Tag: لائسنس

  • پاکستان میں آن لائن کاروبار کا لائسنس حاصل کرنے کا طریقہ

    پاکستان میں آن لائن کاروبار کا لائسنس حاصل کرنے کا طریقہ

    اسلام آباد : دنیا بھر کی طرح اب پاکستان میں بھی لائسنس کے بغیر آن لائن کاروبار ممنوع ہے جس کیلئے لائسنس کا حصول لازمی قرار دے دیا گیا ہے جس کی تفصیل ایف بی آر  نے جاری کردی۔

    اس حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اپنی ویب سائٹ پر آن لائن کاروبار کرنے والوں (وینڈرز/انٹیگریٹڈ انٹرپرائزز) کے لیے لائسنس حاصل کرنے کا طریقہ کار جاری کیا ہے۔

    انکم ٹیکس رولز 2002 میں ترمیم کے لیے ایف بی آر کی جانب سے ایک ایس آر او (قانونی ریگولیٹری حکم نامہ) 1845(l)2023جاری کیا گیا ہے۔

    اس حکم نامے کے تحت ڈیجیٹل انیشیٹوز کے ممبر لائسنسنگ کمیٹی کا کنوینر بنانے کے لیے کسی ایسے افسر کا تقرر کریں گے جو ایڈیشنل کمشنر (بی پی ایس-19) سے نیچے نہ ہو۔

    FBR

    لائسنسنگ کمیٹی درخواستوں کا جائزہ لے گی اور لائسنس کی تجدید کے لیے ممبر ڈیجیٹل انیشیٹوز کو سفارشات پیش کرے گی۔

    لائسنسنگ کمیٹی کا کنوینر سسٹم کی مجموعی نگرانی اور سسٹم کے آپریشن کے دوران پیش آنے والے مسائل کو حل کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا ذمہ دار ہوگا۔

    درخواست موصول ہونے پر بورڈ اپنی نامزد کردہ کمیٹی کے ذریعے الیکٹرانک فسکل ڈیوائس کے برانڈ، ماڈل اور تفصیلات کی منظوری کا تعین کرے گا، جس کا مطلب ہے کہ ایک سیل ڈیٹا کنٹرولر اور کم از کم ایک پوائنٹ آف سیل پر مشتمل نظام ایک ساتھ منسلک ہوں گے۔

    کاروبار

    ایکریڈیٹیشن کے عمل کے دوران، سپلائر کو لائسنسنگ کمیٹی کو معلومات اور ڈیوائسز تک رسائی اور اس عمل کو انجام دینے کے لیے معقول طور پر درکار کوئی دوسری مدد فراہم کرنی ہوگی۔

    ایف بی آر نے مزید کہا کہ لائسنسنگ کمیٹی درخواست جمع کرانے کی تاریخ کے پندرہ دنوں کے اندر کسی بھی درخواست کو منظور یا مسترد کرے گی، اور قوانین کے تحت کسی بھی درخواست کی منظوری یا مسترد کرنے کی وجوہات بتائے گی۔

  • السعودیہ ایئر سے متعلق اہم خبر سامنے آگئی

    السعودیہ ایئر سے متعلق اہم خبر سامنے آگئی

    السعودیہ گروپ کی ذیلی کمپنی سعودی ایروناٹیکل انجینئرنگ کمپنی نے خاص پیش رفت کرتے ہوئے بوئنگ بی 777 طیاروں کی اصلاح و مرمت کا لائسنس حاصل کرلیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہنیویل کمپنی کا کہنا ہے کہ اصلاح و مرمت کا معاہدہ 10 سال تک موثر رہے گا،سعودی کمپنی کا انتخاب مشرق وسطی کے واحد سروس سینٹر کے طور پر کیا گیا ہے۔

    معاہدے کے تحت کمپنی اے پی یو 500-331 ساخت کے انرجی یونٹس کی اصلاح و مرمت، معائنے اور تجدید کی سہولیات فراہم کرے گی۔

