Tag: قیمتوں میں اضافہ

  • عید سے قبل سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ

    عید سے قبل سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ

    کراچی: عید پکوان کے لازمی اجزا ٹماٹر، ادرک،لہسن، دھنیہ، پودینہ اور مرچوں کی قیمتوں کو پر لگ گئے۔

    عید سے پہلےمنافع خوروں کی چاندی ہوگئی۔ سبزیوں کی قیمتوں کو آسمان پر پہنچا دیا۔ ٹماٹر سے لے کر لہسن تک سب کے ریٹ بڑھا دیے گئے۔

    عید پر خصوصی پکوانوں کی تیاری میں وافر مقدار میں استعمال ہونے والے ٹماٹرکی قیمت 180 سے 200 روپے تک پہنچ گئی۔ لیموں کے نرخ 240 روپے ہوگئے۔ ہرے مصالحوں کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے۔ ہری مرچ 100 روپے کلو میں فروخت کی جانے لگی۔

    دس روپے میں ملنے والی ہرے دھنیہ اور پودینہ کی گڈی 15 سے 20 روپے مین فروخت ہورہی ہے۔ عوام نے حکومت سے قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کردیا۔

  • سبزی اور گوشت کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

    سبزی اور گوشت کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

    کراچی : بجٹ سے قبل ہی سبزی اور گوشت کی قیمتیں آسمان تک جا پہنچیں، ٹماٹر کی اوسط قيمت میں ايک سال کے دوران ڈيڑھ سو فيصدکا ہوشربا اضافہ ہوگیا۔

      ٹماٹر کی قيمت 24سے بڑھ کر 60روپے فی کلو تک جا پہنچی، چينی کی قيمت 8 روپے فی کلو سے بڑھ کر60 روپے فی کلو ہوگئی، گڑ بھی عوام کی پہنچ سےباہرہوگیا۔ فی کلو گڑ کی قيمت 79 روپے سے بڑھکر 88 روپے ہوگئی۔

    گائے کا گوشت ہڈی والا 288 سے بڑھ کر 320 روپے فی کلوہوگيا، بکرے کا گوشت 550 سے بڑھکر600 روپے فی کلو ہوگیا، چکن برائلر کی فی کلو قيمت 167 روپے سے بڑھ کر 200 روپے ہوگئی۔

    تازہ دودھ کی قیمت 70سے بڑھ کر 77 روپے ہوگئی، مسور کی دال 128 روپے سے بڑھ کر 150 روپے فی کلو ہوگئی، مونگ دهلی 158روپے فی کلو سے170 روپے فی کلو ہوگئی، ماش کی دال 140روپے سے بڑھ کر 180 روپےفی کلوہوگئی۔

    چنے کی دال کی قيمت15 روپے کے اضافے سے 90 روپے فی کلو ہوگئی، لہسن کی قيمت میں ايک سال کے دوران 23 فیصد کاہوشربا اضافہ ہوا۔

    فی کلو لہسن 120 روپے سے بڑھکر 148روپے کا ہوگیا، پاکستانیوں کیلئے چائے پينا بھی مشکل بنادیا گیا، 200 گرام چائے کی قيمت میں 20روپے کا اضافہ ہوگیا، 200گرام چائے کی قيمت 130سے 150 روپے ہوگئی۔

  • مئی کے مہینے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کوئی رد وبدل نہیں ہوگا، وزیرخزانہ

    مئی کے مہینے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کوئی رد وبدل نہیں ہوگا، وزیرخزانہ

    اسلام آباد: مئی کے مہینے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کوئی رد وبدل نہیں کیا جائے گا، وزیر خزانہ نے عوام کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔

    اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ اوگراکی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی سمری منظورنہیں کی گئی ہے جس کے باعث آئندہ ماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔

     وزیر خزانہ نے بتایا کہ اوگرانے پٹرول، ہائی اسپیڈڈیزل کی قیمتوں میں ایک روپے کمی کی تجویز دی تھی۔ جبکہ لائٹ ڈیزل ، مٹی کے تیل اور ہائی اوکیٹن کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کی سفارش کی تھی۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، عوام و سیاسی رہنماؤں کی کڑی تنقید

