Tag: ق لیگ

  • پنجاب میں بلا مقابلہ سینیٹ الیکشن جتوایا، حکومت کی طرف سے پھر وہی خاموشی ہے: پرویز الہٰی

    پنجاب میں بلا مقابلہ سینیٹ الیکشن جتوایا، حکومت کی طرف سے پھر وہی خاموشی ہے: پرویز الہٰی

    لاہور: چوہدری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ ہم نے پنجاب میں بلا مقابلہ سینیٹ الیکشن جتوایا، لیکن حکومت کی طرف سے پھر وہی پرانی خاموشی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پرویز الہٰی سے آج ڈسٹرکٹ بار منڈی بہاؤالدین کے وکلا کے ایک وفد نے ملاقات کی، جس کی سربراہی ایم پی اے ساجد خان بھٹی نے کی، چوہدری پرویز الہٰی نے ڈسٹرکٹ بار کے لیے چیک بھی دیا۔

    اس موقع پر گفتگو میں انھوں نے کہا ہم تحریک انصاف کے اتحادی ہیں، ہماری طرف سے کبھی عدم اعتماد نہیں ہوگا، تاہم ہمارے ساتھ جو چیزیں طے کی گئی تھیں، ان پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

    پرویز الہٰی نے کہا مولانا فضل الرحمان کا معاملہ عمران خان کے کہنے پر ہم نے حل کیا، اس کے حل کے لیے چوہدری شجاعت اور میں نے بڑی محنت کی، سینیٹ الیکشن میں ولید اقبال اور جہانگیر ترین کی ہمشیرہ کو کامیاب کرایا، ورنہ یہ دونوں سیٹ ہار رہے تھے، بے شک ان سے پوچھ لیں۔

    انھوں نے کہا آصف زرداری اور بلاول نے بلا مقابلہ سینیٹر منتخب کروانے میں اہم کردار ادا کیا، سسٹم کی بہتری کے لیے آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے میری بات مان لی، اور ہم نے پنجاب میں بلا مقابلہ سینیٹ الیکشن جتوایا، لیکن حکومت کی طرف سے پھر وہی پرانی خاموشی ہے، الیکشن ختم ہو گیا تو کسی نے پوچھا تک نہیں۔

    چوہدری پرویز الہٰی نے کہا پنجاب میں تبدیلی کا کوئی چانس نہیں، فی الحال اپوزیشن نے پکانے کے لیے کچھ اکٹھا نہیں کیا، جہانگیر ترین بھی تحریک انصاف کا حصہ ہیں، اور وہ پارٹی میں موجود ہیں، ان کے ساتھ کتنے ممبر ہیں یہ اسمبلی میں کھڑے ہوں گے تو پتا چلے گا، میرا ان سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا جب ہم کسی کے ساتھ چلتے ہیں تو کسی کو دھوکا نہیں دیتے، ہم حکومت کے اتحادی ہیں لیکن ہمیں زیادہ مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جب حکومت کو مشکل پڑتی ہے تو ہم ساتھ دیتے ہیں۔

    نواز شریف سے متعلق انھوں نے کہا ن لیگ کی سیاست کی ساری کتاب نواز شریف کی ہے، باقی سب اس کتاب کے صفحات ہیں، مسلم لیگ ن نواز شریف کی پارٹی ہے اور وہی فیصلے کرتے ہیں، شہباز شریف ہو یا کوئی اور یہ نواز شریف کا بیانیہ ہے، جب کہ مریم نواز ہی ن لیگ کی وارث ہیں، وہ نواز شریف کی مکمل سپورٹ کے ساتھ لیڈ کر رہی ہیں۔

  • مہنگائی اور قیمتوں پر کنٹرول کے حوالے سے چوہدری شجاعت کا اہم بیان

    مہنگائی اور قیمتوں پر کنٹرول کے حوالے سے چوہدری شجاعت کا اہم بیان

    لاہور: سربراہ مسلم لیگ ق چوہدری شجاعت حسین نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسپیکر قومی اسمبلی کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی کو عوامی مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا کہیں، اور اختلافات بھلا کر عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے پر توجہ دی جائے۔

    چوہدری شجاعت نے بیان میں کہا ہے کہ عوام کے بنیادی مسائل میں مہنگائی، بے روزگاری اور قیمتوں پر کنٹرول شامل ہے، حکومت اپنی تجاویز میں پہلے یہ دیکھے کہ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ کیا ہے، کیسے پیدا ہوئی اور کس نے پیدا کی۔

