Tag: ق لیگ

  • ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ، ق لیگ کیا چاہتی ہے؟

    ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ، ق لیگ کیا چاہتی ہے؟

    اسلام آباد: ذرائع کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں ق لیگ 10 نشستوں پر ن لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر غور کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ق لیگ قومی اسمبلی کی 3 اور صوبائی اسمبلی کی 7 نشستوں پر پاکستان مسلم لیگ ن کے ساتھ ایڈجسٹمنٹ کی خواہاں ہے۔

    تاہم ذرائع نے کہا ہے کہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے سلسلے میں حتمی فیصلہ نواز شریف اور چوہدری شجاعت حسین کی ملاقات میں ہوگا، یہ بات سامنے آئی ہے کہ ق لیگ گجرات اور بہاولپور سے قومی اسمبلی کی 3 سیٹوں پر ایڈجسٹمنٹ چاہتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ق لیگ کی جانب سے چوہدری سالک، طارق بشیر اور حسین الہٰی قومی اسمبلی کا الیکشن لڑیں گے۔

  • ’پاکستان کا پرچم اور افواج  کی عزت  و تکریم ہماری ریڈ لائن ہے‘

    ’پاکستان کا پرچم اور افواج کی عزت و تکریم ہماری ریڈ لائن ہے‘

    لاہور: مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری سرور کا کہنا ہے کہ پاکستان کا پرچم اور افواج پاکستان کی عزت و تکریم ہماری ریڈ لائن ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شیخوپورہ کے سابق تحصیل ناظم بلال ورک نے ساتھیوں سمیت ق لیگ میں شمولیت اختیار کرلی، دونوں رہنماؤں نے چوہدری محمد سرور، چوہدری شافع حسین سے ملاقات کی۔

    اس موقع پر مسلم لیگ امریکا کے صدر میاں ذاکر بھی موجود تھے۔

    ق لیگی رہنما چوہدری سرور نے کہا کہ پاکستان بنایا تھا اب اس مشکل مرحلے میں پاکستان بچائیں گے، اصل انقلاب عوام کی ضروریات زندگی کو پورا کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آج امیر غریب سب پاکستان کے حالات سے پریشان ہیں، سیاسی بحران میں واحد غیرمتنازع شخصیت چوہدری شجاعت اور ق لیگ ہے۔

    دوسری جانب ق لیگ کے سیکریٹری جنرل پنجاب چوہدری شافع حسین نے کہا کہ سیاسی محاذ پر بڑا سرپرائز دیں گے، الیکشن میں بھرپور تیاری کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔

  • ق لیگ کے تمام ایم پی ایز پرویز الہی کے حق میں گواہی دینے سپریم کورٹ پہنچ گئے

    ق لیگ کے تمام ایم پی ایز پرویز الہی کے حق میں گواہی دینے سپریم کورٹ پہنچ گئے

    اسلام آباد : مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الٰہی کا کہنا ہے کہ ق لیگ کے یہ تمام ایم پی ایز گواہی دینے آئے ہیں ان کو تحریری یا زبانی کوئی ہدایت نہیں ملی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الٰہی نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے ساتھ مسلم لیگ ق کے 9ایم پی ایز ہیں ، تمام ایم پی ایز سپریم کورٹ میں گواہی دیں گے۔

    مونس الہٰی کا کہنا تھا کہ ق لیگ کے یہ تمام ایم پی ایز گواہی دینے آئے ہیں ان کو تحریری یازبانی کوئی ہدایت نہیں ملی۔

    صحافی نے سوال کیا کہ کیا آج آپ کو عدالت سے پرویز الہی کے وزیراعلی بننے کا حکم آنے کی امید ہے، جس پر ق لیگ کے رہنما نے جواب دیا کہ انشاءاللہ آج عدالت سے انصاف ملے گا۔

    مونس الہٰی نے بتایا کہ چوہدری پرویز الٰہی لاہور میں ویڈیو لنک کےذریعے موجودہو نگے ، ہم عدالت کے سامنے شواہد لیکر آئے ہیں۔

  • حمزہ شہباز کی وزارت اعلیٰ خطرے میں: ق لیگ  نے ن لیگ کو ہری جھنڈی دکھا دی

    حمزہ شہباز کی وزارت اعلیٰ خطرے میں: ق لیگ نے ن لیگ کو ہری جھنڈی دکھا دی

    لاہور : مسلم لیگ ق نے حمزہ شہباز کی حمایت پر ن لیگ کو ہری جھنڈی دکھا دی اور دو ٹوک پیغام میں کہا کہ ہمارے ارکان چوہدری پرویزالٰہی کو ووٹ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز کی وزارت اعلیٰ خطرے میں پڑ گئی ، مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے حمزہ شہبازکی حمایت کے ن لیگی دعویٰ کی تردید کردی ۔

    چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ صاف الفاظ میں کہتا ہوں پرویزالٰہی ہی ہمارے امیدوار ہیں اور ہمارے ارکان چوہدری پرویزالٰہی کو ووٹ دیں گے۔

    مسلم لیگ ق کے صدر کا کہنا تھا کہ افواہیں پھیلا کرکسی رکن اسمبلی کوغلط فہمی میں ڈالنےکی کوشش نہ کی جائے، ق لیگ کے ارکان اسمبلی نے ہمیشہ پارٹی ڈسپلن کی پابندی کی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ انشااللہ وہ چوہدری پرویزالٰہی کی حمایت کریں گے، کبھی غلط بیانی نہیں کی، ہمیشہ صاف گوئی کادرس دیا ، اس طرح کی بے بنیاد افواہیں نہ پھیلائی جائیں۔

    خیال رہے پنجاب اسمبلی کی 5مخصوص نشستوں کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ نے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم کے بعد پنجاب اسمبلی میں نمبر گیم مزید دلچسپ ہوگیا ہے۔

    اعدادو شمار کے مطابق پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن 131جنرل،34 مخصوص نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے، پیپلزپارٹی کے6 جنرل اور ایک مخصوص نشست کے ساتھ ارکان کی تعداد7ہے، حکومت کو 6آزاد ارکان میں سے5ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

    پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کی125جنرل اور33مخصوص نشستیں ہیں، پاکستان تحریک انصاف 158ارکان کے ساتھ صوبے کی دوسری بڑی جماعت ہے۔

    ق لیگ 8جنرل اور2مخصوص نشستوں کے ساتھ 10 ارکان پر مشتمل ہے، پی ٹی آئی اور ق لیگ کےکل ارکان کی تعداد 168ہے۔

    منحرف ہونے والے ارکان کی20نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات پنجاب کی سیاست کا محور بن گئے، ضمنی انتخابات نتائج پنجاب اسمبلی میں ن لیگ اور پی ٹی آئی کی عددی اکثریت کا تعین کریں گے۔

  • وقت پر فیصلہ کرلیتے تو ق لیگ ہمارے ساتھ ہوتی،  آصف زرداری کا نواز شریف سے شکوہ

    وقت پر فیصلہ کرلیتے تو ق لیگ ہمارے ساتھ ہوتی، آصف زرداری کا نواز شریف سے شکوہ

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے مسلم لیگ ق کی جانب سے حکومت کا ساتھ دینے کے اعلان پر نواز شریف سے شکوہ کیا کہ وقت پر فیصلہ کرلیتے تو ق لیگ ہمارے ساتھ ہوتی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ق کا حکومت کا ساتھ دینے کے معاملے پر سابق صدر آصف زرداری نے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کو پیغام بھجوایا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے پیغام میں کہا کہ ن لیگ نے وقت پرفیصلہ نہیں کیاجس سے معاملہ خراب ہوا ، وقت پر فیصلہ کرلیتے تو ق لیگ ہمارے ساتھی ہوتی۔

    ذرائع کے مطابق سابق صدر نے کہا ق لیگ کو وزارت اعلیٰ کی آفر پر ن لیگ معاملے کو ٹالتی رہی، اب واضح کریں آپکی پارٹی عدم اعتماد پر سنجیدہ ہے بھی یا نہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو بڑا سرپرائز دیتے ہوئے پرویزالہٰی کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کردیا تھا ، جس کے بعد پرویزالہٰی نے بنی گالہ پہنچ کروزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔

    فرخ حبیب معاون خصوصی شہباز گل نے ٹویٹ میں بتایا تھا کہ معاملات طے پاگئے اور ق لیگ وزیراعظم کیخلاف عدم اعتمادمیں حمایت کااعلان کردیا ہے۔

    چوہدری پرویزالہٰی چند روز میں وزارت اعلیٰ کا حلف اٹھائیں گے اور پھرایوان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔

  • ق لیگ کو وزارت اعلیٰ کی آفر : حکومت کی جانب سے  آج رات تک اہم اعلان متوقع

    ق لیگ کو وزارت اعلیٰ کی آفر : حکومت کی جانب سے آج رات تک اہم اعلان متوقع

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو ق لیگ کو وزارت اعلیٰ کی آفر پر اعتماد میں لے لیا ، جس کے بعد حکومت کی جانب سے آج رات تک اہم اعلان متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سیاسی کمیٹی اور ترجمانوں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں عدم اعتماد کی تحریک ناکام بنانے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزیراعظم نے پارٹی رہنماؤں کو ق لیگ کو وزارت اعلیٰ کی آفر پر اعتماد میں لیا، جس کے بعد حکومت کی جانب سے آج رات تک اہم اعلان متوقع ہے۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب کی ملاقات ہوئی تھی ، جس میں عثمان بزدار نے وزیراعظم کو پنجاب میں تحریک عدم اعتماد پر بریف کیا۔