    دوسری جانب سعودی عرب کی حکومت نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے خصوصی ویزہ متعارف کرایا ہے۔

    وزارت سرمایہ کاری کے انڈر سیکرٹری محمد ابا حسین نے کہا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے ’انویسٹر وزیٹر‘ ویزہ جاری کیا جارہا ہے۔

    سعودی ٹی وی الاخباریہ کے پروگرام میں وزارت سرمایہ کاری کے انڈرسیکرٹری اباحسین نے مزید کہا کہ وزارت سرمایہ کاری کے پورٹل ’سعودی عرب میں سرمایہ کاری کریں‘ (استثمرفی السعودیہ) کے ذریعے غیرملکی سرمایہ کاروں کو عارضی وزٹ ویزے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

    انویسٹر ویزے کے حوالے سے اباحسین کا مزید کہنا تھا کہ مملکت میں سرمایہ کاری کے خواہشمند افراد کی سہولت کے لیے پورٹل جاری کیا گیا ہے۔

    انویسٹر ویزہ کی درخواست پورٹل پر اپ لوڈ ہوتے ہی متعلقہ ادارے میں اس کا جائزہ لینے کے بعد نتیجے سے درخواست گزار کو مطلع کردیا جاتا ہے۔

  • سعودی عرب: غیر ملکی ڈرائیورز کے لائسنس سے متعلق اہم اطلاع

    سعودی عرب: غیر ملکی ڈرائیورز کے لائسنس سے متعلق اہم اطلاع

    سعودی عرب میں غیر ملکیوں کی بڑی تعداد ڈرائیونگ کے شعبے سے وابستہ ہے، تاہم اب سعودی عرب میں موجود غیر ملکی ڈرائیورز کے لائسنس سے متعلق اہم وضاحت کی گئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے ٹریفک حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بیرون ملک سے بطور ڈرائیورز خدمات حاصل کرنے والے افراد اپنے آبائی ممالک میں جاری کردہ ڈرائیونگ لائسنس مملکت میں عارضی طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔

    سعودی جنرل ٹریفک ڈپارٹمنٹ کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ ایسے غیر ملکی ڈرائیور زیادہ سے زیادہ تین ماہ تک اپنے مقامی لائسنس کا استعمال کر سکتے ہیں بشرطیکہ لائسنس کا ترجمہ کسی تسلیم شدہ ایجنسی نے کیا ہو اور اس کی قسم چلائی جانے والی گاڑی کے مطابق ہو۔

    مملکت کی جانب سے حال ہی میں اپنی گھریلو لیبر مارکیٹ کو منظم کرنے اور اسے پرکشش بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔

    گزشتہ ماہ سعودی ٹریفک حکام کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا تھا کہ مملکت میں ایک سال کے لیے غیر ملکی ڈرائیونگ لائسنس استعمال کرنے کی اجازت ہے۔

    حالیہ برسوں کے دوران سعودی عرب نے مزید غیر ملکی سیاحوں کو ملک کی طرف راغب کرنے کے لیے ڈیزائن کردہ سہولیات کا ایک سیٹ پیش کیا ہے۔ ان میں کئی قومیتوں کے شہریوں کے لیے آمد پر یا آن لائن سیاحتی ویزوں کے اجراء کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

  • سعودی عرب: غیر ملکی اپنے کاروبار کے لیے لائسنس کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟

    ریاض: سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے کاروباری لائسنس کے حصول کے حوالے سے ہدایات جاری کردی گئی ہیں، حکام نے اس حوالے سے کچھ شرائط عائد کی ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت سرمایہ کاری نے مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کو کاروباری لائسنس جاری کرنے کے لیے کفیل کی منظوری لازمی قرار دی ہے۔