    ق لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کمیٹی یہ دیکھے کہ مہنگائی کو دور کرنے کے لیے کیا اقدامات اٹھائے جائیں، باقی مسائل میں ووٹوں کو نوٹوں سے بچانے کے لیے اقدامات بھی شامل ہیں۔

    چوہدری شجاعت حسین نے کہا بے شک مارشل لا سے اختلافات ہو سکتے ہیں، مگر پچھلے چاروں مارشل لا کی مثالیں دی جا سکتی ہیں، مارشل لا دور میں قیمتوں پر کنٹرول اور مہنگائی کے خاتمے کے لیے پہلے دو ہفتوں میں اقدامات کیے تھے، مارشل لا دور کے وہ اقدامات آج بھی عوام کو یاد ہیں۔

    انھوں نے کہا کمیٹی کو چاہیے مہنگائی، بے روزگاری اور عوام کے دوسرے مسائل کے حل کے لیے تجویز پیش کرے، ساری میٹنگوں میں سیاسی مسائل کی طرف توجہ دے کر وقت ضائع نہ کیا جائے، ووٹ کو نوٹ سے بچانے کے لیے اور منصفانہ الیکشن کروانے کے لیے بھی تجاویز دیں۔

    چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کمیٹیاں ہمارے دور میں بھی بنتی رہی ہیں، کمیٹیوں کی رپورٹس آج بھی سرد خانے میں پڑی ہوئی ہیں، رپورٹس محنت سے تیار کی جاتی ہیں لیکن ان پر عمل درآمد کروانے کے لیے مصلحتوں سے کام لیا جاتا ہے۔

    سربراہ ق لیگ نے کہا عمران خان کو چاہیے کہ وہ وقت کا تعین کریں ورنہ یہ کمیٹی بھی کارپوریشن کمیٹی بن کے رہ جائے گی۔

  • پاکستانی ڈاکٹرز کے ہاتھوں چوہدری شجاعت کا 2 گھنٹے طویل اور کامیاب آپریشن

    پاکستانی ڈاکٹرز کے ہاتھوں چوہدری شجاعت کا 2 گھنٹے طویل اور کامیاب آپریشن

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی صدر چوہدری شجاعت حسین آج 2 گھنٹے طویل آپریشن کے بعد گھر واپس آ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری شجاعت آج لاہور میں کامیاب آپریشن کے بعد گھر منتقل ہو گئے، سینئر سیاست دان کا دو گھنٹے طویل آپریشن کیا گیا۔

    چوہدری شجاعت کو پارکنسن اور بولنے میں مشکلات درپیش تھیں، وہ کافی عرصے پارکنس میں مبتلا تھے، آج پاکستانی ڈاکٹرز نے بولنے میں مشکلات کے لیے کامیاب آپریشن کیا، جس پر انھوں نے ڈاکٹرز کو مبارک باد بھی دی ہے۔

    ڈاکٹرز نے چوہدری شجاعت حسین کو 2 ہفتے مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے، انھوں نے گھر منتقلی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا میں طویل عرصہ اس مرض میں مبتلا رہا، جرمنی، آسٹریا، انگلینڈ، فرانس اور امریکا سے علاج کروایا، لیکن پاکستانی ڈاکٹرز نے کامیاب آپریشن کیا۔

    چوہدری شجاعت نے کہا پاکستان میں انتہائی قابل اور ماہر ڈاکٹر موجود ہیں، ہم نے ہمیشہ پاکستانی ڈاکٹروں پر اعتماد کیا ہے۔

    یاد رہے کہ چوہدری شجاعت حسین 16 جنوری 2021 کو پاکستان مسلم لیگ ق کے بلامقابلہ مرکزی صدر منتخب ہوئے تھے۔ گزشتہ برس نومبر میں بھی چوہدری شجاعت کی طبیعت ناساز ہو گئی تھی جس پر انھیں سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ایک ہفتہ زیر علاج رہنے کے بعد انھیں ڈسچارج کیا گیا تھا۔

  • سینیٹ الیکشن: وزیر اعظم اور چوہدری پرویز الہٰی میں فون پر رابطہ

    سینیٹ الیکشن: وزیر اعظم اور چوہدری پرویز الہٰی میں فون پر رابطہ

    لاہور: وزیر اعظم عمران خان اور چوہدری پرویز الہٰی میں آج سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان اور پرویز الہٰی کے درمیان فون پر رابطہ ہوا ہے، جس میں وزیر اعظم نے چوہدری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اور پرویز الہٰی کے درمیان ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر اعظم نے پرویز الہٰی سے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے وزیر اعلیٰ پنجاب آپ سے رابطہ کریں گے، ہم سینیٹ الیکشن مسلم لیگ ق کے ساتھ مل کر لڑنا چاہتے ہیں۔