    ذرائع کے مطابق عثمان بزدار نے بتایا کہ اپوزیشن کی جانب سےعدم اعتمادکوناکام بنانےکیلئےمکمل تیاری ہے ، پی ٹی آئی کے تمام ارکان متحد اور رابطےمیں ہیں۔

    وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ترین گروپ کےبیشتر ارکان بھی حمایت کی یقین دہانی کراچکے ، مسلم لیگ ن کے10سےزائد ارکان اسمبلی بھی رابطے میں ہیں جبکہ ن لیگ کے7 ارکان پنجاب اسمبلی سےملاقات ہوچکی ہے۔

  • ق لیگ نے ایک بار پھر پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا مطالبہ حکومت کے  سامنے رکھ دیا

    ق لیگ نے ایک بار پھر پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا مطالبہ حکومت کے سامنے رکھ دیا

    لاہور : ق لیگ نے ایک بار پھر حکومت کے سامنے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا مطالبہ رکھ دیا اور کہا ہمیں کلئیر بتائیں ہمارے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزرا اور ق لیگ قیادت کے درمیان ملاقات کا احوال سامنے آگیا ، ذرائع ق لیگ کا کہنا ہے کہ بات سنی ہے، فیصلے کا اختیارصرف پرویز الٰہی کو ہے، ق لیگ نے ایک بارپھرپنجاب کی وزارت اعلیٰ کا مطالبہ سامنے رکھ دیا۔

    طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ اپنے مطالبات اور حکومت سے متعلق تحفظات سامنے رکھ دیے، پرویز الٰہی سیاہ کریں یا سفید ان کے ساتھ ہیں۔

    پی ٹی ائی وزرا نے کہا کہ ہم وزیراعظم کا مکمل اعتماد لے کر آئے ہیں ، وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی تبدیلی کا ارادہ رکھتےہیں تاہم تبدیلی کب کرنی ہے،نہیں بتایا۔

    رہنما ق کا کہنا تھا کہ ہمیں کلئیربتائیں ہمارے ساتھ کیا کرنا چاہتےہیں، عدم اعتماد پر ووٹنگ سے پہلےکلئیر کریں،بعد میں کوئی فائدہ نہیں ، جس پر وفاقی وزرا نے کہا ہم لگے ہوئے ہیں ، آپ کو طے کرہی بتائیں گے۔

    یادرہے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر دفاع پرویز خٹک کی چوہدری پرویز الہی سے ملاقات ہوئی ، ملاقات میں وفاقی وزرا نے وزیر اعظم عمران خان کا پیغام چوہدری برادران تک پہنچایا۔

    دوران ملاقات طارق بشیر چیمہ نے ساڑھے تین سال میں پارٹی کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا، جس پر پی ٹی آئی وزراء نے کہا وزیراعظم عمران خان کو اس ساری صورتحال سے آگاہ کریں گے۔

    پرویز الہی کا کہنا تھا کہ آج کی ملاقات سے متعلق چوہدری شجاعت کو اعتماد میں لیں گے اور آئندہ ملاقات اسلام آباد میں ہو گی۔

  • ایم کیو ایم اور پی پی کی ملاقات کس نے کروائی؟ ضامن کون؟

    ایم کیو ایم اور پی پی کی ملاقات کس نے کروائی؟ ضامن کون؟

    حکومت کی اتحادی ایم کیو ایم پاکستان کا پیپلزپارٹی سے رابطہ ق لیگ کے کہنے پر ہوا تھا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایم کیو ایم نے چوہدری برادران سے ملاقات میں پی پی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا جس کے بعد چوہدری برادران نے آصف زرداری سے بات کر کے ملاقات طےکرائی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی اور ایم کیوایم میں معاملات طے ہوئے تو ق لیگ ضامن ہوگی اس حوالے سے آصف زرداری نے ق لیگ کو ن لیگ کی گارنٹی کی آفر دی تھی۔

    گزشتہ روز ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی نے وسیع تر مفاد میں مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/mqm-and-ppp-agree-to-go-together/

