Tag: قیمتیں

  • مندی کا رجحان، روئی کی قیمتیں گر گئیں

    مندی کا رجحان، روئی کی قیمتیں گر گئیں

    کراچی: روئی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے، کاٹن کی قیمتیں 500 روپے فی من مندی کے بعد روئی 16 ہزار 500 روپے فی من ہو گئی۔

    چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق کے مطابق کاٹن زونز میں درجہ حرارت 45 ڈگری تک پہنچنے سے کپاس کی فصل کو نقصان پہنچا ہے، کپاس کے ریشے اور بیج کا معیار انتہائی متاثر ہونے سے روئی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان سامنے آیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کاٹن سیڈ اور آئل کیک کی قیمتوں میں بھی 300 سے 400 روپے فی من مندی کا رجحان رہا، تاہم اب تک ہونے والی بارشوں سے کپاس کی فصل کو کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔

    انھوں نے کہا روئی اور دھاگے کی درآمد پر سیلز ٹیکس کے نفاذ کے باعث رواں سال کپاس اور روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان متوقع ہے۔


    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 100 انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا


    واضح رہے کہ پاکستان دنیا میں کپاس پیدا کرنے والا چھٹا بڑا ملک ہے جس کے پاس ایشیا میں کپاس کاتنے کی تیسری سب سے بڑی صلاحیت بھی ہے، جہاں ہزاروں جننگ اور اسپننگ یونٹس کپاس سے ٹیکسٹائل مصنوعات تیار کیے جاتے ہیں۔

    پاکستان میں کپاس کے کاشتکار موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو محسوس کر رہے ہیں، کیوں کہ موسم کے غیر متوقع نمونے اور شدید گرمی بڑھتے ہوئے موسموں کو مختصر کر رہی ہے۔

    اس سے کیڑوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، خاص طور پر سفید مکھی اور گلابی بول ورم، جس کے نتیجے میں کسانوں کو کیڑے مار ادویات پر زیادہ انحصار کرنا پڑتا ہے۔

  • مرغی کا گوشت کتنے روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے؟

    مرغی کا گوشت کتنے روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے؟

    راولپنڈی: مرغی کا گوشت جڑواں شہروں سمیت پنجاب اور ملک بھر میں 850 سے بڑھ کر 950 روپے فی کلو تک پہنچ گیا۔

    حکومتی اقدامات کے برعکس قیمتیں کم ہونے کی بجائے آج برائلر مرغی کی قیمتوں میں 1200 روپے فی من مزید اضافہ ہو گیا ہے، وفاقی اور پنجاب حکومت کے اقدامات بھی بے اثر ثابت ہو گئے، اور برائلر مافیا سر چڑھ کر بولنے لگا ہے۔

    مارکیٹ ذرائع کے مطابق برائلر مرغی ہول سیل منڈی میں آج 19000 روپے فی من میں فروخت کی جا رہی ہے، بازاروں اور مارکیٹوں میں زندہ برائلر فی کلو 505 سے تجاوز کر گئی۔

    پولٹری فارم ایسوسی ایشن کے باہمی گٹھ جوڑ کے باعث مصنوعی قلت پیدا کی گئی ہے، مصنوعی قلت کے باعث مرغی کی قیمتوں میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ جاری ہے۔

    رمضان المبارک : 200 روپے کلو ملنے والا لیموں 400 روپے کلو فروخت ہونے لگا

    رمضان المبارک سے قبل مرغی 14 ہزار روپے من تک فروخت ہو رہی تھی، تین ماہ قبل 9 ہزار سے 12 ہزار روپے فی من میں بھی فروخت ہوئی ہے، عام دنوں میں برائلر گوشت کا فی کلو 450 اور زندہ برائلر مرغی 270 سے 300 روپے کلو دستیاب رہتی تھی۔