    سعودی وزارت سرمایہ کاری نے مقامی مارکیٹ میں کسی اچھوتی سروس کی فراہمی، کوئی نئی چیز تیار کرنے کے لیے ٹیکنالوجی یا نئی منفرد صنعتی کمپنی قائم کرنے کے خواہش مند سرمایہ کاروں کے لیے پرمٹ کے ضوابط جاری کردیے ہیں۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ اگر سرمایہ کاری پروگرام میں کوئی ایسا فریق شامل ہو جس کے پاس پہلے سے وزارت سرمایہ کاری کی جانب سے جاری پرمٹ موجود ہو تو ایسی صورت میں پراجیکٹ میں شامل افراد سے متعلق کوائف درج کرتے وقت اس کا تذکرہ ضروری ہوگا۔

    وزارت سرمایہ کاری نے دوسری بڑی شرط یہ لگائی ہے کہ کاروباری پرمٹ کی درخواست دینے والوں کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ کسی رجسٹرڈ سعودی یونیورسٹی یا کاروباری سرگرمیوں کے سرپرست ادارے کا خط پیش کرے۔

    وزارت کے مطابق اگر سرمایہ کاری پرمٹ کا امیدوار سعودی عرب میں مقیم کوئی عام غیر ملکی ہے تو اسے سعودی کفیل سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ بھی پیش کرنا ہوگا۔

    کاروباری پرمٹ کا دورانیہ ایک سال ہوگا جس میں 5 برس تک سالانہ بنیاد پر توسیع ہوگی۔

    توسیع کے لیے نگراں ادارے سے منظوری کا لیٹر پیش کرنا ہوگا، اگرپروجیکٹ میں شامل کوئی شخص سعودی یا منفرد اقامہ ہولڈر یا عام اقامہ ہولڈر ہو تو اس حوالے سے ہر ایک کی تفصیلات دینا ہوں گی۔

    اگر کوئی سعودی کمپنی اس میں شریک ہوگی تو اس کے سجل تجاری کی تفصیلات کا اندراج لازمی ہوگا۔

    وزارت سرمایہ کاری کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذکورہ کاروباری پرمٹ کے اجرا کی سالانہ فیس 2 ہزار ریال ہوگی جبکہ وزارت میں انویسٹرز ریلیشنز سینٹر کی سالانہ سروسز فیس 10 ہزار ریال ہوگی۔ یہ پراجیکٹ کے چوتھے سال کے شروع سے وصول ہوگی۔

  • حج کمپنیوں کو لائسنس حاصل کرنے کے لیے کیا شرائط پوری کرنی ہوں گی؟

    حج کمپنیوں کو لائسنس حاصل کرنے کے لیے کیا شرائط پوری کرنی ہوں گی؟

    ریاض: سعودی وزارت حج و عمرہ نے حج کمپنیوں کے لیے لائسنس کے اجرا کے لیے شرائط جاری کی ہیں، لائسنس کے اجرا کی درخواست کی آخری تاریخ رواں سال 24 دسمبر ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت حج نے بیرون مملکت سے حج کمپنیوں کے لیے لائسنس کے اجرا کے لیے مقرر شرائط جاری کی ہیں۔

    وزارت حج و عمرہ نے ایک بیان میں کہا کہ آئندہ حج سیزن کے دوران طوافہ کمپنیوں کے تحت کام کرنے والی کمپنیوں کے لیے لائسنس جاری کیے جائیں گے۔

    نئی کمپنیاں گزشتہ کئی عشروں سے حجاج کو سہولتیں فراہم کرنے والی فیلڈ سروس ایجنیسوں کی جگہ لیں گی۔

    وزارت حج کا کہنا ہے کہ لائسنس کا دورانیہ 5 برس کا ہوگا اور اس میں توسیع ہو سکے گی، لائسنس کے اجرا کی درخواست کی آخری تاریخ رواں سال 24 دسمبر ہے۔

    وزارت کے مطابق لائسنس کے لیے درخواست دینے والی کمپنی کا مالک اور منتظم سعودی ہوں گے، ایک لاکھ حجاج کو سروس فراہم کرنے والی کمپنی کا کم از کم سرمایہ پچاس لاکھ ریال ہونا چاہیئے۔