    پرویز الہٰی نے وزیر اعظم سے گفتگو میں سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی کا ساتھ دینے کی ہامی بھری، انھوں نے کہا کہ ہم آپ کے اتحادی ہیں اور آپ کا پورا ساتھ دیں گے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سینیٹ انتخابات سے قبل متحرک ہو چکے ہیں، انھوں نے ارکان اسمبلی سے رابطے اور ملاقاتیں بھی کی ہیں، وزیر اعلیٰ نے وزرا کو گروپ بنا کر ٹاسک سونپنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    عثمان بزدار نے آج ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ممبرز صوبائی اسمبلی سے بھی ملاقات کی، اراکین اسمبلی نے وزیر اعلیٰ کی خیریت دریافت کی۔

    ادھر آج چوہدری پرویز الہٰی مسلم لیگ ق پنجاب کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہوئے ہیں، انھوں نے کہا کہ ق لیگ ملک کی نظریاتی سرحدوں کی محافظ اور ضامن جماعت ہے، ملکی دفاع اور سلامتی کے لیے اداروں کی پشت پر موجود ہیں۔

  • ق لیگ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے تیار

    ق لیگ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے تیار

    لاہور: ق لیگ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے تیار ہو گئی، اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ق بلدیاتی الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور میں سیالکوٹ چیمبر آف کامرس کے صدر قیصر بریار اور سینئر نائب صدر مسلم لیگ ق چوہدری سلیم بریار نے اسپیکر پنجاب اسمبلی سے ملاقات کی۔

    اس موقع پر چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ کرونا وبا سے ملکی معیشت کا برا حال ہے، تاجر برادری اس مشکل وقت میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

    انھوں نے تاجر برادری کو درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تاجر معیشت کو سنبھالنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

    پرویز الہٰی نے حکومتی مدت سے متعلق پہلی بار دعویٰ ظاہر کر دیا

    چوہدری پرویز الہٰی نے بلوچستان کے علاقے مچھ میں ہزارہ برادری کے کان کنوں کی ہلاکت پر بھی افسوس کا اظہار کیا، دریں اثنا، انھوں نے پارٹی کے سینئر نائب صدر چودھری سلیم بریار کو سیالکوٹ میں تنظیم سازی کے حوالے سے اہم ذمہ داریاں بھی سونپیں۔

    ملاقات میں ق لیگی کارکنوں کو متحرک کرنے کے لیے لائحہ عمل بھی مرتب کیا گیا، پرویز الہٰی نے کہا کارکنوں کو بلدیاتی الیکشن کے لیے تیار کیا جائے۔

  • ق لیگ سے ورکنگ ریلشن شپ پہلے سے زیادہ مضبوط بنائیں گے: عثمان بزدار

    ق لیگ سے ورکنگ ریلشن شپ پہلے سے زیادہ مضبوط بنائیں گے: عثمان بزدار

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ق کے ساتھ ورکنگ ریلشن شپ پہلے سے بھی زیادہ مضبوط بنائیں گے، اتحادی جماعت کو ہر موقع پر ساتھ لے کر چلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی نے خصوصی ملاقات کی، جس میں سیکریٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی بھی موجود تھے، پرویز الٰہی نے وزیر اعلیٰ کو پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت کی تعمیر سے متعلق آگاہ کیا۔

    ملاقات میں اسمبلی عمارت کی تعمیر کے لیے فنڈ جاری کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، اور 2 ستمبر کو حکومت اور اپوزیشن کے بلائے گئے اسمبلی اجلاس پر مشاورت کی گئی، پرویز الٰہی نے کہا نئی عمارت کی تعمیر جلد مکمل کرانے کے لیے 3 شفٹ میں کام کیا جائے گا، ہم چاہتے ہیں نومبر میں ہونے والا اجلاس نئی عمارت میں ہو۔

    وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر کہا عوام کی خدمت کے سفر میں رکاوٹ حائل نہیں ہونے دیں گے، پرویز الٰہی نے 2 برس میں پنجاب اسمبلی کی کارروائی کو احسن طریقے سے چلایا، سازشیں کرنے والے پیچھے رہ جائیں گے، ہمارا اتحاد آگے بڑھتا جائے گا۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا تنقید برائے تنقید کرنے والوں کو اپنی کارکردگی سے جواب دیں گے، اور عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا حکومت کی مؤثر پالیسیوں کے تحت کرونا کا پھیلاؤ رکا ہے، جب کہ اپوزیشن نے کرونا سمیت ہر نازک موقع پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی، آج اپوزیشن جماعتیں مایوسی کا شکار ہیں۔