  • مہنگائی سرکار کے 300 روز مکمل، شہری قیمتوں کے بوجھ تلے دب گئے

    مہنگائی سرکار کے 300 روز مکمل، شہری قیمتوں کے بوجھ تلے دب گئے

    اسلام آباد: وفاقی حکومت کے تین سو دن مکمل ہونے پر ادارہ شماریات نے مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق مہنگائی سرکار کے 300 روز مکمل ہو گئے ہیں، اور اس دوران شہری اشیائے ضروریہ کی بڑھتی قیمتوں کے بے انتہا بوجھ تلے پوری طرح دب چکے ہیں۔

    ادارہ شماریات کی دستاویز کے مطابق تین سو دنوں میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 1567 روپے تک مہنگا ہوا، انڈے فی درجن اوسط 169 روپے 56 پیسے مہنگے ہوئے، اور بیف فی کلو اوسط 76 روپے 28 پیسے اور مٹن 181 روپے 89 پیسے مہنگا ہوا۔

    دستاویز کے مطابق اتحادی حکومت میں ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 920 روپے 38 پیسے بڑھی، پیاز اوسطاً 184 روپے 51 پیسے مہنگا ہوا، لہسن کی قیمت میں اوسطاً 123 روپے 90 پیسے کا اضافہ ہوا۔

    دال چنا 88 روپے 85 پیسے، دال مسور کی فی کلو قیمت 58 روپے 35 پیسے، دال مونگ کی فی کلو قیمت میں 107 روپے 28 پیسے اضافہ ہوا۔

    اتحادی حکومت کے 300 روز میں فی کلو گھی 44 روپے 64 پیسے مہنگا ہوا، چائے 190 گرام کی قیمت میں 154 روپے 73 پیسے کا اضافہ ہوا، تازہ دودھ کی فی لیٹر قیمت 33 روپے 37 پیسے بڑھی، دہی کی فی کلو قیمت میں 38 روپے 81 پیسے کا اضافہ ہوا۔

    زندہ مرغی کی قیمت میں اوسطاً 121 روپے 17 پیسے کا اضافہ ہوا، چینی فی کلو 6 روپے 71 پیسے، گڑ 7 روپے 15 پیسے مہنگا ہوا، آلو کی فی کلو قیمت اوسطاً 3 روپے 66 پیسے بڑھی۔

  • رواں ہفتے مہنگائی میں 2.29 فی صد اضافہ

    رواں ہفتے مہنگائی میں 2.29 فی صد اضافہ

    اسلام آباد: رواں ہفتے مہنگائی میں 2.29 فی صد اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد مہنگائی کی شرح 9.77 فی صد ہو گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق رواں ہفتے 18 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، جب کہ 7 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی، 26 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، ایل پی جی گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 68 روپے اضافہ ہوا، گوشت سگریٹ، انڈے، پیاز سمیت چاول کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔

    ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 11 روپے تک اضافہ ہوا، مرغی کی فی کلو قیمت میں 4.47 روپے اضافہ ہوا، دال ماش کی فی کلو قیمت میں ایک روپے 40 پیسے کا اضافہ ہوا، بیس کلو آٹے کا تھیلا 6 روپے مہنگا ہوا، چینی کی فی کلو قیمت میں 24 پیسے اضافہ ہوا۔

    مالی سال 2019-20 کے دوران مہنگائی کی شرح کتنی رہی؟

    ادارہ شماریات کے مطابق رواں ہفتے چند اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی ہوئی ہے، دال مونگ، لہسن، کیلے، دال مسور، کھانے کا تیل اور آلو سستے ہوئے۔

    یاد رہے کہ وفاقی ادارہ شماریات نے یکم جون کی رپورٹ میں کہا تھا کہ مالی سال 2019-20 کے دوران مہنگائی کی شرح 10.74 فی صد رہی، ایک سال میں پیاز کی قیمت 68 فی صد اور دالوں کی قیمت 43 سے 66 فی صد بڑھی۔

    ادارہ شماریات نے کہا کہ جون 2020 میں مہنگائی کی شرح میں 0.82 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جون 2019 کے مقابلے جون 2020 میں مہنگائی کی شرح 8.59 فی صد رہی۔

