Tag: قیمتی زمین

  • فیصل واوڈا نے پورٹ قاسم کی قیمتی زمین کی بندر بانٹ ناکام بنادی، 60 ارب قومی خزانے میں واپس

    فیصل واوڈا نے پورٹ قاسم کی قیمتی زمین کی بندر بانٹ ناکام بنادی، 60 ارب قومی خزانے میں واپس

    اسلام آباد : سینیٹر فیصل واوڈا نے پورٹ قاسم کی قیمتی زمین کی بندر بانٹ ناکام بنادی اور بہتر گھنٹے میں قومی خزانے میں 60 ارب واپس آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل واوڈا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے میری ٹائم کا اجلاس ہوا۔

    جس میں سینیٹر واوڈا نے کہا آرمی چیف نے اپنے ادارے کا احتساب سب سے پہلے کیا ہے، آرمی چیف نے واضح پیغام دے دیا ہے کہ پاکستان سب سے پہلے ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میرے نوٹس کے بعد پورٹ قاسم کی 500 ایکڑ زمین واپس ہوگئی اور پاکستان کا خزانہ 60 ارب کے نقصان سے بچ گیا۔

    سینیٹر واوڈا نے مزید بتایا کہ سیکریٹری میری ٹائم نے ساٹھ ارب کی چوری بچانے میں کردارادا کیا، ہم نے ساٹھ ارب روپے کی کرپشن روک لیا۔

    انھوں نے کہا میری ٹائم میں کرپشن کے پلندے لے کر آیا ہوں، ایسے ایسے ثبوت دوں گا کہ حیران رہ جائیں گے، وہ ثبوت دے رہا ہوں جو ایف آئی اے کو سالوں نہیں ملتے۔

    واوڈا کا کہنا تھا کہ پورٹ قاسم کی 500 ایکڑ کی زمین دس لاکھ میں دینے کا فیصلہ ستمبردوہزارچوبیس میں ہوا، پورٹ قاسم کی 365 ایکڑ کی زمین کی رقم کے بدلے پانچ سو ایکڑ زمین دینےکافیصلہ کیا گیا جبکہ پورٹ قاسم کی زمین صرف آٹھ فیصد دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    انھوں نے بتایا میری ٹائم میں آٹھ ماہ تک ثبوت اکٹھے کیے اور مطالعہ کیا، میں نہ بولتا تو ملک کے ساٹھ ارب چلے جاتے۔

  • کراچی کی قیمتی اراضی کوڑیوں کے مول ٹھکانے لگانے کا منصوبہ ناکام

    کراچی کی قیمتی اراضی کوڑیوں کے مول ٹھکانے لگانے کا منصوبہ ناکام

    کراچی: وزیر بلدیات ناصر شاہ اور ڈی جی ایم ڈی اے نے کراچی کی قیمتی اراضی کوڑیوں کے مول ٹھکانے لگانے کا منصوبہ ناکام بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق افسران اور مافیا کی ملی بھگت سے ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی 30 ایکڑ اراضی نجی کوآپریٹو سوسائٹی کو الاٹ کی جا رہی تھی، معاملہ کا پتا چلنے پر وزیر بلدیات سندھ نے نوٹس لیا۔

    قیمتی اراضی کوڑیوں کے مول ٹھکانے لگانے کے منصوبے میں ملوث افسران کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے، ذرائع محکمہ بلدیات کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں ڈی جی ایم ڈی اے عمران عطا سومرو کو فوری تحقیقات کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

    وزیر بلدیات کی ہدایت پر ڈائریکٹر جنرل نے کارروائی کرتے ہوئے ایم ڈی اے کے ڈائریکٹر اسٹیٹ اور ڈائریکٹر ٹاﺅن پلاننگ کو عہدوں سے برطرف کر دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گورننگ باڈی سے منظوری لیے بغیر نیشنل ہائی وے پر واقع اراضی کینجھر جھیل نامی کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کو الاٹ کرنے کا منصوبہ تھا۔

    قیمتی اراضی کو غیر قانونی طور پر فروخت کرنے کے خلاف ایڈیشنل ڈی جی ایم ڈی اے ناصر خان اور دیگر افسران کے خلاف بھی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، محکمہ بلدیات کے محکمہ جاتی نوٹ شیٹ میں اراضی کی جعلی الاٹمنٹ کو ظاہر کر کے منظوری دی گئی تھی۔

    ایم ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ نیشنل ہائی وے پر مذکورہ زمین مستقبل میں ہاؤسنگ اسکیم کے لیے مختص کی گئی تھی۔

    وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ الزام ثابت ہونے پر مزید افسران برطرف کیے جائیں گے۔