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، عوام و سیاسی رہنماؤں کی کڑی تنقید

    کراچی : پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پرحکومت کو عوامی رد عمل کے ساتھ ساتھ سیاستدانوں کی جانب سے کڑی تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    سیاسی رہنماؤں نے پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کو عوام کے ساتھ ظلم قراردیا ہے ۔اس سلسلے میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ تیل کی قیمت کم ہوئی توحکومت نےجی ایس ٹی عائد کردی۔

    خورشید شاہ نےکہا کہ حکومت ہرطرف سےپیسےبٹورنےکےچکرمیں ہے۔ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پیٹرول قیمتوں میں کمی کا فائدہ دینے کےبجائے قیمتیں بڑھا رہی ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ حکومت جنگی بنیادوں پرپیٹرول بحران کے خاتمے کیلئے اقدام کرے ورنہ عوام احتجاجاً سڑکوں پرہونگے۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ قیمتوں میں اضافے کاکوئی جواز نہیں۔

    امیر جماعت اسلامی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی مذمت کرتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

    علاوہ ازیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد عوام کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔مہنگائی کے مارے عوام قیمتوں کے مزید بڑھنے سے خوف زدہ ہو گئے ہیں۔

    عالمی منڈی میں پیٹرول سستا ہوا تو عوام  ریلیف نہ ملا مگر پیٹرول کی قیمت بڑھی تو عوام پر مہنگائی بڑھنے کا خوف منڈلانے لگا۔ مہنگائی سے پریشان عوام پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد حکومت پر برس پڑے۔

    کسی نے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہرایا تو کسی نے یمن میں جاری خانہ جنگی کو الزام دیا،بے بس عوام نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو سراسر ظلم قرار دیدیا۔ مہنگائی سے پریشان عوام کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کو ریلیف دینے میں نا کام رہی ہے اور پیٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا بوجھ مزید بڑھ گیا ہے۔

  • عالمی منڈی میں کمی کے باوجودپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ

    عالمی منڈی میں کمی کے باوجودپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ

    اسلام آباد : حکومت نےعالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں کو جواز بنا کر پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کردیا مگر عالمی منڈی میں تو خام تیل کی قیمتیں بڑھی نہیں بلکہ کم ہوئی ہیں۔

    معاشی ماہرین کے مطابق مارچ میں بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا بلکہ مارچ میں بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں گری ہیں۔

    مارچ کے مہینے میں خام تیل کی قیمتوں میں اوسطاً چار ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ۔ ماہرین معاشیات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عالمی قیمت کی وجہ سے نہیں کیا گیا بلکہ حکومت ٹیکسوں میں ہونے والے خسارے کو قیمتیں بڑھا کر پورا کرنا چاہتی ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باعث سیلز ٹیکس کی آمدن میں تقریبا دوسو ارب روپے کا نقصان ہوا ہے ۔ جس کے باعث حکومت آمدن بڑھانے کے لیے قیمتیں بڑھا رہی ہے ۔

    حکومت اس وقت بھی ڈیزل پر بتیس فیصد جبکہ دیگر مصنوعات پر آٹھارہ فیصد سیلز ٹیکس وصول کر رہی ہے، علاوہ ازیں فیڈرل بورڈ آف ریوینو کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کے علاو ہ تمام پیٹرولیم منصوعات پر اٹھارہ فیصد جنرل سیلز ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔

    ایف بی آر کی جانب سے جاری ایس آر او کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل پر یکم اپریل سے بتیس فیصد جنرل سیلز ٹیکس وصول کیا جارہا ہے جو کہ مارچ میں سینتیس فیصد تھا۔