  • برطانیہ: پٹرول کی قیمت حیران کن حد تک گر گئی

    برطانیہ: پٹرول کی قیمت حیران کن حد تک گر گئی

    لندن: برطانیہ میں کروناوائرس کے تناظر میں لاک ڈاؤن کے باعث پٹرل کی قیمت میں غیرمعمولی کمی ہوگئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 4 پینس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ جبکہ مستقبل میں مزید کمی کی پیش گوئی کی جارہی ہے۔

    ہفتے کے روز پٹرول فی لیٹر 118.33 پینس میں فروخت ہورہا تھا تاہم اچانک 4 پینس گرنے سے لیٹر کی قمیت 114.01 پیسن ہوگئی۔ اسی طرح ڈیزل کی قیمت 120.41 پینس سے گرکر 118.31 پینس ریکارڈ کی گئی ہے۔

    کروناوائرس: پٹرول کی قیمت میں تاریخی کمی کا امکان

    برطانیہ میں پٹرول کی قیمت کی یہ کمی تاریخی قرار دی گئی ہے۔ اس سے قبل 2008 میں 2.31 پینس پٹرول کی قیمت میں کمی ہوئی تھی۔ تاہم حالیہ قیمتوں نے تمام ریکارڈز توڑ دیے۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کی وبا سے شروع ہونے والے بحران نے پوری دنیا کی معیشت کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جس کے باعث عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں مزید گر گئی ہیں اور ایشیائی منڈی میں یہ گذشتہ 17 برس کی کم ترین سطح پر آ گئی ہیں اور قیمتوں میں کمی کا یہ سلسلہ تھمتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کیسے کم ہوئیں؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کیسے کم ہوئیں؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سامنے آگئی ، وزیراعظم نے قیمتیں کم نہ کرنے کی ایڈوائس ماننےسےانکار کرتے ہوئے کہا کہ قیمتوں میں کمی کے لئے جس حد تک جانا ہو گا جاؤں گا۔

    تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے متعلق اندورنی کہانی سامنے آگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کیلئے ڈٹ گئے اور قیمتیں کم نہ کرنے کی ایڈوائس ماننے سے انکار کر دیا تھا۔

    آئی ایم ایف اور وزارت خزانہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانا چاہتے تھے تاہم وزیراعظم نے آئی ایم ایف اور وزارت خزانہ کا دباؤ بھی مستردکرتے ہوئے قیمتوں میں کمی کے لیے براہ راست ہدایات دیں۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت پہلےہی غریبوں کولوٹ چکی ہے، غریب طبقے کا مزید استحصال نہیں ہونے دیں گے، بجلی اورگیس کی قیمتوں میں بھی اضافہ نہیں ہونا چاہیے۔

    عمران خان نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدوں کے نتیجے میں منی بجٹ کا بھی خدشہ تھا، وزیراعظم کی ذاتی مداخلت سے منی بجٹ نہیں آنے دیا گیا، قیمتوں میں کمی کے لئے جس حد تک جانا ہو گا جاؤں گا، ملک سے مہنگائی کم کر کے دکھاؤں گا۔

    یاد رہےحکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا تھا اور پٹرول کی قیمت میں5 روپےکمی  کی گئی تھی۔

    وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 5 روپےکمی کے بعد پٹرول کی فی لیٹر قیمت 111.60 روپے، ہائی اسپیڈل ڈیزل کی قیمت میں5 روپے کمی کے بعد 122.26 اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں7 روپےکمی کے بعد نئی قیمت77.51 روپے ہوگئی تھی۔

  • ملک بھر میں سبزیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

    ملک بھر میں سبزیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

    کراچی: سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے، دکانداروں کی من مانی قیمتیں مصنوعی مہنگائی کا سبب بن رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں بغیر کسی حکومتی اقدام، اعلان یا بجٹ کے غذائی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور سبزیاں اس میں سرفہرست ہیں۔