  • ق لیگ کے مطالبات پر عملدرآمد کیا جائے گا: شفقت محمود

    ق لیگ کے مطالبات پر عملدرآمد کیا جائے گا: شفقت محمود

    کراچی: وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ ق لیگ کے جو مطالبات ہیں ان پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا۔ ق لیگ اور پی ٹی آئی کی سوچ ایک ہے، لیک آف کمیونیکیشن بہتر کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے شفقت محمود نے کہا کہ اتحادی جماعتوں میں سیاسی اور فنڈز سے متعلق مسائل ہوتے ہیں، ق لیگ نے کوئی وزارت کا مطالبہ نہیں کیا جبکہ دیگر مطالبات پر عمل درآمد ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اتحادی حکومت چلانا مشکل ہوتا ہے، سوچ اور نظریات میں فرق ہوتا ہے، سوچ اور مفادات یکجا ہیں تو اتحادی حکومتیں اپنی مدت پوری کرتی ہیں، پرویزالٰہی نے وقت نکالا یہ کمیٹی کی ملاقات نہیں تھی ذاتی حیثیت میں ملا، کمیٹی کی سطح پر ملاقات بھی عنقریب ہوگی ابھی تاریخ طے نہیں ہوئی۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ وزیراعظم کا کمیٹی تبدیل کرنے کا مقصد ہے کہ زیادہ بہتر طریقے سے کام کیا جاسکے، آج ملاقات میں کمیٹی کی میٹنگ کی تاریخ پر بات نہیں ہوئی، پرویزالٰہی کو یقین دہانی کرائی بات دوبارہ سرے سے شروع نہیں ہوگی، یقین دہانی کرائی جو فاصلہ طے کیا ہے اسی سے ہی آگے بڑھیں گے۔

    شفقت محمود کا مزید کہنا تھا کہ اتحادیوں کے تحفظات دور کریں گے اور بہتر انداز سے آگے بڑھیں گے۔

  • پی ٹی آئی اور ق لیگ کی سوچ ایک دوسرے سے ملتی ہے، شفقت محمود

    پی ٹی آئی اور ق لیگ کی سوچ ایک دوسرے سے ملتی ہے، شفقت محمود

    لاہور: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کی سوچ ایک دوسرے سے ملتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں چوہدری برادران سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر شفقت محمود کا کہنا تھا کہ چوہدری برادران سے ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی، انشااللہ چوہدری برادران سے تعلق آئندہ بھی رہے گا۔

    وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ تاثر دیا گیا کہ پی ٹی آئی حکومت اور ق لیگ میں اختلافات ہیں، پی ٹی آئی اور ق لیگ کی سوچ ایک دوسرے سے ملتی ہے، ق لیگ اور پی ٹی آئی کا تعلق اب بھی اور آئندہ بھی رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ چوہدری صاحب سے بہت کچھ سیکھنے کو بھی ملتا ہے، چوہدری صاحب سے تعلق میرے لیے اعزاز کا مقام ہے۔ نئی کمیٹی سے متعلق شفقت محمود کا کہنا تھا کہ نئی کمیٹی بننے کا مقصد یہ نہیں کہ پرانے معاہدے پر نظرثانی ہو۔

    وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ نئی کمیٹی بننے کا مقصد یہ نہیں کہ پرانے معاہدے پرنظرثانی ہو، جو معاہدے ہوچکے ہیں اسی پر آگے چل کر عمل درآمد ہوگا۔

    ہم سے کیے گئے وعدے پورے ہونے چاہئیں، پرویز الہیٰ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ ہم سے کیے گئے وعدے پورے ہونے چاہئیں، چاہتے ہیں حکومت چلے اور اپنی مدت پوری کرے۔

  • پی ٹی آئی نے وعدوں پر عمل درآمد کے لیے دوبارہ وعدہ کیا ہے: مونس الہٰی

    پی ٹی آئی نے وعدوں پر عمل درآمد کے لیے دوبارہ وعدہ کیا ہے: مونس الہٰی

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہٰی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے وعدوں پر عمل درآمد کے لیے دوبارہ وعدہ کیا ہے، اگر پی ٹی آئی کی کشتی ڈوبے گی تو ہماری بھی ڈوبے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں کیا، مونس الہٰی کا کہنا تھا کہ وسیم اکرم کو ہاتھ باندھ کر میدان میں بھیجیں تو وہ کیا کر سکیں گے؟ اگر بات آگے نہ بڑھی تو آگے کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