    اس کے علاوہ پیٹرول،مٹی کے تیل،لائٹ ڈیزل اور ایج او بی سی پر اٹھارہ فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا جارہا ہے ۔ ایف بی آر کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس کا نوٹیفیکیشن آج جاری کر دیا جائے گا۔

  • وزارت خزانہ کاپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کافیصلہ

    وزارت خزانہ کاپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کافیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کا فیصلہ کرلیا ہے ۔

    مہنگائی کی ماری عوام کو وزارت خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات میں کمی کی نوید سنادی، ذرائع کے مطابق اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ کرلیا ہے، یکم ستمبر سے پیٹرول ایک روپے اکتالیس پیسے سستا کرکے نئی قیمت ایک سو چھ روپے چھپن پیسے فی لیٹر مقررکردی گئی۔

    ایچ او بی سی ایک روپے باسٹھ پیسے کی کمی کے بعد ایک سو تینتیس روپے چونتیس پیسے پر آگیا، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں ایک روپے کی کمی کے بعد ایک سو آٹھ روپے چونسٹھ پیسے پر فروخت ہوگا، مٹی کا تیل چھ پیسے کمی کے بعد چھیانوے روپے ننانوے پیسے پراور لائٹ اسپیڈ ڈیزل ایک روپے انیس پیسے کی کمی کے بعد بانوے روپے آٹھ پیسے پر فروخت ہوگا۔

  • سردی کے ساتھ ساتھ خشک میوہ جات کی قیمتوں میں بھی اضافہ

    سردی کے ساتھ ساتھ خشک میوہ جات کی قیمتوں میں بھی اضافہ

    سردی کی شدت نےخشک میوہ جات کی قیمتیں آسمان پرپہنچا دیں, سردیوں کی آمد پرگرم کپڑے تو نکل آئے ہیں مگر مہنگائی کےمارے عوام خشک میوہ جات خریدنےکی سکت نہیں رکھتے۔

    کراچی، اسلام ااب اور پنڈی میں بھی خشک میوہ جات کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے،کراچی، اسلام آباد اوراولپنڈی میں خشک میوہ جات کی قیمتوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں سو فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔

    مارکیٹ ذرائع کے مطابق ہول سیل سطح پرگزشتہ سال کے مقابلے میں امریکی بادام پانچ سو ،پستہ اٹھارہ سو،اخروٹ گری ساڑھے تین سو، اورمونگ پھلی دوسو روپے فی کلو کی سطح پر فروخت کی جارہی ہے۔

    چلغورہ تو مڈل کلاس لوگوں کی پہنچ سے باہر ہوگیا ہے۔مارکیٹ میں فی کلو چلغوزہ تین ہزار روپے فی کلومیں فروخت ہورہا ہے ہول سیلرزکے مطابق بیشتر خشک میوجات درآمد کیے جاتے ہیں، اورروپے کے مقابلے میں ڈالرکی قدرمیں اضافہ سے بھی خشک میوہ جات کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے

  • یکم جنوری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا امکان

    یکم جنوری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا امکان

    حکومت نے مہنگائی کی ماری عوام کیلئے نیو ایئر گفٹ کی تیاری کرلی ہے، حکومت نے یکم جنوری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی تیار کرلی ہے۔

    نئے سال کی آمد اور سرد موسم کے ساتھ حکومت نے بھی غریب عوام کے چولہے ٹھنڈے کرنے کی تیاری کرلی ہے، حکومت سال نو کا تحفہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی صورت میں دے گی۔

    وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کے زرائع کے مطابق یکم جنوری سے پٹرول تین روپے تیس پیسے ،ہائی آکٹین پانچ روپے، ہائی اسپیڈ ڈیزل چارروپے ستر پیسے، لائیٹ ڈیزل تین روپے پچھتر پیسے مہنگا ہونے کا امکان ہے۔

    جب کہ غریبوں کے ایندھن مٹی کا تیل بھی دو روپے اٹھانوئے پیسے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان ہے، تجزیہ کاروں کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات پرعائد ٹیکسوں اور عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