    سبزیوں کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافے نے عوام کو مشکلات کا شکار کردیا ہے۔ منڈیوں سے شروع ہو کر دکانداروں نے سبزیوں کی قیمتوں میں 50 فیصد تک مصنوعی اضافہ کر رکھا ہے۔

    پریشان حال شہریوں کا کہنا ہے کہ ہر دکاندار نے اپنے ریٹ لگا رکھے ہیں جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے اور مقامی انتظامیہ بھی سبزیوں کی قیمتیں کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

    دوسری جانب دکانداروں کا مؤقف ہے کہ منڈی میں سبزیوں کی قیمتیں زیادہ ہونے کے باعث وہ مہنگے داموں فروحت کرنے پر مجبور ہیں۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل اسٹیٹ بینک نے کہا تھا کہ جنوری سے مہنگائی میں کمی آنا شروع ہوجائے گی، آئی ایم ایف نے مہنگائی 13 فیصد تک بڑھنے کی پیشگوئی کی ہے۔

    اسٹیٹ بینک حکام کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کا اندازہ ہے مہنگائی 11 سے 12 فیصد کے درمیان رہے گی، مہنگائی کی شرح گرنے پر پالیسی ریٹ میں بھی کمی پر غور کیا جائے گا۔

  • اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا

    اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا

    اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگیولیٹری اتھارٹی اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا، نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق 50 یونٹ گیس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمت 121 روپے فی یونٹ برقرار رکھی گئی ہے جبکہ ماہانا 100یونٹ پرقیمت127سے بڑھا کر300 روپے کردی گئی ہے۔

    ماہانہ 200 یونٹ گیس استعمال کرنے والوں کے لیے قیمت 264 روپے سے بڑھا کر 553 جبکہ ماہانہ 300 یونٹ گیس استعمال کرنے والوں کے لیے قیمت 275 روپے بڑھا کر 738 روپے کی گئی ہے۔

    ماہانہ 400 یونٹ گیس استعمال کرنے والوں کے لیے قیمت 780 روپے سے بڑھا کر 1107 جبکہ ماہانہ 400 یونٹ سے زائد گیس استعمال کرنے والوں کے لیے قیمت 1460 روپے برقرار رکھی گئی ہے۔

    اوگرا کے نوٹی فکیشن کے مطابق کھاد کارخانوں کے لیے بطور فیڈ گیس کی قیمت میں 61 فیصد جبکہ بجلی کارخانوں، سی این جی اور جنرل انڈسٹری کے لیے تمام شعبوں میں گیس کی قیمت 31 فیصد بڑھا دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے حکومت نے گھریلو صارقین کے لیے گیس کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • ایران پر امریکی پابندیاں، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

    ایران پر امریکی پابندیاں، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

    واشنگٹن /تہران : امریکی صدر کے فیصلے کے اثرات دنیا بھر میں ظاہر ہونے لگے، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں سنہ 2019 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں ۔ نئی قیمت 74.25 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران پر امریکی پابندیوں کے بعد عالمی مارکیٹ میں روزانہ 12 لاکھ بیرل تیل کی کمی ہوجائے گی، یورپی یونین نے امریکی صدر کے فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے افسوسناک قرار دیدیا

    بین الاقوامی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ امریکہ کی جانب سے ایرانی تیل کے خریداروں پر پابندیوں کے اعلان کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں چھ ماہ کی بلند سطح پر پہنچیں۔

    اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ نے کہا تھا کہ اب وہ ایسے کسی بھی ملک کو پابندیاں عائد کرنے سے استثنا نہیں دیں گے جو ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکہ نے گذشتہ برس نومبر میں ایران پر پابندیاں عائد کرنے کے بعد ایرانی تیل خریدنے والے ممالک کو آٹھ بار استثنا دیا تھا اور اب دو مئی کو یہ ختم کیا جا رہا ہے۔ سعودی عرب کی جانب سے امریکی فیصلے کو خوش آئند قرار دیا گیا ہے۔

