Tag: قیمت

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل آج ہوگا، عوام کو ریلیف ملے گا؟

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل آج ہوگا، عوام کو ریلیف ملے گا؟

    اسلام آباد: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل آج ہوگا تاہم عوام کے لیے ریلیف کے کوئی امکانات نہیں، قیمتوں سے متعلق فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل آج ہوگا، آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم قیمتوں کا اعلان کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قیمتوں سے متعلق فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق قیمتوں میں ریلیف کے امکانات نہیں، پیٹرولیم لیوی میں کمی سے کچھ ریلیف دیا جا سکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف پروگرام میں ہے، فیصلہ تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر ہوگا، حالیہ 15 روز میں روپے کی قدر میں کمی ہوئی اور خام تیل کی قیمت بڑھی۔

    اس وقت پیٹرول پر 47 روپے 26 پیسے فی لیٹر لیوی عائد ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 7 روپے 14 پیسے فی لیٹر لیوی وصول کی جا رہی ہے۔ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر سیلز ٹیکس زیرو ہے۔

  • پیٹرول کی قیمتیں: حکومت نے عوام کو بڑے ریلیف سے محروم کردیا

    پیٹرول کی قیمتیں: حکومت نے عوام کو بڑے ریلیف سے محروم کردیا

    اسلام آباد: حکومت نے 31 اکتوبر تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد عوام پیٹرول کی قیمت میں بڑے ریلیف سے محروم ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے شہریوں کو پیٹرول کی قیمت میں بڑے ریلیف سے محروم کردیا، وفاقی حکومت نے پیٹرول پر فی لیٹر لیوی 14 روپے 84 پیسے بڑھا دی۔

    حکومت نے پیٹرول پر فی لیٹر لیوی 47 روپے 26 پیسے کردی گئی، پیٹرول پر لیوی بڑھانے سے صارفین 14 روپے 84 پیسے کے ریلیف سے محروم ہوگئے۔

    اس سے قبل پیٹرول پر فی لیٹر لیوی 32 روپے 42 پیسے عائد تھی، پیٹرول 14 روپے 84 پیسے فی لیٹر سستا کرنے کی ورکنگ کی گئی تھی۔

    ہائی اسپیڈ ڈیزل 5 روپے 44 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز تھی، مٹی کے تیل کی قیمت میں 6 روپے 4 پیسے اضافے کی تجویز تھی، لائٹ ڈیزل 8 روپے 41 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز تھی۔

    حکومت نے 31 اکتوبر تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔

  • پیٹرول کی قیمت میں کمی متوقع

    پیٹرول کی قیمت میں کمی متوقع

    اسلام آباد: شہباز حکومت نے پہلی بار پیٹرول کی قیمت میں کمی کا فیصلہ کیا ہے، پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے تک کمی کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اتحادی حکومت نے پہلی بار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر موجود پیٹرولیم لیوی برقرار رکھے جانے کا امکان ہے، پیٹرول کی قیمت میں 8 جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے تک کمی کا امکان ہے۔

    کیروسین آئل 21 جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے کمی متوقع ہے۔

    ذرائع کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا حتمی فیصلہ وزیر اعظم کریں گے، پیٹرول پر 10 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی عائد ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل، کیروسین آئل اور لائٹ ڈیزل پر 5، 5 روپے فی لیٹر لیوی عائد ہے۔

    اتحادی حکومت اقتدار میں آ کر 66 سے 95 فیصد تک پیٹرولیم کی قیمتیں بڑھا چکی ہے۔

    پیٹرول کی قیمت میں 99 روپے فی لیٹر، ڈیزل کی قیمت میں 132 روپے فی لیٹر، کیروسین آئل کی قیمت میں 111 روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 100 روپے فی لیٹر تک اضافہ کیا جا چکا ہے۔

