمایہ کاری پر 5 سال تک کوئی ٹیکس نہیں ہوگا، یکم جولائی سے نان بینکنگ کمپنی کا سپر ٹیکس ختم کیاجارہاہے، کارپوریٹ انکم ٹیکس پر سالانہ ایک فیصد کمی کی شرح کو برقراررکھا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اسٹاک ایکسچینج پر ہم نے بڑی کہانیاں سنی ہیں، پچھلے 3ہفتے میں اسٹاک ایکسچینج انڈیکس میں 3000پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔اسٹاک ایکس چینج ممبرز پرعائد ایڈوانس ٹیکس ختم ہوگیا ہے۔

    کن اشیا پر محصولات میں اضافہ ہوا؟

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ نان فائلر 1300سی سی تک گاڑیاں خرید سکیں گے، مگر ٹیکس بڑھا رہے ہیں، 1800سی سی سےزائد گاڑیوں پرڈیوٹی بڑھاکر25 فیصد کردی گئی۔

    سستے موبائل فونز پر ٹیکسز کم

    انھوں نے کہا کہ موبائل فون کی امپورٹ پر ڈیوٹی اور ٹیکس اسٹرکچرکو سادہ کر دیا ہے،  موبائل فون پر 3مختلف ٹیکس کوضم کرکے ایک کر دیا گیا ہے، سستے موبائل فونز پر ٹیکس کی شرح کم، مہنگے فونز پر ٹیکس کم نہیں کیا جا رہا ایکسپورٹرز کے لئے پرامزری نوٹ اسکیم لا رہے ہیں۔

    اپوزیشن پر تنقید

    اپنی تقریر میں  وزیر خزانہ نے  اپوزیشن کے احتجاج اور نعرے بازی کوآڑے ہاتھوں لیا۔ انھوں نے کہا کہ  میرےدائیں جانب کھڑے لوگ بتائیں، یہ معیشت کو کہاں چھوڑ کر گئے تھے، معاشی ماہرین نے دو سال پہلے کہا کہ ہم خطرے کی طرف بڑھ رہے ہیں، حکومت اپنی اصلاح کرتی ، مگر انھیں صرف الیکشن نظر آرہا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ سابقہ حکومت کو عوام کی فکر نہیں تھی، ایک الیکشن خریدنے کی کوشش کی گئی، ماضی کی حکومت نے 900 ارب روپے سے زائد کا خسارہ بڑھا دیا گیا، بجلی کے نظام ٹھیک کرنے والے اس کی تباہی لے کرآئے جو کبھی نہیں ہوئی تھی۔

    اسدعمر نے کہا کہ گیس کے نظام میں خسارہ ن لیگ حکومت نے ڈیڑھ سو ارب روپے پرپہنچا دیا، ن لیگ حکومت نے اسٹیل مل، پی آئی اے اور ریلوے کا خسارہ بڑھا دیا، یہ لوگ ڈھائی سے تین ہزار ارب روپے کا مقروض کرکے چلے گئے ہیں، ماضی میں اسحاق ڈار جھوٹ کاپلندہ سناتے تھے، کاش ان کا ضمیر جاگ جائے۔

    انھوں نے کہا کہ علی بابا 40 چور معاشی دہشت گردی کرکے چلے گئے ، یہ لوگ مریض کو آئی سی یو میں ہارٹ فیلئر پرچھوڑ کر گئے ، جنھوں نے الیکشن خریدنے کی کوشش کی انھیں عوام نے گھر بھیج دیا، عوام کے پیسوں کی جس نے حفاظت کی وہ دو تہائی اکثریت سے جیت کر آگئے۔

    اسد عمر نے کہا کہ  مخالفین بائیس سال نعرے لگاتے رہے، عمران خان نہیں رکا،نعرے لگانے سے آپ کا گلا بیٹھ جائے گا، مگر عمران خان نہیں رکیں گے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمیں غریبوں کے لیے گھر بنانے ہیں، جس کے لئے ہم مراعات دے رہے ہیں، چھوٹے گھروں پر بینک قرض آمدنی کا ٹیکس 39 سے کم کرکے 20 فیصد کررہے ہیں۔