    ایک شرط یہ بھی عائد کی گئی ہے کہ لائسنس کی درخواست ایسا کوئی شخص نہیں دے سکتا جس کے خلاف وزارت خدمات میں کوتاہی کا فیصلہ سنا چکی ہو۔

    اسی طرح فیس اور زر ضمانت کی شرائط کی پابندی بھی لازمی ہوگی۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ لائسنس حاصل کرنے والی کمپنی کو مقررہ ضوابط کے مطابق سہولتیں فراہم کرنا ہوں گی، ان میں قیام و طعام کی سہولتیں شامل ہوں گی۔

    زر ضمانت کے طور پر کمپنی کے سرمائے کا کم از کم 10 فیصد جمع کروانا ہوگا، علاوہ ازیں سہولتوں کے لیے ٹھیکوں کا بھی 10 فیصد کسی مقامی بینک میں جمع کروانا ہوگا، اس کا دورانیہ ایک سال کا ہوگا۔

  • سعودی عرب میں تانبے اور چاندی کی کانیں دریافت کرنے کا منصوبہ

    سعودی عرب میں تانبے اور چاندی کی کانیں دریافت کرنے کا منصوبہ

    ریاض: سعودی عرب کے علاقوں ریاض، عسیر اور مدینہ منورہ میں معدنیات کی تلاش کے لیے 5 منصوبے پیش کیے گئے ہیں، ان علاقوں میں تانبے، زنک، چاندی اور سیسے کی کانیں دریافت کی جائیں گی۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزیر صنعت و معدنیات بندر الخریف کا کہنا ہے کہ آئندہ برس ریاض، عسیر اور مدینہ منورہ میں معدنیات کی تلاش کے لیے 5 لائسنسز کی نیلامی کا منصوبہ ہے۔

    سعودی وزیر صنعت کا کہنا ہے کہ تانبے، زنک، چاندی اور سیسے کی کانیں دریافت کرنے کے لیے مقامی اور غیرملکی سرمایہ کاروں کو موقع دیا جا رہا ہے۔

    یہ پیشکش 2 سے 4 نومبر تک سڈنی میں معدنیات کی عالمی کانفرنس میں وزارت صنعت و معدنیات کی شرکت کے تناظر میں کی گئی ہے۔

    مدینہ منورہ ریجن میں 187 مربع کلو میٹر سے زیادہ کے رقبے پر مہد الذہب کمشنری میں معدنیات کی تلاش کے لیے پرمٹ جاری ہوں گے، جہاں تانبے اور زنک کی موجودگی کے امکانات ہیں۔

    دوسری جانب ریاض ریجن کی الدوادمی کمشنری کے الردینہ مقام پر 78 مربع کلو میٹر سے زیادہ کے رقبے میں خام زنک اور چاندی کی تلاش کے لیے پرمٹ جاری کیا جائے گا۔

    ریاض کی القویعیہ کمشنری میں ام حدید کے علاقے میں 246 مربع کلو میٹر سے زیادہ کے رقبے میں چاندی، تانبے، زنک اور سیسے کے بڑے ذخائر موجود ہیں، ان پر کام ہوگا۔

    علاوہ ازیں عسیر ریجن کی تثلیث کمشنری میں جبل الصھایبہ میں زنک، سیسہ، تانبہ اور لوہے کے ذخائر 283 مربع کلو میٹر کے رقبے میں تلاش کیے جائیں گے۔ یہاں ان کے خام ذخائر موجود ہیں۔

    ریاض ریجن کی القویعیہ کمشنری میں جبل ادساس کا علاقہ 121 مربع کلو میٹر سے زیادہ بڑے رقبے پر پھیلا ہوا ہے، یہاں خام لوہے کے ذخائر اچھی خاصی مقدار میں موجود ہیں۔