    مونس الہٰی نے کہا کہ ایم کیو ایم والوں کی شکایات زیادہ سنجیدہ اور سنگین ہیں، بلوچستان والے بھی پریشان ہیں، پرویز خٹک اور جہانگیر ترین کوئی نہ کوئی راہ ضرور نکالیں گے، ہماری وزارتوں میں مداخلت کی جا رہی تھی، حافظ عمار تنگ آکر وزارت سے مستعفی ہو گئے تھے۔

    انھوں نے پروگرام میں تفصیلی اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی آئی سے الیکشن سے قبل بات اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوئی تھی، لیکن بہاولپور میں طارق بشیر کے مقابلے میں ایک خاتون کو ٹکٹ دے دیا گیا تھا، ق لیگ کے دوسرے وزیر کا حلف نہیں اٹھوایا جا رہا تھا، ہمارے وزیر حافظ عمار کی وزارت میں بھی مداخلت کی جا رہی تھی، جس پر انھوں نے تنگ آ کر استعفیٰ دیا۔

    مونس کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے ق لیگ نے تحریری معاہدے کیے تھے، کوشش یہی ہے ہم پی ٹی آئی سے پیار محبت سے چلیں، ق لیگ اب پی ٹی آئی کی کشتی میں سوار ہے، اگر پی ٹی آئی کی کشتی ڈوبے گی تو ہماری بھی ڈوبے گی، پی ٹی آئی نے دوبارہ وعدہ کیا ہے کہ ہم معاہدے پر عمل درآمد کریں گے، ہم حلقے میں جاتے ہیں تو عوام سوال کرتے ہیں، پی ٹی آئی والے لرننگ پراسس سے گزر چکے ہیں، عمران خان کو واضح کہا ہم وزارت میں دل چسپی نہیں رکھتے، کارکردگی نہ دکھا سکے تو وزارتوں کا کوئی فائدہ نہیں۔

    انھوں نے عثمان بزدار کی تعریف کرتے ہوئے کہا بزدار صاحب ہمیشہ معاملات صحیح طریقے سے چلانے کی کوشش کرتے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب کو اختیارات دیے بغیر گورننس نہیں ہو سکتی، حکومت اور بیوروکریسی میں ہم آہنگی کے بغیر کام نہیں ہوگا، ہم چاہتے ہیں معاملات بہتر ہوں اور کام ہو، کوئی کام نہیں ہو رہا، معاملات پھنسے ہوئے ہیں، وفاق اور صوبے میں ہم آہنگی ہوگی تو کام بہتر اندازمیں ہوگا، کل دوبارہ الیکشن میں اکھٹے جانا ہے تو معاملات حل ہونے چاہئیں۔

  • ایسے منصوبے بنانا چاہتے ہیں جس سے عوام فائدہ اٹھائیں، پرویز الہیٰ

    ایسے منصوبے بنانا چاہتے ہیں جس سے عوام فائدہ اٹھائیں، پرویز الہیٰ

    لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ کا کہنا ہے کہ ق لیگ نےسرکاری اسکولوں میں تعلیم فری کی، ایسے منصوبے بنانا چاہتے ہیں جس سے عوام فائدہ اٹھائیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ق لیگ نےسرکاری اسکولوں میں تعلیم فری کی، مشکلات میں گھرے افراد کے لیے 1122 سروس شروع کی۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کا محکمہ ہی نہیں تھا، پنجاب میں ہم نے شروع کرایا، نمبرپلیٹ کمپیوٹرائزڈ نہیں تھی وہ کام بھی ہمارے دورمیں شروع ہوا۔

    چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ 10 سالہ سروے کرایا جس سے پتہ چلا امراض قلب میں اضافہ ہوگا، ہم نے وزیرآباد میں دل کا بڑا اسپتال بنوایا، ہم نے میٹرک تک مفت تعلیم عام کی۔

    اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ ہمارے دورمیں گرین رکشے کا پروگرام شروع ہوا، اس پروگرام میں ہم نے بینک آف پنجاب کو بھی شامل کیا، بے شمار چیزیں ہیں جو ہمارے دورمیں شروع ہوئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ گوجرانوالہ، رحیم یارخان، سیالکوٹ ودیگرمیں انوائرمنٹ لیب بنائی۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 11 دسمبر کو اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور اتحادی جماعتیں مل کر پاکستان کو سیاسی اور معاشی طور پر مستحکم کرنے کے مشن پر عمل پیرا ہیں۔

    چوہدری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوری نظام مضبوط ہو رہا ہے، حکومتی پالیسیوں کی بدولت انشا اللہ جلد ہی پاکستان کا مثبت امیج سامنے آئے گا۔