    ملاقات میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے صدر آصف علی زرداری، پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، یوسف گیلانی، مرادعلی شاہ، ناصرحسین شاہ، سعیدغنی، شرجیل میمن، رخسانہ بنگش ودیگر موجود تھت جب کہ ایم کیو ایم کے وفد میں عامرخان، خالدمقبول صدیقی، امین الحق، وسیم اختر،خواجہ اظہاراور جاویدحنیف شریک ہوئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آصف زرداری نےایم کیوایم مطالبات کوتسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو تسلیم کرتے ہیں، شہری سندھ کیلئےسندھ حکومت تعاون کرےگی۔

  • اپوزیشن کی عدم اعتماد اور پیشکش پر ق لیگ شش وپنج کا شکار، زرداری سے گارنٹی  مانگ لی

    اپوزیشن کی عدم اعتماد اور پیشکش پر ق لیگ شش وپنج کا شکار، زرداری سے گارنٹی مانگ لی

    اسلام آباد : مسلم لیگ ق نے آصف زرداری سے ن لیگ سے متعلق گارنٹی مانگ لی، جس پر آصف زرداری ن لیگ کی گارنٹی دینے کو تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی عدم اعتماد اور پیشکش کے حوالے سے ق لیگ شش وپنج کا شکار ہے ، ق لیگ نے آصف زرداری سے ن لیگ سے متعلق گارنٹی مانگ لی، آصف زرداری ق لیگ کو ن لیگ کی گارنٹی دینے کو تیار ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ طارق بشیر چیمہ مسلم لیگ ق کو حکومت سے علیحدہ کرنے کے لئے سرگرم ہیں جبکہ مونس الہیٰ اور ق لیگ کے دیگر رہنما حکومت کے ساتھ رہنے کے حامی ہیں۔

    یاد رہے مسلم لیگ ق کے اراکین قومی اسمبلی کا اجلاس کل اسلام آباد میں طلب کرلیا گیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس چوہدری شجاعت حسین کی رہائشگاہ پر3 بجے ہوگا۔

    اجلاس کی صدارت چوہدری پرویز الہٰی کریں گے ، جس میں اراکین قومی اسمبلی اورچوہدری شجاعت بھی شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال اورتحریک عدم اعتمادپرغورہوگا اور مسلم لیگ ق وزیراعظم کی تحریک عدم اعتمادسےمتعلق فیصلہ کرےگی۔

    خیال رہے پارلیمانی پارٹی نے فیصلے کے تمام اختیارات چوہدری پرویزالہٰی کو دے رکھے ہیں۔

  • ایم کیو ایم اور ق لیگ کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی

    ایم کیو ایم اور ق لیگ کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی

    لاہور: آج منگل کو چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر متحدہ قومی موومنٹ اور مسلم لیگ ق کے رہنماؤں کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، اس ملاقات میں دونوں جماعتوں نے حکومتی اتحادی ہونے کے طور پر ایک دوسرے کے ساتھ چلنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    ذرائع کے مطابق لاہور میں ہونے والی اس ملاقات میں دونوں اتحادیوں نے آئندہ بنے والی سیاسی صورت حال پر ایک دوسرے کے ساتھ چلنے اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے کا اعادہ کیا، پارٹی قیادت نے باہمی فیصلہ کیا کہ جو بھی سیاسی صورت حال آئندہ دنوں میں بنتی ہے اس پر مشاورت سے فیصلہ کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں اس نکتے پر گفتگو ہوئی کہ آئینی، جمہوری اور قانونی طریقے کے علاوہ کوئی اور آپشن کا ملک متحمل نہیں ہو سکتا۔

    حکومت سے علیحدگی کا معاملہ زیرغور نہیں، پرویزالہیٰ، عامر خان

    ذرائع ایم کیو ایم نے بتایا کہ ہم حکومت کے اتحادی ہیں، ہمارے سامنے عدم اعتماد یا کوئی اور آپشن نہیں آیا۔ ملاقات میں ایم کیو ایم وفد نے کنوینیر ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول کی جانب سے چوہدری شجاعت کی خیریت بھی دریافت کی۔

    سندھ میں بلدیاتی خود مختاری اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے حوالے سے جدوجہد میں ق لیگ نے ایم کیو ایم کو مکمل تعاون اور حمایت کی یقین دہانی کرائی۔

    ملاقات کے بعد ایم کیو ایم وفد نے کنوینیر ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے رابطہ کیا، اور ملاقات کے حوالے سے قیادت اور رابطہ کمیٹی کو آگاہ کیا، ذرائع کے مطابق اس ٹیلی فونک رابطے میں ن لیگ سے ملاقات سے قبل اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا۔