  • ملک بھر میں دواؤں کی قیمتوں میں 9 سے 15 فیصد اضافہ

    ملک بھر میں دواؤں کی قیمتوں میں 9 سے 15 فیصد اضافہ

    اسلام آباد : کھانسی، بخار، گلے کی تکلیف، پین کلر اور فرسٹ ایڈبینڈیج سمیت دیگر دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا، قیمتوں میں 9 تا   15 فیصد اضافہ کیا گیا ہے،  قیمتوں میں اضافے کا اطلاق نئی تیار شدہ ادویات پر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا اور قیمتوں میں اضافےکا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں 9 تا 15 فیصد اضافہ کیاگیا، ادویات کی قیمتیں پیکٹ پرتحریرکرناہوں گی۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ہارڈشپ کیسز والی ادویات کی قیمتوں میں 9 فیصد مہنگائی کی گئی جبکہ دیگرتمام ادویات کی قیمتوں میں 15 فیصداضافہ کیا گیا جبکہ ڈالرکی قیمت میں اضافے کو ادویات مہنگی کرنے کاجواز بنایاگیا ہے۔

    ذرائع ڈریپ کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کااطلاق نوتیارشدہ ادویات پرہوگا، ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ڈرگ پرائسنگ پالیسی 2018کےتحت کیاگیا۔

    خیال رہے پی پی ایم اے نےقیمتوں میں 40فیصد اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔

    دواؤ ں کی قیمتوں میں اضافے کی اصل کہانی سامنے آگئی


    دوسری جانب دواؤ ں کی قیمتوں میں اضافے کی اصل کہانی سامنے آگئی ، گزشتہ 2ہفتے میں ادویات کی قیمتوں میں دوسری باراضافہ ہوا ، قلت کےنام پراہم ادویات کی قیمتوں میں دسمبر کے آخری ہفتے میں اضافہ کیاگیا تھا۔

    پہلےنوٹیفکیشن میں 6 فیصدتک قیمتوں میں اضافہ کیاگیا جبکہ آج دوسرےنوٹیفکیشن میں دوائیوں کی قیمتوں میں 9سے15 فیصد اضافہ کیا، 9 فیصد اضافہ ان کمپنیوں کو دیاگیاجو پہلے 6 فیصد اضافہ لےچکی تھیں۔

    کوئی میڈیکل اسٹورپرانی قیمت کاٹ کرنئی قیمت میں ادویات فروخت نہیں کرسکتا، دکاندار کے لئے پرانی پرنٹ شدہ قیمت پر ادویات فروخت کرنا لازم ہے، کمپنی کا نیا اسٹاک آنے تک میڈیکل اسٹور پرانے اسٹاک کوپ رانی قیمت پر فروخت کرسکیں گے۔

  • سونے کی فی تولہ قیمت میں 1450 روپے اضافہ

    سونے کی فی تولہ قیمت میں 1450 روپے اضافہ

    کراچی : ملک بھر میں سونے کی فی تولہ قیمت 1ہزار 450 روپے اضافے کے بعد 67 ہزار 800 روپے ہوگئی۔

    جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی مارکیٹ میں سونا 10 ڈالر مہنگا ہوا جس کے بعد فی اونس قیمت 1 ہزار 250 ڈالر تک پہنچ گئ، بین الااقوامی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے کے باعث مقامی صرافہ بازار بھی متاثر ہوئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سونے کی قیمتیں حالیہ اضافے کے بعد بلند سطح پر پہنچ گئیں، آج مارکیٹ میں فی تولہ 1 ہزار 450 روپے اضافے کے بعد 68،800 روپے میں سونا فروخت کیا گیا جبکہ 10 گرام کی قیمت 1 ہزار 244 روپے بڑھ کر 58 ہزار 128 روپے تک پہنچ گئی جو ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین قیمت ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سونے کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی خرید و فروکٹ محدود ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں : سونے کی قیمتوں میں اضافہ

    خیال رہے کہ کچھ روز قبل ملک بھر میں سونے کی قیمتوں میں 120 روپے اضافے کے بعد 64 ہزار 900 روپے فی تولہ میں فروخت ہورہا تھا۔

  • پنیر، کافی، مشروبات، مشروم اور غیرملکی شہد سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ

    پنیر، کافی، مشروبات، مشروم اور غیرملکی شہد سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے درآمدی اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کردیا، دو سو سے زائد روز مرہ کی استعمال کی جانے والی اشیاء کی قیمتیں بڑھا دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت ملک کو درپیش معاشی مسائل سے نکالنے کے لیے ٹیکس نیٹ ورک وسیع کرنے کیلئے کوشاں ہے، اس اقدام کے تحت جہاں عام اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا وہیں پر تعیش گاڑیوں پر بھی مزید ٹیکس عائد کردیا ہے۔