  • سونے کی قیمت میں ریکارڈ کمی

    سونے کی قیمت میں ریکارڈ کمی

    ریاض: سعودی عرب میں سونے کی قیمت میں مزید کمی ہوگئی، گزشتہ 9 ماہ کے دوران سونے کی قیمت میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کی گولڈ مارکیٹ میں جمعرات کو سونے کے نرخ مزید کم ہوگئے، 21 قیراط 1 گرام سونا 184.30 ریال میں فروخت ہوا۔

    24 قیراط 1 گرام سونا جمعرات کو 210.63 ریال میں دستیاب تھا جبکہ 22 قیراط 1 گرام سونے کی قیمت 193.08 ریال رہی۔

    21 قیراط کی 8 گرام کی گنی 1769.28 ریال میں فروخت ہوتی رہی جبکہ 22 قیراط والی 8 گرام کی گنی کی قیمت 1853.53 ریال تھی، 24 قیراط والے بسکٹ کی قیمت 2022.03 ریال رہی۔

    بدھ 6 جولائی کو سونے کی قیمت گزشتہ 9 ماہ کے دوران ریکارڈ حد تک کم ہوگئی تھی، معاشی ماہرین کے مطابق امریکی ڈالر کی قدر بڑھ جانے کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی۔

  • خام تیل کی قیمت میں مزید کمی

    خام تیل کی قیمت میں مزید کمی

    عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، تیل کی قیمت 117 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی دیکھی جارہی ہے، برینٹ خام تیل 1 ڈالر 7 سینٹ کمی کے ساتھ 117 ڈالر 69 سینٹ فی بیرل پر پہنچ گیا۔

    ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کی قیمت 1 ڈالر 20 سینٹ کمی کے ساتھ 111 ڈالر 14 سینٹس پر آگئی۔

    اس سے قبل روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا تھا، اسی ماہ میں خام تیل کی قیمتیں 2008 کے بعد سے بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھیں۔

    9 مارچ کو کروڈ آئل کی قیمت 127.98 ڈالر فی بیرل جبکہ ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کی قیمت 123.70 ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا تھا۔

  • پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے سے مڈل کلاس طبقہ متاثر ہوا ہے: ترجمان وزارت خزانہ

    پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے سے مڈل کلاس طبقہ متاثر ہوا ہے: ترجمان وزارت خزانہ

    اسلام آباد: ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمتیں برقرار رہیں تو حکومت پر بوجھ نہیں پڑے گا، پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے سے مڈل کلاس طبقہ بہت متاثر ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ حکومت نے قرض لے کر یا خسارہ بڑھا کر کچھ کرنا ہے تو یہ اچھی خبر نہیں، حکومت اپنے وسائل سے سب کچھ کرنا چاہ رہی ہے تو یہ اچھی خبر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کلیکشن میں آگے چل رہا ہے، عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمتیں برقرار رہیں تو حکومت پر بوجھ نہیں پڑے گا، پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے سے مڈل کلاس طبقہ بہت متاثر ہوا ہے۔

    مزمل اسلم کا مزید کہنا تھا کہ چینی کی قیمت 100 روپے کلو سے نیچے آچکی ہے۔

  • خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ

    خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ

    یوکرین پر روسی حملے کے بعد خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ جاری ہے، برینٹ خام تیل 102.14 ڈالر پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے، ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کی قیمت 96.17 ڈالر پر آگئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق برینٹ خام تیل 102.14 ڈالر پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔

    خیال رہے کہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں اور سات سال بعد خام تیل کی فی بیرل قیمت 100 ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔

    روسی حملے کے بعد برینٹ خام تیل کی قیمت ستمبر 2004 کے بعد 103.78 ڈالر ہوچکی ہے۔

    خیال رہے روس تیل پیدا کرنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے، جو بنیادی طور پر یورپی ریفائنریز کو خام تیل فروخت کرتا ہے۔

    اس کے علاوہ یورپ کو قدرتی گیس کا سب سے بڑا فراہم کنندہ بھی روس ہی ہے، جو اس کی سپلائی کا تقریباً 35 فیصد فراہم کرتا ہے، جنگ کی وجہ سے یورپ میں تیل اور گیس کی سپلائی متاثر ہو سکتی ہے۔