    خبررساں ادارے اے پی کے مطابق ان پابندیوں کی وجہ سے ایران کی سالانہ 50 ارب ڈالر کی آمدن ختم ہو جائے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ کی جانب سے الزام عائد کیا جاتا ہے کہ ایران تیل کی آمدن کا بڑا حصہ مشرق وسطی اور خطے میں عدم استحکام پھیلانے کے لیے خرچ کرتا ہے۔ اس وقت چین، انڈیا، جاپان، جنوبی کوریا اور ترکی ان ممالک میں شامل ہیں جو ایرانی تیل خریدتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق ایران پر امریکی پابندیوں کے بعد عالمی مارکیٹ میں روزانہ 12 لاکھ بیرل تیل کی کمی ہوجائے گی تاہم اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ کتنے ممالک امریکی اعلان کے باوجود ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی فیصلے کو یورپی یونین پہلے ہی تنقید کا نشانہ بناچکا ہے، یورپین کمیشن کے ترجمان ماجا کوسیجانسیک نے امریکی فیصلے کو افسوسناک قرار دیا تھا۔

    میڈیا ذرائع کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے ایران کے ساتھ کیے جوہری معاہدے کو مزید نقصان پہنچے گا۔

    آن لائن تجارت کے ادارے آنڈا کے سینئر اینالسٹ کریگ ارلیم نے خبررساں ادارے اے پی کو بتایا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ٹرمپ انتظامیہ کی ایرانی تیل خریداروں پر پابندی کے اعلان سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں مزید بڑھیں گی۔

    ایک اعلی امریکی عہدیدار نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ صدر ٹرمپ پر اعتماد ہیں کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات تیل کی منڈی میں رسد کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے وعدے پورے کریں گے۔

    اس سے قبل سعودی وزیر توانائی خالد الفالیح نے کہا تھا کہ ان کا ملک تیل پیدا کرنے والے دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر اقدامات کرے گا تاکہ ‘عالمی مارکیٹ میں تیل کی طلب و رسد کا توازن یقینی بنایا جا سکے۔

  • نگراں حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    نگراں حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: عوام کے لیے خوشی کی خبر سامنے آگئی، نگراں حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ پیٹرولیم منصوعات کی قیمتیں نہیں بڑھائی جائیں گی، قبل ازیں اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانےکی سفارش کی تھی۔

    وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگست میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رہیں گی، یہ فیصلہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے کیا گیا ہے، قیمتیں جی ایس ٹی اور دیگر ٹیکسز میں ایڈجسٹمنٹ کر کے برقرار رکھی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی گئی تھی جس کے بعد اوگرا نے دوبارہ قیمتیں بڑھانے کی سفارش کی تھی، پیٹرول 4 روپے 26 پیسے فی لیٹر سستا جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 6 روپے37 پیسے فی لیٹر سستا کر دیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ نگراں حکومت کے وزیر اطلاعات علی ظفر نے کہا تھا کہ نگراں حکومت عوامی شکایت سے متعلق مکمل آگاہ ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے معاشی پہیا تیزی سے چلے گا۔


    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عدالت کے دباؤپرکم کی گئیں، جسٹس ثاقب نثار


    نگراں وزیر اطلاعات نے یہ بھی تھا کہ قیمتوں میں کمی سے حکومت کو 10 ارب کا نقصان ہوگا، تاہم حکومت کو عوامی پریشانیوں کا ادراک ہے۔

    یاد رہے کہ نگراں حکومت نے آتے ہی ایک ہی ماہ میں دو مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا، وزارتِ خزانہ کی جانب سے سمری منظور ہونے کے بعد پیٹرول کی قیمت میں 7 روپے 54 پیسے اضافے سے پیٹرول 99.50 پیسے فی لیٹر ہوگیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