    وفاقی حکومت نے300 سے زائد درآمدی اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کر دیا، پنیر، کافی، مشروبات، مشروم، غیرملکی شہد اور بہت کچھ مہنگا ہوگیا۔

    درآمدی اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے، دوسو درآمدی اشیاء پر پہلی بار ریگولیٹری ڈیوٹی لگائی گئی ہے، تمام درآمدی سی فوڈ کی قیمت میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔

    اس کے علاوہ وفاقی حکومت نے پولٹری فیڈ، گارمنٹس ،چاکلیٹ پیک شدہ اور1800سی سی سے بڑی گاڑیوں سمیت تین سو سے زائد درآمدی اشیائے تعیشات مہنگی کردیں۔

    دیگر اشیاء میں  پھول، سی فوڈ، پھل،سبزیاں، مشروبات، دہی، زیتون، سوئٹ کارن، بسکٹ، تمباکو، پیپر، پیپربورڈ، ٹوائلٹ پیپر، مومی کاغذ، ریگ مال، امپورٹڈشوز، اسپورٹس شوز، اسپورٹس ویئر، ملبوسات، مائیکرو فون، ہیڈ فون، ایئرفون، لاؤڈ اسپیکرز مہنگے کردیئے گئے۔

    ریموٹ کنٹرول، ایس یو وی، سائیکل، رکشہ، فانوس، ربر، پلاسٹک، تھرماس، ہیئرکلپس، ہیئرڈرائیرز، فرنیچر، ریموٹ کنٹرول فانوس، ربر، پلاسٹک بھی مہنگی کردی گئیں۔

    سینما ٹو گرافک فلموں کی درآمد پر بھی تین ہزارروپے فی منٹ کے حساب سے ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے جبکہ برآمدی شعبے کی سہولت کیلیے25سے زائد اشیاء پرعائد دو فیصد اضافی ڈیوٹی ختم کردی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق 1500سے دو ہزار سی سی تک کی گاڑیوں کو25ہزار ٹیکس سالانہ ادا کرنا ہو گا جبکہ دو ہزار سے2500 سی سی تک کی گاڑی مالکان ایک لاکھ ٹیکس ادا کریں گے، فیصلے کے مطابق میں 2500 سی سی سے اوپر گاڑیوں پر تین لاکھ کا ٹیکس عائد کیا گیا ہے

  • حکومت نے ایک بارپھرعوام پرپیٹرول بم گرا دیا، قیمتوں میں اضافے کا اعلان

    حکومت نے ایک بارپھرعوام پرپیٹرول بم گرا دیا، قیمتوں میں اضافے کا اعلان

    اسلام آباد : حکومت نے مہنگائی کے ماروں پر ایک اور پیٹرول بم دے مارا، پیٹرول تین روپے 56 پیسے فی لیٹر مہنگا کردیا گیا، ایک لیٹر قیمت اٹھاسی روپے سے زائد ہوگئی، ڈیزل کے نرخ چھ روپے چورانوے پیسے بڑھادیئے۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے لئے بھیجی جانے والی سمری وزارت خزانہ نے معمولی ردو بدل کے بعد منظور کرلی۔

    وزارت خزانہ کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق جاری اعلامیہ میں پیٹرول 3.56 ، ڈیزل 6.94 پیسے اور مٹی کا تیل 6.28 پیسے مہنگا کردیا گیا ہے۔

    پیٹرول کی نئی قیمت 88.07 پیسے تک جاپہنچی۔ لائٹ ڈیزل کی قیمت ایک روپے کے اضافے کے ساتھ 65 روپے 30 پیسے مقرر کر دی گئی ہے، نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔

    یاد رہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے سبب آئندہ ماہ کے لیے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے گزشتہ روز پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے لئے سمری وزارت پٹرولیم کوارسال کی گئی تھی۔


    مزید پڑھیں: عوام تیار رہیں، پیٹرول مہنگا ہونے والا ہے!!


    واضح رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والے ہوشربا اضافہ کا براہ راست اثر ٹرانسپورٹ کے کرایوں اور اشیائے خورد ونوش کی قیمتوں پر پڑے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