  • ڈالر کی قدر میں اضافہ

    ڈالر کی قدر میں اضافہ

    کراچی: کاروباری ہفتے کے پہلے روز ڈالر کی قیمت میں 25 پیسے اضافہ ہوگیا جس کے بعد ڈالر 176 روپے 49 پیسے پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے روز سوموار کو دن کے آغاز پر ڈالر کی قیمت میں 9 پیسے کمی دیکھنے میں آئی، جس کے بعد انٹر بینک میں ڈالر 176 روپے 15 پیسے پر ٹریڈ کرنے لگا۔

    دن کے آغاز پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی فروخت 178 روپے 80 پیسے میں جاری تھی۔

    دن کے اختتام تک ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوتا گیا، کاروباری روز کے اختتام پر ڈالر 25 پیسے اضافے کے بعد 176 روپے 49 پیسے پر بند ہوا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر ڈالر 176 روپے 24 پیسے پر بند ہوا تھا۔

  • بجلی کی قیمت میں 4 روپے اضافے کا امکان

    بجلی کی قیمت میں 4 روپے اضافے کا امکان

    اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کا کہنا ہے کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کے پیش کردہ اعداد و شمار درست ہوئے تو بجلی 4 روپے 33 پیسے فی یونٹ اور درست ثابت نہ ہوئے تو 3 روپے 57 پیسے فی یونٹ مہنگی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے نومبر کے لیے بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق سماعت مکمل کرلی، سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے قیمتوں میں 4 روپے 33 پیسے اضافے کی درخواست کی ہے۔

    نیپرا نے 3 روپے 57 پیسے فی یونٹ اضافے پر مشروط سماعت مکمل کی۔

    دوران سماعت نیپرا کا کہنا تھا کہ سی پی پی اے کے اعداد و شمار کا جائزہ لیں گے، اعداد و شمار درست ہونے پر 4 روپے 33 پیسے فی یونٹ اضافہ منظور ہوگا۔

    نیپرا کے مطابق اعداد و شمار درست ثابت نہ ہوئے تو 3 روپے 57 پیسے فی یونٹ اضافہ ہوگا۔

  • ایک ماہ میں 3 بار قیمت میں اضافے کے بعد بجلی مزید مہنگی کرنے کی تجویز

    ایک ماہ میں 3 بار قیمت میں اضافے کے بعد بجلی مزید مہنگی کرنے کی تجویز

    اسلام آباد: رواں ماہ بجلی کی قیمت میں 3 بار اضافے کے بعد مزید اضافے کی درخواست پیش کردی گئی، بجلی کی قیمت میں 2 روپے سے زائد فی یونٹ اضافہ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے ایک ماہ کے لیے بجلی 2 روپے 66 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست کی ہے۔

    سی پی پی اے نے نیپرا کو ستمبر کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست دی ہے۔ سی پی پی اے کا کہنا ہے کہ ستمبر میں بجلی کی پیداواری لاگت 7 روپے 68 پیسے فی یونٹ رہی جبکہ اسی ماہ بجلی کی پیشگی پیداواری لاگت 5 روپے 2 پیسے فی یونٹ تھی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ستمبر میں بجلی کی پیداوار میں پانی سے 36.2 فیصد بجلی پیدا کی گئی، کل بجلی کی پیداوار میں کوئلے سے 17.05 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔

    سی پی پی اے کا کہنا تھا کہ مقامی گیس سے 8.9 جبکہ درآمد ایل این جی سے 18.9 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔ مہنگے فرنس آئل سے بجلی کی لاگت 19 روپے 23 پیسے فی یونٹ رہی۔

    یاد رہے کہ اکتوبر میں بجلی کی قیمتوں میں 3 بار اضافہ کیا جاچکا ہے، 15 اکتوبر کو بجلی کی قیمتوں میں 1 روپے 68 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا تھا۔

    گزشتہ روز بھی نیپرا نے کےالیکٹرک کے لیے بجلی کی قیمت میں 69 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا ہے، مذکورہ اضافے کا اطلاق صرف نومبر کے بلوں پر ہوگا۔