Tag: قیمتیں آسمان پر

  • پیاز اور ٹماٹرکی قیمتیں تاحال قابو میں نہ آسکیں

    پیاز اور ٹماٹرکی قیمتیں تاحال قابو میں نہ آسکیں

    کراچی : بیرون ملک سے سبزیوں کی درآمد بھی عوام کی پریشانی دور نہ کرسکی۔ سبزیاں ایران سے آنے کے باوجود سبزیوں کی قیمتوں میں کمی نہ ہوئی، پیاز اور ٹماٹر کی قیمتیں تاحال قابو میں نہ آسکیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں ٹماٹر اور پیاز کی قیمتیں بدستور آسمان پر ہیں، محرم کی تعطیلات کے باعث سپلائی نہ ہونے سے ایک بار پھر سبزیوں کی قیمتیں آسمان پر جا پہنچیں، متعلقہ حکام بھی پیاز اور ٹماٹر کے بحران پر قابو پانے میں ناکام ہوگئے۔

    منڈی میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت ایک سو چالیس روپے اورریٹیل سطح پر اس کی قیمت دو سو روپے کلو تک جاپہنچی، دیگر سبزیوں کی طرح اب ٹماٹر اور پیاز بھی عام آدمی کی دسترس سے باہر ہورہے ہیں۔

    پیاز کی فی کلو قیمت ہول سیل میں پچپن روپے جبکہ ریٹیل سطح پر ساٹھ سے ستر روپے ریکارڈکی گئی ہے۔

    علاوہ ازیں لاہور اوراسلام آباد میں بھی سبزیوں کی قیمتیں معمول پر نہیں آئیں، کوئٹہ میں بھی سپلائی نہ ہونے قیمتوں کو پرلگ گئے۔ ٹماٹر ڈھائی سو روپے جبکہ پیاز سو روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔


    مزید پڑھیں: ملک بھرمیں پیازاورٹماٹرکی قیمتوں کو آگ لگ گئی


    عوام کی کمر مہنگائی نے ویسے ہی توڑ رکھی ہے اوپرسے ہر کھانے میں استعمال ہونے والی سبزیوں کی قیمتوں کو پر لگ جانے سے شہری پریشان حال ہیں مگرحکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔

  • ماہ رمضان میں مہنگائی کا جن بے قابو، اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان پر

    ماہ رمضان میں مہنگائی کا جن بے قابو، اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان پر

    کراچی : ماہ رمضان میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں، کمشنر کراچی نے پرائس لسٹ توجاری کردی لیکن عملدرآمد کرانے سے قاصر نظر آتے ہیں نتیجتاً بے یار و مدد گارعوام مہنگائی کے بو جھ تلے دبتے ہی جا رہے ہیں.

    تفصیلات کے مطابق ماہ رمضان المبارک میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا۔ ملک بھر میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔

    پھل، سبزی اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء کی قمیتوں میں من مانا اضافہ کردیاگیا۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتیں کون کنٹرول کرے گا؟ دکانداروں کو من مانا اضافہ کرنے سے کون روکے گا؟

    ذرائع کے مطابق نئے کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے تعیناتی کے بعد سے اسسٹنٹ کمشنرز کو تاحال چھاپے اور چالان کرنےکا اختیار نہیں دیا.

    کمشنرکراچی نےریٹ لسٹ یومیہ جاری کرنےکی سختی سےہدایت کی ہے۔ مگرعملدر آمدکرانے کیلئےکوئی پلان نہیں دیا گیا۔

    شہری سوال کرتے ہیں پرائس کنٹرول کے لئے مؤثر قانون کیوں نہیں ہے؟ آخر سندھ حکومت پرائس کوکنٹرول کرنے میں سنجیدہ کب ہوگی؟ قیمتیں کنٹرول کرنے کے لئےقانون سازی کب کی جائے گی؟