    سعودی وزارت صنعت و معدنیات پانچوں مقامات پر معدنیات کی تلاش میں دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں سے ٹینڈر طلب کرے گی۔

  • سعودی عرب: خواتین کے لیے لیموزین ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا

    سعودی عرب: خواتین کے لیے لیموزین ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا

    ریاض: سعودی محکمہ ٹریفک نے خواتین کے لیے لیموزین ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا شروع کردیا ہے، خواتین مختص کردہ 18 ڈرائیونگ اسکولز سے لائسنس حاصل کرسکتی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ ٹریفک نے خواتین کے لیے لیموزین ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا شروع کردیا ہے، لائسنس جاری کرنے کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔

    محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ خواتین کے لیے 18 ڈرائیونگ اسکولز مخصوص کیے گئے ہیں جہاں سے وہ لیموزین ڈرائیونگ لائسنس حاصل کر سکتی ہیں۔

    محکمے کے مطابق مملکت کے مختلف صوبوں اور کمشنریوں میں 18 ڈرائیونگ اسکولز کھلے ہوئے ہیں، ریاض، الشرقیہ، عسیر، جازان، نجران، الجوف، حائل، طائف اور جدہ میں واقع ڈرائیونگ اسکولوں سے خواتین ٹیکسی لائسنس حاصل کر سکتی ہیں۔

    یاد رہے کہ مملکت میں خواتین کو ڈرائیونگ کرنے کی اجازت ملنے کے بعد بڑی تعداد میں مقامی اور غیر ملکی خواتین ڈرائیونگ کر رہی ہیں۔

    اس ضمن میں ایک سروے میں کہا گیا تھا کہ خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت ملنے کے بعد مملکت میں گھریلو ڈرائیورز کی طلب میں کافی کمی واقع ہوگئی ہے، ڈرائیونگ کی اجازت سے قبل سعودی عرب میں سب سے زیادہ طلب گھریلو ڈرائیورز کی ہوتی تھی۔

  • اٹک اور لورالائی میں تیل اور گیس کی دریافت کے لیے لائسنس جاری

    اٹک اور لورالائی میں تیل اور گیس کی دریافت کے لیے لائسنس جاری

    اسلام آباد: صوبہ پنجاب اور بلوچستان کے شہروں اٹک اور لورا لائی میں تیل اور گیس کی دریافت کے لیے لائسنس جاری کردیے گئے، وفاقی وزیر حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ہر کنویں کی دریافت کے علاقے میں سالانہ 30 ہزار ڈالر فلاحی کاموں پر خرچ ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت کے لائسنس کی اجرا کی تقریب ہوئی، تقریب میں وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر کی موجودگی میں معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔

    پیٹرولیم ڈویژن کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 2 کنوؤں کی دریافت کے لیے لائسنس جاری کر دیے گئے۔ اٹک اور لورالائی میں تیل اور گیس کی دریافت کے لیے لائسنس جاری کیے گئے۔

    وفاقی وزیر حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہر کنویں کی دریافت کے علاقے میں سالانہ 30 ہزار ڈالر فلاحی کام پر خرچ ہوں گے، ذخائر کی دریافت میں کامیابی کی صورت میں قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملکی معدنی وسائل کی دریافت کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں، اگلے چند ماہ میں آف شور ایکسپلوریشن لائسنسز کا اجرا بھی کیا جائے گا۔

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ حکومت گیس کی درآمد کے لیے نئے ٹرمینلز پر کام کر رہی ہے، مقامی گیس کی دریافت پر بھی ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جارہا ہے۔

  • ریاض: 3 لاکھ 36 ہزار سعودی خواتین کو تجارتی لائسنس جاری

    ریاض: 3 لاکھ 36 ہزار سعودی خواتین کو تجارتی لائسنس جاری

    ریاض: سعودی عرب میں خواتین تجارت سمیت ہر شعبے میں آگے بڑھ رہی ہیں، گزشتہ 2 برسوں میں 3 لاکھ 36 ہزار سعودی خواتین کو تجارتی لائسنس جاری کیے گئے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت تجارت نے اعلان کیا ہے کہ سنہ 2019 کے دوران خواتین کو 1 لاکھ 11 ہزار تجارتی لائسنس جاری کیے گئے ہیں۔ یہ شرح سنہ 2018 کے مقابلے میں 49 فیصد زیادہ ہیں۔

    حالیہ لائسنس جاری کیے جانے کے بعد سعودی عرب میں تاجر خواتین کے تجارتی لائسنسوں کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 36 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

    وزارت تجارت کے مطابق خواتین نے سب سے زیادہ تھوک، ریٹیل اور تعمیرات کے شعبوں کے لائسنس حاصل کیے، علاوہ ازیں قیام و طعام کی تجارتی سرگرمیوں کے لیے بھی لائسنس جاری کروائے گئے۔

    خواتین نے امدادی صنعتوں، انتظامی خدمات، سبسڈی خدمات اور سائنسی، تکنیکی اور پیشہ ورانہ سرگرمیوں کے لیے بھی لائسنس حاصل کیے۔

    وزارت تجارت کے مطابق تمام سعودی خواتین کو تجارتی لائسنس آن لائن جاری کیے گئے اور خواتین کو وزارت کے دفتر آنے کی زحمت نہیں دی گئی۔

    وزارت کا مزید کہنا ہے کہ جب بھی کسی خاتون نے تجارتی لائسنس کے لیے درخواست دی، تو فوری طور پر آن لائن درخواست منظور کرلی گئی۔ کسی خاتون کو کسی طرح کی کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔

  • سعودی عرب میں ملازمت کے دروازے کھولنے والی کمپنیوں کے خلاف حکومت کا ایکشن

    سعودی عرب میں ملازمت کے دروازے کھولنے والی کمپنیوں کے خلاف حکومت کا ایکشن

    ریاض: سعودی عرب میں ملازمتیں دلانے والی  11 ریکروٹنگ کمپنیوں اور 53 ایجنسیوں کے لائسنس منسوخ کر کے ان کی خدمات معطل کردی گئیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت محنت و سماجی بہبو د نے سنہ 2019 کے دوران 11 ریکروٹنگ کمپنیوں اور 53 ایجنسیوں کے لائسنس منسوخ کیے ہیں۔

    اس حوالے سے وزارت محنت کی خصوصی کمیٹی نے 64 فیصلے جاری کیے ہیں جن میں سے 11 کا تعلق ریکروٹنگ کمپنیوں اور 53 کا تعلق ریکروٹنگ ایجنسیوں سے تھا۔

    ان تمام کمپنیوں اور ایجنسیوں کے لائسنس سلب کرلیے گئے جبکہ ان کی خدمات معطل کردی گئیں۔

    وزارت محنت و سماجی بہبود کے ترجمان کے مطابق وزارت محنت تمام فریقین کو معیاری خدمات فراہم کرنے، ریکروٹنگ مارکیٹ میں استحکام پیدا کرنے، ریکروٹنگ مارکیٹ کو خلاف ورزیوں سے پاک کرنے اور تمام متعلقہ فریقین کو مطمئن کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔

    ترجمان نے سعودی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جب بھی کسی ریکروٹنگ ایجنسی یا کمپنی کو قوانین و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائیں یا افرادی قوت کی درآمد کے سلسلے میں انہیں مشکلات کا سامنا ہو تو اس کی شکایت درج کروائیں۔

    اس سلسلے میں 19911 پر رابطہ کر کے یا سعودی عرب کے کسی بھی حصے میں موجود لیبر آفس سے رجوع کر کے مطلع کیا جاسکتا ہے۔ اس ضمن میں اسمارٹ فون ایپلی کیشن کے ذریعے بھی شکایت درج کروائی جاسکتی ہے۔